- This topic has 158 replies, 21 voices, and was last updated 2 years, 7 months ago by
unsafe. This post has been viewed 5645 times
-
AuthorPosts
-
21 Jul, 2020 at 3:56 pm #1
انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) کے مطابق سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتا ہوگئے ہیں اور اس بات کی تصدیق ان کے اہلخانہ نے کی ہے۔
دوسری جانب برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی اردو سروس کے ساتھ گفتگو میں بھی صحافی کی اہلیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے شوہر لاپتہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مطیع اللہ جان نے انہیں صبح اسکول چھوڑا تھا جس کے بعد ان کی گاڑی مل گئی ہے اور گاڑی میں چابی بھی لگی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ مطیع اللہ جان کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت پر از خود نوٹس زیر سماعت ہے جس کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔
قبل ازیں آج ہی کے روز صبح 11 بج کر 5 منٹ پر انہوں نے ایک صحافی کا انٹرویو ری ٹوئٹ کیا تھا اور اس کے ساتھ لکھا تھا کہ ’یہ ان لوگوں کی توجہ کے لیے ہے جو پاکستان میں قانون کی حکمرانی کے مصنوعی ایئر کنڈیشنڈ ماحول میں بیٹھتے ہیں اور جو سمجھتے ہیں کہ تنقید انسان کے ناقابل تسخیر وقار کی خلاف ورزی سے بھی بڑا جرم ہے‘۔
دریں اثنا اینکر پرسن نجم سیٹھی نے چینج ڈاٹ آرگ پر مطیع اللہ جان کی ’فوری رہائی‘ کے لیے ایک پٹیشن کا آغاز کردیا ہے۔
ان کی گمشدگی کی اطلاعات دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور ٹوئٹر پر ان کے حوالے سے ٹاپ ٹرینڈ بن گئے جس میں انہیں واپس لانے اور ’رہائی‘ کا مطالبہ کیا گیا۔21 Jul, 2020 at 3:57 pm #2HRCP demands that the government immediately ensure the safe recovery of journalist @Matiullahjan919, whose family confirms that he has gone #missing.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) July 21, 2020
21 Jul, 2020 at 3:57 pm #3This is for the attention of those who sit in the simulated air conditioned environment of rule of law in Pakistan and who think criticism on them is a bigger crime than the violation of the inviolable dignity of a human being. https://t.co/gZIPj7ue4e
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 21, 2020
21 Jul, 2020 at 6:10 pm #5پنجابیوں نے سکندر کے پچھواڑے میں تیر گھُسا کر اُس کو واپس مقدونیہ بھاگنے پر مجبور کردیا…. یہ صحافی تو بیچارہ صرف تنقید کرتا ہے … اور شائد ان کے اغوا میں خود سپرم کورٹ اور حکومت ملوث ہو .. کیوں کہ تنقید کرنا بھی یہاں جرم ہے-
This reply was modified 2 years, 8 months ago by
unsafe.
- thumb_up 1
- thumb_up Zaidi liked this post
21 Jul, 2020 at 6:39 pm #6مطیع اللہ جان ایک بہت ہی بہادر صحافی اور انسان ہے …ایسے ”کریک” لوگ ہی اس قسم کے ٹویٹ کرسکتے ہیںوزیر اعظم کا عدالتی قتل، دس دس سال آمر جرنیلوں کو بھگتا، دس سال جمہوری حکومتوں کا تسلسل اور مارشل لا کے خلاف آئینی ترامیم کے بعد قوم ایک ایسے شرمناک مقام پر آن پہنچی ہے کہ ایک آرمی چیف کو برطرف کرنا تو درکنار اس کو بروقت ریٹائر کرنا بھی ناممکن ہو گیا ہےhttps://t.co/5H4Me8H2RR
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) October 6, 2019
- thumb_up 8
- thumb_up Shirazi, shami11, Jack Sparrow, Bawa, nayab, GeoG, Ghost Protocol, Zinda Rood liked this post
21 Jul, 2020 at 11:45 pm #7Maine Pakistan main Hamid Mir Aur Matiullah Jan se zeyada Bahadur, nadarr Aur zameer ki awaz par labaik kehnay walay journalists nahin daikhay aaj tak.Yeh buzdil, beygherat Aur nahatay logun par taqat ka istemaal karnay walay heejray is Bahadur insaan ko kabhi bhi kalima e Haq kehnay sey baaz nahin rakh sakien gay.
Aur Imran Khan tu Aur teray selectors par lakh Di lanat Aur phitkaar wajib hay is incident Kay baad.
- thumb_up 5
- thumb_up Zaidi, shami11, Jack Sparrow, Bawa, GeoG liked this post
22 Jul, 2020 at 1:15 am #8پنجابیوں نے سکندر کے پچھواڑے میں تیر گھُسا کر اُس کو واپس مقدونیہ بھاگنے پر مجبور کردیا…. یہ صحافی تو بیچارہ صرف تنقید کرتا ہے … اور شائد ان کے اغوا میں خود سپرم کورٹ اور حکومت ملوث ہو .. کیوں کہ تنقید کرنا بھی یہاں جرم ہےحکومت یا ایجنسیوں کا دماغ خراب ہے کہ توہین عدالت کے سلسلے کی پیشی میں جب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہوں تو اغوا کر کے کیس سے بچائے گی یا ہمدریاں دلوائے گی ..
واپس آگیا ہے گھر ….لوٹ کے بدھو
- thumb_up 1 mood 4
- thumb_up Ghost Protocol liked this post
- mood Bawa, brethawk, shami11, Zinda Rood react this post
22 Jul, 2020 at 1:35 am #9سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے مبینہ طور پر اغوا ہونے کے کئی گھنٹے بعد منگل کو رات گئے گھر واپس پہنچ گئے۔
خاندانی ذرائع نے کہا کہ مطیع اللہ جان کو نامعلوم افراد نے اسلام آباد کے قریب فتح جنگ کے صحرائی علاقے میں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حالت ٹھیک ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔
صحافی اعزاز سید نے ٹوئٹ میں مطیع اللہ جان کے ہمراہ تصویر شیئر کی اور کہا کہ ‘میرے دوست کو خوش آمدید کہنے پر خوش ہوں، انہیں 12 گھنٹے بعد رہا کیا گیا۔
نجی چینل ‘جیو نیوز’ نے مطیع اللہ جان کا حوالہ دے کر کہا کہ ‘انہیں اغوا کے بعد آنکھوں پر پٹی باندھ کر نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔
اس کے بعد انہیں شہر کے اندر گھمایا جاتا رہا اور پھر فتح جنگ چھوڑ دیا گیا جہاں مقامی افراد نے اہلخانہ تک پہنچنے میں ان کی مدد کی۔
واضح رہے کہ منگل کی صبح سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے مبینہ طور پر اغوا ہوگئے تھے اور اس بات کی تصدیق ان کے اہلیہ نے بھی کی تھی۔
مطیع اللہ جان کی اہلیہ نے ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی گاڑی سیکٹر جی 6 میں اسکول کے باہر کھڑی تھی جس میں صحافی کا ایک موبائل فون بھی موجود تھا۔
جیسے ہی اس خبر نے صحافیوں اور عالمی تنظیموں کی توجہ حاصل کی اسی دوران مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے 3 بج کر 17 منٹ پر ٹوئٹ کی گئی جو ممکنہ طور پر ان کے بیٹے نے کی۔
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’میرے والد کو دارالحکومت (اسلام آباد) کے وسط سے اغوا کیا گیا، میں انہیں تلاش کرنے کا اور ان کی گمشدگی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں, خدا ان کی حفاظت کرے۔
وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مطیع اللہ جان کے اغوا ہونے کی تصدیق کی اور کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کیا گیا، ہم نہیں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک صحافی نے مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کی تاہم پولیس نے اس کی تصدیق کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اطلاع ملنے کے بعد پولیس اسٹیشن آبپارہ کی نفری مذکورہ مقام پر پہنچی، سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) عمر خان اور دیگر پولیس افسران بھی موقع پر موجود تھے۔
اس حوالے سے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) شوکت محمود نے بتایا کہ ابھی تک مطیع اللہ کی اہلیہ نے درخواست نہیں دی، اسکول کے باہر جہاں گاڑی کھڑی ہے اس کی سی سی ٹی وی ریکارڈنگ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مطیع اللہ جان کے اغوا کے فوری بعد سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین اور پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ٹوئٹ میں بتایا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد کو معاملے پر کمیٹی کو بریف کرنے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مطیع اللہ جان کے خلاف ایک متنازع ٹوئٹ پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کا از خود نوٹس زیر سماعت ہے جس کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔22 Jul, 2020 at 1:35 am #10Glad to receive my friend @Matiullahjan919 – welcome. He has been released after 12 hours abduction. pic.twitter.com/nIIjwoIDZq
— Azaz Syed (@AzazSyed) July 21, 2020
22 Jul, 2020 at 1:40 am #11Maine Pakistan main Hamid Mir Aur Matiullah Jan se zeyada Bahadur, nadarr Aur zameer ki awaz par labaik kehnay walay journalists nahin daikhay aaj tak. Yeh buzdil, beygherat Aur nahatay logun par taqat ka istemaal karnay walay heejray is Bahadur insaan ko kabhi bhi kalima e Haq kehnay sey baaz nahin rakh sakien gay. Aur Imran Khan tu Aur teray selectors par lakh Di lanat Aur phitkaar wajib hay is incident Kay baad.let there be no doubt that who were the abductors and why they were after him . Those brave journalists always scarify their peace for the freedom of those who are being suppress and their rights are being trampled..Matti Jan is one of them . I can’t stress more surprise on the insensitivity and stupidity of some who will never miss a chance to open their mouth and swallow the whole Boot inside without even burping in public domain. Hud hai Yaar, Zameer Farooshi ki Bhi.
-
This reply was modified 2 years, 8 months ago by
Zaidi.
- thumb_up 5
- thumb_up shami11, Jack Sparrow, brethawk, Bawa, GeoG liked this post
22 Jul, 2020 at 1:56 am #12حکومت یا ایجنسیوں کا دماغ خراب ہے کہ توہین عدالت کے سلسلے کی پیشی میں جب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہوں تو اغوا کر کے کیس سے بچائے گی یا ہمدریاں دلوائے گی .. واپس آگیا ہے گھر ….لوٹ کے بدھواس بندے کو جس نے اغوا کیا تھا جب انہیں علم ہوا اس کے پاس خود جامت کروانے کے پیسے نہیں ہیں وہ ہم کو کیا تاوان میں جوئیں دے گا ۔۔۔۔۔۔۔
ویسے بھی جو بندہ گڑ دینے سے مر رہا ہو اس کو زہر کیوں دیا جائے ۔۔۔۔
مطلب اس کو عدالت میں پیش تو ہونا ہے پھر ایجنسی کو کیا ضرورت ہے ہاتھ گندے کرنے کی ۔۔۔
اور اگر کسی ایجنسی نے اس کو اٹھایا بھی تھا تو کم ازکم اس منحوس کی حجامت ہی کر دیتے
- thumb_up 2 mood 2
- thumb_up نادان, Ghost Protocol liked this post
- mood Bawa, nayab react this post
22 Jul, 2020 at 2:04 am #13اس بندے کو جس نے اغوا کیا تھا جب انہیں علم ہوا اس کے پاس خود جامت کروانے کے پیسے نہیں ہیں وہ ہم کو کیا تاوان میں جوئیں دے گا ۔۔۔۔۔۔۔ ویسے بھی جو بندہ گڑ دینے سے مر رہا ہو اس کو زہر کیوں دیا جائے ۔۔۔۔ مطلب اس کو عدالت میں پیش تو ہونا ہے پھر ایجنسی کو کیا ضرورت ہے ہاتھ گندے کرنے کی ۔۔۔اور اگر کسی ایجنسی نے اس کو اٹھایا بھی تھا تو کم ازکم اس منحوس کی حجامت ہی کر دیتے
یہ ہی تو …
- thumb_up 1
- thumb_up Ghost Protocol liked this post
22 Jul, 2020 at 2:44 am #14سو باتوں کی ایک بات مگر پھر جناب شبلی فراز صاحب کو یہ یبلی مارنے کی کیا ضرورت تھی ؟وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مطیع اللہ جان کے اغوا ہونے کی تصدیق کی اور کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کیا گیا، ہم نہیں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔
اس بندے کو جس نے اغوا کیا تھا جب انہیں علم ہوا اس کے پاس خود جامت کروانے کے پیسے نہیں ہیں وہ ہم کو کیا تاوان میں جوئیں دے گا ۔۔۔۔۔۔۔ ویسے بھی جو بندہ گڑ دینے سے مر رہا ہو اس کو زہر کیوں دیا جائے ۔۔۔۔ مطلب اس کو عدالت میں پیش تو ہونا ہے پھر ایجنسی کو کیا ضرورت ہے ہاتھ گندے کرنے کی ۔۔۔اور اگر کسی ایجنسی نے اس کو اٹھایا بھی تھا تو کم ازکم اس منحوس کی حجامت ہی کر دیتے
22 Jul, 2020 at 7:18 am #16سو باتوں کی ایک بات مگر پھر جناب شبلی فراز صاحب کو یہ یبلی مارنے کی کیا ضرورت تھی ؟ وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے بھی مطیع اللہ جان کے اغوا ہونے کی تصدیق کی اور کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کیا گیا، ہم نہیں تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔ان ضمیر فروش ، جوتا پوجنے والے لوٹا رجیم کو شک کا فائدہ دینا ظلمت میں رات کے کردار پہ شبہ کرنے جیسا ہے ۔
اورپی ٹی آئ کے حمایتوں کی پھُرتیاں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں ۔ الٹا مطیع پر ہی یہ ڈراما رچانے کا الزام لگا دیا ۔ بے شرمی اور بے ضمیری کی بھی کوئ حد ہے ۔
ابھی کل ہی سپریم کورٹ کے ججوں نے بھی کھینچ کھینچ کے خوب جوتے لگائے ہیں مگر کہتے ہیں ناکہ بندہ بے شرم اور ڈھیٹ ہوجائے تو جو مرضی کرلو ، امب نہیں بگڑتا ۔- thumb_up 5
- thumb_up Jack Sparrow, brethawk, Bawa, shami11, GeoG liked this post
22 Jul, 2020 at 7:20 am #17حکومت یا ایجنسیوں کا دماغ خراب ہے کہ توہین عدالت کے سلسلے کی پیشی میں جب صرف چند گھنٹے رہ گئے ہوں تو اغوا کر کے کیس سے بچائے گی یا ہمدریاں دلوائے گی .. واپس آگیا ہے گھر ….لوٹ کے بدھوWelcome back to political commentary but with such senseless and insensitive commentary if someone says something you will boycott the forum again for weeks.
- local_florist 1 thumb_up 3
- local_florist Zaidi thanked this post
- thumb_up Jack Sparrow, Bawa, GeoG liked this post
22 Jul, 2020 at 9:55 am #18ایویں سیاپا پایا ہوا ہے. غریب آدمی کو جی سکس اسلام آباد سے فتح جنگ پراڈو میں سیر کروائی وہ بھی فری. پٹواریوں کا دماغ خراب ہے حکومت کے اچھے کاموں میں بھی کیڑے نکالتے رہتے ہیں
22 Jul, 2020 at 10:59 am #19ایویں سیاپا پایا ہوا ہے. غریب آدمی کو جی سکس اسلام آباد سے فتح جنگ پراڈو میں سیر کروائی وہ بھی فری. پٹواریوں کا دماغ خراب ہے حکومت کے اچھے کاموں میں بھی کیڑے نکالتے رہتے ہیں
اس حکومت کی اتنی اوقات کہاں ہے جو یہ کسی کو اغوا کر سکے یا اغوا ہونے سے روک سکے؟ انہیں تو ٹی وی دیکھکر پتہ چلتا ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے
یہ صحافیوں کا اغوا اور قتل جیسی گھٹیا حرکتیں ہمیشہ سے ہی وردی پوش دہشتگردوں کی رہی ہیں اور اب بھی ویڈیوز میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ اس اغوا میں وہی ملوث ہیں
وہ سلیکٹڈ وزیر اعظم جو فخر سے کہتا تھا کہ مجھے سلیکٹرز تک پہنچانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، آج اسے فوجی ایجنسیوں کی اس کھلم کھلا دہشتگردی پر زبان تک کھولنے کی جرات نہیں ہو سکی ہے
یہ نواز شریف ہی تھا جو حامد میر پر آئی ایس آئی کے حملے کے فورا بعد وزیر اعظم ہوتے ہوئے تمام خطرات کو بالائے طاق رکھکر ان وردی پوش دہشتگردوں کی دہشتگردی کے خلاف سینہ تان کر حامد میر کی عیادت کرنے ہسپتال پہنچ گیا تھا
یہ فرق ہوتا ہے ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم اور ایک الیکٹڈ وزیر اعظم میں
- thumb_up 6
- thumb_up brethawk, Jack Sparrow, shami11, nayab, GeoG, Ghost Protocol liked this post
22 Jul, 2020 at 12:48 pm #20اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی مطیع اللّٰہ جان اغوا کی درخواست نمٹادیhttps://jang.com.pk/news/799886
اس ملک کی عدالتوں کی فوجی وردی پوش دہشتگردوں کے سامنے یہ اوقات ہے. کسی نے اغوا ہونے والے سے بلا کر نہیں پوچھا کہ اغوا کرنے والے کون تھے اور اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ کیا کچھ ہوا ہے؟ ان عدالتوں کی جرات ہی نہیں ہے کہ وہ فوج کے کرتوتوں کے بارے میں زبان کھول سکیں
یہ وہی عدالتیں ہیں جو ایک منتخب وزیر اعظم کو اپنے خاندان کے ساتھ ان عدالتوں کے سامنے پیش ہونے کے باوجود ڈان اور سسیلین مافیا جیسے القابات دے رہی تھیں حالانکہ ان بے شرم ججز کو پتہ تھا کہ اس ملک میں ڈان اور سسیلین مافیا وہ ہے جس نے بیرکوں سے نکل کر اسلحہ کے زور اور اپنی بدمعاشی کے بل بوتے پر اس ملک پر قبضہ کر رکھا ہے
- thumb_up 4 mood 1
- thumb_up Zaidi, shami11, brethawk, GeoG liked this post
- mood Ghost Protocol react this post
-
This reply was modified 2 years, 8 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.