Home › Forums › Siasi Discussion › سرحد میں طلبہ کے ریکارڈ توڑ نمبرز لینے کی تحقیقات
- This topic has 13 replies, 5 voices, and was last updated 1 year, 5 months ago by
Muhammad Hafeez. This post has been viewed 534 times
-
AuthorPosts
-
23 Sep, 2021 at 10:59 pm #1خیبر پختونخوا بورڈ کے نتائج میں طلبہ کے ریکارڈ توڑ نمبرز کی تحقیقات کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیمی بورڈز کی جانب سے طلباء کے 1090 سے زیادہ نمبرز حاصل کرنے کے معاملے کی انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے آٹھ رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔
خیبرپختونخوا کے تعلیمی بورڈز نے انٹر اور میٹرک نتائج کا اعلان کیا، جس میں طلباء کو 1100 میں سے 1100 نمبرز بھی دیے گئے، تعلیمی بورڈز کے نتائج سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنے۔
نجی تعلیمی اداروں کو اے پلس گریڈز دیے گئے جبکہ درجنوں سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلباء نے 1100میں سے 400 اور 500 کے درمیان نمبرز حاصل کیے۔
محکمہ تعلیم کے اعلامیہ کے مطابق میٹرک اور انٹر کے امتحانات میں 1090 سے زیادہ نمبرز لینے والے طلباء کے پیپرز دوبارہ چیک کیے جائیں گے اور ان طلباء کا موجودہ اور پچھلا مارکس ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔
اعلامیہ کے مطابق کمیٹی تعلیمی بورڈز کی پالیسی کے تحت پیپرز کی چیکنگ کے معیار کا بھی جائزہ لے گی۔
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
24 Sep, 2021 at 1:53 am #2مردان بورڈ کی بلڈنگ دیکھو ایسی شاندار بلڈنگ تو کہوٹہ پلانٹ کی بھی نہیں ہے مگر ان کے کرتوت دیکھو؟
-
This reply was modified 1 year, 5 months ago by
Believer12.
- mood 1
- mood Atif Qazi react this post
24 Sep, 2021 at 12:47 pm #3مردان بورڈ کی بلڈنگ دیکھو ایسی شاندار بلڈنگ تو کہوٹہ پلانٹ کی بھی نہیں ہے مگر ان کے کرتوت دیکھو؟
مجھے یاد ہے میرے بچپن اور اوائل جوانی میں صوبہ سرحد کی ڈگری کی ایک ویلیو مانی جاتی تھی جبکہ اس کے مقابلے میں بلوچستان بورڈ یا یونیورسٹی کی ڈگری کو انتہائی تھرڈ کلاس مانا جاتا تھا۔ میرے پھوپھا پشاور سے پڑھے تھے اور خاندان میں ان سے زیادہ سلجھا ہوا اور نالج والا کوئی اور نہیں تھا لہذا خاندان کے بزرگوں نے زیادہ تر اپنے بچوں کو پشاور پڑھنے بھیجا۔ اس کے باوجود کہ وہاں سے پڑھے ہمارے کزنز باہر ممالک میں اب اچھی اچھی پوسٹس پر کام کررہے ہیں ایسی نوبت کبھی نہیں آئی کہ ایک ہزار سے زیادہ کسی نے نمبرز لئے ہوں۔ اب تو لگتا ہے کے پی کے نظام تعلیم میں بھی تبدیلی نے اپنے اثرات دکھانے شروع کر دئیے ہیں۔
پہلے ہمارے پنجاب کے رشتہ دار بلوچستان یونیورسٹی میں ایڈمیشن لے کر پنجاب بیٹھے بیٹھے یہاں سے ڈگری لے لیا کرتے تھے اب ایسے نکموں کا مسکن کے پی ہوا کرے گا۔ انگلش اور اردو کے مضمون میں ممکن ہی نہیں کہ آپ سو بٹا سو لے سکیں۔
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
24 Sep, 2021 at 5:26 pm #4مجھے یاد ہے میرے بچپن اور اوائل جوانی میں صوبہ سرحد کی ڈگری کی ایک ویلیو مانی جاتی تھی جبکہ اس کے مقابلے میں بلوچستان بورڈ یا یونیورسٹی کی ڈگری کو انتہائی تھرڈ کلاس مانا جاتا تھا۔ میرے پھوپھا پشاور سے پڑھے تھے اور خاندان میں ان سے زیادہ سلجھا ہوا اور نالج والا کوئی اور نہیں تھا لہذا خاندان کے بزرگوں نے زیادہ تر اپنے بچوں کو پشاور پڑھنے بھیجا۔ اس کے باوجود کہ وہاں سے پڑھے ہمارے کزنز باہر ممالک میں اب اچھی اچھی پوسٹس پر کام کررہے ہیں ایسی نوبت کبھی نہیں آئی کہ ایک ہزار سے زیادہ کسی نے نمبرز لئے ہوں۔ اب تو لگتا ہے کے پی کے نظام تعلیم میں بھی تبدیلی نے اپنے اثرات دکھانے شروع کر دئیے ہیں۔ پہلے ہمارے پنجاب کے رشتہ دار بلوچستان یونیورسٹی میں ایڈمیشن لے کر پنجاب بیٹھے بیٹھے یہاں سے ڈگری لے لیا کرتے تھے اب ایسے نکموں کا مسکن کے پی ہوا کرے گا۔ انگلش اور اردو کے مضمون میں ممکن ہی نہیں کہ آپ سو بٹا سو لے سکیں۔میں اب بھی ان کے متعلق حسن ظن رکھتا ہوں کیونکہ سب سے پہلے یہ جہالت پنڈی بورڈ نے کی تھی اور صرف دو نمبرکم کے ساتھ ریکارڈ نمبرز دینے والے بورڈز میں سب سے اوپر آکرایک مقام پیدا کیا، آپ کی بات کا جواب ایک ٹویٹر پر دیا گیا دل جلے ٹویٹر صارف نے بہت حسرت سے کہا کہ پہلے سٹوڈنٹس کے درمیان مقابلہ ہوتا تھا اب بورڈز کے درمیان مقابلہ ہوا کرے گا
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
24 Sep, 2021 at 5:32 pm #5انگلش اور اردو کے مضمون میں ممکن ہی نہیں کہ آپ سو بٹا سو لے سکیں۔یہ دونوں مضامین لٹریچر پر مبنی ہوتے ہیں لہذا سو فیصد نمبر کا مطلب یہ لیا جانا چاہئے کہ یہ لڑکی اردو میں غالب اور انگلش میں شیکسپئیر کے برابر نالج رکھتی ہے
ان جاہل کلرکوں کو کیا کہیں جنہیں یہ بھی نہیں پتا کہ لٹریچر میں پورے نمبر دینا بھی بہت بڑے بڑے لکھاریوں کے ساتھ بدتمیزی سمجھی جاتی ہے
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
24 Sep, 2021 at 8:19 pm #6ریاضی کے مضمون میں سو فی صد نمبروں کا تو سنا تھا مگر دوسرے مضامین میں سو فی صد نمبر ؟ کے پی کے دوسرے صوبوں سے آگے نکل گیا ہے- mood 1
- mood Believer12 react this post
27 Sep, 2021 at 7:34 pm #9اس پر تو تحقیقات ہوجائے گی لیکن ایک مفرور بھگوڑے کو پنجاب میں کرونا ویکسین ہزاروں میل دور کیسے لگ گئیڈبل ویکسینیٹڈ جعلی سرٹیفیکیٹ بارہ سو کا پورے پاکستان میں مل رہا ہے۔ کس کی نااہلی ہے؟
28 Sep, 2021 at 12:22 am #10سنا ہے نواز شریف خود ڈنکی لگا کر ، یورپ ، ترکی ، ایران سے ہوتا ہوا پاکستان آیا ، بلوچستان میں دو دن قیام کے بعد لاہور آیا ، ہسپتال سے ویکسین لگوائی، وہاں سے بٹ کڑاہی پر دیسی مرغ کی کڑاہی بنوائی – چار نان کے ساتھ پوری دو کلو دیسی ککڑ ٹھکانے لگا دیا – ساتھ والی دکان سے اینو کی بوتل خریدی اور ایک جگ میں ڈال کر پی لی – وہاں سے رکشہ لیا اور نادرا کے آفس میں رات گئے داخل ہوا ، چوکیدار کی نظروں بچتا ہواایک روم میں داخل ہوا اور کمپوٹر ہیک کیا اور پھر اپنا شناختی کارڈ ان بلاک کیا اور اپنا ویکسین کا اندراج کر دیا – اسی رات کوئٹہ کی کوچ پکڑ کر دو دن بعد بلوچستان ایران باڈر کراس کر گیاپاکستان کو بلوچستان ایران باڈر پر سختی کرنی چاہئیں ، ورنہ نواز شریف پھر پاکستان آ جائے گا
اس پر تو تحقیقات ہوجائے گی لیکن ایک مفرور بھگوڑے کو پنجاب میں کرونا ویکسین ہزاروں میل دور کیسے لگ گئی- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up Muhammad Hafeez liked this post
- mood Believer12 react this post
29 Sep, 2021 at 3:48 pm #11مجھے یاد ہے میرے بچپن اور اوائل جوانی میں صوبہ سرحد کی ڈگری کی ایک ویلیو مانی جاتی تھی جبکہ اس کے مقابلے میں بلوچستان بورڈ یا یونیورسٹی کی ڈگری کو انتہائی تھرڈ کلاس مانا جاتا تھا۔ میرے پھوپھا پشاور سے پڑھے تھے اور خاندان میں ان سے زیادہ سلجھا ہوا اور نالج والا کوئی اور نہیں تھا لہذا خاندان کے بزرگوں نے زیادہ تر اپنے بچوں کو پشاور پڑھنے بھیجا۔ اس کے باوجود کہ وہاں سے پڑھے ہمارے کزنز باہر ممالک میں اب اچھی اچھی پوسٹس پر کام کررہے ہیں ایسی نوبت کبھی نہیں آئی کہ ایک ہزار سے زیادہ کسی نے نمبرز لئے ہوں۔ اب تو لگتا ہے کے پی کے نظام تعلیم میں بھی تبدیلی نے اپنے اثرات دکھانے شروع کر دئیے ہیں۔ پہلے ہمارے پنجاب کے رشتہ دار بلوچستان یونیورسٹی میں ایڈمیشن لے کر پنجاب بیٹھے بیٹھے یہاں سے ڈگری لے لیا کرتے تھے اب ایسے نکموں کا مسکن کے پی ہوا کرے گا۔ انگلش اور اردو کے مضمون میں ممکن ہی نہیں کہ آپ سو بٹا سو لے سکیں۔اس بار وفاقی حکومت کی ہدایت کے مطابق طلباء کے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لیا گیا ، جیسے سائنس کے طلباء سے صرف ریاضی ، فزکس ، کیمسٹری اور بیالوجی کا امتحان لیا گیا ، ان مضامین میں حاصل کردہ نمبروں میں وفاقی حکومت کی ہدایت کے مطابق ہی پانچ فیصد نمبروں کا اضافہ کرکے کل نمبروں کے تناسب سے لازمی مضامین جیسے مطالعہ پاکستان ، اسلامیات ، اردو اور انگریزی کے نمبر فرض کرلئے گئے ، اگر کسی بچے نے 1050 نمبر حاصل کئے ہوں تو فارمولے کے تحت اس کے نمبر 1100 یا کل نمبروں سے زائد ہوں جائیں گے
- mood 1
- mood Believer12 react this post
29 Sep, 2021 at 3:55 pm #12میں اب بھی ان کے متعلق حسن ظن رکھتا ہوں کیونکہ سب سے پہلے یہ جہالت پنڈی بورڈ نے کی تھی اور صرف دو نمبرکم کے ساتھ ریکارڈ نمبرز دینے والے بورڈز میں سب سے اوپر آکرایک مقام پیدا کیا، آپ کی بات کا جواب ایک ٹویٹر پر دیا گیا دل جلے ٹویٹر صارف نے بہت حسرت سے کہا کہ پہلے سٹوڈنٹس کے درمیان مقابلہ ہوتا تھا اب بورڈز کے درمیان مقابلہ ہوا کرے گاپنڈی بورڈ نے ابھی تک رزلٹ اناؤنس نہیں کیا
صرف 6 نمبرکم کے ساتھ ریکارڈ نمبرز دینے والے بورڈز میں سب سے اوپر آ کر ایک مقام پیدا کرنے کا کارنامہ پشاور بورڈ نے دیا تھا
- mood 1
- mood Believer12 react this post
29 Sep, 2021 at 5:01 pm #14میڈیکل کالجز کے لئے ایڈمشن ٹیسٹ دو دہائیوں سے ہو رہے تھے، کبھی کوئی مسلہ درپیش نہ آیا نہ کوئی اعتراض ہوا، صادق اور امین نے آتے ہی باقی اداروں کی طرح اس ادارے میں بھی نااہل لوگوں کو بٹھایا، اقرباپروری ہوئی اور نومولود کمپنی کو ٹیسٹ کا انتظام دے دیا گیا اور آج طلبا رل رہے ہیں pic.twitter.com/JtlUWPar7a
— Adnan Rasheed (@adnanCad) September 29, 2021
- local_florist 1
- local_florist Believer12 thanked this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.