Home Forums Science and Technology سائبریا میں 24 ہزار سال منجمد رہنے کے بعد کثیر خلوی جاندار دوبارہ متحرک ہو گیا

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 22 total)
  • Author
    Posts
  • Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    سائبریا میں 24 ہزار سال منجمد رہنے کے بعد کثیر خلوی جاندار دوبارہ متحرک ہو گیا

    ایک نئی سائنسی تحقیق کے مطابق سائبیریا میں 24 ہزار سال منجمد رہنے کے بعد بھی خرد بینی کثیر خلوی جاندار ڈیلائڈ روٹیفر زندگی کی طرف واپس لوٹ آیا۔
    سائنسدانوں نے ڈیلائڈ روٹیفر نامی اس جاندار کو دریائے عالیزہ سے کھود کر نکالا ہے۔ ہزاروں برس بعد جب یہ جمی ہوئی حالت سے باہر آیا تو بغیر سیکس کے افزائش نسل کے قابل تھا۔
    اس سے قبل ہونے والی تحقیق میں کہا گیا تھا کہ یہ 10 سال تک اس حالت میں زندہ رہ سکتے ہیں۔ پیر کو کرنٹ بائیولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ خلیے اگر لامتناہی مدت کے لیے نہیں بھی تو کئی ہزار سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
    روس کے ’انسٹیٹیوٹ آف سائیکوکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل پرابلمز اِن سوائل سائنس‘ کے سٹاس ملاوین نے پریس ایسوسی ایشن کو بتایا کہ اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ کثیرخلوی جاندار کئی ہزار سال تک منجمد رہنے کے بعد بھی واپس زندگی میں پہلے کی طرح آ جاتے ہیں جو کہ افسانہ نگاروں کے لیے ایک خواب کی تکمیل کے برابر ہے۔
    ان کے مطابق ابھی یہ دیکھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ یہ سب کس طرح ممکن ہو سکا ہے۔ سائنسدانوں نے اس عمل کے مشاہدے کے لیے درجنوں جانوروں کو ایک لیبارٹری میں منجمد کیا اور پھر پگھلایا۔
    ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کے مطابق اس ڈیلائڈ روٹیفر کی عمر 23،960 سے لے کر 24،485 سال کے درمیان ہو سکتی ہے۔
    ڈیلائڈ روٹیفر دنیا بھر میں تازہ پانی میں پائے جاتے ہیں۔ ان کے نام کے ساتھ روٹیفر ایک لاطینی زبان سے لیا گیا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ ’پہیے والا‘۔
    ان خلیوں کی خاص بات انتہائی شدید ناموافق حالات میں بھی زندہ رہنا ہوتا ہے۔ نیو یارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ زمین پر ریڈیائی شعاعوں کا مقابلہ کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت رکھنے والے جانداروں میں شامل ہیں اور اس کے علاوہ کم آکسیجن، خوراک کی کمی، تیزابیت کی زیادتی کے ساتھ اور کئی برس تک جسم میں پانی کی کمی کے باوجود زندہ رہ سکتے ہیں۔

    source

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2
    یہ ایک حیرت انگیز دریافت ہے۔ انسان بھی کسی وقت ایک خلیہ ہی تھا اگر کوی خلیہ ہزاروں سال تک برف میں فریز رہنے کے بعد بھی نہیں مرتا تو پھر انسان کی طبعی عمر بھی شائد کبھی اتنی زیادہ بڑھانے میں کامیابی مل جاے کہ زمین پر ایسے انسان بھی ملیں جنکی ڈیٹ آف برتھ کے حساب سے پیدائش کی جگہ اس وقت تک کھنڈرات میں بدل چکی ہو

    ہماری اب تک کی معلوم تاریخ بھی فرعون سے پیچھے جائیں تو نامعلوم ہوجاتی ہے

    چوبیس ہزار سال بہت ہوتے ہیں

    یہ بھی امکان ہے بلکہ ایک دانشور نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ انسان کوی ایسا خوفناک جانور نہ بنا بیٹھے جو ان سے کنٹرول ہی نہ ہوسکے جیسے کسی دور میں ڈائینوسار تھے۔  اگر اسی طرح ڈائینو سار کا کوی منجمد خیلہ مل گیا تو اس سے ایک اور ڈائینوسار بنایا جاسکے گا۔ لگتا ہے کنٹینجن کے بعد ایک اور ہالی وڈ فلم شائد اپنا آپ عملی طور پر دہرانے جارہی ہے اور وہ فلم ہوگی “جیوراسک پارک”۔ اس فلم میں بھی تجربات کے زریعے ڈائینوسار کے ایک زندہ خلئیے سے دوبارہ اس جانور کو پیدا کرلیا گیا تھا

    • This reply was modified 2 years ago by Believer12.
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3
    بھائی یہ کیا بات ہو گئی . مذھبی چورن بیچنے والے تو کہتے ہیں زندگی موت خدا کے ہاتھ میں ہے . اور ساتھ ساتھ ان نے یہ بھی یقین رکھا ہوا ہے کہ قدرتی عوامل سے ہٹ کر خدا قیامت کے دن جب ہڈیاں گل سڑ جایں گی تو ان کو بغیر کسی قدرتی عمل کے زندہ کرے گا .. یہاں تو کثیر خلوی جاندار منجمد رہنے کے بعد زندہ ہوا ہے
    • This reply was modified 2 years ago by unsafe.
    Jack Sparrow
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4
    بھائی یہ کیا بات ہو گئی . مذھبی چورن بیچنے والے تو کہتے زندگی موت خدا کے ہاتھ میں ہے . اور ساتھ ساتھ ان نے یہ بھی یقین رکھا ہوا کہ قدرتی عوامل سے ہٹ کر خدا قیامت کے دن جب ہڈیاں گل سڑ جایں گی تو ان کو بغیر کسی قدرتی عمل کے زندہ کرے گا .. یہاں تو کثیر خلوی جاندار منجمد رہنے کے بعد زندہ ہوا ہے

    اللہ کے بندے

    خلیہ بھی تو اللہ نے بنایا ہے۔ کون سا اپنی مرضی

    سے ذندہ ہوا ہے

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    اللہ کے بندے خلیہ بھی تو اللہ نے بنایا ہے۔ کون سا اپنی مرضی سے ذندہ ہوا ہے

    محترم ، یہ سائنسی حقیقت ہے کہ روے زمین پر مجود زندگی ارتقائی مرحائل سے وجود میں آئی ہے بجاے ان کو کسی خدا نے پیدا کیا ہے مذاہب میں پائی جانے والی خرافات بہت پرانی ہو چکی ہیں

    Jack Sparrow
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #6

    محترم ، یہ سائنسی حقیقت ہے کہ روے زمین پر مجود زندگی ارتقائی مرحائل سے وجود میں آئی ہے بجاے ان کو کسی خدا نے پیدا کیا ہے مذاہب میں پائی جانے والی خرافات بہت پرانی ہو چکی ہیں

    اللہ کے ولی

    ارتقاء بھی نظام الہی کے تحت آتا ہے

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7
    اللہ کے ولی ارتقاء بھی نظام الہی کے تحت آتا ہے

    الله کے پیغمبر جیک سپیرو کی فلموں سے نکل کر تھوڑا وقت ارتقا کو سمجھ لو … جب آپ کو تخلیق اور ارتقا میں فرق سمجھ آ گیا پھر ادھر آ جانا

    Jack Sparrow
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8

    الله کے پیغمبر جیک سپیرو کی فلموں سے نکل کر تھوڑا وقت ارتقا کو سمجھ لو … جب آپ کو تخلیق اور ارتقا میں فرق سمجھ آ گیا پھر ادھر آ جانا

    اللہ کے پیارے

    تخلیقی عمل کو ارتقاء کہتے ہیں

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #9
    بھائی یہ کیا بات ہو گئی . مذھبی چورن بیچنے والے تو کہتے ہیں زندگی موت خدا کے ہاتھ میں ہے . اور ساتھ ساتھ ان نے یہ بھی یقین رکھا ہوا ہے کہ قدرتی عوامل سے ہٹ کر خدا قیامت کے دن جب ہڈیاں گل سڑ جایں گی تو ان کو بغیر کسی قدرتی عمل کے زندہ کرے گا .. یہاں تو کثیر خلوی جاندار منجمد رہنے کے بعد زندہ ہوا ہے

    تم نے تو میرے دل کی بات کہہ دی یہی تو خدا کہتا ہے جس پر ملحد ہنستے ہیں کہ یہ کیسے ہوگا ، لو دیکھ لو اگر ایک خلیہ چوبیس ہزار سال سے زندہ ہے اور نجانے کتنی دیر مزید زندہ رہ سکتا تھا تو قیامت تو اس عرصے کے آگے کوی زیادہ بڑا فاصلہ نہیں لگتی جب مٹی ہو گئے جاندار پھر اٹھ کھڑے ہونگے

    اس دریافت نے تو میرا ایمان تازہ کردیا ہے بلکہ ہر سائینسی دریافت اللہ کی طرف جاتی ہے اگر غور کیا جاے

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #10

    الله کے پیغمبر جیک سپیرو کی فلموں سے نکل کر تھوڑا وقت ارتقا کو سمجھ لو … جب آپ کو تخلیق اور ارتقا میں فرق سمجھ آ گیا پھر ادھر آ جانا

    دراصل دونوں میں فرق کرنا انتہای مشکل ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ عموما تخلیق کے بعد ارتقا شروع ہوتا ہے جبکہ میرا خیال ہے کہ تخلیق ہوتی ہی ارتقای مراحل کے بعد

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #11
    اللہ کے پیارے تخلیقی عمل کو ارتقاء کہتے ہیں

    الله کے جانی .کیا کہ رہے ہو … پہلے بھی کہا ہے کچھ پڑھ لو..آپ کی بات سے یہ ایک ہی مطلب نکل رہا ہے الله نے آدم کا پتلا بنایا اس میں پھوک ماری اور آدم زندہ ہو گیا اس کے بعد آدم کی پسلی سے سب ارتقا ہوا .. حلانکے باوے کی پسلی میں اتنا دم نہیں تھا اس پسلی سے حوا نکالی گئی .. شیر ، بندر چوہدے، خرگوش سے سب آدم سے نکلے ..

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #12
    تم نے تو میرے دل کی بات کہہ دی یہی تو خدا کہتا ہے جس پر ملحد ہنستے ہیں کہ یہ کیسے ہوگا ، لو دیکھ لو اگر ایک خلیہ چوبیس ہزار سال سے زندہ ہے اور نجانے کتنی دیر مزید زندہ رہ سکتا تھا تو قیامت تو اس عرصے کے آگے کوی زیادہ بڑا فاصلہ نہیں لگتی جب مٹی ہو گئے جاندار پھر اٹھ کھڑے ہونگے اس دریافت نے تو میرا ایمان تازہ کردیا ہے بلکہ ہر سائینسی دریافت اللہ کی طرف جاتی ہے اگر غور کیا جاے

    جانی بلیور ایمان کے گھوڑے پر سوار ہو کر جلدبازی میں میری باتیں نہ پڑھ بلکے عقل اور تحمل سے ان کو سمجھ کا جواب دیا کرو …. یہاں پر جاندار منجمد رہنے کے بعد اپنی قدرتی حالت میں زندہ ہوا ہے … جیسے پاکستانی کوہ پیماء محمّد علی سدپارہ کی لاش آج سے چوبیس ہزار سال بعد انے والوں وقتوں میں لوگوں کو ملتی ہے جو کہ برف میں منجمد ہے اپنی اصلی حالت میں اس وقت کوئی ایسی سائنس ہو جس سے محمّد علی کو زندہ کر لیا جاے تو اس میں آپ کے خدا کا کوئی کمال نہیں ہے یہ برف کا کمال ہے .. ایک قدرتی عمل نے اس کو لاش کو محفوظ کیا ہے …. جب کہ قبروں میں مجود لاشیں اپنی اصلی حالت میں نہیں ہیں … اس لئے ان کو واپس لانا نہ ممکن ہے ….

    Jack Sparrow
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #13
    الله کے جانی .کیا کہ رہے ہو … پہلے بھی کہا ہے کچھ پڑھ لو..آپ کی بات سے یہ ایک ہی مطلب نکل رہا ہے الله نے آدم کا پتلا بنایا اس میں پھوک ماری اور آدم زندہ ہو گیا اس کے بعد آدم کی پسلی سے سب ارتقا ہوا .. حلانکے باوے کی پسلی میں اتنا دم نہیں تھا اس پسلی سے حوا نکالی گئی .. شیر ، بندر چوہدے، خرگوش سے سب آدم سے نکلے ..

    اللہ کے پیارے بندے

    آپ کا خالق تخلیق کے لئے کسی ایک قاعدے کا محتاج نہیں ہے وہ جیسے چاہتا ہے تخلیق کر دیتا ہے

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #14
    اللہ کے پیارے بندے آپ کا خالق تخلیق کے لئے کسی ایک قاعدے کا محتاج نہیں ہے وہ جیسے چاہتا ہے تخلیق کر دیتا ہے

    الله کے شہزادے وہ بات تو ٹھیک ہے لیکن آپ نے اوپر پوسٹ نمبر ٨ میں لکھا ہے

    اللہ کے پیارے
    تخلیقی عمل کو ارتقاء کہتے ہیں…”

    کیا آپ کو سمجھ نہیں رہی آپ کی دونوں پوسٹوں میں اچھا خاصا تضاد ہے … الله جب ہر چیز کو بغیر قانون قاعدے کے تخلیق کر سکتا ہے تو اس کو قدرتی ارتقا کیا ضرورت ہے … کیا سمجے . اس لئے ارتقا اور تخلیق میں زمین آسمان کا فرق ہے

    Jack Sparrow
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #15

    الله کے شہزادے وہ بات تو ٹھیک ہے لیکن آپ نے اوپر پوسٹ نمبر ٨ میں لکھا ہے اللہ کے پیارے تخلیقی عمل کو ارتقاء کہتے ہیں…”

    کیا آپ کو سمجھ نہیں رہی آپ کی دونوں پوسٹوں میں اچھا خاصا تضاد ہے … الله جب ہر چیز کو بغیر قانون قاعدے کے تخلیق کر سکتا ہے تو اس کو قدرتی ارتقا کیا ضرورت ہے … کیا سمجے . اس لئے ارتقا اور تخلیق میں زمین آسمان کا فرق ہے

    پیارے بھائی

    آپ ٹھیک سمجھ نہیں پا رہے

    میرے کہنے کا مقصد صرف یہ ہے ارتقاء اور تخلیق دونوں اللہ کے علم اور حکمت سے ہیں۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #16

    الله کے شہزادے وہ بات تو ٹھیک ہے لیکن آپ نے اوپر پوسٹ نمبر ٨ میں لکھا ہے اللہ کے پیارے تخلیقی عمل کو ارتقاء کہتے ہیں…”

    کیا آپ کو سمجھ نہیں رہی آپ کی دونوں پوسٹوں میں اچھا خاصا تضاد ہے … الله جب ہر چیز کو بغیر قانون قاعدے کے تخلیق کر سکتا ہے تو اس کو قدرتی ارتقا کیا ضرورت ہے … کیا سمجے . اس لئے ارتقا اور تخلیق میں زمین آسمان کا فرق ہے

    تمام کائینات ہی ارتقا کے عمل سے گزر رہی ہے یہ زندگی کی شرط ہے کہ کوی نہ کوی ہلچل ہوتی رہے کھڑے پانی میں تو مچھلیاں بھی زندہ نہیں رہتیں

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #17

    جانی بلیور ایمان کے گھوڑے پر سوار ہو کر جلدبازی میں میری باتیں نہ پڑھ بلکے عقل اور تحمل سے ان کو سمجھ کا جواب دیا کرو …. یہاں پر جاندار منجمد رہنے کے بعد اپنی قدرتی حالت میں زندہ ہوا ہے … جیسے پاکستانی کوہ پیماء محمّد علی سدپارہ کی لاش آج سے چوبیس ہزار سال بعد انے والوں وقتوں میں لوگوں کو ملتی ہے جو کہ برف میں منجمد ہے اپنی اصلی حالت میں اس وقت کوئی ایسی سائنس ہو جس سے محمّد علی کو زندہ کر لیا جاے تو اس میں آپ کے خدا کا کوئی کمال نہیں ہے یہ برف کا کمال ہے .. ایک قدرتی عمل نے اس کو لاش کو محفوظ کیا ہے …. جب کہ قبروں میں مجود لاشیں اپنی اصلی حالت میں نہیں ہیں … اس لئے ان کو واپس لانا نہ ممکن ہے ….

    خدا کا کمال نہیں برف کا کمال ہے تو پھر برف کس نے بنای؟

    آپ پیدا ہوے تو ہمارے نزدیک خدا کی تخلیق ہے مگر آپ کہتے ہو نہیں یہ میری ماں کی تخلیق ہے۔ سوال وہی کہ ماں کس نے بنای؟

    ملحدوں کی سوچ یہ ہے کہ اعلی درجے کی ایک ہستی نے کچھ نہیں بنایا ہاں ادنی درجے کی چیزوں سے تخلیق ہوی ہے مثلا برف سے خیلہ زندہ ہوا،،، مٹی سے جاندار پیدا ہوے،،،،آپ کو جب کہا جاتا ہے کہ انسانی نطفے کے بغیر کوی انسان پیدا کرکے دکھا دو تو کوی جواب نہیں آتا

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #18
    تمام کائینات ہی ارتقا کے عمل سے گزر رہی ہے یہ زندگی کی شرط ہے کہ کوی نہ کوی ہلچل ہوتی رہے کھڑے پانی میں تو مچھلیاں بھی زندہ نہیں رہتیں

    بلیور جانی تھوڑا بہت سوچ سمجھ کر جواب دیا کرو ، جیک سپیرو کو تو چلو اتنا علم نہیں پر میں آپ کو کافی سمجھ دار سمجتا تھا لیکن اس جواب کے بعد مجھے آپ کی ذہنی قابلیت پر شک ہونے لگا ہے .. آپ نے کہا ساری کی ساری کائینات ہی ارتقا کے عمل سے گزر رہی ہے یہ زندگی کی شرط ہے .. لیکن خدا نے انسان کو کیسے بغیر ارتقا کے پیدا کر دیا …  قرآن میں لکھا ہے
    البقرہ ۲ آیات ۳۰ تا ۳۸) ترجمہ اور (اے پیغمبر! اس وقت کا تصور کرو) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا کہ : ”میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں . ” تو وہ کہنے لگے .
    ”کیا تو اس میں ایسے شخص کو خلیفہ بنائے گا جو اس میں فساد مچائے گا اور (ایک دوسرے کے) خون بہائے گا.جبکہ ہم تیری حمد و ثنا کے ساتھ تسبیح وتقدیس بھی کر رہے ہیں.”اللہ تعالیٰ نے انہیں جواب دیا کہ ”جو کچھ میں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے.”

    اپ لوگوں کے اپنے عقیدے ہی نہیں درست ہیں دو دو کشتیوں میں سوار ہو اور عجیب قسم کے کونفیوز ہو کہ آپ کو اپنی منزل کا نہیں پتا کہ میں بات کیا لکھ رہا ہوں اس کا کیا مطلب ہو گا ….

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #19
    خدا کا کمال نہیں برف کا کمال ہے تو پھر برف کس نے بنای؟ آپ پیدا ہوے تو ہمارے نزدیک خدا کی تخلیق ہے مگر آپ کہتے ہو نہیں یہ میری ماں کی تخلیق ہے۔ سوال وہی کہ ماں کس نے بنای؟ ملحدوں کی سوچ یہ ہے کہ اعلی درجے کی ایک ہستی نے کچھ نہیں بنایا ہاں ادنی درجے کی چیزوں سے تخلیق ہوی ہے مثلا برف سے خیلہ زندہ ہوا،،، مٹی سے جاندار پیدا ہوے،،،،آپ کو جب کہا جاتا ہے کہ انسانی نطفے کے بغیر کوی انسان پیدا کرکے دکھا دو تو کوی جواب نہیں آتا

    پھر ووہی بات … آپ کے سامنے جاندار برف میں زندہ ہوا ہے تو خدا کا یہی پیغام ہے کہ آپ پیاروں کو منجمد کرو … قبروں ، مزاروں میں چاہے کوئی ولی ہے گنہگار ہے اس کی جسم اور لاش کو مٹی میں کیڑوں کا رزق نہ بناؤ …. کیوں کہ اس کو بوڈی کو واپس لانے کے لئے خدا کو برف کی ضرورت ہو گی … اگر آپ لوگ قیامت والے دن زندہ اٹھنے چاہتے ہو تو برف کا استعمال کرو ….

    لیکن اب سوال یہ ہے کہ کس پیغمبر نے قیامت کے دن زندہ ہونے کے لئے لوگوں کو یہ بات بتائی. کسی نے بھی نہیں .. کیوں کہ سب پیغمبر اپنی طرف سے کہانیاں بنا بنا کر اس وقت کے لوگوں کو بیوقوف بنا کر چلے گے – تو بلیور جانی بات سمجنے کی کوشش کرو آپ کے سامنے کا واقعہ ہے .. برف استعمال کرو اگر دوبارہ زندہ ہونا چاہتے ہوا

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #20

    بلیور جانی تھوڑا بہت سوچ سمجھ کر جواب دیا کرو ، جیک سپیرو کو تو چلو اتنا علم نہیں پر میں آپ کو کافی سمجھ دار سمجتا تھا لیکن اس جواب کے بعد مجھے آپ کی ذہنی قابلیت پر شک ہونے لگا ہے .. آپ نے کہا ساری کی ساری کائینات ہی ارتقا کے عمل سے گزر رہی ہے یہ زندگی کی شرط ہے .. لیکن خدا نے انسان کو کیسے بغیر ارتقا کے پیدا کر دیا … قرآن میں لکھا ہے البقرہ ۲ آیات ۳۰ تا ۳۸) ترجمہ اور (اے پیغمبر! اس وقت کا تصور کرو) جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا کہ : ”میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں . ” تو وہ کہنے لگے . ”کیا تو اس میں ایسے شخص کو خلیفہ بنائے گا جو اس میں فساد مچائے گا اور (ایک دوسرے کے) خون بہائے گا.جبکہ ہم تیری حمد و ثنا کے ساتھ تسبیح وتقدیس بھی کر رہے ہیں.”اللہ تعالیٰ نے انہیں جواب دیا کہ ”جو کچھ میں جانتا ہوں وہ تم نہیں جانتے.”

    اپ لوگوں کے اپنے عقیدے ہی نہیں درست ہیں دو دو کشتیوں میں سوار ہو اور عجیب قسم کے کونفیوز ہو کہ آپ کو اپنی منزل کا نہیں پتا کہ میں بات کیا لکھ رہا ہوں اس کا کیا مطلب ہو گا ….

    جب اللہ تعالی نے انسان کو پیدا کرنے کا فرمایا اور فرشتوں نے مخالفت کی تو یہ کہاں لکھا ہے کہ انسان ارتقای عمل کے بغیر پیدا ہوگیا۔ حتی کہ ماں کے پیٹ میں پلنے والا بچہ بھی ارتقای عمل سے گزرتا ہے۔ الٹرا ساونڈ سے لی گئی فوٹوز دیکھو نو مہینے کے دوران اس کی شکل میں درجنوں تبدیلیاں پیدا ہورہی ہوتی ہیں حتی کہ پیدائش کے بعد بھی کبھی وہ ماں جیسا لگتا ہے تو کبھی دادے جیسا تو کبھی خالہ جیسا مگر جب وہ جوان ہوجاتا ہے تو ایک مستقل شبیہ ابھرتی ہے۔ اب آپ ڈارون والا ارتقا مت لے لینا کہ انسان پہلے باندر تھا پھر چمپینزی بن گیا اور پھر اس چمپنیزی نے دونوں ٹانگوں پر کھڑا ہونا سیکھ لیا تو انسان بن گیا

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 22 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi