Home › Forums › Science and Technology › زندگی کیا ہے، عناصر میں ظہور ترتیب،
- This topic has 13 replies, 4 voices, and was last updated 2 years, 10 months ago by
Believer12. This post has been viewed 678 times
-
AuthorPosts
-
19 Jul, 2020 at 6:41 am #1
انسان کی موجودہ شکل ایٹموں کے ظہور ترتیب کا ایک انتہائی ناقص سا بندوبست ہے … ہمارے خون میں مجود آئرن ، کیلشم ، اور دیگر عناصر کسی ستارے کے مرکز میں مجود تھے جو ہم تک اس کے پھٹنے سے پونچھے …. اب یہ ایٹم اتنی ہی شدت سے منتشر ہو کر کوئی نئی مخلوق کوئی نئی دنیا آباد کرنے چکر اور ایک نۓ حادثے کے انتظار میں ہیں … تا کہ کسی دور دراز ستارے کے کسی ستارے پر جا کر زندگی آباد کریں …. …
زندگی کیا ہے، عناصر میں ظہور ترتیب،
موت کیا ہے، انہی اجزا کا پریشاں ہونا!-
This topic was modified 2 years, 10 months ago by
الشرطہ.
- mood 1
- mood Believer12 react this post
19 Jul, 2020 at 7:27 am #2مضمون اور شعر کا آپس میں کوی دور پار کا واسطہ بھی نہیں کیونکہ عناصر میں ترتیب کا مضمون قرآن کریم کا ہے اور انہی عناصر کے دوبارہ منتشر ہونے اور پھر نئی کائناتیں ظہور میں آنے کا ایک مضمون میں اپنے تھریڈ قرآن اور ساینس میں پیش کرچکا ہوں- mood 1
- mood BlackSheep react this post
19 Jul, 2020 at 7:21 pm #4اَن سیف صاحب۔۔ زندگی تو عناصر کا ظہورِ ترتیب ہوگئی، پر یہ شعور کہاں سے پیدا ہوتا ہے؟ انسان نے عقل / ذہانت تو مصنوعی تیار کرلی، پر شعور کیا ہے، یہ ہم ابھی تک سمجھ نہیں پائے۔ شعور ہی وہ واحد چیز ہے جو ہمیں کسی بھی مشین، کسی بھی مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹ سے الگ کرتا ہے۔انسانی وجود میں سب سے بڑا معمہ شعور ہی ہے۔ اگر انسان نے کبھی شعور کی ماہیت جان لی تو میرے خیال میں یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ۔۔
- thumb_up 2
- thumb_up unsafe, SaleemRaza liked this post
19 Jul, 2020 at 9:10 pm #5اَن سیف صاحب۔۔ زندگی تو عناصر کا ظہورِ ترتیب ہوگئی، پر یہ شعور کہاں سے پیدا ہوتا ہے؟ انسان نے عقل / ذہانت تو مصنوعی تیار کرلی، پر شعور کیا ہے، یہ ہم ابھی تک سمجھ نہیں پائے۔ شعور ہی وہ واحد چیز ہے جو ہمیں کسی بھی مشین، کسی بھی مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹ سے الگ کرتا ہے۔انسانی وجود میں سب سے بڑا معمہ شعور ہی ہے۔ اگر انسان نے کبھی شعور کی ماہیت جان لی تو میرے خیال میں یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ۔۔
جب مادے کی ترتیب ہو گی تو کے اندر شعور قدرت وقت کے ساتھ ساتھ خود پیدا کرتی ہے….. جتنا کمپلیکس جاندار ہو گا اس میں شعور اتنا ہی زیادہ ہو گا… انسانوں میں شعور زیادہ ہے بنسبت جانوروں کے … ..شعور کسی بھی اعصابی نظام یا دماغی نظام میں آنے والے مسائل کے حل کا نام ہے …. دماغ میں ہر وقت بہت زیادہ معلومات مسلسل جاری رہتی ہیں۔ دماغ نے ان بہت زیادہ معلومات کی تیزی سے پروسیسنگ کے لئے ایک نفیس میکانزم کیا ہوا ہے جسے شعور کہتے ہیں …
ایک چھوٹی سی مثال … جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس وقت اس کا دماغ ایک خالی تختی کی طرح ہوتا ہے اس کو کسی چیز کا نہیں پتا اس میں شعور تک نہیں ہوتا … جوں جوں وہ بڑا ہوتا ہے اور ارد گرد مشائدہ کرتا ہے ویسے ویسے وہ نقش اس کے دماغ میں بیٹھتے چلے جاتے ہیں اور اس کا حافظہ اور خیالات بنتے ہیں چونکے ہمارا شعور اور ہمارے دماغ میں بننے والے تمام خیال مادی اشیا سے نکلتے ہیں اس لئے یہ سب مادے کی کرشمہ سازی ….
آپ نے کہا شعور ہی وہ واحد چیز ہے جو ہمیں کسی بھی مشین، کسی بھی مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹ سے الگ کرتا ہے… چونکہ شعور کا تعلق انسانی دماغ کے ارتقا سے ہے …. ایک ربورٹ چونکہ اس ارتقائی عمل سے گزرا نہیں ہوتا تو اس میں شعور ممکن نہیں … ہو سکتا مستقبل قریب میں انسان اپنا شعور کسی روبرٹ یا مشین پر اپلوڈ کرنے میں قدر ہو جاے …….. پر کسی بھی انسان کا شعور اس کے دماغ کے ساتھ فنا ہو جاتا ہے … کیوں کہ اس کے دماغ نے ہی اس کو تیار کیا ہوا
19 Jul, 2020 at 9:39 pm #6مضمون اور شعر کا آپس میں کوی دور پار کا واسطہ بھی نہیں کیونکہ عناصر میں ترتیب کا مضمون قرآن کریم کا ہے اور انہی عناصر کے دوبارہ منتشر ہونے اور پھر نئی کائناتیں ظہور میں آنے کا ایک مضمون میں اپنے تھریڈ قرآن اور ساینس میں پیش کرچکا ہوںبلیور صاحب آپ نے کائناتوں کی بات کی ہے …. میں نے انسان کے ایٹموں کی بات کی ہے… کیا انسان کے ایٹم منستشر ہو کر نئی کائناتیں پیدا کرنے کی ہمت رکھتے ہیں …. اور دوسرا آپ قرآن سے کیا ملٹی ورس تھیوری کے حوالے سے کوئی آیت لگا سکتے ہیں
-
This reply was modified 2 years, 10 months ago by
unsafe.
19 Jul, 2020 at 10:09 pm #7اَن سیف صاحب۔۔ زندگی تو عناصر کا ظہورِ ترتیب ہوگئی، پر یہ شعور کہاں سے پیدا ہوتا ہے؟ انسان نے عقل / ذہانت تو مصنوعی تیار کرلی، پر شعور کیا ہے، یہ ہم ابھی تک سمجھ نہیں پائے۔ شعور ہی وہ واحد چیز ہے جو ہمیں کسی بھی مشین، کسی بھی مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹ سے الگ کرتا ہے۔انسانی وجود میں سب سے بڑا معمہ شعور ہی ہے۔ اگر انسان نے کبھی شعور کی ماہیت جان لی تو میرے خیال میں یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ۔۔
کوشش کرتے رہیں یہی جستجو شائد آپ کو پیدا کرنے والے خدا کی طرف لے جاے
20 Jul, 2020 at 12:34 am #8جب مادے کی ترتیب ہو گی تو کے اندر شعور قدرت وقت کے ساتھ ساتھ خود پیدا کرتی ہے….. جتنا کمپلیکس جاندار ہو گا اس میں شعور اتنا ہی زیادہ ہو گا… انسانوں میں شعور زیادہ ہے بنسبت جانوروں کے … ..شعور کسی بھی اعصابی نظام یا دماغی نظام میں آنے والے مسائل کے حل کا نام ہے …. دماغ میں ہر وقت بہت زیادہ معلومات مسلسل جاری رہتی ہیں۔ دماغ نے ان بہت زیادہ معلومات کی تیزی سے پروسیسنگ کے لئے ایک نفیس میکانزم کیا ہوا ہے جسے شعور کہتے ہیں …میرے خیال میں عقل اور شعور دو مختلف چیزیں ہیں، آپ نے شعور کی جو ڈیفینیشن کی ہے وہ میری نظر میں عقل کی تعریف ہے۔۔
میں مثال سے واضح کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ فرض کریں میں ایک جنگل میں جارہا ہوں، سامنے سے ایک شیر آجاتا ہے۔۔ میری آنکھیں یہ ڈیٹا (شیر کی تصویر) دماغ تک پہنچاتی ہیں، دماغ کو شیر کو سمجھنے کیلئے مزید ڈیٹا چاہیے جو میری یادداشت میں پڑا ہے، میرا دماغ حاصل کردہ ڈیٹا یعنی شیر کی تصویر کی پہلے سے موجود ڈیٹا کے ساتھ پراسسنگ کرتا ہے، میچنگ کرتا ہے اور پھر اس کے پاس یہ معلومات آجاتی ہے کہ شیر خطرناک جانور ہے، اس سے جان کو خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد دماغ مزید پراسسنگ کرتا ہے کہ کس طرح فوری طور پر اس خطرناک جانور سے بچا جائے۔ آنکھوں کے ذریعے، جسم کی حرکات کے ذریعے دماغ تک مزید ڈیٹا پہنچایا جاتا ہے اور دماغ مزید پراسسنگ سے بتاتا ہے کہ کون سا طریقہ یا کونسی جگہ زیادہ محفوظ ہے۔۔ اب یہ سارا عمل ایک مشینی عمل ہے۔ اس میں عقل انوالو ہے لیکن شعور نہیں۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے ایک ٹریفک سے بھری سڑک پر مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی حامل ڈرائیورلیس کار کے سامنے اچانک ایک کار آجاتی ہے، اورڈرائیورلیس کار کو اس صورت حال سے نمٹنا ہے۔ کار کے اندر ایک سپر کمپیوٹر / پروسیسر لگا ہوا ہے، جس کو چاہیے ڈھیر ساری معلومات۔ سامنے والی کار کتنے فاصلے پر ہے، کتنی سپیڈ سے آرہی ہے، ، کیا ڈرائیورلیس کار کی دائیں سائیڈ پر کوئی گاڑی ہے، اگر ہے تو کتنے فاصلے پر، بائیں سائیڈ پر کیا ہے، پیچھے والی گاڑی کتنے فاصلے پر ہے وغیرہ وغیرہ اور یہ سارا ڈیٹا کار کو چاہیے پل بھر میں، کار میں لگا ہوا پروسیسر اس سارے ڈیٹا کو سیکنڈ کے ہزارویں لاکھویں حصے میں پراسیس کرتا ہے اور پھر فیصلہ کرتا ہے کہ کار نے کیا کرنا ہے، بریک لگانی ہے، یا ٹرن لینا ہے وغیرہ وغیرہ۔۔ کار کے اس عمل میں عقل انوالو ہے، مصنوعی ذہانت انوالو ہے، مگر شعور نہیں۔ اور کار کا یہ عمل اول الذکر شخص کے عمل سے مختلف نہیں جس کے سامنے شیر آجاتا ہے اور اسے اپنا بچاؤ کرنا ہے۔۔
یہ تو ہوگئی عقل کی بات۔۔۔ شعور میری نظر میں عقل سے بہت مختلف چیز ہے۔ شعور ہے اپنے ہونے کا احساس۔ کیا میں موجود ہوں، میں کون ہوں، میں کیوں ہوں، یہ میری نظر میں شعور ہے۔ اُس ڈرائیورلیس کار کو جتنا بھی تیز پراسیسر مہیا کردیا جائے، اس کے اندر جتنی بھی خود سے سیکھ کر اپنی کارکردگی بڑھانے کی صلاحیت ڈال دی جائے، اسے جتنا بھی ڈیٹا مہیا کردیا جائے، اس کے باوجود اس کار کے اندر کسی ڈیٹا پراسسنگ کے نتیجے میں، کسی جھماکے کے تحت یہ سوچ بیدار نہیں ہوگی کہ وہ کیا ہے، وہ کیوں ہے اور وہ جو کام کررہی ہے وہ آخر کیوں کررہی ہے۔۔۔
-
This reply was modified 2 years, 10 months ago by
Zinda Rood.
20 Jul, 2020 at 12:37 am #9کوشش کرتے رہیں یہی جستجو شائد آپ کو پیدا کرنے والے خدا کی طرف لے جاےبیلیور صاحب۔۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ سفر کسی ایول جینئس کی طرف لے جائے جس کو ہم خدا سمجھ بیٹھے ہوں۔
۔
20 Jul, 2020 at 1:20 am #10میرے خیال میں عقل اور شعور دو مختلف چیزیں ہیں، آپ نے شعور کی جو ڈیفینیشن کی ہے وہ میری نظر میں عقل کی تعریف ہے۔۔ میں مثال سے واضح کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ فرض کریں میں ایک جنگل میں جارہا ہوں، سامنے سے ایک شیر آجاتا ہے۔۔ میری آنکھیں یہ ڈیٹا (شیر کی تصویر) دماغ تک پہنچاتی ہیں، دماغ کو شیر کو سمجھنے کیلئے مزید ڈیٹا چاہیے جو میری یادداشت میں پڑا ہے، میرا دماغ حاصل کردہ ڈیٹا یعنی شیر کی تصویر کی پہلے سے موجود ڈیٹا کے ساتھ پراسسنگ کرتا ہے، میچنگ کرتا ہے اور پھر اس کے پاس یہ معلومات آجاتی ہے کہ شیر خطرناک جانور ہے، اس سے جان کو خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد دماغ مزید پراسسنگ کرتا ہے کہ کس طرح فوری طور پر اس خطرناک جانور سے بچا جائے۔ آنکھوں کے ذریعے، جسم کی حرکات کے ذریعے دماغ تک مزید ڈیٹا پہنچایا جاتا ہے اور دماغ مزید پراسسنگ سے بتاتا ہے کہ کون سا طریقہ یا کونسی جگہ زیادہ محفوظ ہے۔۔ اب یہ سارا عمل ایک مشینی عمل ہے۔ اس میں عقل انوالو ہے لیکن شعور نہیں۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے ایک ٹریفک سے بھری سڑک پر مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی حامل ڈرائیورلیس کار کے سامنے اچانک ایک کار آجاتی ہے، اورڈرائیورلیس کار کو اس صورت حال سے نمٹنا ہے۔ کار کے اندر ایک سپر کمپیوٹر / پروسیسر لگا ہوا ہے، جس کو چاہیے ڈھیر ساری معلومات۔ سامنے والی کار کتنے فاصلے پر ہے، کتنی سپیڈ سے آرہی ہے، ، کیا ڈرائیورلیس کار کی دائیں سائیڈ پر کوئی گاڑی ہے، اگر ہے تو کتنے فاصلے پر، بائیں سائیڈ پر کیا ہے، پیچھے والی گاڑی کتنے فاصلے پر ہے وغیرہ وغیرہ اور یہ سارا ڈیٹا کار کو چاہیے پل بھر میں، کار میں لگا ہوا پروسیسر اس سارے ڈیٹا کو سیکنڈ کے ہزارویں لاکھویں حصے میں پراسیس کرتا ہے اور پھر فیصلہ کرتا ہے کہ کار نے کیا کرنا ہے، بریک لگانی ہے، یا ٹرن لینا ہے وغیرہ وغیرہ۔۔ کار کے اس عمل میں عقل انوالو ہے، مصنوعی ذہانت انوالو ہے، مگر شعور نہیں۔ اور کار کا یہ عمل اول الذکر شخص کے عمل سے مختلف نہیں جس کے سامنے شیر آجاتا ہے اور اسے اپنا بچاؤ کرنا ہے۔۔ یہ تو ہوگئی عقل کی بات۔۔۔ شعور میری نظر میں عقل سے بہت مختلف چیز ہے۔ شعور ہے اپنے ہونے کا احساس۔ کیا میں موجود ہوں، میں کون ہوں، میں کیوں ہوں، یہ میری نظر میں شعور ہے۔ اُس ڈرائیورلیس کار کو جتنا بھی تیز پراسیسر مہیا کردیا جائے، اس کے اندر جتنی بھی خود سے سیکھ کر اپنی کارکردگی بڑھانے کی صلاحیت ڈال دی جائے، اسے جتنا بھی ڈیٹا مہیا کردیا جائے، اس کے باوجود اس کار کے اندر کسی ڈیٹا پراسسنگ کے نتیجے میں، کسی جھماکے کے تحت یہ سوچ بیدار نہیں ہوگی کہ وہ کیا ہے، وہ کیوں ہے اور وہ جو کام کررہی ہے وہ آخر کیوں کررہی ہے۔۔۔زندہ صاحب شعور عقل کا ہی ایک ارتقائی سٹیج ہے … جو بہت زیادہ زہین مخلوق یا کمپلیکس مخلوق جیسے انسان ہو گیا ان میں پایا جاتا ہے …. شعور انسان مشائدے سے سیکھتا ہے … اور عقل پیدائشی ہوتی ہے … جو وقت کے ساتھ ترقی کرتی رہتی ہے …. شعور انسان کے حالات تجربے اور مشاہدات پر منحصر ہوتا ہے ……. جیسے یورپ کے لوگوں میں یہاں ایشیا کے لوگوں سے زیادہ شعور پایا جاتا ہے ….. حلانکہ دونوں انسان ہی ہیں … پھر ایک طرف شعور کی زیادتی ہے اور دوسری طرف کمی …. کچھ لوگوں میں شعور جلدی ا جاتا ہے اور کچھ پی ایچ ڈی کر کے بھی لا شعور رہتے ہیں … شعور میں انسان اپنے آپ سے سوال بھی کرتا ہے اگر انسان کا شعور زیادہ پختہ ہو گیا تو وہ ان سوالوں کے جواب خود ہی ڈھونڈ لیتا ہے کہ میں کون ہوں … کہاں سے آیا ہوں …. مجھے کہاں جانا ہے .. ویغیرا
میرا نہیں خیال آپ شعور کو خدا کی طرف منسوب یا تیسری قوت کی طرف منسوب کر کرنا چاہا رہے ہیں
-
This reply was modified 2 years, 10 months ago by
unsafe.
21 Jul, 2020 at 9:55 pm #11زندہ صاحب شعور عقل کا ہی ایک ارتقائی سٹیج ہے … جو بہت زیادہ زہین مخلوق یا کمپلیکس مخلوق جیسے انسان ہو گیا ان میں پایا جاتا ہے …. شعور انسان مشائدے سے سیکھتا ہے … اور عقل پیدائشی ہوتی ہے … جو وقت کے ساتھ ترقی کرتی رہتی ہے …. شعور انسان کے حالات تجربے اور مشاہدات پر منحصر ہوتا ہے ……. جیسے یورپ کے لوگوں میں یہاں ایشیا کے لوگوں سے زیادہ شعور پایا جاتا ہے ….. حلانکہ دونوں انسان ہی ہیں … پھر ایک طرف شعور کی زیادتی ہے اور دوسری طرف کمی …. کچھ لوگوں میں شعور جلدی ا جاتا ہے اور کچھ پی ایچ ڈی کر کے بھی لا شعور رہتے ہیں … شعور میں انسان اپنے آپ سے سوال بھی کرتا ہے اگر انسان کا شعور زیادہ پختہ ہو گیا تو وہ ان سوالوں کے جواب خود ہی ڈھونڈ لیتا ہے کہ میں کون ہوں … کہاں سے آیا ہوں …. مجھے کہاں جانا ہے .. ویغیرا میرا نہیں خیال آپ شعور کو خدا کی طرف منسوب یا تیسری قوت کی طرف منسوب کر کرنا چاہا رہے ہیںان سیف صاحب۔۔ موضوع کافی اچھا ہے، پر وقت کی کمی کے باعث فی الحال میں جواب کو موخر کرتا ہوں، کیونکہ میرا نکتہ نظر عقل اور شعور کے بارے میں آپ سے کچھ مختلف ہے۔۔۔ وقت ملتے ہی موضوع کو آگے بڑھاؤں گا۔۔
- local_florist 1
- local_florist unsafe thanked this post
21 Jul, 2020 at 10:17 pm #12ان سیف صاحب۔۔ موضوع کافی اچھا ہے، پر وقت کی کمی کے باعث فی الحال میں جواب کو موخر کرتا ہوں، کیونکہ میرا نکتہ نظر عقل اور شعور کے بارے میں آپ سے کچھ مختلف ہے۔۔۔ وقت ملتے ہی موضوع کو آگے بڑھاؤں گا۔۔
اپ کا نکتہ نظر عقل اور شعور کے بارے میں جان کر خوشی ہو گی .. جب وقت ملے تو لکھ دیجئے گا
- thumb_up 1
- thumb_up Zinda Rood liked this post
22 Jul, 2020 at 5:51 am #13بلیور صاحب آپ نے کائناتوں کی بات کی ہے …. میں نے انسان کے ایٹموں کی بات کی ہے… کیا انسان کے ایٹم منستشر ہو کر نئی کائناتیں پیدا کرنے کی ہمت رکھتے ہیں …. اور دوسرا آپ قرآن سے کیا ملٹی ورس تھیوری کے حوالے سے کوئی آیت لگا سکتے ہیںمیں ضرور پیش کرون گا فی الحال احادیث میں اس کا کنسیپٹ ملا ہے وہ حدیث بھی اصل عبارت کے ساتھ ملی تو لگا دون گا مجھے یاد ہے کہ اس حدیث میں جنت دوزخ کا ذکرہے جب صحابہ کرام نے دریافت کیا کہ اگر جنت پوری کائنات پر محیط ہے تو پھر دوزخ کہاں پر ہے؟
رسول اللہ
نے فرمایا کہ دوزخ بھی یہیں پر ہے مگر تم شعور نہیں رکھتے یعنی اس زمانے میں یہ بات سمجھ آنی ممکن نہیں تھی پر آج سمجھ آرہی ہے کہ ایک ہی جگہ پر دو یا زیادہ کائناتیں موجود ہوں مگر ان کی ڈائمینشنز مختلف ہونے کی وجہ سے ہم انہیں دیکھ نہ سکتے ہوں اس کی مثال یوں دی جاسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک ہزار چینل ہوتے ہیں مگر ہم ان کو اسی وقت دیکھ سکتے ہیں جب چینل یا اس کی ڈائمینشن بدلتے ہیں اس پر چلنے والی فوٹوز اور آوازیں وہیں ہمارے اردگرد ہوتی ہیں مگر ہم انہیں دیکھ سن نہیں سکتے اسی طرح کائناتیں بھی ضرور موجود ہیں مگر ہم انہیں دیکھ نہیں پاتے
22 Jul, 2020 at 5:54 am #14اَن سیف صاحب۔۔ زندگی تو عناصر کا ظہورِ ترتیب ہوگئی، پر یہ شعور کہاں سے پیدا ہوتا ہے؟ انسان نے عقل / ذہانت تو مصنوعی تیار کرلی، پر شعور کیا ہے، یہ ہم ابھی تک سمجھ نہیں پائے۔ شعور ہی وہ واحد چیز ہے جو ہمیں کسی بھی مشین، کسی بھی مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹ سے الگ کرتا ہے۔انسانی وجود میں سب سے بڑا معمہ شعور ہی ہے۔ اگر انسان نے کبھی شعور کی ماہیت جان لی تو میرے خیال میں یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ ۔۔
شعور اللہ تعالی دیتا ہے اور یہ مصنوی نہیں بنایا جاسکتا بلکہ نطفے کے اندر روح کب اور کیسے ڈل جاتی ہے یہ سوال بھی تشنہ ہی رہے گا سواے اس کے کہ پیدا کرنے والے خدا کی طرف دھیان کیاجاے
-
This topic was modified 2 years, 10 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.