Thread:
ریاست مدینہ کے دعوہ دار
Home › Forums › Siasi Discussion › ریاست مدینہ کے دعوہ دار
- This topic has 76 replies, 14 voices, and was last updated 2 years, 8 months ago by
Anjaan. This post has been viewed 3416 times
-
AuthorPosts
-
12 Sep, 2020 at 6:13 am #1
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ
آج ، جمعہ کی شام وقت عشا کے موقع پر یہ تحریر ایک بوجھل دل کے ساتھ لکھ رہا ہوں ۔ گزشتہ چند روز سے کچھ واقعات اس طرح دیکھنے کو ملے ہیں کہ طبیعت نہایت خراب ہوگئ ۔ اس اندوہناک واقعے نے جیسے سارے جسم کو ھلا کر رکھ دیا ہے ، تصور کی آنکھ نے ان واقعات کے پس منظر میں وہ کچھ دیکھا اور روح نے محسوس کیا ہے کہ ان کی ادائیگی ناممکن ہے ۔ ہم اس قدر درندہ بن چکے ہیں اور اس قسم کے وحشی کہ پوری کائنات ہمارے سیاہ اعمال سے لرز اٹھی ہے ۔ جہالت ، رسوائ ، اخلاقی گراوٹ اور رشتوں کی بے توقیری ہماری رگ رگ میں فاسد خون کی طرح گردش کر رہی ہے ، ہماری نئ نسل کسی بھی بندش ، اخلاقیات اور قدروں سے اس طرح عاری ہوگئ ہے کہ یہ ایک عظیم لمحہ فکریہ ہے کہ اس قدر پستی میں دھنسنے والی قومیں صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں ۔
پھر حکمرانوں کو میں کیا کہوں ؟ ان کی بے حسی اور جہالت تو ان کے حرف حرف سے ٹپک پڑتی ہے ۔ ایک بدمعاش، مجرمانہ صفات کے حامل شخص کو پورا شہر ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے جس کے کردار کے بارے میں اس کی اپنی محکمانہ رپورٹ اسے داغدار کردارکا حامل فرد قرار دیتی ہے ۔ لیکن یہ سیاسی داؤ پیچ ہیں جس کے لیے اس ملک کے لوگوں کو بھیڑیوں کے سپرد کرنے کا کام جاری ہے ، یہ وقت حکمران ہیں جو ریاست مدینہ کے نام کا چورن بیچتے ہیں اور تسبیح کے دانوں پر انگلیں پھیرتے ہیں ۔
۔”اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو؟”
تصور کیجئے ایک ماں انتہائ کسمپرسی کے عالم میں اپنے تینوں بچوں کو سینے سے لگائے ویران جنگل میں سسکیاں بھر رہی ہے ۔ اس کی ساری کائنات ریاست بھنگ میں لٹ گئ ۔
آپ نے جلتے مکانوں کی کہانی ہی پڑھی
میری آنکھوں نے تو جلتے ہوئے انساں دیکھے ۔-
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
Zaidi.
12 Sep, 2020 at 8:08 am #2.. پاکستان میں جنسی زیادتی کے واقعات ضیاء ال حق کی حکومت کے بعد زیادہ ہونا شروع ہوے ….
دنیا کا سب سے پرانا پیشہ طوائف ہے اور وحشی ترین جبلت سیکس ہے جس کی راہ میں کوئی حکومت ، کوئی حکمران حائل نہیں ہو سکتا …
ہم نے دو نمبری ، منافقت اور مذھبی ڈھٹائی کی وجہ سے اس پیشے پر ناجائز پابندی لگا کر ہر گلی موھلے میں ایک طوائف اور خانے کی جگہ ایک مولوی اور مسجد بنا کر ہر جگہ جنسی مریض پال لئے ہیں .. اور ان جنسی مریضوں سے گلیوں محلوں اور …..مسجدوں میں انسان تو کیا معصوم جانور مرغی ، بلی کے بچوں اور انسانی بچوں سمیت کوئی چیز محفوظ نہیںانتہائی شرم کا مقام ہے …
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
- thumb_up 1
- thumb_up Zinda Rood liked this post
12 Sep, 2020 at 8:40 am #3ریاست مدینہ میں مجود مسجدوں کے قاری ہی جب جنسی مریض ہوں تو باقی عوام سے کیا توواقع رکھو گے
- thumb_up 1
- thumb_up Zinda Rood liked this post
12 Sep, 2020 at 10:49 am #4مجھے حیرت ہوتی ہے جب پاکستانی مومنین ہر ریپ کے واقعے کے بعد جگہ جگہ یہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کیا یہ ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ریاستِ مدینہ میں عورتوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟ کس قدر مغالطوں کا شکار ہیں یہ لوگ۔ اگر ریاست مدینہ کو بیچ میں لانا ہے تو تاریخِ اسلام تو یہی بتاتی ہے کہ ریاستِ مدینہ تو ایسی ہی ہوتی تھی۔ ریاستِ مدینہ میں عورت کی بطور باندی / لونڈی جانوروں کی طرح خرید و فروخت ہوتی تھی۔ ایک شخص چار چار بیویاں اور بے شمار لونڈیاں اپنے باڑے میں رکھتا تھا اور اس فعل کو بذریعہ “آسمانی حکم” سند بخشی گئی۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی تعلق کے معاملے میں صرف مرد کی مرضی چلتی تھی، عورت کی مرضی کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ کوئی بھی مرد جب چاہے اپنی بیوی کے ساتھ اس کی مرضی پوچھے بغیر جنسی تعلق قائم کرسکتا ہے، حدیث میں تو آتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ نہ آئے تو رات بھر فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح لونڈی کے ساتھ بھی جب چاہے اس کا مالک بغیر اسکی مرضی کے جنسی تعلق قائم کرسکتا تھا بہ الفاظ دیگر جب چاہے اس کا ریپ کرسکتا تھا۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی فعل کے معاملے میں چونکہ عورت کی مرضی کوئی معنے نہیں رکھتی، اس لئے اسلام نے ریپ کی بھی کوئی سزا نہیں رکھی۔ جب اسلام نے خود مردوں کو عورتوں (لونڈیوں) کے ریپ کی اجازت دے رکھی تھی تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ریپ کوئی جرم ہی نہیں۔ اس لئے برائے مہربانی یہ مغالطہ دور کرلیں کہ ریاستِ مدینہ عورتوں کیلئے کوئی امن و احترام بخش ریاست تھی۔۔۔
12 Sep, 2020 at 11:41 am #5یہ تو ملک میں ہونے والے واقعات میں سے ایک واقعہ ہےجس میں ن لیگ ہوا بھر رہی ہے
تاکہ اپنے مخالف پولیس افسران سے نجات پا سکے
=======
میں نے بھی اب انصافی بھنگ پینا شروع کر دی ہے
- mood 3
- mood BlackSheep, unsafe, Muhammad Hafeez react this post
12 Sep, 2020 at 2:20 pm #6میں نے بھی اب انصافی بھنگ پینا شروع کر دی ہےتو کیا رائیونڈی لَسی پینا چھوڑ دی؟
اب اِس بالی عُمریا میں تو توبہ بھی قبول نہیں ہوتی۔۔۔۔۔
™©
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
BlackSheep.
- mood 2
- mood unsafe, Aamir Siddique react this post
12 Sep, 2020 at 3:00 pm #7مجھے حیرت ہوتی ہے جب پاکستانی مومنین ہر ریپ کے واقعے کے بعد جگہ جگہ یہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کیا یہ ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ریاستِ مدینہ میں عورتوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟ کس قدر مغالطوں کا شکار ہیں یہ لوگ۔ اگر ریاست مدینہ کو بیچ میں لانا ہے تو تاریخِ اسلام تو یہی بتاتی ہے کہ ریاستِ مدینہ تو ایسی ہی ہوتی تھی۔ ریاستِ مدینہ میں عورت کی بطور باندی / لونڈی جانوروں کی طرح خرید و فروخت ہوتی تھی۔ ایک شخص چار چار بیویاں اور بے شمار لونڈیاں اپنے باڑے میں رکھتا تھا اور اس فعل کو بذریعہ “آسمانی حکم” سند بخشی گئی۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی تعلق کے معاملے میں صرف مرد کی مرضی چلتی تھی، عورت کی مرضی کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ کوئی بھی مرد جب چاہے اپنی بیوی کے ساتھ اس کی مرضی پوچھے بغیر جنسی تعلق قائم کرسکتا ہے، حدیث میں تو آتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ نہ آئے تو رات بھر فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح لونڈی کے ساتھ بھی جب چاہے اس کا مالک بغیر اسکی مرضی کے جنسی تعلق قائم کرسکتا تھا بہ الفاظ دیگر جب چاہے اس کا ریپ کرسکتا تھا۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی فعل کے معاملے میں چونکہ عورت کی مرضی کوئی معنے نہیں رکھتی، اس لئے اسلام نے ریپ کی بھی کوئی سزا نہیں رکھی۔ جب اسلام نے خود مردوں کو عورتوں (لونڈیوں) کے ریپ کی اجازت دے رکھی تھی تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ریپ کوئی جرم ہی نہیں۔ اس لئے برائے مہربانی یہ مغالطہ دور کرلیں کہ ریاستِ مدینہ عورتوں کیلئے کوئی امن و احترام بخش ریاست تھی۔۔۔
ریاست مدینہ کے علاوہ بغداد سے لے کر قاہرہ تک جہاں بھی مسلم حکومتیں قائم ہوئی وہاں پہ بردہ فروشی بہت مقبول رہی ہے اور عورت کو بھیڑ بکریوں کی طرح بیچا جاتا رہا ہے .. گاہک ایک ایک پرزہ دیکھ کر خریدا تھا … استعمال شدہ عورتوں کو کوئی نہیں خریدا تھا … مجودہ ریاست مدینہ کا سربراہ عمران خان تو بہت بڑی چول ہے جوانی ساری پلے بوتے رہا اور حسین اور ننگی عورتوں کے ساتھ گھومتا رہا اور آخری عمر تسبیح پکڑ لی اور پیرنی سے شادی کر لی .. جب سربراہ ایسا ہو گے تو عوام سے ریاست سے کیا توواقع کی جا سکتی
12 Sep, 2020 at 3:07 pm #8یہ تو ملک میں ہونے والے واقعات میں سے ایک واقعہ ہے جس میں ن لیگ ہوا بھر رہی ہے تاکہ اپنے مخالف پولیس افسران سے نجات پا سکے ======= میں نے بھی اب انصافی بھنگ پینا شروع کر دی ہےمطلب اپ کی نظر میں بہت معمولی نوعیت کا واقعہ ہے اور زیدی صاحب مسلم لیگی ہونے کی وجہ سے ویسے ہی ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں
12 Sep, 2020 at 4:01 pm #9.. پاکستان میں جنسی زیادتی کے واقعات ضیاء ال حق کی حکومت کے بعد زیادہ ہونا شروع ہوے …. دنیا کا سب سے پرانا پیشہ طوائف ہے اور وحشی ترین جبلت سیکس ہے جس کی راہ میں کوئی حکومت ، کوئی حکمران حائل نہیں ہو سکتا … ہم نے دو نمبری ، منافقت اور مذھبی ڈھٹائی کی وجہ سے اس پیشے پر ناجائز پابندی لگا کر ہر گلی موھلے میں ایک طوائف اور خانے کی جگہ ایک مولوی اور مسجد بنا کر ہر جگہ جنسی مریض پال لئے ہیں .. اور ان جنسی مریضوں سے گلیوں محلوں اور …..مسجدوں میں انسان تو کیا معصوم جانور مرغی ، بلی کے بچوں اور انسانی بچوں سمیت کوئی چیز محفوظ نہیں
انتہائی شرم کا مقام ہے …
Reading your posts, three questions come to mind
1- Is prostitution just a religious issue, for Mulhids males, do they feel no shame if their families adopt this as profession? (this is a general question)
2- In how many countries Prostitution is legal?
3- Are you saying that there are no rapes where prostitution is allowed?
12 Sep, 2020 at 5:40 pm #10مجھے حیرت ہوتی ہے جب پاکستانی مومنین ہر ریپ کے واقعے کے بعد جگہ جگہ یہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کیا یہ ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ریاستِ مدینہ میں عورتوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟ کس قدر مغالطوں کا شکار ہیں یہ لوگ۔ اگر ریاست مدینہ کو بیچ میں لانا ہے تو تاریخِ اسلام تو یہی بتاتی ہے کہ ریاستِ مدینہ تو ایسی ہی ہوتی تھی۔ ریاستِ مدینہ میں عورت کی بطور باندی / لونڈی جانوروں کی طرح خرید و فروخت ہوتی تھی۔ ایک شخص چار چار بیویاں اور بے شمار لونڈیاں اپنے باڑے میں رکھتا تھا اور اس فعل کو بذریعہ “آسمانی حکم” سند بخشی گئی۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی تعلق کے معاملے میں صرف مرد کی مرضی چلتی تھی، عورت کی مرضی کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ کوئی بھی مرد جب چاہے اپنی بیوی کے ساتھ اس کی مرضی پوچھے بغیر جنسی تعلق قائم کرسکتا ہے، حدیث میں تو آتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ نہ آئے تو رات بھر فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح لونڈی کے ساتھ بھی جب چاہے اس کا مالک بغیر اسکی مرضی کے جنسی تعلق قائم کرسکتا تھا بہ الفاظ دیگر جب چاہے اس کا ریپ کرسکتا تھا۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی فعل کے معاملے میں چونکہ عورت کی مرضی کوئی معنے نہیں رکھتی، اس لئے اسلام نے ریپ کی بھی کوئی سزا نہیں رکھی۔ جب اسلام نے خود مردوں کو عورتوں (لونڈیوں) کے ریپ کی اجازت دے رکھی تھی تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ریپ کوئی جرم ہی نہیں۔ اس لئے برائے مہربانی یہ مغالطہ دور کرلیں کہ ریاستِ مدینہ عورتوں کیلئے کوئی امن و احترام بخش ریاست تھی۔۔۔
زندہ ہود صاحب، آپ کی پوسٹ اصل واقعے کے محرکات اور اس کے پیچھے چھپے معاشرتی مسائل سے زیادہ مذھبی حملہ آوری لگتی ہے ، اگر یہ محض ایک مذھبی مسئلہ ہی ہوتا تو آپ کے پسندیدہ ہمسایہ ملک کو عالمی زنا کا دارلحکومت نہ کہا جاتا ۔ مجھے حیرت ہے کہ آپ جیسا سمجھ دار اور بظاہر پڑھا لکھا بندہ بھی اپنی مستقل مذھب دشمنی کی شدت سے باہر نہیں نکل سکا ۔ یہاں مغربی دنیا میں ہر روز کئ زنا کے واقعات ہوتے ہیں ، کچھ جبر اور کچھ رضا پر ، لیکن یہاں اسے کبھی بھی مذھبی افیلیشن سے جوڑا نہیں جاتا کیونکہ مجرم کا کوئ مذھب نہیں ہوتا ۔
کیا آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ جو سزا اسلام زنا کے مجرم کو دیتا ہے ، اس سے زیادہ سخت سزا دنیا میں کہیں اور بھی رائج ہے ؟ آپ اسلام سے منسوب ان احادیث اور واقعات کو اپنی استطاعت سے بڑھ کر بیان کرتے ہیں جن سے کئ مقامات پہ ہر فقہ متفق نہیں اور نہ ہی ان کا کوئ حکم قرآن سے ثابت ہے ۔اگر آپ مذھبی تقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو پھر اورنج اور ایپل کو مکس نہ کریں ۔ آپ کو اپنی رائے کا حق بحرحال اسی طرح حاصل ہے جس طرح مجھے اس سے اختلاف کا حق ہے ۔
- thumb_up 1
- thumb_up GeoG liked this post
12 Sep, 2020 at 5:47 pm #11Reading your posts, three questions come to mind 1- Is prostitution just a religious issue, for Mulhids males, do they feel no shame if their families adopt this as profession? (this is a general question) 2- In how many countries Prostitution is legal? 3- Are you saying that there are no rapes where prostitution is allowed?There is no concept of marriage in Atheism . They don’t believe that any conditions needed to be applied in order to raise a family.
The prostitution and brothel house are the hall mark of so called civilized world. The law protect prostitution and it is a profession which pays taxes to the Governemnt in western world. Even then there are many incidents of forceful rape take place on a daily basis .
So, GeoG Ji, they are already has been absolved on any such contamination . Everything goes there …..
12 Sep, 2020 at 5:48 pm #12Reading your posts, three questions come to mind 1- Is prostitution just a religious issue, for Mulhids males, do they feel no shame if their families adopt this as profession? (this is a general question) 2- In how many countries Prostitution is legal? 3- Are you saying that there are no rapes where prostitution is allowed?طوائف دنیا کا قدیم ترین پیشہ ہے … اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے جہاں پہ یہ لیگل نہیں … مثال کے طور پر نیوزیلینڈ ، اوستریلیا ، کنیڈا وغیرہ …..
میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے یا مذھبی خاندان سے اپنی مرضی سے یہ کام کرنا چاہتی تو اس کوئی مسلہ نہیں … البتہ مسلہ تب خراب ہوتا ہے ..جب کسی چیز میں زبردستی شامل ہو …
پوری انسانی تاریخی تہذیبوں میں اس پر پابندی عائد کرنے کی کوشکی گئی لیکن اس کو مکمل بین نہیں کیا جا سکا ..آج بھی بنیاد پرست اسلامی ممالک پاکستان ، سعودیہ عربیہ میں یہ کسی نہ کسی صورت مجود ہےپاکستان معاشرے کی جنسی گھٹن کو کم کرنے کے لئے ریگولٹڈ سیکس شاپ کی اشد ضرورت ہے
غیر رجسٹرڈ طوائف خانے آج بھی پاکستان میں مجود ہیں اگر ان کو قانونی کر دیا جاے تو تو حکوکومت کو ٹیکس کے ساتھ ساتھ درج زائل فائدے ہو سکتے
. جنسی مایوسی کے شکار افراد کے لئے وہ مسیح ثابت ہو سکتی ہیں
سڑک کنارے مائیں محفوظ رہ سکتی ہیں
ہمسایوں کی مرغی ، بلی کے بچے اور انسان کے بچے محفوظ ہو سکتے ہیںلوگوں میں رشتوں کو احترام بڑھے گا … کیوں کہ بھوکے شکس کو رشتوں کی احترام نہیں ہوتا
,,,,,,,,,,,,,,آبادی میں کمی …. ویغیرا ویغرا-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
12 Sep, 2020 at 6:15 pm #13There is no concept of marriage in Atheism . They don’t believe that any conditions needed to be applied in order to raise a family. The prostitution and brothel house are the hall mark of so called civilized world. The law protect prostitution and it is a profession which pays taxes to the Governemnt in western world. Even then there are many incidents of forceful rape take place on a daily basis . So, GeoG Ji, they are already has been absolved on any such contamination . Everything goes there …..زیدی صاحب اپ نے بلا سوچے سمجھے چول مار دی ہے شادی ایک ایسا معاشرتی اگریمنٹ ہے اس کا تعلق مذھب سے زیادہ کلچر سے ہے کرہ ارض کی ہر ثقافت چاہے وہ کتنی ہی قدیم کیوں نہ ہو اس میں شادی مجود ہے اور مجھے امید ہے دنیا میں جب آخری ابراہیمی خدا مر بھی جاے گا تو شادی ہوتی رہے گی اور اتھیسٹ بھی شادیاں کرتے ہیں .. پر وہ لوگوں کی رضامندی سے زیادہ اپنی رضا مندی دیکھتے ہیں …
شادی جن دو افراد میں ہو رہی ہو ان کا ایگریمنٹ ہونا ضروری ہوتا ہے .. جب کے مذھب نے شادی میں خدا اور خلقت کی گواہی ڈال کر اس کو مزید خراب کر دیا .. اب پاکستان میں کروڑوں جوان مرد اور عورتیں شادی کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور راضی بھی ہیں لیکن مالی اسباب کی وجہ سے شادی نہیں کر سکتے- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up BlackSheep, Zinda Rood, Shirazi liked this post
- mood Zaidi react this post
12 Sep, 2020 at 6:19 pm #14طوائف دنیا کا قدیم ترین پیشہ ہے … اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے جہاں پہ یہ لیگل نہیں … مثال کے طور پر نیوزیلینڈ ، اوستریلیا ، کنیڈا وغیرہ ….. میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے یا مذھبی خاندان سے اپنی مرضی سے یہ کام کرنا چاہتی تو اس کوئی مسلہ نہیں … البتہ مسلہ تب خراب ہوتا ہے ..جب کسی چیز میں زبردستی شامل ہو … پوری انسانی تاریخی تہذیبوں میں اس پر پابندی عائد کرنے کی کوشکی گئی لیکن اس کو مکمل بین نہیں کیا جا سکا ..آج بھی بنیاد پرست اسلامی ممالک پاکستان ، سعودیہ عربیہ میں یہ کسی نہ کسی صورت مجود ہے
پاکستان معاشرے کی جنسی گھٹن کو کم کرنے کے لئے ریگولٹڈ سیکس شاپ کی اشد ضرورت ہے
غیر رجسٹرڈ طوائف خانے آج بھی پاکستان میں مجود ہیں اگر ان کو قانونی کر دیا جاے تو تو حکوکومت کو ٹیکس کے ساتھ ساتھ درج زائل فائدے ہو سکتے
. جنسی مایوسی کے شکار افراد کے لئے وہ مسیح ثابت ہو سکتی ہیں سڑک کنارے مائیں محفوظ رہ سکتی ہیں ہمسایوں کی مرغی ، بلی کے بچے اور انسان کے بچے محفوظ ہو سکتے ہیں
لوگوں میں رشتوں کو احترام بڑھے گا … کیوں کہ بھوکے شکس کو رشتوں کی احترام نہیں ہوتا ,,,,,,,,,,,,,,آبادی میں کمی …. ویغیرا ویغرا
اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے
Can you share some statistics to backup your claims
میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے
This has given us some insight in your personality but let me confirm it in clear words for future reference, you have no issue whatsoever if a member of your family wish to adopt prostitution as a profession? Please do not duck the question with Ayain Baain Shayin, it is a straight forward question and a simple answer would do.
12 Sep, 2020 at 6:46 pm #16زیدی صاحب اپ نے بلا سوچے سمجھے چول مار دی ہے شادی ایک ایسا معاشرتی اگریمنٹ ہے اس کا تعلق مذھب سے زیادہ کلچر سے ہے کرہ ارض کی ہر ثقافت چاہے وہ کتنی ہی قدیم کیوں نہ ہو اس میں شادی مجود ہے اور مجھے امید ہے دنیا میں جب آخری ابراہیمی خدا مر بھی جاے گا تو شادی ہوتی رہے گی اور اتھیسٹ بھی شادیاں کرتے ہیں .. پر وہ لوگوں کی رضامندی سے زیادہ اپنی رضا مندی دیکھتے ہیں … شادی جن دو افراد میں ہو رہی ہو ان کا ایگریمنٹ ہونا ضروری ہوتا ہے .. جب کے مذھب نے شادی میں خدا اور خلقت کی گواہی ڈال کر اس کو مزید خراب کر دیا .. اب پاکستان میں کروڑوں جوان مرد اور عورتیں شادی کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور راضی بھی ہیں لیکن مالی اسباب کی وجہ سے شادی نہیں کر سکتے
I don’t think it is arbitrarily decided by me to write something which is profoundly wrong . The concept of marriage is attached with raising the family . There need to be some fundamental principles among couples to decide what kind of family they want to raise. Now, as far as Atheism is concerned, there is no one set of rules which needs to be followed. You are conveniently decided to call it social agreement , which sound pretty fancy . But it is a heavy responsibility to raise someone in a society and there are conditions attached to that raising and bringing up…. Towada Tey Killa hi dowja hai………
بےوفائ نہ کر خدا سے ڈر
جگ ہنسائ نہ کر ، خدا سے ڈر12 Sep, 2020 at 6:59 pm #17تو کیا رائیونڈی لَسی پینا چھوڑ دی؟ اب اِس بالی عُمریا میں تو توبہ بھی قبول نہیں ہوتی۔۔۔۔۔™©
سب کچھ کھا پی سکتے ہیں
سوائے جوتوں میں بٹتی دال کے
- mood 3
- mood JMP, Ghost Protocol, Shirazi react this post
12 Sep, 2020 at 7:06 pm #18مطلب اپ کی نظر میں بہت معمولی نوعیت کا واقعہ ہے اور زیدی صاحب مسلم لیگی ہونے کی وجہ سے ویسے ہی ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں
تھوڑی چالاکی اور دکھاؤ
اور مزہب پر اٹکی سوئی کو ذرا اور گھماؤ تو
زیدی صاحب کا مقصد بھی سمجھ آجائگا
اور میرے کمینٹ کا بھی
- mood 1
- mood Ghost Protocol react this post
12 Sep, 2020 at 7:55 pm #19اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے Can you share some statistics to backup your claims میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے This has given us some insight in your personality but let me confirm it in clear words for future reference, you have no issue whatsoever if a member of your family wish to adopt prostitution as a profession? Please do not duck the question with Ayain Baain Shayin, it is a straight forward question and a simple answer would do.جیو جانی جرنل سوال سے پرسونل سوال کر رہے ہو .. میں نے اگر کیا تو مرچیں لگ جایں گی .. اپ کوئی پرانی پیڑ نکالنے کے …چکر میں ہو اس لئے آپ کو جواب دینا ضروری نہیں سمجتا …
- mood 3
- mood Zaidi, BlackSheep, Zinda Rood react this post
12 Sep, 2020 at 8:00 pm #20تھوڑی چالاکی اور دکھاؤ اور مزہب پر اٹکی سوئی کو ذرا اور گھماؤ تو زیدی صاحب کا مقصد بھی سمجھ آجائگا اور میرے کمینٹ کا بھیایزی صاحب آج تو اپ نے بھی فاسٹ کومنٹ کر دیا . ویسے میں جتنا بھی چالاک ہوں عمران خان جیسا چالاک لومٹر نہیں بن سکتا اور آپ جیسا یو ٹرنر بھی نہیں … زیدی صاحب تو شائد ہی سیاسی تناظر میں تھریڈ لگایا ہو بلکے انسانی ہمدری کے لئے ہی لگایا ہو گا .. اپ نے اس کو سیاسسی کہ کر پی ٹی ای کی رہی سہی ساخت کو بھی ختم کر دیا
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
unsafe.
- mood 1
- mood EasyGo react this post
-
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.