Home Forums Siasi Discussion ریاست مدینہ کے دعوہ دار

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 77 total)
  • Author
    Posts
  • Zaidi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #1

    يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ

    آج ، جمعہ کی شام وقت عشا کے موقع پر یہ تحریر ایک بوجھل دل کے ساتھ لکھ رہا ہوں ۔ گزشتہ چند روز سے کچھ واقعات اس طرح دیکھنے کو ملے ہیں کہ طبیعت نہایت خراب ہوگئ ۔ اس اندوہناک واقعے نے جیسے سارے جسم کو ھلا کر رکھ دیا ہے ، تصور کی آنکھ نے ان واقعات کے پس منظر میں وہ کچھ دیکھا اور روح نے محسوس کیا ہے کہ ان کی ادائیگی ناممکن ہے ۔ ہم اس قدر درندہ بن چکے ہیں اور اس قسم کے وحشی کہ پوری کائنات ہمارے سیاہ اعمال سے لرز اٹھی ہے ۔ جہالت ، رسوائ ، اخلاقی گراوٹ اور رشتوں کی بے توقیری ہماری رگ رگ میں فاسد خون کی طرح گردش کر رہی ہے ، ہماری نئ نسل کسی بھی بندش ، اخلاقیات اور قدروں سے اس طرح عاری ہوگئ ہے کہ یہ ایک عظیم لمحہ فکریہ ہے کہ اس قدر پستی میں دھنسنے والی قومیں صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں ۔

    پھر حکمرانوں کو میں کیا کہوں ؟ ان کی بے حسی اور جہالت تو ان کے حرف حرف سے ٹپک پڑتی ہے ۔ ایک بدمعاش، مجرمانہ صفات کے حامل شخص کو پورا شہر ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے جس کے کردار کے بارے میں اس کی اپنی محکمانہ رپورٹ اسے داغدار کردارکا حامل فرد قرار دیتی ہے ۔ لیکن یہ سیاسی داؤ پیچ ہیں جس کے لیے اس ملک کے لوگوں کو بھیڑیوں کے سپرد کرنے کا کام جاری ہے ، یہ وقت حکمران ہیں جو ریاست مدینہ کے نام کا چورن بیچتے ہیں اور تسبیح کے دانوں پر انگلیں پھیرتے ہیں ۔

    ۔”اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو؟”

    تصور کیجئے ایک ماں انتہائ کسمپرسی کے عالم میں اپنے تینوں بچوں کو سینے سے لگائے ویران جنگل میں سسکیاں بھر رہی ہے ۔ اس کی ساری کائنات ریاست بھنگ میں لٹ گئ ۔

    آپ نے جلتے مکانوں کی کہانی ہی پڑھی
    میری آنکھوں نے تو جلتے ہوئے انساں دیکھے ۔

    • This topic was modified 2 years, 9 months ago by Zaidi.
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2

    .. پاکستان میں جنسی زیادتی کے واقعات ضیاء ال حق کی حکومت کے بعد زیادہ ہونا شروع ہوے ….
    دنیا کا سب سے پرانا پیشہ طوائف ہے اور وحشی ترین جبلت سیکس ہے جس کی راہ میں کوئی حکومت ، کوئی حکمران حائل نہیں ہو سکتا …
    ہم نے دو نمبری ، منافقت اور مذھبی ڈھٹائی کی وجہ سے اس پیشے پر ناجائز پابندی لگا کر ہر گلی موھلے میں ایک طوائف اور خانے کی جگہ ایک مولوی اور مسجد بنا کر ہر جگہ جنسی مریض پال لئے ہیں .. اور ان جنسی مریضوں سے گلیوں محلوں اور …..مسجدوں میں انسان تو کیا معصوم جانور مرغی ، بلی کے بچوں اور انسانی بچوں سمیت کوئی چیز محفوظ نہیں

    انتہائی شرم کا مقام ہے …

    • This reply was modified 2 years, 9 months ago by unsafe.
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3

    ریاست مدینہ میں مجود مسجدوں کے قاری ہی جب جنسی مریض ہوں تو باقی عوام سے کیا توواقع رکھو گے

    Zinda Rood
    Participant
    Offline
    • Professional
    #4

    مجھے حیرت ہوتی ہے جب پاکستانی مومنین ہر ریپ کے واقعے کے بعد جگہ جگہ یہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کیا یہ ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ریاستِ مدینہ میں عورتوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟ کس قدر مغالطوں کا شکار ہیں یہ لوگ۔ اگر ریاست مدینہ کو بیچ میں لانا ہے تو تاریخِ اسلام تو یہی بتاتی ہے کہ ریاستِ مدینہ تو ایسی ہی ہوتی تھی۔ ریاستِ مدینہ میں عورت کی بطور باندی / لونڈی جانوروں کی طرح خرید و فروخت ہوتی تھی۔ ایک شخص چار چار بیویاں اور بے شمار لونڈیاں اپنے باڑے میں رکھتا تھا اور اس فعل کو بذریعہ “آسمانی حکم” سند بخشی گئی۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی تعلق کے معاملے میں صرف مرد کی مرضی چلتی تھی، عورت کی مرضی کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ کوئی بھی مرد جب چاہے اپنی بیوی کے ساتھ اس کی مرضی پوچھے بغیر جنسی تعلق قائم کرسکتا ہے، حدیث میں تو آتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ نہ آئے تو رات بھر فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح لونڈی کے ساتھ بھی جب چاہے اس کا مالک بغیر اسکی مرضی کے جنسی تعلق قائم کرسکتا تھا بہ الفاظ دیگر جب چاہے اس کا ریپ کرسکتا تھا۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی فعل کے معاملے میں چونکہ عورت کی مرضی کوئی معنے نہیں رکھتی، اس لئے اسلام نے ریپ کی بھی کوئی سزا نہیں رکھی۔ جب اسلام نے خود مردوں کو عورتوں (لونڈیوں) کے ریپ کی اجازت دے رکھی تھی تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ریپ کوئی جرم ہی نہیں۔ اس لئے برائے مہربانی یہ مغالطہ دور کرلیں کہ ریاستِ مدینہ عورتوں کیلئے کوئی امن و احترام بخش ریاست تھی۔۔۔ 

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5
    یہ تو ملک میں ہونے والے واقعات میں سے ایک واقعہ ہے

    جس میں ن لیگ ہوا بھر رہی ہے

    تاکہ اپنے مخالف پولیس افسران سے نجات پا سکے

    =======

    میں نے بھی اب انصافی بھنگ پینا شروع کر دی ہے

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    میں نے بھی اب انصافی بھنگ پینا شروع کر دی ہے

    تو کیا رائیونڈی لَسی پینا چھوڑ دی؟

    اب اِس بالی عُمریا میں تو توبہ بھی قبول نہیں ہوتی۔۔۔۔۔

    :cwl: :facepalm: :cwl: ™©

    • This reply was modified 2 years, 9 months ago by BlackSheep.
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7

    مجھے حیرت ہوتی ہے جب پاکستانی مومنین ہر ریپ کے واقعے کے بعد جگہ جگہ یہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کیا یہ ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ریاستِ مدینہ میں عورتوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟ کس قدر مغالطوں کا شکار ہیں یہ لوگ۔ اگر ریاست مدینہ کو بیچ میں لانا ہے تو تاریخِ اسلام تو یہی بتاتی ہے کہ ریاستِ مدینہ تو ایسی ہی ہوتی تھی۔ ریاستِ مدینہ میں عورت کی بطور باندی / لونڈی جانوروں کی طرح خرید و فروخت ہوتی تھی۔ ایک شخص چار چار بیویاں اور بے شمار لونڈیاں اپنے باڑے میں رکھتا تھا اور اس فعل کو بذریعہ “آسمانی حکم” سند بخشی گئی۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی تعلق کے معاملے میں صرف مرد کی مرضی چلتی تھی، عورت کی مرضی کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ کوئی بھی مرد جب چاہے اپنی بیوی کے ساتھ اس کی مرضی پوچھے بغیر جنسی تعلق قائم کرسکتا ہے، حدیث میں تو آتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ نہ آئے تو رات بھر فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح لونڈی کے ساتھ بھی جب چاہے اس کا مالک بغیر اسکی مرضی کے جنسی تعلق قائم کرسکتا تھا بہ الفاظ دیگر جب چاہے اس کا ریپ کرسکتا تھا۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی فعل کے معاملے میں چونکہ عورت کی مرضی کوئی معنے نہیں رکھتی، اس لئے اسلام نے ریپ کی بھی کوئی سزا نہیں رکھی۔ جب اسلام نے خود مردوں کو عورتوں (لونڈیوں) کے ریپ کی اجازت دے رکھی تھی تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ریپ کوئی جرم ہی نہیں۔ اس لئے برائے مہربانی یہ مغالطہ دور کرلیں کہ ریاستِ مدینہ عورتوں کیلئے کوئی امن و احترام بخش ریاست تھی۔۔۔

    ریاست مدینہ کے علاوہ بغداد سے لے کر قاہرہ تک جہاں بھی مسلم حکومتیں قائم ہوئی وہاں پہ بردہ فروشی بہت مقبول رہی ہے اور عورت کو بھیڑ بکریوں کی طرح بیچا جاتا رہا ہے .. گاہک ایک ایک پرزہ دیکھ کر خریدا تھا … استعمال شدہ عورتوں کو کوئی نہیں خریدا تھا … مجودہ ریاست مدینہ کا سربراہ عمران خان تو بہت بڑی چول ہے جوانی ساری پلے بوتے رہا اور حسین اور ننگی عورتوں کے ساتھ گھومتا رہا اور آخری عمر تسبیح پکڑ لی اور پیرنی سے شادی کر لی .. جب سربراہ ایسا ہو گے تو عوام سے ریاست سے کیا توواقع کی جا سکتی

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8
    یہ تو ملک میں ہونے والے واقعات میں سے ایک واقعہ ہے جس میں ن لیگ ہوا بھر رہی ہے تاکہ اپنے مخالف پولیس افسران سے نجات پا سکے ======= میں نے بھی اب انصافی بھنگ پینا شروع کر دی ہے

    مطلب اپ کی نظر میں بہت معمولی نوعیت کا واقعہ ہے اور زیدی صاحب مسلم لیگی ہونے کی وجہ سے ویسے ہی ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9

    .. پاکستان میں جنسی زیادتی کے واقعات ضیاء ال حق کی حکومت کے بعد زیادہ ہونا شروع ہوے …. دنیا کا سب سے پرانا پیشہ طوائف ہے اور وحشی ترین جبلت سیکس ہے جس کی راہ میں کوئی حکومت ، کوئی حکمران حائل نہیں ہو سکتا … ہم نے دو نمبری ، منافقت اور مذھبی ڈھٹائی کی وجہ سے اس پیشے پر ناجائز پابندی لگا کر ہر گلی موھلے میں ایک طوائف اور خانے کی جگہ ایک مولوی اور مسجد بنا کر ہر جگہ جنسی مریض پال لئے ہیں .. اور ان جنسی مریضوں سے گلیوں محلوں اور …..مسجدوں میں انسان تو کیا معصوم جانور مرغی ، بلی کے بچوں اور انسانی بچوں سمیت کوئی چیز محفوظ نہیں

    انتہائی شرم کا مقام ہے …

    Reading your posts, three questions come to mind

    1-  Is prostitution just a religious issue, for Mulhids males, do they feel no shame if their families adopt this as profession? (this is a general question)

    2-  In how many countries Prostitution is legal?

    3-  Are you saying that there are no rapes where prostitution is allowed?

    Zaidi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #10

    مجھے حیرت ہوتی ہے جب پاکستانی مومنین ہر ریپ کے واقعے کے بعد جگہ جگہ یہ پوچھتے پھرتے ہیں کہ کیا یہ ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ایسی ہوتی ہے ریاستِ مدینہ؟ کیا ریاستِ مدینہ میں عورتوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے؟ کس قدر مغالطوں کا شکار ہیں یہ لوگ۔ اگر ریاست مدینہ کو بیچ میں لانا ہے تو تاریخِ اسلام تو یہی بتاتی ہے کہ ریاستِ مدینہ تو ایسی ہی ہوتی تھی۔ ریاستِ مدینہ میں عورت کی بطور باندی / لونڈی جانوروں کی طرح خرید و فروخت ہوتی تھی۔ ایک شخص چار چار بیویاں اور بے شمار لونڈیاں اپنے باڑے میں رکھتا تھا اور اس فعل کو بذریعہ “آسمانی حکم” سند بخشی گئی۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی تعلق کے معاملے میں صرف مرد کی مرضی چلتی تھی، عورت کی مرضی کی کوئی اہمیت نہ تھی۔ کوئی بھی مرد جب چاہے اپنی بیوی کے ساتھ اس کی مرضی پوچھے بغیر جنسی تعلق قائم کرسکتا ہے، حدیث میں تو آتا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی کو بستر پر بلائے اور وہ نہ آئے تو رات بھر فرشتے اس پر لعنت بھیجتے رہتے ہیں۔ اسی طرح لونڈی کے ساتھ بھی جب چاہے اس کا مالک بغیر اسکی مرضی کے جنسی تعلق قائم کرسکتا تھا بہ الفاظ دیگر جب چاہے اس کا ریپ کرسکتا تھا۔ ریاستِ مدینہ میں جنسی فعل کے معاملے میں چونکہ عورت کی مرضی کوئی معنے نہیں رکھتی، اس لئے اسلام نے ریپ کی بھی کوئی سزا نہیں رکھی۔ جب اسلام نے خود مردوں کو عورتوں (لونڈیوں) کے ریپ کی اجازت دے رکھی تھی تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسلام کی نظر میں ریپ کوئی جرم ہی نہیں۔ اس لئے برائے مہربانی یہ مغالطہ دور کرلیں کہ ریاستِ مدینہ عورتوں کیلئے کوئی امن و احترام بخش ریاست تھی۔۔۔

    زندہ ہود صاحب، آپ کی پوسٹ اصل واقعے کے محرکات اور اس کے پیچھے چھپے معاشرتی مسائل سے زیادہ مذھبی حملہ آوری لگتی ہے ، اگر یہ محض ایک مذھبی مسئلہ ہی ہوتا تو آپ کے پسندیدہ ہمسایہ ملک کو عالمی زنا کا دارلحکومت نہ کہا جاتا ۔ مجھے حیرت ہے کہ آپ جیسا سمجھ دار اور بظاہر پڑھا لکھا بندہ بھی اپنی مستقل مذھب دشمنی کی شدت سے باہر نہیں نکل سکا ۔ یہاں مغربی دنیا میں ہر روز کئ زنا کے واقعات ہوتے ہیں ، کچھ جبر اور کچھ رضا پر ، لیکن یہاں اسے کبھی بھی مذھبی افیلیشن سے جوڑا نہیں جاتا کیونکہ مجرم کا کوئ مذھب نہیں ہوتا ۔
    کیا آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ جو سزا اسلام زنا کے مجرم کو دیتا ہے ، اس سے زیادہ سخت سزا دنیا میں کہیں اور بھی رائج ہے ؟ آپ اسلام سے منسوب ان احادیث اور واقعات کو اپنی استطاعت سے بڑھ کر بیان کرتے ہیں جن سے کئ مقامات پہ ہر فقہ متفق نہیں اور نہ ہی ان کا کوئ حکم قرآن سے ثابت ہے ۔

    اگر آپ مذھبی تقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو پھر اورنج اور ایپل کو مکس نہ کریں ۔ آپ کو اپنی رائے کا حق بحرحال اسی طرح حاصل ہے جس طرح مجھے اس سے اختلاف کا حق ہے ۔

    Zaidi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #11
    Reading your posts, three questions come to mind 1- Is prostitution just a religious issue, for Mulhids males, do they feel no shame if their families adopt this as profession? (this is a general question) 2- In how many countries Prostitution is legal? 3- Are you saying that there are no rapes where prostitution is allowed?

    There is no concept of marriage in Atheism . They don’t believe that any conditions needed to be applied in order to raise a family.

    The prostitution and brothel house are the hall mark of so called civilized world. The law protect prostitution and it is a profession which pays taxes to the Governemnt in western world. Even then there are many incidents of forceful rape take place on a daily basis .

    So, GeoG  Ji, they are already has been absolved on any such contamination . Everything goes there …..

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #12
    Reading your posts, three questions come to mind 1- Is prostitution just a religious issue, for Mulhids males, do they feel no shame if their families adopt this as profession? (this is a general question) 2- In how many countries Prostitution is legal? 3- Are you saying that there are no rapes where prostitution is allowed?

    طوائف دنیا کا قدیم ترین پیشہ ہے … اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے جہاں پہ یہ لیگل نہیں … مثال کے طور پر نیوزیلینڈ ، اوستریلیا ، کنیڈا وغیرہ …..
    میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے یا مذھبی خاندان سے اپنی مرضی سے یہ کام کرنا چاہتی تو اس کوئی مسلہ نہیں … البتہ مسلہ تب خراب ہوتا ہے ..جب کسی چیز میں زبردستی شامل ہو …
    پوری انسانی تاریخی تہذیبوں میں اس پر پابندی عائد کرنے کی کوشکی گئی  لیکن اس کو مکمل بین نہیں کیا جا سکا ..آج بھی بنیاد پرست اسلامی ممالک پاکستان ، سعودیہ عربیہ میں یہ کسی نہ کسی صورت مجود ہے

    پاکستان معاشرے کی جنسی گھٹن کو کم کرنے کے لئے ریگولٹڈ سیکس شاپ کی اشد ضرورت ہے

    غیر رجسٹرڈ طوائف خانے آج بھی پاکستان میں مجود ہیں اگر ان کو قانونی  کر دیا جاے تو تو حکوکومت کو ٹیکس کے ساتھ ساتھ درج زائل فائدے ہو سکتے

    . جنسی مایوسی کے شکار افراد کے لئے وہ مسیح ثابت ہو سکتی ہیں
    سڑک کنارے مائیں محفوظ رہ سکتی ہیں
    ہمسایوں کی مرغی ، بلی کے بچے اور انسان کے بچے محفوظ ہو سکتے ہیں

    لوگوں میں رشتوں کو احترام بڑھے گا … کیوں کہ بھوکے شکس کو رشتوں کی احترام نہیں ہوتا
    ,,,,,,,,,,,,,,آبادی میں کمی …. ویغیرا ویغرا

    • This reply was modified 2 years, 9 months ago by unsafe.
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #13
    There is no concept of marriage in Atheism . They don’t believe that any conditions needed to be applied in order to raise a family. The prostitution and brothel house are the hall mark of so called civilized world. The law protect prostitution and it is a profession which pays taxes to the Governemnt in western world. Even then there are many incidents of forceful rape take place on a daily basis . So, GeoG Ji, they are already has been absolved on any such contamination . Everything goes there …..

    زیدی صاحب اپ نے بلا سوچے سمجھے چول مار دی ہے شادی ایک ایسا معاشرتی اگریمنٹ ہے اس کا تعلق مذھب سے زیادہ کلچر سے ہے کرہ ارض کی ہر ثقافت چاہے وہ کتنی ہی قدیم کیوں نہ ہو اس میں شادی مجود ہے اور مجھے امید ہے دنیا میں جب آخری ابراہیمی خدا مر بھی جاے گا تو شادی ہوتی رہے گی اور اتھیسٹ بھی شادیاں کرتے ہیں .. پر وہ لوگوں کی رضامندی سے زیادہ اپنی رضا مندی دیکھتے ہیں …
    شادی جن دو افراد میں ہو رہی ہو ان کا ایگریمنٹ ہونا ضروری ہوتا ہے .. جب کے مذھب نے شادی میں خدا اور خلقت کی گواہی ڈال کر اس کو مزید خراب کر دیا .. اب پاکستان میں کروڑوں جوان مرد اور عورتیں شادی کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور راضی بھی ہیں لیکن مالی اسباب کی وجہ سے شادی نہیں کر سکتے

    GeoG
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14

    طوائف دنیا کا قدیم ترین پیشہ ہے … اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے جہاں پہ یہ لیگل نہیں … مثال کے طور پر نیوزیلینڈ ، اوستریلیا ، کنیڈا وغیرہ ….. میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے یا مذھبی خاندان سے اپنی مرضی سے یہ کام کرنا چاہتی تو اس کوئی مسلہ نہیں … البتہ مسلہ تب خراب ہوتا ہے ..جب کسی چیز میں زبردستی شامل ہو … پوری انسانی تاریخی تہذیبوں میں اس پر پابندی عائد کرنے کی کوشکی گئی لیکن اس کو مکمل بین نہیں کیا جا سکا ..آج بھی بنیاد پرست اسلامی ممالک پاکستان ، سعودیہ عربیہ میں یہ کسی نہ کسی صورت مجود ہے

    پاکستان معاشرے کی جنسی گھٹن کو کم کرنے کے لئے ریگولٹڈ سیکس شاپ کی اشد ضرورت ہے

    غیر رجسٹرڈ طوائف خانے آج بھی پاکستان میں مجود ہیں اگر ان کو قانونی کر دیا جاے تو تو حکوکومت کو ٹیکس کے ساتھ ساتھ درج زائل فائدے ہو سکتے

    . جنسی مایوسی کے شکار افراد کے لئے وہ مسیح ثابت ہو سکتی ہیں سڑک کنارے مائیں محفوظ رہ سکتی ہیں ہمسایوں کی مرغی ، بلی کے بچے اور انسان کے بچے محفوظ ہو سکتے ہیں

    لوگوں میں رشتوں کو احترام بڑھے گا … کیوں کہ بھوکے شکس کو رشتوں کی احترام نہیں ہوتا ,,,,,,,,,,,,,,آبادی میں کمی …. ویغیرا ویغرا

    اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے

    Can you share some statistics to backup your claims

    میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے

    This has given us some insight in your personality but let me confirm it in clear words for future reference, you have no issue whatsoever if a member of your family wish to adopt prostitution as a profession? Please do not duck the question with Ayain Baain Shayin, it is  a straight forward question and a simple answer would do.

    BlackSheep
    Participant
    Offline
    • Professional
    #15

    ہمسایوں کی مرغی ، بلی کے بچے اور انسان کے بچے محفوظ ہو سکتے ہیں

    :cwl: :cwl: :cwl: ™©

    Zaidi
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Advanced
    #16

    زیدی صاحب اپ نے بلا سوچے سمجھے چول مار دی ہے شادی ایک ایسا معاشرتی اگریمنٹ ہے اس کا تعلق مذھب سے زیادہ کلچر سے ہے کرہ ارض کی ہر ثقافت چاہے وہ کتنی ہی قدیم کیوں نہ ہو اس میں شادی مجود ہے اور مجھے امید ہے دنیا میں جب آخری ابراہیمی خدا مر بھی جاے گا تو شادی ہوتی رہے گی اور اتھیسٹ بھی شادیاں کرتے ہیں .. پر وہ لوگوں کی رضامندی سے زیادہ اپنی رضا مندی دیکھتے ہیں … شادی جن دو افراد میں ہو رہی ہو ان کا ایگریمنٹ ہونا ضروری ہوتا ہے .. جب کے مذھب نے شادی میں خدا اور خلقت کی گواہی ڈال کر اس کو مزید خراب کر دیا .. اب پاکستان میں کروڑوں جوان مرد اور عورتیں شادی کے انتظار میں بیٹھے ہیں اور راضی بھی ہیں لیکن مالی اسباب کی وجہ سے شادی نہیں کر سکتے

    I don’t think it is arbitrarily decided by me to write something which is profoundly wrong .  The concept of marriage is attached with raising the family . There need to be some fundamental principles among couples to decide what kind of family they want to raise. Now, as far as Atheism is concerned, there is no one set of rules which needs to be followed. You are conveniently decided to call it social agreement , which sound pretty fancy . But it is a heavy responsibility to raise someone in a society and there are conditions attached to that raising and bringing up….  Towada Tey Killa hi dowja hai………

    بےوفائ نہ کر خدا سے ڈر
    جگ ہنسائ نہ کر ، خدا سے ڈر

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #17
    تو کیا رائیونڈی لَسی پینا چھوڑ دی؟ اب اِس بالی عُمریا میں تو توبہ بھی قبول نہیں ہوتی۔۔۔۔۔ :cwl: :facepalm: :cwl: ™©

    سب کچھ کھا پی سکتے ہیں

    سوائے جوتوں میں بٹتی دال کے

    :bigsmile: :bigsmile:

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #18

    مطلب اپ کی نظر میں بہت معمولی نوعیت کا واقعہ ہے اور زیدی صاحب مسلم لیگی ہونے کی وجہ سے ویسے ہی ہوائی فائرنگ کر رہے ہیں

    تھوڑی چالاکی اور دکھاؤ

    اور مزہب پر اٹکی سوئی کو ذرا اور گھماؤ تو

    زیدی صاحب کا مقصد بھی سمجھ آجائگا

    اور میرے کمینٹ کا بھی

    :bigsmile: :bigsmile:

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #19
    اس وقت جن پندرہ ممالک میں لیگل ہے وہاں پر ریپ کا تناسب ان ممالک سے کم ہے Can you share some statistics to backup your claims میں ہر پیشے میں کسی بھی طرح کی زبردستی کا مخالف ہوں اگر کچھ خواتین اپنی مرضی سے چاہے ان کا تعلق ملحد خاندان سے This has given us some insight in your personality but let me confirm it in clear words for future reference, you have no issue whatsoever if a member of your family wish to adopt prostitution as a profession? Please do not duck the question with Ayain Baain Shayin, it is a straight forward question and a simple answer would do.

    جیو جانی جرنل سوال سے پرسونل سوال کر رہے ہو .. میں نے اگر کیا تو مرچیں لگ جایں گی .. اپ کوئی پرانی پیڑ نکالنے کے …چکر میں ہو اس لئے آپ کو جواب دینا ضروری نہیں سمجتا …

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #20
    تھوڑی چالاکی اور دکھاؤ اور مزہب پر اٹکی سوئی کو ذرا اور گھماؤ تو زیدی صاحب کا مقصد بھی سمجھ آجائگا اور میرے کمینٹ کا بھی :bigsmile: :bigsmile:

    ایزی صاحب آج تو اپ نے بھی فاسٹ کومنٹ کر دیا . ویسے میں جتنا بھی چالاک ہوں عمران خان جیسا چالاک لومٹر نہیں بن سکتا اور آپ جیسا یو ٹرنر بھی نہیں … زیدی صاحب تو شائد ہی سیاسی تناظر میں تھریڈ لگایا ہو بلکے انسانی ہمدری کے لئے ہی لگایا ہو گا .. اپ نے اس کو سیاسسی کہ کر پی ٹی ای کی رہی سہی ساخت کو بھی ختم کر دیا

    • This reply was modified 2 years, 9 months ago by unsafe.
Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 77 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi