Home › Forums › Siasi Discussion › دبنگ صحافت یا ’پاکستانی ارنب گوسوامی
- This topic has 6 replies, 4 voices, and was last updated 2 years, 11 months ago by
Bawa. This post has been viewed 405 times
-
AuthorPosts
-
3 Jul, 2020 at 1:51 am #1
پاکستان میں ٹویٹر پر آج کی فیڈ میں ایک چلاتی ہوئی ویڈیو گردش میں ہے، اسی ویڈیو کے متعلق ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ ہیں، مباحثے میں ایک طرف شاباش کی تکرار ہے اور دوسری طرف صحافتی اصولوں کی ہاہاکار۔۔۔۔
ویڈیو پلے کریں تو صحافی اور اینکر عمران خان کے ٹاک شو کا ایک کلپ ہے اور وہ چلا چلا کر کچھ ایسے جملے بول رہے ہیں
پروگرام کے مہمانوں میں سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان موجود ہیں، اینکر کے چِلاّنے کے جواب میں ان کا اتنا کہا سنائی دیتا ہے کہ ‘آپ سندھ کی وکالت نہ کریں، آپ کی بات کیا صحیفہ ہے؟ میرے سر میں آگے درد ہے۔۔۔۔اس کےبعد کچھ سنائی نہیں دیتا کیونکہ ان کا مائیک میوٹ ہے۔۔
نجی ٹی وی جی ایج این این کے اس ٹاک شو میں اینکر عمران خان کے مطابق انھوں نے جو کیا وہ درست ہے کیونکہ انھوں نے سندھ کے مسائل پر بات کی جو ان کا حق ہے، ان کے خیال میں پروگرام کی مہمان نے ان کا تعلق حکمران جماعت سے جوڑا اور یہ کہ ان کے خلاف باقاعدہ مہم کے تحت انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے کیونکہ وہ پیپلز پارٹی رہنمائوں کے کیسز کے متعلق اپنے شوز میں بات کرتے ہیں۔
رہنما پلوشہ زئی نےاس معاملے پر بی بی سی سے گفتگو میں کہا ہے کہ وہ چینل کی جانب سے کئی بار بلانے بلکہ منت سماجت کے بعد شو میں شریک ہوئی تھیں، اس پر ‘بدمعاشی’ نہ کریں جیسے الفاظ کا استعمال کرنا اور شو کے دوران یہ کہنا کہ آپ یہاں سے چلی جائیں کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔
پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ ’بلایا ہے تو بات بھی کرنے دیں، مائیک کیوں میوٹ کرتے ہیں۔
پلوشہ خان کے مطابق اینکر عمران خان کو اگر پارٹی کی جانب سے دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا ہے تو اس کے ثبوت پیش کر دیں۔جبکہ ان کی جماعت نے چینل جی این این کا بایکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیصلہ پیپلز پارٹی نے تو کر دیا لیکن سوشل میڈیا پر فیصلہ ہونا باقی ہے۔۔
کچھ نے کہا صحافی ہے ، کچھ نے کہا نہیں ہے۔۔۔
کچھ نے کہا سیاسی رہنما ہے، کچھ نے کہا مافیا ہے۔۔۔
صبا خان نامی صارف کے اکاؤنٹ سے اینکر کے حق میں ایک ٹویٹ میں پیپلز پارٹی کے سابقہ رویے کا حوالہ دیا گیا کہ ماضی میں سعید غنی اور جماعت پر تنقید کے بعد اے آر وائی کے خلاف مہم چلائی گئی۔
حسن شیخ نامی صارف نے لکھا کہ انھوں نے ایسا صحافی کبھی نہیں دیکھا، بات کرنی ہے تو صرف سندھ میں کرپشن کی نہیں پورے ملک کی کرو۔۔
ٹوئٹر پر صحافتی اصولوں کی بات کرتے ہوئے کئی صارفین کو انڈیا کے ارنب گوسوامی کی یاد بھی آئی جن کے ہوتے ٹی وی کی سکرین سراپا ایک چنگھاڑ ہوتی ہے اور جن کے مہمان کچھ کہنا چاہیں تو مائیک آف کر دیے جاتے ہیں۔
پاکستانی صحافی طلعت اسلم نے اپنی ٹویٹ میں انہیں اسی نسبت سے ‘ارنب وانابی’ کہا۔۔۔
ادھر پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے ایک ٹویٹ میں چینل سے معافی مانگے کا مطالبہ کیا۔
مختصر یہ کہ صحافی عمران خان اور پلوشہ زئی دونوں کے لیے ان کے حمایتیوں نے کہا ’مور پاوور ٹو یو۔۔۔ لیکن کیا یہ کہنا زیادہ مناسب نہ ہوگا کہ مور پاور ٹو سوشل میڈیا’ جہاں بات چل نکلتی ہے تو پھر دور تلک جاتی ہے3 Jul, 2020 at 2:52 am #2پا ک فوج زندہ پا ک فوج زندہ باد ۔۔۔۔ کے نقطے سے پیدا ہونے والا ایک ٹی پی کل جا ھل ۔۔۔۔ اینکر ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔پتہ اس کو۔۔۔۔ بیر ۔۔۔ کے دائرے کا نہیں ۔۔۔ بنا ہوا ہے ۔۔۔ سندھ کا وکیل ۔۔۔۔
پلوشہ بے چاری نے اس کی چھترول نہیں کی ۔۔۔۔۔
3 Jul, 2020 at 2:52 am #3موصوف پکے پکے بوٹ لیکر اور یوتھین ہیں یہ کبھی بھی سرحد میں کرپشن اور بدانتظامی کی بات نہیں کریں گے، پنجاب میں بزدار نامی ایک چول جس نے پنجاب کو برباد کرکے رکھ دیا اس کی کبھی بھی بات نہیں کرے گا3 Jul, 2020 at 2:58 am #4اینکر عمران خان ۔۔۔۔۔ پلوشہ سے سندھ ۔۔۔۔ کی حمایت میں محب سندھ ۔۔۔ سندھ کا مولا جٹ بن رھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب سندھ کراچی میں ۔۔۔۔۔ تیس سال تک ۔۔۔۔ قتل و ْغارت گری ۔۔۔ ھڑتالیں بوریاں ۔۔۔۔ کا دور چل رھا تھا ۔۔۔۔
تب یہ اینکر ۔۔۔۔ ما ں کے پلنگ کے نیچے چھپا ہوا تھا ۔۔۔۔ مارے بزدلی خوف اور ۔۔۔ الطاف بھائی کے دھشت کے ۔۔۔۔ ایسے اینکر ۔۔۔۔ پیشا ب بھی پلنگ کے نیچے ہی کردیتے تھے ۔۔۔۔۔
آج پلوشہ ایک نہتی عورت پر چڑھا ئی کررھا ہے ۔۔۔ بس اتنی سی اوقات ہے ان ۔۔۔ پا ک فوج زندہ با د کے نطفے سے پیدا ہونے والے اینکروں کی ۔۔۔۔۔
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
Guilty.
- mood 4
- mood Bawa, brethawk, Ghost Protocol, SAIT react this post
3 Jul, 2020 at 6:28 am #5کیا یہ پلواشہ خان اسی ختنے کرنے والی ایجنسی کے چیف ظہیر الاسلام کی خفیہ بیوی اور اس کے ایک خفیہ بچے کی ماں نہیں ہے جو سلیکٹڈ فدو اور اس کے یوتھیوں کو انگلی دے کر دھرنے کرواتا نواز شریف نے موقع پر پکڑ لیا تھا؟پتہ نہیں کیسی عورت ہے جو ایک طرف جمہوریت کی چمپئین بننے کی کوشش کرتی ہے اور دوسری طرف جمہوریت کی جڑیں کاٹنے والے آئی ایس آئی چیف سے خفیہ شادی کرکے خفیہ بچے پیدا کرتی ہے؟
3 Jul, 2020 at 3:01 pm #6کیا یہ پلواشہ خان اسی ختنے کرنے والی ایجنسی کے چیف ظہیر الاسلام کی خفیہ بیوی اور اس کے ایک خفیہ بچے کی ماں نہیں ہے جو سلیکٹڈ فدو اور اس کے یوتھیوں کو انگلی دے کر دھرنے کرواتا نواز شریف نے موقع پر پکڑ لیا تھا؟ پتہ نہیں کیسی عورت ہے جو ایک طرف جمہوریت کی چمپئین بننے کی کوشش کرتی ہے اور دوسری طرف جمہوریت کی جڑیں کاٹنے والے آئی ایس آئی چیف سے خفیہ شادی کرکے خفیہ بچے پیدا کرتی ہے؟۔
شکریہ باواجی ۔۔۔۔۔۔
آئی ایس آئی ۔۔۔۔ کا یہ روپ پہلے کبھی نہیں سنا تھا ۔۔۔۔۔
مطلب آئی ایس آئی ۔۔۔۔۔ سیا سی اکھاڑ پچھاڑ کے لیئے ۔۔۔۔۔ سیا سی و صحافی عورتوں کو ۔۔۔۔ خفیہ بیویاں بھی بنا لیتے ہیں ۔۔۔
جرنل ظہیر السلام ۔۔۔ شکل سے تو ۔۔۔۔ پہاڑی علاقے کا غنڈہ ہی لگتا تھا ۔۔۔۔۔ پھر بھی پلواشہ نے اس سے تعلقات رکھے ۔۔۔۔
ھیٹس آف ہے ۔۔۔۔ پلواشہ کو بھی ۔۔۔۔ کہ اس وحشی سے شادی کررکھی ۔۔۔۔۔۔۔
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
Guilty.
3 Jul, 2020 at 10:48 pm #7۔ شکریہ باواجی ۔۔۔۔۔۔ آئی ایس آئی ۔۔۔۔ کا یہ روپ پہلے کبھی نہیں سنا تھا ۔۔۔۔۔ مطلب آئی ایس آئی ۔۔۔۔۔ سیا سی اکھاڑ پچھاڑ کے لیئے ۔۔۔۔۔ سیا سی و صحافی عورتوں کو ۔۔۔۔ خفیہ بیویاں بھی بنا لیتے ہیں ۔۔۔ جرنل ظہیر السلام ۔۔۔ شکل سے تو ۔۔۔۔ پہاڑی علاقے کا غنڈہ ہی لگتا تھا ۔۔۔۔۔ پھر بھی پلواشہ نے اس سے تعلقات رکھے ۔۔۔۔ ھیٹس آف ہے ۔۔۔۔ پلواشہ کو بھی ۔۔۔۔ کہ اس وحشی سے شادی کررکھی ۔۔۔۔۔۔۔گلٹی بھائی
دو ہزار چودہ کے دھرنے میں ایک نیا پاکستان کنٹینر کے اندر بن رہا تھا اور ایک نیا پاکستان کنٹینر سے باہر بن رہا تھا
کنٹینر کے اندر نیا پاکستان عمران خان ریحام خان کے ساتھ بنا رہا تھا اور کنٹینر کے باہر ظہیر الاسلام نیا پاکستان پلوشہ خان کے ساتھ بنا رہا تھا
عمران خان کے تو ساری عمر حرام کاری کر کرکے ستو مکّے ہوئے تھے اس لیے وہ ریحام خان کے ساتھ کوئی نیا پاکستان نہ بنا سکا لیکن ظہیر الاسلام پلوشہ خان کے ساتھ “شمشیر الاسلام” کے نام سے نیا پاکستان بنانے میں کامیاب ہوگیا
چونکہ ظہیر الاسلام نے پلوشہ خان کے ساتھ ملکر “شمشیر الاسلام” کے نام سے نیا پاکستان خفیہ طور پر بنایا تھا اس لیے وہ اس کی اونرشپ لینے کو تیار نہ تھا جس پر پلوشہ خان کو سیٹا وائیٹ کی طرح نیا پاکستان دنیا سے تسلیم کروانے کیلیے عدالت سے سرٹیفیکیٹ لینا پڑا
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.