Thread:
خودکشی کیوں
- This topic has 99 replies, 16 voices, and was last updated 4 years, 7 months ago by
Zinda Rood. This post has been viewed 3817 times
-
AuthorPosts
-
29 Oct, 2018 at 12:14 am #61جنت میں ایسا کچھ نہیں ہوگا کہ وھاں دنیا کے پرانے کٹھے کھولے جائیں گے وہ جنت ہے وھاں دنیا کے معاملات رشتے موجود نہیں ہونگے۔
۔۔۔ اور نہ ہی جنت میں پرانے شوھر اور پرانی بیویاں گلے پڑیں گی ۔۔۔۔۔
جنت میں مردوں کو صرف حوریں ملیں گی ۔۔۔۔ اور عورتوں کو صرف زوج ملیں گے ۔۔۔۔
تاھم اگر کسی انسان کو دنیا سے کسی عورت یا مرد کی خواہش ہوگی بیوی یا محبوبہ یا کوئی ایشوریا رائے ۔۔۔۔۔ تو اس کو ۔۔۔۔ اس کی ایک ہوبہو شکل کی حور مہیا کردی جائے گی ۔۔۔
وہ ہوگی تو دنیا والی عورت کے شکل لیکن حور کی طرح حسین ہوگی ۔۔۔۔ کیونکہ وہ حور ہوگی ۔۔۔
دنیا کی بد شکل عورتیں وھاں دیکھنے کو نہیں ملیں گی ۔۔۔۔۔۔۔
- mood 2
- mood Ghost Protocol, Jack Sparrow react this post
29 Oct, 2018 at 12:25 am #62قطع نظر شخصی پرتَو اور ذاتی حالات، خود کُشی بیک وقت خود غرضی اور بزدلی کی ایک انتہائی شکل اور اس مقصد سے فرار کا اعتراف ہے جس کیلئے انسان پیدا ہوا ہے یعنی ودیعت کی گئی صلاحیتوں کی/کے ساتھ آزمائش۔زندہ رہنے کے بظاہر سب مقصد ختم بھی ہو جائیں تو بھی ایک مقصد بچ جااتا ہے: خدمت۔ خود کو دوسرں کیلئے وقف کر دینے کا مقصد
- thumb_up 2
- thumb_up Jack Sparrow, صحرائی liked this post
29 Oct, 2018 at 12:58 am #63جے صاحب۔ بہت اچھے موضوع کو آپ نے منتخب کیا ہے۔ بہت سے لوگ اپنے حالات، دکھ ، درد مصائب کی وجہ سے خودکشی کرلیتے ہیں، لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سی وجوہات ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اس دنیا میں اپنی مرضی اپنی خواہش سے نہیں آئے، بس یونہی ٹپک پڑے ہیں، جیسے یک دم کسی شخص کی صحرا کے بیچوں بیچ آنکھ کھلے اور اسے سمجھ نہ آئے کہ آخر وہ آیا کہاں سے اور جانا کہاں ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ہم میں سے ہر ایک نے ایک دن مرنا ہی مرنا ہے۔ زندگی میں جو چاہے کرلیں، جتنا چاہے انجوائے کرلیں، جتنی مرضی کامیابیاں / شہرت سمیٹ لیں، آخر ہم نے مر ہی جانا ہے۔ جون ایلیا نے کیا خوب کہا کہ ہم حسین ترین، ذہین ترین، امیر ترین اور زندگی میں ہر حوالے سے بہترین ہو کر بھی بالاخر مر ہی جائیں گے۔۔ موت ایک یقینی حقیقت ہے جو صرف چند سالوں کے فاصلے پر کھڑی ہے۔ یہ سب حقیقتیں ہماری زندگی کو کس قدر بے وقعت، بے مقصد اور ہیچ بنا دیتی ہیں۔ آخر ہم کیوں جئے جارہے ہیں خواہ مخواہ ، بلاوجہ، کیا صرف اس لئے کہ ہم کسی اتفاق کا نتیجہ ہیں، بس یونہی دنیا کے کسی خطے میں کسی گھر میں وارد ہوگئے اور لگ پڑے جینے، اور جیے جاتے گئے، بلا کسی وجہ کے۔ میں سمجھتا ہوں ہر شخص کو قانونی طور پر یہ حق حاصل ہونا چاہئے کہ وہ کسی بھی وقت خود کشی کرسکے، یہ کوئی منفی چیز نہیں، خودکشی کوئی غلط چیز نہیں، یہ انسان کا بنیادی حق ہے جو اسے ابھی تک تفویض نہیں کیا گیا۔ خودکشی کا قانونی حق نہ ملنے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوئے ہیں کہ انسان کو سہل پسند موت میسر نہیں آتی، کبھی وہ پنکھے سے لٹک جاتا ہے، کبھی زہر پی لیتا ہے ، کبھی دریا میں کود جاتا ہے ، کبھی ٹرین کے آگے لیٹ جاتا ہے، یہ سب موت کی بھیانکر شکلیں ہیں۔ آج کے ترقی یافتہ دور میں خودکشی پر مائل انسانوں کو اچھی موت مہیا کی جاسکتی ہے، انہیں انیستھیسزیا دے کر بے ہوش کرکے پرسکون موت دی جاسکتی ہے۔ خودکشی کو قانونی تحفظ حاصل ہوجائے تو جگہ جگہ سوئی سائیڈ سینٹر کھل جائیں گے جو مناسب دام لے کر انسان کو آسان موت دے سکیں گے، یہ بہت سے انسانوں کے مسائل کا حل ہوگا، بے شمار لوگ ان سوئی سائیڈ سینٹرز کا رخ کریں گے اور بلاوجہ کی زندگی سے نجات پائیں گے۔۔
کیا تخلیقی ا ُپچ ہے ویسے ۔ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کے خیال میں پچھلے 8-10 ہزر سال کی تہذیب و تاریخ اس حق/جہت پر کوئی توجہ یا کام کیوں نہیں ہو سکا ہے؟
29 Oct, 2018 at 1:09 am #64کیا اس دنیا میں کوئی ایسا آدمی بھی ہے جس کی زندگی کا کوئی مقصد ہو، اس دنیا میں ایسے موقع بھی آئے جب لاکھوں کروڑوں لوگ تھوڑے ہی عرصے میں مرگئے، کیا دنیا کو کوئی فرق پڑا، جو سمجھتا ہے کہ اس کی زندگی کا کوئی مقصد ہے، وہ بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہے۔۔۔
زندگی کا مقصد خارج میں نہیں داخل میں ہوتا ہے اور وحی یعنی پروکرام کیا گیا ہوتا ہے آپ کی روح/فطرت میں
- thumb_up 1
- thumb_up JMP liked this post
29 Oct, 2018 at 1:20 am #65آبجیکشن۔۔۔۔۔۔۔ آپ میری دو حوریں کھا گئیں، ستر نہیں بہتر حوریں ملیں گی اور جو پرانی دنیاوی بیوی ہوگی، وہ صرف بونس کے طور پر دی جائے گی۔۔ اگر بیوی نے میری حوروں کے خلاف کوئی توہین آمیز بات کی تو وہیں اسے تین طلاق دے کر فارغ کردوں گا۔۔۔
بھائی صااحب آپ بھول رہے ہیں آپ اور شیطان دوزخ کی دیوار پر چڑھے ہو نگے
- mood 2
- mood Ghost Protocol, Zinda Rood react this post
29 Oct, 2018 at 2:26 am #66دوزخ کی دیوار پہ چڑھ کے
میں نے اور شیطان نے دیکھا
سہمی ہوئی حوروں کے پیچھے
وحشی ملا دوڑ رہے تھے
آپ سے گزارش ہے کہ دیوار کے دوسری طرف اپنا خیال رکھئے گا۔
۔۔
یہ بھی تو ممکن ہے کہ دیانت داری کے سو فیصد نمبر لے کر قرار صاحب جیب میں امریکن مارکہ پسٹل دباے ایک کالی بھیڑ کو چرارہے ہوں شیرازی صاحب بہتی نہر میں سے ڈونگے بھر بھر پی کر ٹن پڑے ہوں اور آپ حوروں کی گنتی میں مصروف ہوں عاطف صاحب بھی ہوں تو آپ کی ہی اور مگر ہاتھ پیر بندھے ہوے ہوں جبکہ نادان صاحبہ اور ہم جولی خان کا دامن پکڑے دوزخ میں پہنچ کر دیوار سے لگے حیران و پریشان بیٹھے ہوں
@nadan
@Imrankhan
- mood 3
- mood JMP, Zinda Rood, Qarar react this post
29 Oct, 2018 at 2:42 am #67خود کشی اور مذہبی وابستگی / عدم وابستگی میں گہرا تعلق پایا گیا ہے درج میں ایک ٢٠٠٤ میں شایع کی گئی تحقیق پیش خدمت ہے -اس پہلو پر بھی دانش کے موتی بکھیرنے کی گنجائش موجود ہےAbstract
OBJECTIVE: Few studies have investigated the association between religion and suicide either in terms of Durkheim’s social integration hypothesis or the hypothesis of the regulative benefits of religion. The relationship between religion and suicide attempts has received even less attention.METHOD: Depressed inpatients (N=371) who reported belonging to one specific religion or described themselves as having no religious affiliation were compared in terms of their demographic and clinical characteristics.
RESULTS: Religiously unaffiliated subjects had significantly more lifetime suicide attempts and more first-degree relatives who committed suicide than subjects who endorsed a religious affiliation. Unaffiliated subjects were younger, less often married, less often had children, and had less contact with family members. Furthermore, subjects with no religious affiliation perceived fewer reasons for living, particularly fewer moral objections to suicide. In terms of clinical characteristics, religiously unaffiliated subjects had more lifetime impulsivity, aggression, and past substance use disorder. No differences in the level of subjective and objective depression, hopelessness, or stressful life events were found.
CONCLUSIONS: Religious affiliation is associated with less suicidal behavior in depressed inpatients. After other factors were controlled, it was found that greater moral objections to suicide and lower aggression level in religiously affiliated subjects may function as protective factors against suicide attempts. Further study about the influence of religious affiliation on aggressive behavior and how moral objections can reduce the probability of acting on suicidal thoughts may offer new therapeutic strategies in suicide prevention.
- thumb_up 2
- thumb_up JMP, Zinda Rood liked this post
29 Oct, 2018 at 4:57 am #68قطع نظر شخصی پرتَو اور ذاتی حالات، خود کُشی بیک وقت خود غرضی اور بزدلی کی ایک انتہائی شکل اور اس مقصد سے فرار کا اعتراف ہے جس کیلئے انسان پیدا ہوا ہے یعنی ودیعت کی گئی صلاحیتوں کی/کے ساتھ آزمائش۔ زندہ رہنے کے بظاہر سب مقصد ختم بھی ہو جائیں تو بھی ایک مقصد بچ جااتا ہے: خدمت۔ خود کو دوسرں کیلئے وقف کر دینے کا مقصداَتھرا sahib
محترم اتھرا صاحب
آپ نے اچھا نکتہ اٹھایا ہے پر سوچ رہا تھا کے خودکشی بزدلی کی علامت ہے یا نہیں
کسی مشکل صورت حال سے بھاگ جانا بزدلی ہی کہی جا سکتی ہے لیکن زندگی جیسی قیمتی شے کو اپنے ہاتھوں تلف کر دینا بھی ایک مشکل فیصلہ ہے یا شاید نہیں
جہاں تک خود غرضی کا تعلق ہے اپنے پیچھے دوسروں کو مشکل میں چھوڑ کر جاناخود غرضی کہلائی جا سکتی ہے
- thumb_up 2
- thumb_up Zinda Rood, صحرائی liked this post
29 Oct, 2018 at 5:11 am #69اَتھرا sahib محترم اتھرا صاحب آپ نے اچھا نکتہ اٹھایا ہے پر سوچ رہا تھا کے خودکشی بزدلی کی علامت ہے یا نہیں کسی مشکل صورت حال سے بھاگ جانا بزدلی ہی کہی جا سکتی ہے لیکن زندگی جیسی قیمتی شے کو اپنے ہاتھوں تلف کر دینا بھی ایک مشکل فیصلہ ہے یا شاید نہیں جہاں تک خود غرضی کا تعلق ہے اپنے پیچھے دوسروں کو مشکل میں چھوڑ کر جاناخود غرضی کہلائی جا سکتی ہےیہ لمحاتی بہادری بمقابلہ طویل المدت بزدلی (جو باقی ماندہ زندگی، جس کا کہ خاتمہ کیا جا رہا ہے) پر مشتمل ہے کا مسئلہ ہے اور یہ نکتہءنظر (پرسپیکٹو) کا بھی معاملہ ہے، اگر تو یہ آخر الذکر ہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں، پرسپیکٹو ہمیشہ منفرد اور ذاتی ہوتا ہے اور میں اس پر بحث نہیں کرتا
اوپر پہلا جملہ تھوڑا پیچیدہ ہو گیا ہے لیکن امید ہے آپ بات کو پا لیں گے
- local_florist 1
- local_florist JMP thanked this post
29 Oct, 2018 at 10:23 am #70کیا تخلیقی ا ُپچ ہے ویسے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور آپ کے خیال میں پچھلے 8-10 ہزر سال کی تہذیب و تاریخ اس حق/جہت پر کوئی توجہ یا کام کیوں نہیں ہو سکا ہے؟
میرے خیال میں دنیا اب آہستہ آہستہ اس طرف بڑھ رہی ہے، آپ کے علم میں ہوگا کہ سویٹزرلینڈ میں انتہائی علیل یا ذہنی و جسمانی طور پر معذور طویل العمر افراد کو خودکشی کا قانونی حق دیا گیا ہے، ابھی کچھ دن قبل آسٹریلیا کے سائنسدان ڈاکٹر ڈیوڈ گوڈال نے سویٹرزلینڈ کے اس قانون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں جاکر ایک کلینک میں پرسکون خودکشی کرلی، انہیں پرسکون موت دے دی گئی۔۔
یہ انسان کو خودکشی کا قانونی حق دینے کی طرف پہلا قدم ہے، وہ وقت بھی آئے گا جب ایک صحت مند اور زندگی سے بھرپور شخص کو بھی خودکشی کا قانونی حق مل جائے گا۔۔ انسانی آزادیوں کے ارتقا کا عمل جاری ہے۔۔
- This reply was modified 53 years, 5 months ago by .
29 Oct, 2018 at 10:24 am #71زندگی کا مقصد خارج میں نہیں داخل میں ہوتا ہے اور وحی یعنی پروکرام کیا گیا ہوتا ہے آپ کی روح/فطرت میںآپ جس کو مقصد کہہ رہے ہیں، وہ مقصد نہیں ہوتا، بس ایک بہانہ ہوتا ہے، دل کو ایک طفلانہ تسلی ہوتی ہے، ورنہ کسی کے ہونے یا نہ ہونے سے دنیا کو رتی برابر فرق نہیں پڑتا۔۔۔
- thumb_up 1
- thumb_up JMP liked this post
29 Oct, 2018 at 10:31 am #72قطع نظر شخصی پرتَو اور ذاتی حالات، خود کُشی بیک وقت خود غرضی اور بزدلی کی ایک انتہائی شکل اور اس مقصد سے فرار کا اعتراف ہے جس کیلئے انسان پیدا ہوا ہے یعنی ودیعت کی گئی صلاحیتوں کی/کے ساتھ آزمائش۔ زندہ رہنے کے بظاہر سب مقصد ختم بھی ہو جائیں تو بھی ایک مقصد بچ جااتا ہے: خدمت۔ خود کو دوسرں کیلئے وقف کر دینے کا مقصدہر خود کشی بزدلی نہیں ہوتی، غالباً جون ایلیا نے ہی کہا تھا کہ اس دنیا میں زندگی گزارنے کے لئے بہت زیادہ بہادری نہیں بلکہ بہت زیادہ بے حسی چاہیے۔۔ بہت سے ادیب بھی خودکشی کرلیتے ہیں، ارنسٹ ہیمنگوے ، ورجینیا وولف، سلویا پلاتھ، ، ہیرلڈ ہارٹ کرین وغیرہ نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا، کیونکہ یہ معاشرے کے حساس لوگ ہوتے ہیں ، اس کو آپ بزدلی نہیں کہہ سکتے۔۔
اور آپ کو کس نے کہہ دیا ہے کہ انسان کسی مقصد کے لئے پیدا ہوا ہے؟
- thumb_up 1
- thumb_up JMP liked this post
29 Oct, 2018 at 4:34 pm #73میرے خیال میں دنیا اب آہستہ آہستہ اس طرف بڑھ رہی ہے، آپ کے علم میں ہوگا کہ سویٹزرلینڈ میں انتہائی علیل یا ذہنی و جسمانی طور پر معذور طویل العمر افراد کو خودکشی کا قانونی حق دیا گیا ہے، ابھی کچھ دن قبل آسٹریلیا کے سائنسدان ڈاکٹر ڈیوڈ گوڈال نے سویٹرزلینڈ کے اس قانون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں جاکر ایک کلینک میں پرسکون خودکشی کرلی، انہیں پرسکون موت دے دی گئی۔۔
یہ انسان کو خودکشی کا قانونی حق دینے کی طرف پہلا قدم ہے، وہ وقت بھی آئے گا جب ایک صحت مند اور زندگی سے بھرپور شخص کو بھی خودکشی کا قانونی حق مل جائے گا۔۔ انسانی آزادیوں کے ارتقا کا عمل جاری ہے۔۔
آپ کو نہیں لگتا کہ یہ ساری دانشورانہ کلکاریاں ہیں؟ مرکزی نکتہ ارادے کا اختیار (حقِ خود ارادی) ہے اور وہ اسے حاصل ہے جب چاہے عمل کر لے؟
رہی مرنے کے بعد کی صورتحال، اگر میں مر ہی گیا تھا تو مجھے کیا، میرے بعد جو بھی ہوتا رہے
ارادے ہوں جن کے پختہ، وہ تلاطم خیز موجوں سے گھبرایا نہیں کرتے
29 Oct, 2018 at 4:46 pm #74آپ جس کو مقصد کہہ رہے ہیں، وہ مقصد نہیں ہوتا، بس ایک بہانہ ہوتا ہے، دل کو ایک طفلانہ تسلی ہوتی ہے، ورنہ کسی کے ہونے یا نہ ہونے سے دنیا کو رتی برابر فرق نہیں پڑتا۔۔۔
آپ کے اس بیان کے دو حصے ہیں اور دونوں آر ناٹ دی ون اینڈ دا سیم تھنگ
جب تک آپ زندہ ہیں جو چیز آپکو چین سے پیٹھنے نہیں دیتی، آپ کے اراادے کی رہنمائی کرتی ہے وہ آپ کا مقصد ہے، اب یہ آپ کی فطرت اور سوچ پر ہے کہ آپ کسے رہنما کرتے ہیں، ویسے آپ کی زندگی کا کیا مقصد ہے؟
مفکرین، مصلحین، سائنسدانوں، فنکاروں اور اسی طرح کے دوسروں کی کاوشوں سے آج ہمیں بہت فرق پڑا ہے، ہم نسبتاً زیادہ محفوظ، پر امن، پر یقین اور آرام دہ زندگی میں ہیں، ہاں جو پیدا ہونے سے پہلے بھی مشتِ خاک تھے اور زندگی میں بھی ویسے ہی رہے اور سوائے دانشورابہ کلکاریوں کے عملی طور پر کچھ نہیں کیا، ان کے ہونے، مر جانے اور نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑنا تھا اور نہ پڑا
29 Oct, 2018 at 4:56 pm #75ہر خود کشی بزدلی نہیں ہوتی، غالباً جون ایلیا نے ہی کہا تھا کہ اس دنیا میں زندگی گزارنے کے لئے بہت زیادہ بہادری نہیں بلکہ بہت زیادہ بے حسی چاہیے۔۔ بہت سے ادیب بھی خودکشی کرلیتے ہیں، ارنسٹ ہیمنگوے ، ورجینیا وولف، سلویا پلاتھ، ، ہیرلڈ ہارٹ کرین وغیرہ نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا، کیونکہ یہ معاشرے کے حساس لوگ ہوتے ہیں ، اس کو آپ بزدلی نہیں کہہ سکتے۔۔
اور آپ کو کس نے کہہ دیا ہے کہ انسان کسی مقصد کے لئے پیدا ہوا ہے؟
چلیں جو ایک آدھ نہیں ہوتی ہو گی وہ خود غرصی ہوتی ہوگی
جن ادیبوں کے نام لئے ہیں یا اسی طرح کے اور دوسرے دانشورانہ گم راہی/خود غرضی (ڈائس فنکشنگ) کے شاہکار ہیں
مقصد بارے پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ زندگی کا مقصد خارج میں نہیں داخل میں ہوتا ہے اور وحی یعنی پروکرام کیا گیا ہوتا ہے آپ کی روح/فطرت میں
29 Oct, 2018 at 5:44 pm #76وہ انساں نہیں جو ڈر جائے حالات کے خونی منظر سےجس حال میں جینا مشکل ہو اُس حال میں جینا لازم ہے
ویسے کچھ مفکرین کے نزدیک خودکشی بہادر لوگوں کا کام ہے
بزدل لوگ تو سسک سسک کے جیتے رہتے ہیں۔
بہادر لوگ دنیا کو زندگی کو ٹھوکر مار کر چلتے بنتے ہیں۔
- thumb_up 1
- thumb_up JMP liked this post
29 Oct, 2018 at 7:53 pm #77آپ کو نہیں لگتا کہ یہ ساری دانشورانہ کلکاریاں ہیں؟ مرکزی نکتہ ارادے کا اختیار (حقِ خود ارادی) ہے اور وہ اسے حاصل ہے جب چاہے عمل کر لے؟ رہی مرنے کے بعد کی صورتحال، اگر میں مر ہی گیا تھا تو مجھے کیا، میرے بعد جو بھی ہوتا رہےارادے ہوں جن کے پختہ، وہ تلاطم خیز موجوں سے گھبرایا نہیں کرتے
قانونی حق ملنے سے جو مراعات حاصل ہوں گی وہ آپ کی طفلانہ نگاہی سے اگر ابھی تک اوجھل ہیں تو کیا میں گنوادوں؟۔
29 Oct, 2018 at 8:00 pm #78چلیں جو ایک آدھ نہیں ہوتی ہو گی وہ خود غرصی ہوتی ہوگی جن ادیبوں کے نام لئے ہیں یا اسی طرح کے اور دوسرے دانشورانہ گم راہی/خود غرضی (ڈائس فنکشنگ) کے شاہکار ہیں مقصد بارے پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ زندگی کا مقصد خارج میں نہیں داخل میں ہوتا ہے اور وحی یعنی پروکرام کیا گیا ہوتا ہے آپ کی روح/فطرت میں
آپ کے اس بیان کے دو حصے ہیں اور دونوں آر ناٹ دی ون اینڈ دا سیم تھنگ جب تک آپ زندہ ہیں جو چیز آپکو چین سے پیٹھنے نہیں دیتی، آپ کے اراادے کی رہنمائی کرتی ہے وہ آپ کا مقصد ہے، اب یہ آپ کی فطرت اور سوچ پر ہے کہ آپ کسے رہنما کرتے ہیں، ویسے آپ کی زندگی کا کیا مقصد ہے؟ مفکرین، مصلحین، سائنسدانوں، فنکاروں اور اسی طرح کے دوسروں کی کاوشوں سے آج ہمیں بہت فرق پڑا ہے، ہم نسبتاً زیادہ محفوظ، پر امن، پر یقین اور آرام دہ زندگی میں ہیں، ہاں جو پیدا ہونے سے پہلے بھی مشتِ خاک تھے اور زندگی میں بھی ویسے ہی رہے اور سوائے دانشورابہ کلکاریوں کے عملی طور پر کچھ نہیں کیا، ان کے ہونے، مر جانے اور نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑنا تھا اور نہ پڑاہاں اگر کسی کے عزیز رشتے دار اس سے محبت کرنے والے موجود ہیں، تب اس کی خودکشی کو خودغرضی کہا جاسکتا ہے۔۔
مقصد کے بارے آپ نے جو فرمایا اس کو پڑھ کر میں آپ سے ایک بات ضرور پوچھنا چاہوں گا کہ آپ ہر معاملے کو اتنے چھوٹے سپیکٹرم پر کیوں دیکھتے ہیں، اس کی وجہ تو آپ ہی بتاسکتے ہیں، ہوسکتا ہے طویل عرصہ سے چھوٹے سے مذہبی پنجرے میں بند رہنے کا اثر ہو یا شاید کوئی اور وجہ۔۔ بہرحال میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں یہ جن کو آپ مقصد قرار دے رہے ہیں یہ چھوٹے چھوٹے بہانے، طفل تسلیاں ہوتی ہیں، جی کو بہلانے کے واسطے۔۔۔ آپ بتائیے اگر اس دنیا سے سارے انسان مٹ جائیں تب کیا اس دنیا ، کائنات کو کوئی فرق پڑےگا۔۔ کدھرجائے گی ساری مقصدیت۔۔۔۔؟ کیا انسان اس کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے؟ یا پھر چاند سورج کی گردش اس کے وجود پر منحصر ہے، کیا ہے انسان۔۔؟ ایک حقیر کیڑا۔۔؟ انسان اپنے وجود اور مقصدیت کے اعتبار سے اس دھرتی پر رینگنے والے کیڑوں مکوڑوں سے کس طرح مختلف ہے۔۔۔
29 Oct, 2018 at 8:53 pm #79قانونی حق ملنے سے جو مراعات حاصل ہوں گی وہ آپ کی طفلانہ نگاہی سے اگر ابھی تک اوجھل ہیں تو کیا میں گنوادوں؟۔
جی گنوائیے ۔ ۔ ۔ ۔ اردو میں دیجئے گا، پھر بات کرتے ہیں
29 Oct, 2018 at 8:59 pm #80ہاں اگر کسی کے عزیز رشتے دار اس سے محبت کرنے والے موجود ہیں، تب اس کی خودکشی کو خودغرضی کہا جاسکتا ہے۔۔
مقصد کے بارے آپ نے جو فرمایا اس کو پڑھ کر میں آپ سے ایک بات ضرور پوچھنا چاہوں گا کہ آپ ہر معاملے کو اتنے چھوٹے سپیکٹرم پر کیوں دیکھتے ہیں، اس کی وجہ تو آپ ہی بتاسکتے ہیں، ہوسکتا ہے طویل عرصہ سے چھوٹے سے مذہبی پنجرے میں بند رہنے کا اثر ہو یا شاید کوئی اور وجہ۔۔ بہرحال میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں یہ جن کو آپ مقصد قرار دے رہے ہیں یہ چھوٹے چھوٹے بہانے، طفل تسلیاں ہوتی ہیں، جی کو بہلانے کے واسطے۔۔۔ آپ بتائیے اگر اس دنیا سے سارے انسان مٹ جائیں تب کیا اس دنیا ، کائنات کو کوئی فرق پڑےگا۔۔ کدھرجائے گی ساری مقصدیت۔۔۔۔؟ کیا انسان اس کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے؟ یا پھر چاند سورج کی گردش اس کے وجود پر منحصر ہے، کیا ہے انسان۔۔؟ ایک حقیر کیڑا۔۔؟ انسان اپنے وجود اور مقصدیت کے اعتبار سے اس دھرتی پر رینگنے والے کیڑوں مکوڑوں سے کس طرح مختلف ہے۔۔۔
آپ کی ہبل جب اس کائنات کو دیکھتی ہے تو اسے بڑا بہانہ یا بڑا مقصد کیا لگتا ہے؟
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.