Home › Forums › Siasi Discussion › خدا کی قسم ہم طالبان کے ساتھ ہیں
- This topic has 10 replies, 5 voices, and was last updated 1 year, 4 months ago by
unsafe. This post has been viewed 445 times
-
AuthorPosts
-
29 Aug, 2021 at 9:33 pm #1
ہم تب بھی خوش تھے جب امریکہ کو ویتنامیوں سے چھتر پڑے۔ ہم تب بھی ناچے جب ایران سے امریکہ کا بستر گول ہوا اور ہم آج بھی بہت خوش ہیں جب افغانستان سے امریکی بدن پر تیل مل کے فرار ہوئے ہیں۔
امریکیوں کو جہاں بھی جو بھی جس کارن بھی لتر مارتا ہے، ہم خوش ہوتے ہیں۔ بالکل ویسے جیسے سلطان راہی نوری نت کا کٹاپا لگائے یا امیتابھ بچن ظالم سیٹھ کی ٹائی کھینچتے ہوئے چپیڑ کھینچ مارے تو ہم تالیاں بجاتے ہیں۔
بالکل ویسے ہی جب ارطغرل کہیں دور دراز ایشیاِ کوچک میں اپنے ہی جیسے ہم شکل دشمنوں کی دوڑ لگواتا ہے تو ہماری رگوں میں نعرہِ تکبیر گونج اٹھتا ہے۔
مگر ہم کیوں خوش ہوتے ہیں؟ کیونکہ ہم شدید تمنا کے باوجود یہ سب نہیں کر پاتے۔
ہمارا بھی اکثر دل چاہتا ہے کہ انڈیا سے کشمیر اور بنگلہ دیش کا بدلہ لے لیں۔ مگر اس کے لیے معیشت اور حالات ہی سازگار نہیں ہو پاتے تو ہم کیا کریں۔ ویسے بھی پشتو کا محاورہ ہے کہ ’تھوک سے پن چکی نہیں چلتی۔
کیا ہمارا جی نہیں چاہتا کہ امریکہ ایک ہاتھ سے امدادی ریوڑی دے کر دوسرا ہاتھ گردن میں ڈال کر جو ’ڈو مور‘ کرواتا ہے وہ ہاتھ ہی مروڑ دیں۔
مگر پھر ملٹی پل ویزہ، گرین کارڈ، دوہری شہریت کے بل پر یہاں کا مال وہاں منتقل کر کے بے نامی املاک و کاروبار کی سہولت، بچوں کی اعلیٰ تعلیم، اسلحہ جاتی محتاجی، آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے تالوں کی امریکی چابیاں اور برادر امریکی ممالک سے تعلقات کی نزاکت جیسے گمبھیر مسائل امریکہ کے خلاف علمِ بغاوت بلند کرنے سے روک دیتے ہیں۔
کاش یہ سب مجبوریاں نہ ہوتیں تو امریکہ کی ایوب خان کے دور میں ہی وہ لترول کرتے کہ ستر کی دہائی کے ویتنامی و ایرانی اور اکیسویں صدی کے طالبان بھی دانتوں تلے انگلیاں داب لیتے۔
ایسا نہیں کہ ہم میں جذبے اور ہمت کی کمی ہے یا ہم ایک خالص نظریاتی سماج کی تعمیر نہیں چاہتے یا طالبان کی طرح چوروں کے ہاتھ اور ڈاکوؤں کے پاؤں نہیں کاٹنا چاہتے یا کرپٹ لوگوں کو کرین سے لٹکانا یا ریپسٹ کو سنگسار نہیں کرنا چاہتے یا سود سے پاک معیشت رائج کرنے کے تمناگیر نہیں۔
ہم شدید خواہش مند ہیں تبھی تو ہمارے کچھ صاحبِ ایمان پکار اٹھے کہ ’کابل میں طالبان کا داخلہ فتحِ مکہ کے بعد اسلامی تاریخ کا دوسرا اہم واقعہ ہے۔‘ اب مجھ جیسے لال بھجکڑ سوچ رہے ہیں کہ کابل میں موجود حامد کرزئی، عبداللہ عبداللہ، گلبدین حکمتیار اور ابو سفیان، عکرمہ اور ابی سرح میں کیا قدرِ مشترک ہے۔
اور میں دن گن رہا ہوں کہ کب ہمارے یہ عزیز از جان تجزیہ کار دارلحرب سے دارالایمان کی جانب ہجرت کر کے تحریکِ ترکِ موالات کے بزرگوں کی یاد تازہ کرتے ہیں۔
اب اگر مرئی و غیر مرئی مجبوریوں کے سبب ہم بحیثیتِ قوم و ریاست وہ سب نہیں کر پا رہے جو کرنے کا حق ہے تو آپ کو کم از کم ہماری نیت اور جذبے کی داد تو دینی ہی چاہیے۔
اگر آپ یہ پوچھیں کہ کیا ہم طالبان کے ساتھ ہیں تو ہم ایک نہیں دونوں ہاتھ بلند کر کے کہنے کو تیار ہیں کہ ’ہاں! خدا کی قسم ہم دل سے ان کے ساتھ ہیں۔‘ اب خدا کے لیے یہ مت پوچھ لیجیے گا کہ کیا آپ طالبان جیسی حکومت اسلام آباد میں بھی چاہتے ہیں؟
گواہ رہیے گا کہ جب تک افغانستان میں کفر دوست ڈھانچہ رہا ہم نے اپنے دروازے ہر طرح کے افغانوں کے لیے کھول دیے۔ آج بھی ہمارے ہاں بیس لاکھ سے زیادہ مہمان ہیں۔
لیکن اب جب کہ ہمارے حسرتی وزیرِ اعظم کے بقول افغانستان ’غلامی کی زنجیریں توڑ چکا ہے۔‘ نئے پناہ گزینوں کا ہماری سرزمین پر آنا نہیں بنتا۔ انھیں وہیں رہ کر غلامی سے نجات کا جشن منانا چاہیے۔
(ویسے بھی آپ کسی صورت پاکستان، ایران اور ترکی سے مطالبہ نہیں کر سکتے کہ وہ مزید پناہ گزینوں کا بوجھ ہر صورت اٹھائیں۔ تینوں ممالک پر اس وقت پناہ گزینوں کا خاصا بوجھ ہے۔)
دنیا نے کابل ایئرپورٹ سے امریکی اور نیٹو مال بردار طیاروں کو تو پناہ گزینوں کا بوجھ ڈھوتے دیکھا مگر ان میں کوئی بھی ایسا مال بردار طیارہ نہیں تھا جس پر کسی خوشحال خلیجی ریاست کا نشان بنا ہو۔
کیا ان ریاستوں میں صرف بھگوڑے حکمرانوں اور ان حکمرانوں کی مال دار اپوزیشن کو ہی پناہ مل سکتی ہے؟بشکریہ …….. وسعت اللہ خان
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist Atif Qazi thanked this post
- thumb_up Believer12 liked this post
30 Aug, 2021 at 12:25 am #2وسعت اللہ خان صا حب ۔۔۔۔۔۔۔اس قوم کا مسئلہ یہ ہے کہ پا کستانی قوم ۔۔۔۔ بنیا دی طور پر ایک ۔۔۔۔ مو لا جٹ ۔۔۔۔۔ قوم ہے ۔۔۔۔۔ اور عرصہ ستر سال سے پا کستانی مولا جٹ قوم ۔۔۔ پڑوسی مما لک کو فتح کرنے کے جنگی شوق میں جی رھی ہے ۔۔۔
یہ قوم ستر سال سے ۔۔۔۔ ھمسا یوں سے جنگی مقا بلہ بازی میں مصروف ہے ۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔ جنگی شوق اور جنگی جنون میں یہ قوم وڑ کھوسے میں گئی ہے لیکن انسان بننے کو تیار نہیں ہے ۔۔۔۔۔
اس قوم کے جنگی شوق کا یہ عا لم ہے کہ ۔۔۔۔اس مولا جٹ قوم نے اپنا ۔۔۔۔ ما ئی باپ ۔۔۔۔ بھی ایک جنگی ادارے کو بنا رکھا ہے ۔۔۔۔ جو تنخواہ تو قوم سے لیتا ہے ۔۔۔ لیکن جنگیں با ھر والوں کی لڑتا ہے ۔۔۔۔
اس قوم کے جنگی شوق کی میچنگ کی وجہ سے ۔۔۔۔ علا قے میں مجا ھدین طا لبان لشکر سپاہ جیسے ۔۔۔ بہادران ۔۔۔ پیدا کیئے جاتے رھے اور ملک کو تباہ و برباد کرگئے ۔۔
اگر یہ قوم اپنے جنگی شوق و جنون کی وجہ سے ۔۔۔۔ فتح کا بل پر بھنگڑے ڈال رھی تو کو ئی نئی بات نہیں یہ قوم گا ھے بگا ھے فتح اسلام آباد پر بھی بھنگڑے مٹھا ئیاں کرتی رھتی ہے
جنگ لڑائی فوج ۔۔۔ ہی اس قوم کا شوق ہے اور۔۔۔ جنگ فوج مجا ھدین طا لبان ہی قوم کی ابھی تک کی کما ئی ہے ۔۔۔۔۔۔ تاریخ کے اوراق بھی انتظار میں ہیں ۔۔۔۔
کہ اور کتنا ٹائم رہ گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھینس کے پا نی میں جا نے کے لیے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
- thumb_up 2
- thumb_up Atif Qazi, Believer12 liked this post
30 Aug, 2021 at 11:15 am #3خلیجی ریاستیں بشمول سعودی عرب منافقوں کا گڑھ ہیں، غیر عرب سے ان کی نفرت اور نخوت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ روس افغانستان جنگ کے دوران بھی سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں نے امداد تو بھیجی لیکن کسی پناہ گزین کو قبول نہیں کیا۔ کل کے بھکاری عرب بدو آج متمول ہوگئے تو جن سے خیرات لیا کرتے تھے انہیں ہی آنکھیں دکھاتے ہیں۔- thumb_up 2
- thumb_up Believer12, Guilty liked this post
30 Aug, 2021 at 2:09 pm #4حسرتی وزیراعظم30 Aug, 2021 at 2:14 pm #5اگر ٹرمپ اپنی قوم سے ” گیم آف تھرونز” دیکھنے کا کہہ دیتا تو سب نے پیچھے پڑجانا تھا مگر حسرتی وزیراعظم نے ایک تھرڈ کلاس ڈرامہ جس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں دیکھ دیکھ کر تین سال گزار دئیے ایک آدھ سیریل اور چل گئی تو ٹرم پوری ہوجاے گینوٹ، ابھی سےمرنے پڑے ہوے ہیں الیکشن آلینے دیں جب میدان سب کیلئے ایک جیسا ہوگا تو ان کا حال دیکھنے والا ہوگا
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
30 Aug, 2021 at 8:55 pm #6اگر ٹرمپ اپنی قوم سے ” گیم آف تھرونز” دیکھنے کا کہہ دیتا تو سب نے پیچھے پڑجانا تھا مگر حسرتی وزیراعظم نے ایک تھرڈ کلاس ڈرامہ جس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں دیکھ دیکھ کر تین سال گزار دئیے ایک آدھ سیریل اور چل گئی تو ٹرم پوری ہوجاے گی نوٹ، ابھی سےمرنے پڑے ہوے ہیں الیکشن آلینے دیں جب میدان سب کیلئے ایک جیسا ہوگا تو ان کا حال دیکھنے والا ہوگاالیکشن کی فکر انہیں ہوتی ہے جنہوں نے مقابلہ کرنا ہوتا ہے، پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ جنہوں نے اس بار جتوایا تھا وہی اگلی بار بھی جتوادیں گے اسلئے اسے کوئی تشویش نہیں۔
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
31 Aug, 2021 at 3:23 pm #7الیکشن کی فکر انہیں ہوتی ہے جنہوں نے مقابلہ کرنا ہوتا ہے، پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ جنہوں نے اس بار جتوایا تھا وہی اگلی بار بھی جتوادیں گے اسلئے اسے کوئی تشویش نہیں۔مگر ایک ہلکا سا اندیشہ تو دل میں اٹھتا ہی ہوگا کہ اگر ان کا دل کسی اور پر آگیا تو پی ٹی آی دن دیہاڑے لٹ جاے گی؟
- mood 1
- mood Guilty react this post
31 Aug, 2021 at 10:49 pm #8مگر ایک ہلکا سا اندیشہ تو دل میں اٹھتا ہی ہوگا کہ اگر ان کا دل کسی اور پر آگیا تو پی ٹی آی دن دیہاڑے لٹ جاے گی؟بات میں تو تمہاری وزن ہے ۔۔۔۔۔
لیکن علاقے کے حالات میں ۔۔۔ طا لبان کی واپسی ہوچکی ہے ۔۔۔۔ڈرون حملے شروع ہوچکے ہیں ۔۔۔۔ افغا نستان میں بھی خا نہ جنگی کی جھڑپیں ہوئی ہیں ۔۔۔۔۔
دھشت گردی جنگ ہو یا کوئی بھی جنگ ۔۔۔۔ حالات جنگ میں ۔۔۔۔ پا کستان میں نوازشریف جیسے اینٹی ایسٹبلشمنٹ بندے کو نہیں لا یا جاتا
جنگی حالات میں ۔۔۔۔۔ مشرف جیسے بے وقوف ۔۔۔۔ کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔
عمران خان ۔۔۔۔ مشرف کی طرح مکمل بے وقوف بھی ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔اوو کا نفیڈینٹ بھی ہے ۔۔۔ سینہ بھی پھلا کر چلتا ہے ۔۔۔۔ جی ایچ کیو ۔۔۔ سے ایڈو ائیس بھی لیتا ہے ۔۔۔۔
۔۔ عمران خان میں وہ تمام خوبیاں موجود ہیں ۔۔۔۔۔۔ پا کستان کے جنگی حالات کے لیئے ۔۔۔۔ آئیڈیل ہیں ۔۔۔۔
اس لیئے مجھے زاتی طور پر مکمل یقین ہے ۔۔۔۔ عمران خان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ۔۔۔۔۔ یوتھیا حکومت جاری رھے گی ۔۔۔
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
- mood 1
- mood Believer12 react this post
7 Sep, 2021 at 4:22 pm #9طالبان نے سائنس نہیں پڑھی ، دنیا کے قانون کا ان کو نہیں پتا ، تعلیم کا ان کو نہیں پتا …. بس قران پاک پڑھا ہے … حضرت علی اور مرحب کی لڑائی پڑھی ہے … ان کو کیا پتا حکومت کس بلا کا نام ہے … آج کی دنیا میں وہ پوری کوشش کریں گے دنیا کسی طرح چودہ سو سال پہلے چلی جاے .. اور ان کا ملک افغانستان بھی
7 Sep, 2021 at 4:35 pm #10طالبان نے سائنس نہیں پڑھی ، دنیا کے قانون کا ان کو نہیں پتا ، تعلیم کا ان کو نہیں پتا …. بس قران پاک پڑھا ہے … حضرت علی اور مرحب کی لڑائی پڑھی ہے … ان کو کیا پتا حکومت کس بلا کا نام ہے … آج کی دنیا میں وہ پوری کوشش کریں گے دنیا کسی طرح چودہ سو سال پہلے چلی جاے .. اور ان کا ملک افغانستان بھی
بغیر سا ئینس پڑھے ۔۔۔ قانون سے نابلد ۔۔۔۔ طا لبان ۔۔۔۔۔ اس جد ید دور میں کیسے حکومت چلا ئیں گے ۔۔۔۔۔
یہ تو آپ کو ۔۔۔۔ اپنی عظیم سیکولر حکومتوں سے پوچھنا چا ھیے ۔۔۔۔۔ جو سیکولر مما لک ۔۔۔ تیس سا ل سے ۔۔۔۔ طا لبان کی فنڈ نگ کررھے ہیں ۔۔۔
جو طا لبان کے لیئے ۔۔۔۔۔ پچا سی بلین ڈالر کا اسلحہ چھوڑ کر گئے ہیں ۔۔۔۔۔
آگر آپ واقعی سوال کرنے کی ھمت و خواہش رکھتے ہیں ۔۔۔۔ ورنہ ۔۔۔۔ آپ جیسے منا فقوں سے پوری دنیا بھری پڑی ہے ۔۔۔۔۔۔
منا فقت کے اصول کے مطا بق آپ کو چا ھیے ۔۔۔۔ سیکولر طاقتوں کے انسا نیت سوز کھیل اور وارداتوں سے ۔۔۔۔ نظر چرالیں ۔۔۔۔ طا لبان کو دل بھر کر گا لیاں دیں ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
-
This reply was modified 1 year, 4 months ago by
Guilty.
7 Sep, 2021 at 7:50 pm #11موحترم اپ سمجے نہیں ،،، افغانوں کو مسلح کرنے کا مقصد … افغانوں کی تاریخ ثابت کرتی ہیں وہ جب بھی طاقت میں ہوتے ہیں مشرق کا رخ کرتے ہیں ،،،، اافغانستان میں کچھ عرصے تک ایک نیا محمود غزنوی پیدا ہو گا جو مشرق کا رخ کر پاکستان اور انڈیا کو کمزور کرتے گا ….. تو یہ ساری کہانی ہے ایک تیر سے دو شکار ہے … افغانیوں کو سیکولر ریاستوں سے زیادہ آپ کے اپنو نے مسلح کیا ہے ،،،، یہاں پہ ڈبل گیم کے ساتھ ڈوبل گیم ہو رہی ہے -
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.