Thread:
جھوٹے غدار
Home › Forums › Siasi Discussion › جھوٹے غدار
- This topic has 14 replies, 5 voices, and was last updated 2 years ago by
Athar. This post has been viewed 556 times
-
AuthorPosts
-
6 Jun, 2021 at 3:51 pm #1جھوٹے غدار
وجاہت علی خان
ہمیں بتایا اور پڑھایا گیا کہ پاکستان بننے سے پہلے جعفر علی خان المعروف میر جعفر نے ملک (ہندوستان) اور قوم (مسلمانوں) سے غداری کی۔میر جعفر نواب سراج الدولہ کی فوج میں سپہ سالار لیکن ایک بدفطرت آدمی تھا اس نے خود نواب بننے کے لئے انگریزوں کی جیت کا راستہ ہموار کیا۔ بنگالی عوام میر جعفر کی اس غداری پر اسے ’’لارڈ کلائیو کا گدھا‘‘ کہتے ہیں۔ اسی طرح میر صادق جو ٹیپو سلطان کے والد حیدر علی کا معتمد خاص تھا بعد ازاں میسور کے سلطان ٹیپو کے دربار میں وزیر کے عہدے پر فائز ہوا لیکن اس نے بھی غداری کی اور سرنگاپٹم کے محاصرے کے دوران انگریزوں کا ساتھ دیا نتیجتاًسلطان ٹیپو شہید اور انگریزوں کو فتح ہوئی۔ پھر ہوا یہ کہ 1947میں پاکستان وجود میں آگیا لیکن ہم نے تلخ اسباق بھلا کر میر جعفر کے پڑپوتے اسکندر مرزا کو نوزائیدہ پاکستان میں وزارت دفاع کا سیکرٹری اور پھر اسی مشرقی پاکستان کا گورنر بنا دیا جہاں اس کے پڑدادا کو ’’لارڈ کلائیو کا گدھا‘‘ کہا جاتا تھا، بعدازاں اسکندر مرزا کو وزیر داخلہ بنا دیا گیا، ریاستوں اور قبائلی محکموں کے معاملات بھی اسے سونپے، پھر پاکستان کا قائم مقام گورنر اور آخر کار 1956 میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پہلا صدر منتخب کرلیا۔ اسکندر مرزا اپنے پردادا کی طرح سازشی، افسر شاہی اور فوج کی پروردہ شخصیت تھا اسی لئے اس نے ملک کی جمہوریت کو آمریت کی طرف دھکیلنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ذراطائرانہ نگاہ ڈالیں تو سابق مشرقی پاکستان میں حسین شہید سہروردی جو پاکستان کے پانچویں وزیراعظم بھی تھے، بنگالی سیاستدانوں مولانا بھاشانی اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمٰن بھی غدار تھے‘ ان پر غداری کا مقدمہ بھی چلایا گیا اور سزائے موت بھی سنائی گئی، ذوالفقار علی بھٹو برسراقتدار آئے تو یہ سزا منسوخ کردی اور پھر اسی ’’غدار‘‘ کے بنگلہ دیش کو تسلیم کر لیا گیا بلکہ اسلامی سربراہی کانفرنس میں دعوت دے کر بلایا اور اسے مغربی پاکستان میں 21توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ معلوم دنیا کی سیاسی تاریخ میں شاید یہ پہلی مثال ہوگی کہ پوری کی پوری ایک قوم بلکہ فوج کا ایک بڑا حصہ بھی غداری کے سرٹیفکیٹ سے نہ بچا ہو، یعنی پاکستان کی فوج میں تمام کے تمام بنگالی قومی غدار کہلائے، حقیقت میں پاکستان کے قیام سے کوئی چار سال بعد ہی ’’غداری‘‘ کے ٹیگ بٹنا شروع ہوگئے تھے۔سب سے پہلے ’’راولپنڈی سازش کیس‘‘ بناجب ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کرنے والے شرکا پر غداری کا الزام لگا، ان ’’غداروں‘‘ میں سازش کے سرغنہ میجر جنرل اکبر خان، ان کی بیگم نسیم شاہنواز خان، 11 دیگر فوجی افسر اور چار شہری جن میں فیض احمد فیض، سجاد ظہیر اور محمد حسین عطا بھی شامل تھے لیکن بعد ازاں ریاست کی طرف سے انہیں معافی دے دی گئی۔
پاکستان میں آتی جاتی تقریباً تمام حکومتوںکی غداری کو معاف کردینے کی روایت بھی مشترکہ ہے یعنی جس قدر سرعت اور چابک دستی سے کسی پر سازش اور غداری کا الزام لگایا جاتا ہے اسی تیزی سے ان ’’غداروں‘‘ کے تمام گناہ معاف بھی کردیئے جاتے ہیں۔ پاکستان کے تازہ غداروں میں جاوید ہاشمی بھی شامل ہیں جن پر مشرف حکومت نے 2003ء میں غداری کا مقدمہ بنایا، 23 سال قید بھی سنائی لیکن تین سال اور چند ماہ بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔ پھر پرویز مشرف پر بھی آئین کو معطل کرنے پر غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا 2014ء سے یہ مقدمہ قائم ہے لیکن تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ فیض احمد فیض کی بیٹی منیزہ ہاشمی، سابق صدر آصف علی زرداری، نجم سیٹھی، حسین حقانی، مرحومہ عاصمہ جہانگیر، ایم کیو ایم کے متعدد چھوٹے بڑے رہنما اور کئی ایک معروف صحافی بھی گاہے گاہے غداری کے زمرے میں آتے رہے ۔ عبدالصمد خان اچکزئی، پیر آف مانکی شریف، جی ایم سید، میاں افتخار الدین، مظہر علی خان اور شیخ ایاز جیسے لوگ بھی ’’غداری کا سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کر چکے ہیں لیکن انہیں کبھی غداری کی مجوزہ سزا نہیں دی گئی۔ شاید یہ ایک مثال ہے جب ایوب خان کے دور میں بلوچ رہنما نواب نوروز خان، ان کے بھائیوں اور بیٹوں کو غداری کے جرم میں پھانسی دی گئی جبکہ عطا اللہ خان مینگل ان کےبھائی نور الدین مینگل، غوث بخش بزنجو، خیر بخش مری، دودا خان زرکزئی اور بلوچ شاعر گل خان نصیر کو بھی غدار تو قرار دیا گیا لیکن پھانسی نہیں دی گئی۔ صرف جی ایم سید تھے جنہیں مختلف اوقات میں 28 سال مختلف اوقات میں جیل میں رکھا گیا اور نظر بندی میں ہی ان کا انتقال ہوا۔
پاکستان میں آتی جاتی تقریباً تمام حکومتوںکی غداری کو معاف کردینے کی روایت بھی مشترکہ ہے یعنی جس قدر سرعت اور چابک دستی سے کسی پر سازش اور غداری کا الزام لگایا جاتا ہے اسی تیزی سے ان ’’غداروں‘‘ کے تمام گناہ معاف بھی کردیئے جاتے ہیں۔ پاکستان کے تازہ غداروں میں جاوید ہاشمی بھی شامل ہیں جن پر مشرف حکومت نے 2003ء میں غداری کا مقدمہ بنایا، 23 سال قید بھی سنائی لیکن تین سال اور چند ماہ بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔ پھر پرویز مشرف پر بھی آئین کو معطل کرنے پر غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا 2014ء سے یہ مقدمہ قائم ہے لیکن تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ فیض احمد فیض کی بیٹی منیزہ ہاشمی، سابق صدر آصف علی زرداری، نجم سیٹھی، حسین حقانی، مرحومہ عاصمہ جہانگیر، ایم کیو ایم کے متعدد چھوٹے بڑے رہنما اور کئی ایک معروف صحافی بھی گاہے گاہے غداری کے زمرے میں آتے رہے ۔ عبدالصمد خان اچکزئی، پیر آف مانکی شریف، جی ایم سید، میاں افتخار الدین، مظہر علی خان اور شیخ ایاز جیسے لوگ بھی ’’غداری کا سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کر چکے ہیں لیکن انہیں کبھی غداری کی مجوزہ سزا نہیں دی گئی۔ شاید یہ ایک مثال ہے جب ایوب خان کے دور میں بلوچ رہنما نواب نوروز خان، ان کے بھائیوں اور بیٹوں کو غداری کے جرم میں پھانسی دی گئی جبکہ عطا اللہ خان مینگل ان کےبھائی نور الدین مینگل، غوث بخش بزنجو، خیر بخش مری، دودا خان زرکزئی اور بلوچ شاعر گل خان نصیر کو بھی غدار تو قرار دیا گیا لیکن پھانسی نہیں دی گئی۔ صرف جی ایم سید تھے جنہیں مختلف اوقات میں 28 سال مختلف اوقات میں جیل میں رکھا گیا اور نظر بندی میں ہی ان کا انتقال ہوا۔
6 Jun, 2021 at 4:04 pm #2بے شک غداری کے سرٹیفیکیٹ لیاقت علی خان کے دور سے بٹنے شروع ہوگئے تھے کیونکہ وہ خود بھی ایک نوابزادہ تھا جسے اختلاف راے پسند نہیں تھا اگرچہ اس دور میں مالی کرپشن کا تصور ابھی وجود میں نہیں آیا تھا لہذا لیاقت علی خان کے اکاونٹ میں تیس روپے یا شیروانی کی پھٹی جیب آجکل کے دور میں بہت بھلی لگتی ہیں مگر اس دور میں تقریبا سارے سیاسی لیڈرز اسی طرح سادگی سے زندگی بسر کرتے تھےاگر غداری کے سرٹیفیکیٹ اکٹھےکئے جائیں تو پتا چلے گا کہ نناوے فیصد سرٹیفیکیٹ آمروں کے دور حکومت میں چھاپے گئے تھے۔ ان کے پاس عوامی طاقت نہیں ہوتی تھی جسکی کمی ان سرٹیفیکیٹس کی اشاعت سے پوری کرلی جاتی تھی۔
بدقسمتی سے موجودہ حکومت کے مشیران باتدبیر ہر ٹاک شو میں ایک دو غداری کے سرٹیفیکیٹ دے کر جاتے ہیں۔ جیسا لیڈر ویسے اس کے چیلے بھی بن جاتے ہیں۔ جب عمران خان نے سابقہ حکومت کے سپیکر کو ٹی وی پر غداری کا سرٹیفیکیٹ دیا تو سب اہل راے نے اسے بچگانہ بلکہ احمقانہ موقف قرار دیا تھا ویسے بھی عمران خان بونگیاں مارنے کیلئے کافی مشہور ہے جو آج کہتا ہے اس پر کل یوٹرن یقینی ہوتا ہے۔ غداری کی سزا موت ہے مگر عمران اینڈ کو جو بوٹ چاٹنے کے پروسیجر میں غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹ رہی ہے اس پر کوی کاروای نہیں کی جاتی اور اکثر اوقات دوبارہ اس کا ذکر بھی نہیں کیا جاتا افسوس کہ لیڈر کی ان بچگانہ حرکات کی علامات اب اس کے چیلوں میں بھی دکھای دینے لگی ہیں اور انواع و اقسام کے سرٹیفیکیٹ بٹنے عام ہوگئے ہیں۔
وجاہت علی خان کی بات بالکل درست ہے کہ یہاں اختلاف راے رکھنے کو غداری کہہ دیا جاتا ہے حالانکہ اختلاف راے سے ڈسکشن اور معاملات کے حل کے دروازے کھلتے ہیں۔ چونکہ موجودہ حکمران اختلاف راے برداشت نہیں کرپاتے شائد اسی لئے معاملات بھی حل نہیں ہورہے۔ پاکستان کی عوام تاریخ کے تاریک ترین دور سے سسکتی ہوی گزر رہی ہے۔ دو سال بعد جب انتخابات ہونگے تو اس پارٹی کو عوام کے سامنے کٹہرے میں کھڑا ہونا پرے گا جیسے دیگر پارٹیاں کھڑی ہوتی رہی ہیں اور اگر اس بار بوٹوں کی اشیرواد نہ ملی تو پارٹی اپوزیشن بنچوں پر بھی دکھای نہیں دے گی
-
This reply was modified 2 years ago by
Believer12.
6 Jun, 2021 at 4:18 pm #3عاصمہ شیرازی غدار ہے اس کی ڈی این سی انٹری انڈیا کی ہے اور اسے ایکسپوز کرنے والے محب وطن کی ڈی این اس انٹری کینیڈا کی اور جس خاص ایجنسی کی ناک کا بال بنا ہوا ہے اس کی ڈی این ایس انٹری امریکہ بہادر کی ہے- mood 1
- mood Believer12 react this post
6 Jun, 2021 at 4:22 pm #4عاصمہ شیرازی غدار ہے اس کی ڈی این سی انٹری انڈیا کی ہے اور اسے ایکسپوز کرنے والے محب وطن کی ڈی این اس انٹری کینیڈا کی اور جس خاص ایجنسی کی ناک کا بال بنا ہوا ہے اس کی ڈی این ایس انٹری امریکہ بہادر کی ہےآپ کی بات کا لطف پوری طرح نہیں آیا ذرا کھل کر لکھیں
6 Jun, 2021 at 4:27 pm #5ایک اور سکینڈل۔۔۔حامید میر سے بھی بڑا دھماکہ
صحافت کے نام پر ملک دشمن نیٹورک کے ثبوت حاضر ہیں
عاصمہ شیرازی کے تانے بانے بھارت سے؟#ShahabLeaks pic.twitter.com/UDcQntnpVw— Makhdoom Shahab-ud-Din (@ShahabSpeaks) June 5, 2021
Nth Gen War is about dumb Pakistani propagandists trying to make Pakistanis dumber… https://t.co/hdUI81oA7t
— cyril almeida (@cyalm) June 6, 2021
DigitalOcean is US based cloud hosting service that provides hosting servers worldwide including Bangalore India but not anywhere in Pakistan.
It's natural to choose hosting server near Pakistan for Pakistani websites.
So it is not necessarily run from India but hosted there. pic.twitter.com/fmbqSz9GYH— Social Spy (@SocialxSpy) June 5, 2021
سالے تمہاری خود کی ویبسائٹ کینیڈا سے آپریٹ ہو رہی ہے اور تو دوسروں کے خلاف بولتا ہے pic.twitter.com/bNjCJqEmKG
— fani (@Arfan_1987) June 6, 2021
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
6 Jun, 2021 at 4:39 pm #6عاصمہ شیرازی غدار ہے اس کی ڈی این سی انٹری انڈیا کی ہے اور اسے ایکسپوز کرنے والے محب وطن کی ڈی این اس انٹری کینیڈا کی اور جس خاص ایجنسی کی ناک کا بال بنا ہوا ہے اس کی ڈی این ایس انٹری امریکہ بہادر کی ہےوہی بات غداری کے سرٹیفیکیٹ جنکی اب زیرو ویلیو ہے یہ لوگ نفرتوں کے ساہوکار ہیں
6 Jun, 2021 at 5:03 pm #7بھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہےوہی بات غداری کے سرٹیفیکیٹ جنکی اب زیرو ویلیو ہے یہ لوگ نفرتوں کے ساہوکار ہیںبھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہے
- mood 1
- mood Believer12 react this post
6 Jun, 2021 at 5:08 pm #8بھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہےبھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہے
یہ دھندہ سب سے زیادہ ڈکٹیٹرز اور ان کے بعد مسلم لیگ نے کیا تھا اور سب سے کم پی پی پی نے مگر اب پی ٹی آی نے اس دھندے میں ریکارڈ بنا دئیے ہیں امید ہے کہ دو سال بعد اس حکومت سے چھٹکارہ پالینے کے بعد اب دوسری جماعتیں غداری کے تمغے بیچنے سے توبہ کرلیں گی
6 Jun, 2021 at 5:52 pm #9یہ جو اوپر ۔۔۔۔ ٹی پی کل ۔۔۔۔ کم علم ۔۔۔۔ جاھل ۔۔۔ ٹائپ ۔۔۔ نوجوان اینکر ۔۔۔۔۔ لوگوں کو ۔۔۔۔ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ بھی پا کستانی حالات کے لیئے ایک المیہ ہے ۔۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ اس قسم کے ۔۔۔۔ لاکھوں ۔۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوان ۔۔۔۔ فوج کے مخالفین کو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے پھرتے ہیں ۔۔۔۔
ان تمام ۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوانوں ۔۔۔ لوگوں ۔۔۔ کا صرف ایک ہی مسئلہ ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ کہ ۔۔۔
یہ جس محلے جس علاقے میں پرورش پاتے ہیں ۔۔۔ جہا لت ۔۔۔ غربت ۔۔۔بد معاش چال چلن ۔۔۔۔ کے با عث ۔۔۔۔اس ماحول کلچر میں ۔۔
۔۔۔ ایک معمولی باوردی سپاھی بھی آجائے تو پورا علاقہ چھتوں پر چڑھا جاتا ہے ۔۔۔ ڈی ایس ۔۔۔ ایس پی ۔۔۔ افسر کو دیوتا سمجھ کر ۔۔۔ پورا شہر لم لیٹ ہونے کے لیے تیار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔
ان کا بیک گراؤنڈ ۔۔۔۔۔ تعلیم ۔۔۔ علم و دانش ۔۔۔۔ نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔یہ اس گندے معاشرے اور ماحول میں پروان چڑھے ہوتے ہیں ۔۔۔۔
جہاں یہ حوالدار زھن ۔۔۔ انسان ۔۔۔۔ زندگی کی کامیابی کی کنجی ۔۔۔۔ سفارش ۔۔۔۔ رشوت ۔۔۔ قبضے ۔۔۔۔ جھوٹ ۔۔۔۔ بد معاشی سے ۔۔۔ سیکھتے ہیں ۔۔۔
ان خرافات کی فیڈ نگ سے ۔۔۔ ان جا ھلوں کے دل و دماغ ۔۔۔۔ مولا جٹ ۔۔۔۔۔ زھنیت پر پروگرام ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔
ان کی جا ھلیت اور مولا جٹ پروگرامنگ کے مطابق ۔۔۔ مسلحہ فوجی پینڈو افسران ۔۔۔۔ ہی ملک و قوم اوراسلام ہوتے ہیں ۔۔۔۔
یہ سارے جاھل ۔۔۔ بمعہ خاندان کے خاندان ۔۔۔۔ فوجی اداروں ۔۔۔ خفیہ ایجنسیوں ۔۔۔ کے دین پر ایمان لے آتے ہیں ۔۔۔۔ اور اسی سے ملک و قوم اسلام ۔۔۔۔ کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب زندگی کے تلخ حقائق کبھی کبھار ۔۔۔ ان کی ۔۔۔ مولا جٹ مسلحہ کلچر۔۔۔۔ پر چوٹ لگا تے ہیں ۔۔ ۔۔۔ ان کو ۔۔۔ ان کے دوستوں کو ۔۔۔ ان کے خاندانوں کو ۔۔۔ آگ لگ جاتی ہے۔۔
تب یہ حوالدار زھن ۔۔۔۔ غدا ر ۔۔۔ غدار ۔۔۔ غدار ۔۔۔ کے نعروں سے ۔۔۔ اپنی گندی پروش اور پروگرامنگ کو ۔۔۔ ٹھیک ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ پوری دنیا کو ۔۔۔ غداری ۔۔۔۔ کے تفصیلات بیان کررھا ہے ۔۔۔۔۔
اس جا ھل کو اتنا علم بھی حاصل نہیں کہ ۔۔۔۔۔ پینٹا گون میں ۔۔۔۔ با وردی سودے کرنے والوں اور ۔۔۔۔ میر صا د ق میر جعفر ۔۔۔ دونوں میں کیا کیا چیز ۔۔۔ مشترک ہے ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ حا لانکہ ایک معمولی بند ے کو بھی نظر آتا ہے ۔۔۔
۔۔۔میر صاق اور پینٹا گان کے با وردی سودے کار ۔۔۔ جس حکمران کے بہادر فوجی مشیر ۔۔۔ سپہ سا لار ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ حکمران اکثر ۔۔۔ قتل پھانسی جلاوطن ہوجاتا ہے ۔۔۔۔
اور جس ملک میں یہ وارداتیں ڈا لتے ہیں ۔۔۔ وہ ملک ۔۔۔۔ معرکوں کے بعد ۔۔۔۔ پیلا کیلا ۔۔۔۔ ریپبلک بن جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔
جیسا کہ ۔۔۔ بن چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
-
This reply was modified 2 years ago by
Guilty.
- thumb_up 2
- thumb_up shami11, Believer12 liked this post
6 Jun, 2021 at 6:00 pm #10گلٹی میرے خیال سے تو اس شتونگڑ ے کو آئی ایس آئی کا چیف لگا دینا چاہئیں ، جو کام وہ تیس سالوں میں نہ کر سکے اس نے اکیلے ہی سر انجام دے دیایہ جو اوپر ۔۔۔۔ ٹی پی کل ۔۔۔۔ کم علم ۔۔۔۔ جاھل ۔۔۔ ٹائپ ۔۔۔ نوجوان اینکر ۔۔۔۔۔ لوگوں کو ۔۔۔۔ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رھا ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بھی پا کستانی حالات کے لیئے ایک المیہ ہے ۔۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ اس قسم کے ۔۔۔۔ لاکھوں ۔۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوان ۔۔۔۔ فوج کے مخالفین کو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے پھرتے ہیں ۔۔۔۔ ان تمام ۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوانوں ۔۔۔ لوگوں ۔۔۔ کا صرف ایک ہی مسئلہ ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ کہ ان کا بیک گراؤنڈ ۔۔۔۔۔ تعلیم ۔۔۔ علم و دانش ۔۔۔۔ نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔یہ اس گندے معاشرے اور ماحول میں پروان چڑھے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ جہاں یہ حوالدار زھن ۔۔۔ انسان ۔۔۔۔ زندگی کی کامیابی کی کنجی ۔۔۔۔ سفارش ۔۔۔۔ رشوت ۔۔۔ قبضے ۔۔۔۔ جھوٹ ۔۔۔۔ بد معاشی سے ۔۔۔ سیکھتے ہیں ۔۔۔ ان خرافات کی فیڈ نگ سے ۔۔۔ ان جا ھلوں کے دل و دماغ ۔۔۔۔ مولا جٹ ۔۔۔۔۔ زھنیت پر پروگرام ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔ ان کی جا ھلیت اور مولا جٹ پروگرامنگ کے مطابق ۔۔۔ مسلحہ فوجی پینڈو افسران ۔۔۔۔ ہی ملک و قوم اوراسلام ہوتے ہیں ۔۔۔۔ یہ سارے جاھل ۔۔۔ بمعہ خاندان کے خاندان ۔۔۔۔ فوجی اداروں ۔۔۔ خفیہ ایجنسیوں ۔۔۔ کے دین پر ایمان لے آتے ہیں ۔۔۔۔ اور اسی سے ملک و قوم اسلام ۔۔۔۔ کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب زندگی کے تلخ حقائق کبھی کبھار ۔۔۔ ان کی ۔۔۔ مولا جٹ مسلحہ کلچر۔۔۔۔ پر چوٹ لگا تے ہیں ۔۔ ۔۔۔ ان کو ۔۔۔ ان کے دوستوں کو ۔۔۔ ان کے خاندانوں کو ۔۔۔ آگ لگ جاتی ہے۔۔ تب یہ حوالدار زھن ۔۔۔۔ غدا ر ۔۔۔ غدار ۔۔۔ غدار ۔۔۔ کے نعروں سے ۔۔۔ اپنی گندی پروش اور پروگرامنگ کو ۔۔۔ ٹھیک ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ پوری دنیا کو ۔۔۔ غداری ۔۔۔۔ کے تفصیلات بیان کررھا ہے ۔۔۔۔۔ اس جا ھل کو اتنا علم بھی حاصل نہیں کہ ۔۔۔۔۔ پینٹا گون میں ۔۔۔۔ سودے کرنے والوں اور ۔۔۔۔ میر صا د ق ۔۔۔ میر جعفروں ۔۔۔ دونوں میں کیا کیا چیز ۔۔۔ مشترک ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حا لانکہ ایک معمولی بند ے کو بھی نظر آتا ہے ۔۔۔۔ یہ دونوں ۔۔۔ جس حکمران کے بہادر فوجی مشیر ۔۔۔ سپہ سا لار ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ حکمران اکثر ۔۔۔ قتل پھانسی جلاوطن ہوجاتا ہے ۔۔۔۔ اور جس ملک میں یہ ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ ملک ۔۔۔۔ معرکوں کے بعد ۔۔۔۔ پیلا کیلا ۔۔۔۔ ریپبلک بن جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ جیسا کہ ۔۔۔ بن چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔- mood 2
- mood Guilty, Believer12 react this post
6 Jun, 2021 at 6:16 pm #11یہ دھندہ سب سے زیادہ ڈکٹیٹرز اور ان کے بعد مسلم لیگ نے کیا تھا اور سب سے کم پی پی پی نے مگر اب پی ٹی آی نے اس دھندے میں ریکارڈ بنا دئیے ہیں امید ہے کہ دو سال بعد اس حکومت سے چھٹکارہ پالینے کے بعد اب دوسری جماعتیں غداری کے تمغے بیچنے سے توبہ کرلیں گیBeliever12 sahib
آخر غداری کی سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں
اس ملک کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں تین چار اہم وجوہات شامل ہیں میری نظر میں اور اگر ان پر غور کریں تو شاید اس بات کا جواب مل جاۓ کے یہ سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں- local_florist 1
- local_florist Believer12 thanked this post
6 Jun, 2021 at 6:33 pm #12جے بھیا – یہ آج کل فیشن میں ہے ، جو بھی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتا ہے ، اسے زبان چلانے کی سزا دی جاتی ہےBeliever12 sahibآخر غداری کی سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں اس ملک کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں تین چار اہم وجوہات شامل ہیں میری نظر میں اور اگر ان پر غور کریں تو شاید اس بات کا جواب مل جاۓ کے یہ سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist JMP thanked this post
- thumb_up Believer12 liked this post
6 Jun, 2021 at 6:49 pm #13اب آپ خود دیکھیں زید حامد ثانی کے ذریعے کیسے پیغام دیا جا رہا ہےتمہارے حملے، تمہاری دھمکیاں، تمہارے حربے مجھے ڈرا پائیں گے؟ یہ تمہاری خام خیالی ہے کیونکہ#PakistanStandsWithShahab pic.twitter.com/qC7UtrXyJM
— Makhdoom Shahab-ud-Din (@ShahabSpeaks) June 6, 2021
Believer12 sahibآخر غداری کی سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں اس ملک کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں تین چار اہم وجوہات شامل ہیں میری نظر میں اور اگر ان پر غور کریں تو شاید اس بات کا جواب مل جاۓ کے یہ سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں
- mood 1
- mood Believer12 react this post
6 Jun, 2021 at 7:50 pm #14بے شک غداری کے سرٹیفیکیٹ لیاقت علی خان کے دور سے بٹنے شروع ہوگئے تھے کیونکہ وہ خود بھی ایک نوابزادہ تھا جسے اختلاف راے پسند نہیں تھا اگرچہ اس دور میں مالی کرپشن کا تصور ابھی وجود میں نہیں آیا تھا لہذا لیاقت علی خان کے اکاونٹ میں تیس روپے یا شیروانی کی پھٹی جیب آجکل کے دور میں بہت بھلی لگتی ہیں مگر اس دور میں تقریبا سارے سیاسی لیڈرز اسی طرح سادگی سے زندگی بسر کرتے تھے اگر غداری کے سرٹیفیکیٹ اکٹھےکئے جائیں تو پتا چلے گا کہ نناوے فیصد سرٹیفیکیٹ آمروں کے دور حکومت میں چھاپے گئے تھے۔ ان کے پاس عوامی طاقت نہیں ہوتی تھی جسکی کمی ان سرٹیفیکیٹس کی اشاعت سے پوری کرلی جاتی تھی۔ بدقسمتی سے موجودہ حکومت کے مشیران باتدبیر ہر ٹاک شو میں ایک دو غداری کے سرٹیفیکیٹ دے کر جاتے ہیں۔ جیسا لیڈر ویسے اس کے چیلے بھی بن جاتے ہیں۔ جب عمران خان نے سابقہ حکومت کے سپیکر کو ٹی وی پر غداری کا سرٹیفیکیٹ دیا تو سب اہل راے نے اسے بچگانہ بلکہ احمقانہ موقف قرار دیا تھا ویسے بھی عمران خان بونگیاں مارنے کیلئے کافی مشہور ہے جو آج کہتا ہے اس پر کل یوٹرن یقینی ہوتا ہے۔ غداری کی سزا موت ہے مگر عمران اینڈ کو جو بوٹ چاٹنے کے پروسیجر میں غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹ رہی ہے اس پر کوی کاروای نہیں کی جاتی اور اکثر اوقات دوبارہ اس کا ذکر بھی نہیں کیا جاتا افسوس کہ لیڈر کی ان بچگانہ حرکات کی علامات اب اس کے چیلوں میں بھی دکھای دینے لگی ہیں اور انواع و اقسام کے سرٹیفیکیٹ بٹنے عام ہوگئے ہیں۔ وجاہت علی خان کی بات بالکل درست ہے کہ یہاں اختلاف راے رکھنے کو غداری کہہ دیا جاتا ہے حالانکہ اختلاف راے سے ڈسکشن اور معاملات کے حل کے دروازے کھلتے ہیں۔ چونکہ موجودہ حکمران اختلاف راے برداشت نہیں کرپاتے شائد اسی لئے معاملات بھی حل نہیں ہورہے۔ پاکستان کی عوام تاریخ کے تاریک ترین دور سے سسکتی ہوی گزر رہی ہے۔ دو سال بعد جب انتخابات ہونگے تو اس پارٹی کو عوام کے سامنے کٹہرے میں کھڑا ہونا پرے گا جیسے دیگر پارٹیاں کھڑی ہوتی رہی ہیں اور اگر اس بار بوٹوں کی اشیرواد نہ ملی تو پارٹی اپوزیشن بنچوں پر بھی دکھای نہیں دے گیآشیر واد کیوں نہ ملے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملے گی اور ضرور بہ ضرور ملے گی باجوہ جی نے جان چھوڑی سے اس سے آگے آنے والا نیازی کو باجوہ جی سے بھی زیادہ عزیز ہے آپ جمع خاطر رکھئے اگلے آنے والے ڈھکوسلہ الیکشن کے بعد پی ٹی آئی اپوزیشن پنچوں پر واقعی نظر نہیں آئے گی کیونکہ حکومتی بنچوں سے اُٹھے گی ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو اٹھارہ کے الیکشنز کا تیا پانچہ کر سکتے ہیں اُن کے لیئے تئیس کا الیکشن جھرلو کونسا مشکل کام ہوگا۔
6 Jun, 2021 at 7:53 pm #15اب آپ خود دیکھیں زید حامد ثانی کے ذریعے کیسے پیغام دیا جا رہا ہےاس کے لیئے صرف ایک جملہ
اخ تھووووو
-
This reply was modified 2 years ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.