Home Forums Siasi Discussion جھوٹے غدار

  • This topic has 14 replies, 5 voices, and was last updated 2 years ago by Athar. This post has been viewed 556 times
Viewing 15 posts - 1 through 15 (of 15 total)
  • Author
    Posts
  • Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    جھوٹے غدار

    وجاہت علی خان

    ہمیں بتایا اور پڑھایا گیا کہ پاکستان بننے سے پہلے جعفر علی خان المعروف میر جعفر نے ملک (ہندوستان) اور قوم (مسلمانوں) سے غداری کی۔میر جعفر نواب سراج الدولہ کی فوج میں سپہ سالار لیکن ایک بدفطرت آدمی تھا اس نے خود نواب بننے کے لئے انگریزوں کی جیت کا راستہ ہموار کیا۔ بنگالی عوام میر جعفر کی اس غداری پر اسے ’’لارڈ کلائیو کا گدھا‘‘ کہتے ہیں۔ اسی طرح میر صادق جو ٹیپو سلطان کے والد حیدر علی کا معتمد خاص تھا بعد ازاں میسور کے سلطان ٹیپو کے دربار میں وزیر کے عہدے پر فائز ہوا لیکن اس نے بھی غداری کی اور سرنگاپٹم کے محاصرے کے دوران انگریزوں کا ساتھ دیا نتیجتاًسلطان ٹیپو شہید اور انگریزوں کو فتح ہوئی۔ پھر ہوا یہ کہ 1947میں پاکستان وجود میں آگیا لیکن ہم نے تلخ اسباق بھلا کر میر جعفر کے پڑپوتے اسکندر مرزا کو نوزائیدہ پاکستان میں وزارت دفاع کا سیکرٹری اور پھر اسی مشرقی پاکستان کا گورنر بنا دیا جہاں اس کے پڑدادا کو ’’لارڈ کلائیو کا گدھا‘‘ کہا جاتا تھا، بعدازاں اسکندر مرزا کو وزیر داخلہ بنا دیا گیا، ریاستوں اور قبائلی محکموں کے معاملات بھی اسے سونپے، پھر پاکستان کا قائم مقام گورنر اور آخر کار 1956 میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پہلا صدر منتخب کرلیا۔ اسکندر مرزا اپنے پردادا کی طرح سازشی، افسر شاہی اور فوج کی پروردہ شخصیت تھا اسی لئے اس نے ملک کی جمہوریت کو آمریت کی طرف دھکیلنے میں اہم کردار ادا کیا۔

    ذراطائرانہ نگاہ ڈالیں تو سابق مشرقی پاکستان میں حسین شہید سہروردی جو پاکستان کے پانچویں وزیراعظم بھی تھے، بنگالی سیاستدانوں مولانا بھاشانی اور بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمٰن بھی غدار تھے‘ ان پر غداری کا مقدمہ بھی چلایا گیا اور سزائے موت بھی سنائی گئی، ذوالفقار علی بھٹو برسراقتدار آئے تو یہ سزا منسوخ کردی اور پھر اسی ’’غدار‘‘ کے بنگلہ دیش کو تسلیم کر لیا گیا بلکہ اسلامی سربراہی کانفرنس میں دعوت دے کر بلایا اور اسے مغربی پاکستان میں 21توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ معلوم دنیا کی سیاسی تاریخ میں شاید یہ پہلی مثال ہوگی کہ پوری کی پوری ایک قوم بلکہ فوج کا ایک بڑا حصہ بھی غداری کے سرٹیفکیٹ سے نہ بچا ہو، یعنی پاکستان کی فوج میں تمام کے تمام بنگالی قومی غدار کہلائے، حقیقت میں پاکستان کے قیام سے کوئی چار سال بعد ہی ’’غداری‘‘ کے ٹیگ بٹنا شروع ہوگئے تھے۔سب سے پہلے ’’راولپنڈی سازش کیس‘‘ بناجب ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کرنے والے شرکا پر غداری کا الزام لگا، ان ’’غداروں‘‘ میں سازش کے سرغنہ میجر جنرل اکبر خان، ان کی بیگم نسیم شاہنواز خان، 11 دیگر فوجی افسر اور چار شہری جن میں فیض احمد فیض، سجاد ظہیر اور محمد حسین عطا بھی شامل تھے لیکن بعد ازاں ریاست کی طرف سے انہیں معافی دے دی گئی۔

    پاکستان میں آتی جاتی تقریباً تمام حکومتوںکی غداری کو معاف کردینے کی روایت بھی مشترکہ ہے یعنی جس قدر سرعت اور چابک دستی سے کسی پر سازش اور غداری کا الزام لگایا جاتا ہے اسی تیزی سے ان ’’غداروں‘‘ کے تمام گناہ معاف بھی کردیئے جاتے ہیں۔ پاکستان کے تازہ غداروں میں جاوید ہاشمی بھی شامل ہیں جن پر مشرف حکومت نے 2003ء میں غداری کا مقدمہ بنایا، 23 سال قید بھی سنائی لیکن تین سال اور چند ماہ بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔ پھر پرویز مشرف پر بھی آئین کو معطل کرنے پر غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا 2014ء سے یہ مقدمہ قائم ہے لیکن تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ فیض احمد فیض کی بیٹی منیزہ ہاشمی، سابق صدر آصف علی زرداری، نجم سیٹھی، حسین حقانی، مرحومہ عاصمہ جہانگیر، ایم کیو ایم کے متعدد چھوٹے بڑے رہنما اور کئی ایک معروف صحافی بھی گاہے گاہے غداری کے زمرے میں آتے رہے ۔ عبدالصمد خان اچکزئی، پیر آف مانکی شریف، جی ایم سید، میاں افتخار الدین، مظہر علی خان اور شیخ ایاز جیسے لوگ بھی ’’غداری کا سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کر چکے ہیں لیکن انہیں کبھی غداری کی مجوزہ سزا نہیں دی گئی۔ شاید یہ ایک مثال ہے جب ایوب خان کے دور میں بلوچ رہنما نواب نوروز خان، ان کے بھائیوں اور بیٹوں کو غداری کے جرم میں پھانسی دی گئی جبکہ عطا اللہ خان مینگل ان کےبھائی نور الدین مینگل، غوث بخش بزنجو، خیر بخش مری، دودا خان زرکزئی اور بلوچ شاعر گل خان نصیر کو بھی غدار تو قرار دیا گیا لیکن پھانسی نہیں دی گئی۔ صرف جی ایم سید تھے جنہیں مختلف اوقات میں 28 سال مختلف اوقات میں جیل میں رکھا گیا اور نظر بندی میں ہی ان کا انتقال ہوا۔

    پاکستان میں آتی جاتی تقریباً تمام حکومتوںکی غداری کو معاف کردینے کی روایت بھی مشترکہ ہے یعنی جس قدر سرعت اور چابک دستی سے کسی پر سازش اور غداری کا الزام لگایا جاتا ہے اسی تیزی سے ان ’’غداروں‘‘ کے تمام گناہ معاف بھی کردیئے جاتے ہیں۔ پاکستان کے تازہ غداروں میں جاوید ہاشمی بھی شامل ہیں جن پر مشرف حکومت نے 2003ء میں غداری کا مقدمہ بنایا، 23 سال قید بھی سنائی لیکن تین سال اور چند ماہ بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا۔ پھر پرویز مشرف پر بھی آئین کو معطل کرنے پر غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا 2014ء سے یہ مقدمہ قائم ہے لیکن تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ فیض احمد فیض کی بیٹی منیزہ ہاشمی، سابق صدر آصف علی زرداری، نجم سیٹھی، حسین حقانی، مرحومہ عاصمہ جہانگیر، ایم کیو ایم کے متعدد چھوٹے بڑے رہنما اور کئی ایک معروف صحافی بھی گاہے گاہے غداری کے زمرے میں آتے رہے ۔ عبدالصمد خان اچکزئی، پیر آف مانکی شریف، جی ایم سید، میاں افتخار الدین، مظہر علی خان اور شیخ ایاز جیسے لوگ بھی ’’غداری کا سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کر چکے ہیں لیکن انہیں کبھی غداری کی مجوزہ سزا نہیں دی گئی۔ شاید یہ ایک مثال ہے جب ایوب خان کے دور میں بلوچ رہنما نواب نوروز خان، ان کے بھائیوں اور بیٹوں کو غداری کے جرم میں پھانسی دی گئی جبکہ عطا اللہ خان مینگل ان کےبھائی نور الدین مینگل، غوث بخش بزنجو، خیر بخش مری، دودا خان زرکزئی اور بلوچ شاعر گل خان نصیر کو بھی غدار تو قرار دیا گیا لیکن پھانسی نہیں دی گئی۔ صرف جی ایم سید تھے جنہیں مختلف اوقات میں 28 سال مختلف اوقات میں جیل میں رکھا گیا اور نظر بندی میں ہی ان کا انتقال ہوا۔

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2
    بے شک غداری کے سرٹیفیکیٹ لیاقت علی خان کے دور سے بٹنے شروع ہوگئے تھے کیونکہ وہ خود بھی ایک نوابزادہ تھا جسے اختلاف راے پسند نہیں تھا اگرچہ اس دور میں مالی کرپشن کا تصور ابھی وجود میں نہیں آیا تھا لہذا لیاقت علی خان کے اکاونٹ میں تیس روپے یا شیروانی کی پھٹی جیب آجکل کے دور میں بہت بھلی لگتی ہیں مگر اس دور میں تقریبا سارے سیاسی لیڈرز اسی طرح سادگی سے زندگی بسر کرتے تھے

    اگر غداری کے سرٹیفیکیٹ اکٹھےکئے جائیں تو پتا چلے گا کہ نناوے فیصد سرٹیفیکیٹ آمروں کے دور حکومت میں چھاپے گئے تھے۔ ان کے پاس عوامی طاقت نہیں ہوتی تھی جسکی کمی ان سرٹیفیکیٹس کی اشاعت سے پوری کرلی جاتی تھی۔

    بدقسمتی سے موجودہ حکومت کے مشیران باتدبیر ہر ٹاک شو میں ایک دو غداری کے سرٹیفیکیٹ دے کر جاتے ہیں۔ جیسا لیڈر ویسے اس کے چیلے بھی بن جاتے ہیں۔ جب عمران خان نے سابقہ حکومت کے سپیکر کو ٹی وی پر غداری کا سرٹیفیکیٹ دیا تو سب اہل راے نے اسے  بچگانہ بلکہ احمقانہ موقف قرار دیا تھا ویسے بھی عمران خان بونگیاں مارنے کیلئے کافی مشہور ہے جو آج کہتا ہے اس پر کل یوٹرن یقینی ہوتا ہے۔ غداری کی سزا موت ہے مگر عمران اینڈ کو جو بوٹ چاٹنے کے پروسیجر میں غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹ رہی ہے اس پر کوی کاروای نہیں کی جاتی اور اکثر اوقات دوبارہ اس کا ذکر بھی نہیں کیا جاتا افسوس کہ لیڈر کی ان بچگانہ حرکات کی علامات اب اس کے چیلوں میں بھی دکھای دینے لگی ہیں اور انواع و اقسام کے سرٹیفیکیٹ بٹنے عام ہوگئے ہیں۔

    وجاہت علی خان کی بات بالکل درست ہے کہ یہاں اختلاف راے رکھنے کو غداری کہہ دیا جاتا ہے حالانکہ اختلاف راے سے ڈسکشن اور معاملات کے حل کے دروازے کھلتے ہیں۔ چونکہ موجودہ حکمران اختلاف راے برداشت نہیں کرپاتے شائد اسی لئے معاملات بھی حل نہیں ہورہے۔  پاکستان کی عوام تاریخ کے تاریک ترین دور سے سسکتی ہوی گزر رہی ہے۔ دو سال بعد جب انتخابات ہونگے تو اس پارٹی کو عوام کے  سامنے کٹہرے میں کھڑا ہونا پرے گا جیسے دیگر پارٹیاں کھڑی ہوتی رہی ہیں اور اگر اس بار بوٹوں کی اشیرواد نہ ملی تو پارٹی اپوزیشن بنچوں پر بھی دکھای نہیں دے گی

    • This reply was modified 2 years ago by Believer12.
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3
    عاصمہ شیرازی غدار ہے اس کی ڈی این سی انٹری انڈیا کی ہے اور اسے ایکسپوز کرنے والے محب وطن کی ڈی این اس انٹری کینیڈا کی اور جس خاص ایجنسی کی ناک کا بال بنا ہوا ہے اس کی ڈی این ایس انٹری امریکہ بہادر کی ہے
    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #4
    عاصمہ شیرازی غدار ہے اس کی ڈی این سی انٹری انڈیا کی ہے اور اسے ایکسپوز کرنے والے محب وطن کی ڈی این اس انٹری کینیڈا کی اور جس خاص ایجنسی کی ناک کا بال بنا ہوا ہے اس کی ڈی این ایس انٹری امریکہ بہادر کی ہے

    آپ کی بات کا لطف پوری طرح نہیں آیا ذرا کھل کر لکھیں

    :omg:

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #6
    عاصمہ شیرازی غدار ہے اس کی ڈی این سی انٹری انڈیا کی ہے اور اسے ایکسپوز کرنے والے محب وطن کی ڈی این اس انٹری کینیڈا کی اور جس خاص ایجنسی کی ناک کا بال بنا ہوا ہے اس کی ڈی این ایس انٹری امریکہ بہادر کی ہے

    وہی بات غداری کے سرٹیفیکیٹ جنکی اب زیرو ویلیو ہے یہ لوگ نفرتوں کے ساہوکار ہیں

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    بھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہے

    :serious: :jhanda:

    وہی بات غداری کے سرٹیفیکیٹ جنکی اب زیرو ویلیو ہے یہ لوگ نفرتوں کے ساہوکار ہیں

    بھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہے

    Believer12
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #8
    بھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہے :serious: :jhanda: بھائی جی ٠ ان کی سب زیادہ ویلیو ہے ہمیں شکر ادا کرنا چاہئیں مارخور ٹیم ان کو ڈھونڈ کر نکال لیتی ہے

    یہ دھندہ سب سے زیادہ ڈکٹیٹرز اور ان کے بعد مسلم لیگ نے کیا تھا اور سب سے کم پی پی پی نے مگر اب پی ٹی آی نے اس دھندے میں ریکارڈ بنا دئیے ہیں امید ہے کہ دو سال بعد اس حکومت سے چھٹکارہ پالینے کے بعد اب دوسری جماعتیں غداری کے تمغے بیچنے سے توبہ کرلیں گی

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    یہ جو اوپر ۔۔۔۔ ٹی پی کل ۔۔۔۔ کم علم ۔۔۔۔ جاھل ۔۔۔ ٹائپ ۔۔۔ نوجوان اینکر ۔۔۔۔۔ لوگوں کو ۔۔۔۔ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رھا ہے ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    یہ بھی پا کستانی حالات کے لیئے ایک المیہ ہے ۔۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ اس قسم کے ۔۔۔۔ لاکھوں ۔۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوان ۔۔۔۔ فوج کے مخالفین کو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے پھرتے ہیں ۔۔۔۔

    ان تمام ۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوانوں  ۔۔۔ لوگوں ۔۔۔ کا صرف ایک ہی مسئلہ ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ کہ ۔۔۔

    یہ جس محلے جس علاقے میں پرورش پاتے ہیں ۔۔۔ جہا لت ۔۔۔ غربت ۔۔۔بد معاش چال چلن ۔۔۔۔ کے  با عث ۔۔۔۔اس  ماحول کلچر میں ۔۔

    ۔۔۔ ایک  معمولی باوردی سپاھی بھی آجائے تو پورا علاقہ چھتوں پر چڑھا جاتا ہے ۔۔۔ ڈی ایس ۔۔۔ ایس پی ۔۔۔ افسر کو دیوتا سمجھ کر ۔۔۔ پورا شہر لم لیٹ ہونے کے لیے تیار ہوتا ہے ۔۔۔۔۔

    ان کا بیک گراؤنڈ ۔۔۔۔۔ تعلیم ۔۔۔ علم و دانش ۔۔۔۔ نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔یہ اس گندے  معاشرے اور ماحول میں پروان چڑھے ہوتے ہیں ۔۔۔۔

    جہاں یہ حوالدار زھن ۔۔۔ انسان ۔۔۔۔  زندگی کی  کامیابی کی کنجی ۔۔۔۔ سفارش ۔۔۔۔ رشوت ۔۔۔ قبضے ۔۔۔۔ جھوٹ ۔۔۔۔ بد معاشی سے ۔۔۔ سیکھتے ہیں ۔۔۔

    ان خرافات کی فیڈ نگ سے ۔۔۔ ان جا ھلوں کے دل و دماغ ۔۔۔۔ مولا جٹ ۔۔۔۔۔  زھنیت پر پروگرام ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔

    ان کی جا ھلیت اور مولا جٹ پروگرامنگ  کے مطابق ۔۔۔ مسلحہ فوجی پینڈو افسران ۔۔۔۔ ہی ملک و قوم اوراسلام ہوتے ہیں ۔۔۔۔

    یہ سارے جاھل ۔۔۔ بمعہ خاندان کے خاندان ۔۔۔۔ فوجی اداروں ۔۔۔ خفیہ ایجنسیوں ۔۔۔ کے دین پر ایمان لے آتے ہیں ۔۔۔۔ اور اسی سے ملک و قوم اسلام ۔۔۔۔  کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    جب زندگی کے تلخ حقائق کبھی کبھار ۔۔۔ ان کی ۔۔۔ مولا جٹ  مسلحہ کلچر۔۔۔۔ پر چوٹ لگا تے ہیں ۔۔ ۔۔۔ ان کو ۔۔۔ ان کے دوستوں کو ۔۔۔ ان کے خاندانوں کو ۔۔۔ آگ لگ جاتی ہے۔۔

    تب یہ حوالدار زھن ۔۔۔۔ غدا ر ۔۔۔ غدار ۔۔۔ غدار ۔۔۔ کے نعروں سے ۔۔۔ اپنی گندی پروش اور پروگرامنگ کو ۔۔۔ ٹھیک ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ پوری دنیا کو ۔۔۔ غداری ۔۔۔۔ کے تفصیلات بیان کررھا ہے ۔۔۔۔۔

    اس جا ھل کو اتنا  علم بھی حاصل نہیں کہ ۔۔۔۔۔ پینٹا گون  میں ۔۔۔۔ با وردی سودے کرنے والوں اور ۔۔۔۔ میر صا د ق میر جعفر ۔۔۔ دونوں میں کیا کیا چیز ۔۔۔ مشترک ہے ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔ حا لانکہ ایک معمولی بند ے کو بھی نظر آتا ہے ۔۔۔

    ۔۔۔میر صاق اور پینٹا گان کے با وردی  سودے کار ۔۔۔  جس  حکمران  کے بہادر فوجی مشیر ۔۔۔  سپہ سا لار ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ حکمران  اکثر ۔۔۔ قتل پھانسی جلاوطن ہوجاتا ہے ۔۔۔۔

    اور جس ملک میں یہ  وارداتیں ڈا لتے ہیں  ۔۔۔ وہ ملک ۔۔۔۔ معرکوں کے بعد ۔۔۔۔ پیلا کیلا ۔۔۔۔ ریپبلک بن جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔

    جیسا کہ ۔۔۔ بن چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 2 years ago by Guilty.
    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    گلٹی میرے خیال سے تو اس شتونگڑ ے کو آئی ایس آئی کا چیف لگا دینا چاہئیں ، جو کام وہ تیس سالوں میں نہ کر سکے اس نے اکیلے ہی سر انجام دے دیا

    یہ جو اوپر ۔۔۔۔ ٹی پی کل ۔۔۔۔ کم علم ۔۔۔۔ جاھل ۔۔۔ ٹائپ ۔۔۔ نوجوان اینکر ۔۔۔۔۔ لوگوں کو ۔۔۔۔ غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رھا ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بھی پا کستانی حالات کے لیئے ایک المیہ ہے ۔۔۔۔۔ کہ ۔۔۔۔ اس قسم کے ۔۔۔۔ لاکھوں ۔۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوان ۔۔۔۔ فوج کے مخالفین کو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹتے پھرتے ہیں ۔۔۔۔ ان تمام ۔۔۔ حوالدار زھن ۔۔۔۔ نوجوانوں ۔۔۔ لوگوں ۔۔۔ کا صرف ایک ہی مسئلہ ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ کہ ان کا بیک گراؤنڈ ۔۔۔۔۔ تعلیم ۔۔۔ علم و دانش ۔۔۔۔ نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔یہ اس گندے معاشرے اور ماحول میں پروان چڑھے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ جہاں یہ حوالدار زھن ۔۔۔ انسان ۔۔۔۔ زندگی کی کامیابی کی کنجی ۔۔۔۔ سفارش ۔۔۔۔ رشوت ۔۔۔ قبضے ۔۔۔۔ جھوٹ ۔۔۔۔ بد معاشی سے ۔۔۔ سیکھتے ہیں ۔۔۔ ان خرافات کی فیڈ نگ سے ۔۔۔ ان جا ھلوں کے دل و دماغ ۔۔۔۔ مولا جٹ ۔۔۔۔۔ زھنیت پر پروگرام ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔ ان کی جا ھلیت اور مولا جٹ پروگرامنگ کے مطابق ۔۔۔ مسلحہ فوجی پینڈو افسران ۔۔۔۔ ہی ملک و قوم اوراسلام ہوتے ہیں ۔۔۔۔ یہ سارے جاھل ۔۔۔ بمعہ خاندان کے خاندان ۔۔۔۔ فوجی اداروں ۔۔۔ خفیہ ایجنسیوں ۔۔۔ کے دین پر ایمان لے آتے ہیں ۔۔۔۔ اور اسی سے ملک و قوم اسلام ۔۔۔۔ کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب زندگی کے تلخ حقائق کبھی کبھار ۔۔۔ ان کی ۔۔۔ مولا جٹ مسلحہ کلچر۔۔۔۔ پر چوٹ لگا تے ہیں ۔۔ ۔۔۔ ان کو ۔۔۔ ان کے دوستوں کو ۔۔۔ ان کے خاندانوں کو ۔۔۔ آگ لگ جاتی ہے۔۔ تب یہ حوالدار زھن ۔۔۔۔ غدا ر ۔۔۔ غدار ۔۔۔ غدار ۔۔۔ کے نعروں سے ۔۔۔ اپنی گندی پروش اور پروگرامنگ کو ۔۔۔ ٹھیک ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ پوری دنیا کو ۔۔۔ غداری ۔۔۔۔ کے تفصیلات بیان کررھا ہے ۔۔۔۔۔ اس جا ھل کو اتنا علم بھی حاصل نہیں کہ ۔۔۔۔۔ پینٹا گون میں ۔۔۔۔ سودے کرنے والوں اور ۔۔۔۔ میر صا د ق ۔۔۔ میر جعفروں ۔۔۔ دونوں میں کیا کیا چیز ۔۔۔ مشترک ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حا لانکہ ایک معمولی بند ے کو بھی نظر آتا ہے ۔۔۔۔ یہ دونوں ۔۔۔ جس حکمران کے بہادر فوجی مشیر ۔۔۔ سپہ سا لار ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ حکمران اکثر ۔۔۔ قتل پھانسی جلاوطن ہوجاتا ہے ۔۔۔۔ اور جس ملک میں یہ ہوتے ہیں ۔۔۔ وہ ملک ۔۔۔۔ معرکوں کے بعد ۔۔۔۔ پیلا کیلا ۔۔۔۔ ریپبلک بن جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ جیسا کہ ۔۔۔ بن چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    JMP
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    یہ دھندہ سب سے زیادہ ڈکٹیٹرز اور ان کے بعد مسلم لیگ نے کیا تھا اور سب سے کم پی پی پی نے مگر اب پی ٹی آی نے اس دھندے میں ریکارڈ بنا دئیے ہیں امید ہے کہ دو سال بعد اس حکومت سے چھٹکارہ پالینے کے بعد اب دوسری جماعتیں غداری کے تمغے بیچنے سے توبہ کرلیں گی

    Believer12 sahib

    آخر غداری کی سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں
    اس ملک کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں تین چار اہم وجوہات شامل ہیں میری نظر میں اور اگر ان پر غور کریں تو شاید اس بات کا جواب مل جاۓ کے یہ سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    جے بھیا – یہ آج کل فیشن میں ہے ، جو بھی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتا ہے ، اسے زبان چلانے کی سزا دی جاتی ہے

    Believer12 sahib

    آخر غداری کی سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں اس ملک کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں تین چار اہم وجوہات شامل ہیں میری نظر میں اور اگر ان پر غور کریں تو شاید اس بات کا جواب مل جاۓ کے یہ سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں

    shami11
    Participant
    Offline
    • Expert
    #13
    اب آپ خود دیکھیں زید حامد ثانی کے ذریعے کیسے پیغام دیا جا رہا ہے

    Believer12 sahib

    آخر غداری کی سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں اس ملک کے مسائل کی بنیادی وجوہات میں تین چار اہم وجوہات شامل ہیں میری نظر میں اور اگر ان پر غور کریں تو شاید اس بات کا جواب مل جاۓ کے یہ سندیں کیوں بانٹی جاتی ہیں

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #14
    بے شک غداری کے سرٹیفیکیٹ لیاقت علی خان کے دور سے بٹنے شروع ہوگئے تھے کیونکہ وہ خود بھی ایک نوابزادہ تھا جسے اختلاف راے پسند نہیں تھا اگرچہ اس دور میں مالی کرپشن کا تصور ابھی وجود میں نہیں آیا تھا لہذا لیاقت علی خان کے اکاونٹ میں تیس روپے یا شیروانی کی پھٹی جیب آجکل کے دور میں بہت بھلی لگتی ہیں مگر اس دور میں تقریبا سارے سیاسی لیڈرز اسی طرح سادگی سے زندگی بسر کرتے تھے اگر غداری کے سرٹیفیکیٹ اکٹھےکئے جائیں تو پتا چلے گا کہ نناوے فیصد سرٹیفیکیٹ آمروں کے دور حکومت میں چھاپے گئے تھے۔ ان کے پاس عوامی طاقت نہیں ہوتی تھی جسکی کمی ان سرٹیفیکیٹس کی اشاعت سے پوری کرلی جاتی تھی۔ بدقسمتی سے موجودہ حکومت کے مشیران باتدبیر ہر ٹاک شو میں ایک دو غداری کے سرٹیفیکیٹ دے کر جاتے ہیں۔ جیسا لیڈر ویسے اس کے چیلے بھی بن جاتے ہیں۔ جب عمران خان نے سابقہ حکومت کے سپیکر کو ٹی وی پر غداری کا سرٹیفیکیٹ دیا تو سب اہل راے نے اسے بچگانہ بلکہ احمقانہ موقف قرار دیا تھا ویسے بھی عمران خان بونگیاں مارنے کیلئے کافی مشہور ہے جو آج کہتا ہے اس پر کل یوٹرن یقینی ہوتا ہے۔ غداری کی سزا موت ہے مگر عمران اینڈ کو جو بوٹ چاٹنے کے پروسیجر میں غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹ رہی ہے اس پر کوی کاروای نہیں کی جاتی اور اکثر اوقات دوبارہ اس کا ذکر بھی نہیں کیا جاتا افسوس کہ لیڈر کی ان بچگانہ حرکات کی علامات اب اس کے چیلوں میں بھی دکھای دینے لگی ہیں اور انواع و اقسام کے سرٹیفیکیٹ بٹنے عام ہوگئے ہیں۔ وجاہت علی خان کی بات بالکل درست ہے کہ یہاں اختلاف راے رکھنے کو غداری کہہ دیا جاتا ہے حالانکہ اختلاف راے سے ڈسکشن اور معاملات کے حل کے دروازے کھلتے ہیں۔ چونکہ موجودہ حکمران اختلاف راے برداشت نہیں کرپاتے شائد اسی لئے معاملات بھی حل نہیں ہورہے۔ پاکستان کی عوام تاریخ کے تاریک ترین دور سے سسکتی ہوی گزر رہی ہے۔ دو سال بعد جب انتخابات ہونگے تو اس پارٹی کو عوام کے سامنے کٹہرے میں کھڑا ہونا پرے گا جیسے دیگر پارٹیاں کھڑی ہوتی رہی ہیں اور اگر اس بار بوٹوں کی اشیرواد نہ ملی تو پارٹی اپوزیشن بنچوں پر بھی دکھای نہیں دے گی

    آشیر واد کیوں نہ ملے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملے گی اور ضرور بہ ضرور ملے گی باجوہ جی نے جان چھوڑی سے اس سے آگے آنے والا نیازی کو باجوہ جی سے بھی زیادہ عزیز ہے آپ جمع خاطر رکھئے اگلے آنے والے ڈھکوسلہ الیکشن کے بعد پی ٹی آئی اپوزیشن پنچوں پر واقعی نظر نہیں آئے گی کیونکہ حکومتی بنچوں سے اُٹھے گی ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جو اٹھارہ کے الیکشنز کا تیا پانچہ کر سکتے ہیں اُن کے لیئے تئیس کا الیکشن جھرلو کونسا مشکل کام ہوگا۔

    Athar
    Participant
    Offline
    • Professional
    #15
    اب آپ خود دیکھیں زید حامد ثانی کے ذریعے کیسے پیغام دیا جا رہا ہے

    اس کے لیئے صرف ایک جملہ

    اخ تھووووو

Viewing 15 posts - 1 through 15 (of 15 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi