Thread:
جواین ہیرنگ : مجاہدین کی ماں
Home › Forums › Siasi Discussion › جواین ہیرنگ : مجاہدین کی ماں
- This topic has 1 reply, 2 voices, and was last updated 3 years ago by
Guilty. This post has been viewed 563 times
-
AuthorPosts
-
1 Jun, 2020 at 11:21 am #1
تیرے قول و قرار سے پہلےاپنے کچھ اور بھی سہارے تھے
عمر جاوید کی دعا کرتے
فیضؔ اتنے وہ کب ہمارے تھے
پوسٹ کا مطلب،سنتھیا پہلی امریکی نہیں جو ہمارے افسران کی آنکھ کا تارا ہے، اس سے پہلے یہ جواین ہیرنگ نامی خاتون افغان جہاد میں ہمارے افسران کی معتمد خاص الخاص تھی۔ محترمہ کا پاکستانی اشرافیہ پر اثر و رسوخ جاننا ہو تو لیفٹیننٹ جنرل صاحبزادہ یعقوب خان(سابق وزیر خارجہ) کی کتاب پڑھیں۔
صاحبزادہ یعقوب خان کے مطابق جنرل ضیاء الحق سے ہیرنگ کا تعارف تب ہوا جب ستر کی دہائی کے آغاز پر بریگیڈیئر ضیاء الحق اردن میں متعین پاکستانی فوج کی قیادت کر رہا تھا۔ حسین حقانی نے اپنی کتاب “خوبصورت دھوکہ” میں لکھا ہے کہ اداکارہ اور رقاصہ جواین ہیرنگ کا دوسرا شوہر رابرٹ کنگ ہیوسٹن گیس کمپنی کا چئیرمین تھا جسے مشرق وسطیٰ میں گیس و پٹرولیم کے حوالے سے جانا پڑا اور یہاں اسکی بیوی کے ضیا الحق سے روابط قائم ہوئے۔ ١٩٨٠ میں رابرٹ کنگ اور جون ہیرنگ کو ضیاء الحق نے پاکستان مدعو کیا۔ اس کے بعد جواین ہیرنگ نے ضیا کو امریکی سینیٹر چارلی ولسن سے متعارف کروایا جس نے پاک امریکی جہاد افغانستان میں بنیادی کردار ادا کیا۔ یہ کہانی چارلی ولسن’ز وار نامی کتاب اور فلم میں بھی موجود ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ صاحبزادہ یعقوب خان لکھتے ہیں۔
“سال گزرنے کے ساتھ ساتھ ضیا الحق اور اس کے انتظامیہ پر جواین ہیرنگ کے اثرات بڑھ گئے۔ صدر ضیاء الحق اس عورت پر ایسا فریفتہ ہوگیا کہ کابینہ کے اجلاسوں اگر اسکا فون آ جاتا تو اجلاس ڈسمس کر کے اسکا فون سننے چلا جاتا۔”عموماً ضیاءالحق اپنے فیصلوں میں کسی کی رائے نہیں سنتا تھا لیکن جواین ہیرنگ کی رائے اسکے فیصلوں پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتی تھی۔ صاحبزادہ یعقوب کے مطابق؛
She absolutely had his ear. This was terrible
یعنی وہ ضیاالحق کے ذہن پر مکمل سوار تھی۔ یہ خوفناک صورتحال تھی۔ضیاالحق نے وزارت خارجہ کے اصول اور ملکی قوانین کو پامال کرتے ہوئے جواین ہیرنگ کو ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل خانے کا اعزازی قونصل جنرل مقرر کر دیا۔ بقول صاحبزادہ یعقوب
President Zia neglected protocols and dismayed the foreign office when he appointed her an honorary Consul General””حکومت پاکستان نے جواین ہیرنگ کو انکی خدمات کے اعتراف میں دیگر انعامات کے علاوہ ضیاالحق نے اپنے دست مبارک سے ایوان صدر اسلام آباد میں تمغۂ قائد اعظم سے بھی نوازا۔
جواباً میں جواین نے بھی اپنی کتاب میں ضیا الحق کی بھٹو کو پھانسی دینے کے اقدام کی اسلامی اور قانونی توجیہات لکھیں۔اسکے علاوہ رشید یوسفزئی نے اپنے کالم میں اسے “مجاہدین کی ماں” کا خطاب بھی دیا
ریفرینسز
1- Diamonds and Diplomacy: My wars from Ballroom to Battlefield by Joanne Herring
2- Strategy, Diplomacy, Humanity: Life and Work of Rtd. Lt. General Sahabzada Yaqub Khan
3- Charlie wilson’s War by George Crile
4- Magnificent Delusion by Hussain Haqqani
تحقیق بشکریہ
-
This topic was modified 3 years ago by
Muhammad Hafeez.
-
This topic was modified 3 years ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.