Home › Forums › Siasi Discussion › جنوری سے قبل ہی حکومت ختم ہوجائے گی، مریم نواز کا دعویٰ
- This topic has 20 replies, 8 voices, and was last updated 2 years, 7 months ago by
Aamir Siddique. This post has been viewed 914 times
-
AuthorPosts
-
13 Oct, 2020 at 1:34 am #1
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) نے جنوری کی حتمی تاریخ دی ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ حکومت کا بہت پہلے کام ختم ہوجائے گا۔
نجی چینل ‘آج ٹی وی’ کے پروگرام ‘فیصلہ ہے آپ کا’ میں بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اگر استعفے دینا پڑے تو استعفے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ حکومت اور کتنی دیر چلتی ہے، مجھے یہ بھی یقین ہے کہ یہ آئینی حکومت اور نہ ہی منتخب حکومت ہے اور جتنا بھی سپورٹ کیا جائے گا رائیگاں ہوگا۔
مریم نواز نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ادارے اپنے آپ کو سیاست میں شامل نہ کریں، ادارے بہت مقدس ہیں اور انہیں مقدس رہنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ میڈیا پر طویل عرصے تک میرے نام پر پابندی کے بعد پہلی مرتبہ اس وقت نام منظر عام پر آیا جب میں اپنے والد اور پارٹی کے قائد نواز شریف سے ملنے کے لیے کوٹ لکھپت جیل گئی اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے مجھے والد کے سامنے گرفتار کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ‘یہ وہ موقع تھا جب میڈیا مجبور ہوا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی خاتون رہنما سے مریم نواز کہے۔
طویل عرصے تک خاموش رہنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ والدہ کے انتقال اور والد کی طبیعت خراب ہونے اور پھر ان کے بیرون ملک علاج کے لیے روانگی تک میں خوف میں مبتلا تھی کہ میرے کچھ کہنے سے کہیں والد پر کوئی سختی نہ آجائے۔
انہوں نے اپنی بات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ‘جب میرے والد کی حالت زیادہ خراب ہوئی تو حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور تب میں بھی خود کچھ دیر کے لیے خاموش رہی کیونکہ میری وجہ سے سابق وزیراعظم کی زندگی آزمائش میں آجاتی۔
مریم نواز نے کہا کہ ‘ہمارا مقابلہ انتہائی کم ظرف لوگوں سے ہے جنہیں رشتوں کی پاسداری کا لحاظ نہیں ہے اور وہ صرف انتقام کی آگ میں جل رہے ہیں۔
پارٹی کی نائب صدر نے کہا کہ نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنا حکومت کی مجبوری بن گئی تھی تاہم اس میں کسی ڈیل کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو نواز شریف سے ہمدردی نہیں تھی بلکہ وہ جانتے تھے کہ اگر سابق وزیراعظم کو کچھ ہوا تو وہ حالات نہیں سنبھال سکیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ ‘دراصل حکومت ممکنہ نتائج سے خوفزدہ ہوگئی تھی۔
روانگی سے قبل نواز شریف کے پلیٹ لیٹس سے متعلق سوال کے جواب میں رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نیب کو جب نواز شریف کی طبی رپورٹ ملی تو انہیں تشویش ہوئی اور وہ زبردستی انہیں سروسز ہسپتال لے گئے، جہاں سرکاری ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کے ٹیسٹ لیے تو نتائج تشویشناک تھے لیکن وزیراعظم عمران خان کو یقین نہیں آیا اور انہوں نے اپنا ڈاکٹر بھیجا اور ساتھ ہی صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد بھی ہسپتال میں رک گئیں کیونکہ انہیں اندازہ تھا میرے والد کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ڈاکٹرز جھوٹ نہیں بولتے، جو نواز شریف کو تکلیف تھی اور جو ان کے طبی نتائج تھے ڈاکٹرز نے وہ صورتحال پیش کردی۔
انہوں نے کہا ملک میں نواز شریف کا علاج ممکن نہیں تھا اور لندن میں وہ روز صبح و شام ہسپتال گئے جبکہ ہم بھی ان کے ہمراہ ہوتے تھے، اس میں ہسپتال میں داخلے کی ضرورت نہیں تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اپنے علاج کے بعد واپس آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے بتایا کہ ان کی کسی سے بھی کوئی خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوئیں۔
انہوں نے بتایا کہ ‘یہ ایک اچھا فیصلہ ہے کہ پارٹی کا کوئی بھی رکن خفیہ ملاقاتیں نہ کرے اور اگر ملاقات ضروری ہے تو پارٹی کی قیادت کے علم میں ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘خفیہ ملاقات پر پابندی ایک اصول کے تحت لگائی گئی ہے کیونکہ آپ پہلے سیاستدانوں کے ساتھ رابطے کرتے ہیں اور جب اصول کی بات ہو تو آپ ایک ذاتی ملاقات کا حوالہ دیتے ہیں اور معاملہ طول پکڑ جاتا ہے۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتوں سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کروں گی کیونکہ گورنر سندھ نے اس پر خود ہی وضاحت کردی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ ‘حتمی طور پر بات چیت عوام کے ساتھ ہوگی جو ہم کرنے جارہے ہیں۔
عوام کے علاوہ دیگر اسٹیک ہولڈرز سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ اسٹیک ہولڈرز پاکستان کے نظام میں ہیں لیکن بات چیت میں انہیں اسٹیک ہولڈرز نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ‘ایسی بات چیت جب آپ کرتے ہیں تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوتا، پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ ان کو معلوم ہو کہ کیا ہورہا ہے اور کیا ہوتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ‘یہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ نہیں ہے، لوگ جان بوجھ کر اسے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ قرار دیتے ہیں جبکہ نواز شریف نے ہمیشہ کرداروں کے حوالے سے بات کی نہ کہ اداروں کے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ادارے کو آئین کے دائرہ کار کے مطابق کام کرنا چاہیے، یہ تو بہت اچھا بیانیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف نے تنقید برائے تنقید نہیں کہ بلکہ اپنے بیانیے میں اداروں کے نام لیے۔
پاکستان میں کبھی انتخابات شفاف نہ ہونے اور صرف گزشتہ انتخابات پر مسلم لیگ کو اعتراض ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ‘اس طرح تو کبھی نہیں ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف اور شہباز شریف کے مابین کوئی تنازع نہیں ہے، شبہاز شریف اپنا مؤقف پیش کرتے ہیں لیکن جب بڑے بھائی کا فیصلہ آجائے تو پھر وہ دل سے تسلیم کرتے ہیں اور حکم مان کر چلتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ‘جب انہوں نے دیکھا کہ شہباز شریف ان کی ہدایت کے مطابق نواز شریف کی مخالفت نہیں کر رہے تو انہوں نے اپوزیشن لیڈر کو جیل میں ڈال دیا۔13 Oct, 2020 at 1:37 am #2ایک بہترین اور جامع انٹرویو۔ حالانکہ انصافینز اور چیف سلیکٹرز اس وقت راکٹ بنے ہوئے ہیں لیکن مریم نواز نے ہر سوال کا بہت مکمل جواب دیا ہے۔ میرا اندازہ ہے آج سارے انصافینز یہی گانا گا رہے ہوں گے کہ “آج کی شام بڑی بوجھل ہے، آج کی رات بڑی قاتل ہے، آج کی رات کٹے گی کیسے وغیرہ۔- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up shami11, Bawa, Muhammad Hafeez liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
13 Oct, 2020 at 1:35 pm #3ایک بہترین اور جامع انٹرویو۔ حالانکہ انصافینز اور چیف سلیکٹرز اس وقت راکٹ بنے ہوئے ہیں لیکن مریم نواز نے ہر سوال کا بہت مکمل جواب دیا ہے۔ میرا اندازہ ہے آج سارے انصافینز یہی گانا گا رہے ہوں گے کہ “آج کی شام بڑی بوجھل ہے، آج کی رات بڑی قاتل ہے، آج کی رات کٹے گی کیسے وغیرہ۔چلو جنوری میں آپ کو یہ بھی سمجھ آ جائے گی کہ انصافی اس رات کونسا گانا سن رہے تھے
- mood 1
- mood Bawa react this post
13 Oct, 2020 at 6:40 pm #4چلو جنوری میں آپ کو یہ بھی سمجھ آ جائے گی کہ انصافی اس رات کونسا گانا سن رہے تھےجنہیں سونے کے پنجروں میں غزا مل جائے چاندی گی
اُنہیں پھر عمر بھی آزادیاں اچھی نہیں لگتیں
جنوری کیا فروری میں بھی نیازی ہی سرنگوں ہوا اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہوگا۔
13 Oct, 2020 at 10:28 pm #6InshAllah Imran khan January se Pehle daffa daffan ho jai ga , Tehreek kamyab hogi aur Hakumat ka borya bistra gol hoga-
This reply was modified 2 years, 7 months ago by
Sohraab.
- mood 1
- mood Aamir Siddique react this post
14 Oct, 2020 at 2:43 am #7جنوری تک عمران خان کا چلا جانا ایک ہوائی تیر ہے ، مجھے لگتا ہے جنوری سے پہلے مریم نواز دوبارہ جیل میں نہ ہو- local_florist 1 thumb_up 1 mood 1
- local_florist Athar thanked this post
- thumb_up Bawa liked this post
- mood Aamir Siddique react this post
14 Oct, 2020 at 3:39 am #8اگر احتجاجوں جلسے جلوسوں سے حکومتیں بدلنے لگیں تو۔۔۔۔۔۔کونسا جمہوری استحکام اور کہاں کی جمہوریت؟؟؟
۔
- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Muhammad Hafeez liked this post
14 Oct, 2020 at 9:02 am #9یہ سارا ہنگامہ سینیٹ کے الیکشن کیلیے ہےہر بار سینیٹ کے الیکشن سے پہلے یہی فلم چلتی ہے
- mood 1
- mood Aamir Siddique react this post
14 Oct, 2020 at 9:21 am #10InshAllah Imran khan January se Pehle daffa daffan ho jai ga , Tehreek kamyab hogi aur Hakumat ka borya bistra gol hogaعزیز من کاہے اتنے بھولے ہیں آپ ، عمران خان جنوری کے بعد بھی وزیر اعظم ہو گا ، چلیں دیکھتے ہیں اس بار کون بھولا ثابت ہوتا ہے
14 Oct, 2020 at 9:28 am #12باوا جی آپ کو مریم باجی پے بھروسہ نہیں ، اے تے ماڑی گل اےعامر بھیا
میں سلیکٹڈ لوگوں کو دو نمبری سمجھتا ہوں
- mood 1
- mood Aamir Siddique react this post
14 Oct, 2020 at 2:36 pm #14لیکن مریم باجی تو ایک نمبر ہیں ، آپ کو ان پے بھی وشواس نہیں ، انیائے ہےمریم کی خود اعتمادی بتا رہی ہے سلیکٹر اسے فارغ کرنے کو تیار ہیں
-
This reply was modified 2 years, 7 months ago by
Muhammad Hafeez.
- mood 1
- mood Aamir Siddique react this post
14 Oct, 2020 at 5:27 pm #15مریم کی خود اعتمادی بتا رہی ہے سلیکٹر اسے فارغ کرنے کو تیار ہیںمریم کی خود اعتمادی نے نواز شریف کو وزیر اعظم بھی بنا دیا تھا اس الیکشن میں ………. روک سکتے ہو تو روک لو
14 Oct, 2020 at 7:53 pm #16عزیز من کاہے اتنے بھولے ہیں آپ ، عمران خان جنوری کے بعد بھی وزیر اعظم ہو گا ، چلیں دیکھتے ہیں اس بار کون بھولا ثابت ہوتا ہے
waqt sab kuch bata de ga
- mood 1
- mood Aamir Siddique react this post
15 Oct, 2020 at 10:06 am #17مریم کی خود اعتمادی نے نواز شریف کو وزیر اعظم بھی بنا دیا تھا اس الیکشن میں ………. روک سکتے ہو تو روک لوالیکشن میں تو سارے خود اعتماد ہوتے ہیں اور ایسا ظاہر کرنا بھی چاہئیے ، جب نیازی ایک سیٹ جیتتا تھا تب بھی وہ سو سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی امید رکھتا تھا
15 Oct, 2020 at 10:47 am #18الیکشن میں تو سارے خود اعتماد ہوتے ہیں اور ایسا ظاہر کرنا بھی چاہئیے ، جب نیازی ایک سیٹ جیتتا تھا تب بھی وہ سو سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی امید رکھتا تھاپس ثابت ہوا ایسی خود اعتمادی کو سیریس نہیں لینا چاہیے
15 Oct, 2020 at 11:51 pm #20عزیز من لذیذ من دو دفعہ تو وقت بتا چکا ہے ، فضل الرحمن کا دھرنا اور امریکی مارشل لاء ، ہن ہیٹرک ہونی اےaap bare chalak hain
- mood 1
- mood Aamir Siddique react this post
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.