Home Forums Non Siasi جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منورحسن علالت کے باعث اس جہان فانی سے رخصت ہوگئے

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 104 total)
  • Author
    Posts
  • Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1
    جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منورحسن علالت کے باعث اس جہان فانی سے رخصت ہوگئے، وہ گزشتہ کچھ عرصہ سے بیماراورکراچی کے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

    سید منور حسن 1944 میں دہلی میں ایک ممتاز سید گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ والد کا نام سید اخلاق حسن تھا اور آپ کے خاندان نے قیام پاکستان کے وقت دہلی سے کراچی ہجرت کی ۔ سید منو رحسن نے 1963ءاور 1966 ءمیں کراچی یونیورسٹی سے عمرانیات اور اسلامیات میں ایم اے کے امتحانات امتیازی حیثیت سے پاس کیے ۔

    دور طالب علمی میں سید صاحب ایک اچھے طالبعلم جامعہ کراچی میں اردو اور انگلش کے مقرر اور جامعہ کے میگزین کے ایڈیٹر رہے۔ صدر ایوب خان کے مارشل لا دور میں سید منور حسن بائیں بازو کی مقبول اور متحرک طلبہ تنظیم ” نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن “ میں شامل ہوئے اور وہاں اس کی صدارت کے عہدے تک پہنچے۔

    https://c.express.pk/2020/06/2054077-munawarhassanphotofilex-1593162813-678-640x480.jpg

    اسی دوران انہوں نے مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی تحریروں کا مطالعہ کیا اور مولانا کی تحریروں سے متاثر ہو کر ” اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان “ میں شامل ہو گئے اور دو سال کے قلیل عرصہ میں مرکزی ناظم اعلیٰ منتخب ہو گئے ۔

    سید منور حسن مسلسل 3 سال تک اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ منتخب ہوتے رہے ۔ جمعیت کے ناظم اعلیٰ کی حیثیت سے سید منورحسن نے مارشل لا کے جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ انہیں جیل میں بھی بھیجا گیا ۔

    انہوں نے اسلامی نظام تعلیم تعلیمی مسائل اور خواتین یونیورسٹی کے قیام جیسے اہم موضوعات پر بھر پور جدوجہد کی اور اس سلسلے میں عوامی رائے عامہ کو متوجہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ 1963 ءمیں سید منور حسن نے ادارہ معارف اسلامی کراچی کی ذمہ داری سنبھالی جہاں تھوڑے ہی عرصہ میں ان کی زیر نگرانی علمی ادبی اور دینی موضوعات 70 زائد کتابیں شائع ہوئیں ۔ اسی دوران سید منور حسن دو انگلش جرائد کے ایڈیٹر بھی رہے۔

    سید منور حسن نے 1967 ءمیں ” جماعت اسلامی پاکستان “ میں شمولیت اختیار کی اور جلد ہی کراچی شہر کی”امیر“ بنا دیے گئے ۔ اسی دوران سید صاحب جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ اور مرکزی مجلس عاملہ کے رکن منتخب ہو گئے ۔

    انہوں نے” متحدہ جمہوری محاذ “اور” پاکستان قومی اتحاد “کے پلیٹ فارم سے بھی فعال کردار ادا کیا ۔ تحریک نظام مصطفی کے دوران آپ کو ایک مرتبہ پھر جیل بھیج دیا گیا ۔ 1977 ءکے عام انتخابات میں منور حسن صاحب قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور ملک بھر میں سب سے زیادہ ووٹ لینے کا ریکارڈ قائم کیا ۔

    سید منور حسن کو 1992 ءمیں جماعت اسلامی پاکستان کا مرکزی ” سیکرٹری جنرل “ بنا دیا گیا۔ سید منور حسن کی 1974 ءمیں شادی ہوئی ۔ اولاد میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے ۔ منور حسن صاحب کی اہلیہ عائشہ منور بھی جماعت اسلامی پاکستان کے حلقہ خواتین کی مرکزی” سیکرٹری جنرل“رہیں ۔

    وہ گزشتہ اسمبلی میں ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکی ہیں۔ سید منور حسن نے بے شمار قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں اور اجتماعات میں شرکت کی ۔ سید منور حسن امریکا کینیڈا یورپ مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کے بے شمار دورے کر چکے ہیں ۔ اندرون اور بیرون ملک آپ کے خطابات کو بہت پسند کیا جاتاہے اور ان کی بہت سی آڈیو اور ویڈیو کیسٹس ہر جگہ سنی جاتی ہیں ۔

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2
    انا للہ وانا الیہ راجعون

    خدا مرحوم کو جنت میں جگہ اتا فرماۓ اور ان کے جو ساتھ دنیا میں مجود ہیں ان کو بھی

    Host
    Keymaster
    Offline
      #3
      انا اللہ وانا علیہ راجعون
      حسن داور
      Participant
      Offline
      • Expert
      #4

      اور ایک نہ ایک دن ہمیں اپنے رب کی طرف لوٹ جانا ہے

      shami11
      Participant
      Offline
      • Expert
      #5
      انا اللہ وانا علیہ راجعون
      Zaidi
      Participant
      Offline
      • Advanced
      #6

      آسماں تیری لحَد پر شبنم افشانی کرے

      انا اللہ وانا علیہ راجعون

      • This reply was modified 2 years, 11 months ago by Zaidi.
      Ghost Protocol
      Participant
      Offline
      • Expert
      #7
      انا اللہ وانا علیہ راجعون

      مولانہ نے میرے چھوٹے بھائی کی نماز جنازہ پڑھائی تھی اور انتہائی پر اثر خطبہ دیا تھا
      مولانہ کے نظریات پر انکی گرفت ہوتی رہتی ہے مگر انکی شرافت شک و شبہ سے بالا تر تھی

      Zed
      Participant
      Offline
      • Professional
      #8

      عورت اگر ریپ کا الزام لگائے تو اسے چار گواہ پیش کرنے چاہئیں، منور حسن کا مشہور جملہ۔

      ویسے اسلامی ڈنگروں کی بھی کیا قسمت ہے، اسلام میں ریپ کی سزا کو ثابت کر رہے تھے اور آج منور حسن ٹپک گیا جس نے اسلام میں ریپ  کی اصلیت ٹی وی پر بیٹھ کر سب کو بتائی تھی۔

        :doh:

        :lol:  

      Host
      Keymaster
      Offline
        #9
        انا اللہ وانا علیہ راجعون مولانہ نے میرے چھوٹے بھائی کی نماز جنازہ پڑھائی تھی اور انتہائی پر اثر خطبہ دیا تھا مولانہ کے نظریات پر انکی گرفت ہوتی رہتی ہے مگر انکی شرافت شک و شبہ سے بالا تر تھی

        گھوسٹ بھائی! اگر برا نہ منائیں تو اپنے بھائی کے انتقال کی وجہ بھی بتائیں۔ پڑھ کر بہت افسوس ہوا

        Believer12
        Participant
        Offline
        • Expert
        #10
        منور حسن صاحب وہ پہلے اسلامی جماعت کے امیر تھے جنہوں نے برملا نظریات مودودی کا پرچار کیا تھا ، مثلا جہاں قاضی حسین جیسے سٹرانگ قسم کے امیر بھی سچ کہنے سے ڈرتے تھے وہاں منور حسن نے کھلم کھلا یہ کہہ دیا کہ اسلام کی خاطر جہاد کرنے والے طالبان شہید اور ان کے خلاف لڑنے والے فوجی مردار

        انا للہ وانا علیہ راجعون

        Believer12
        Participant
        Offline
        • Expert
        #11

        عورت اگر ریپ کا الزام لگائے تو اسے چار گواہ پیش کرنے چاہئیں، منور حسن کا مشہور جملہ۔

        ویسے اسلامی ڈنگروں کی بھی کیا قسمت ہے، اسلام میں ریپ کی سزا کو ثابت کر رہے تھے اور آج منور حسن ٹپک گیا جس نے اسلام میں ریپ کی اصلیت ٹی وی پر بیٹھ کر سب کو بتائی تھی۔

        :doh:

        :lol:

        چار گواہوں والی بات کی سب سے زیادہ مخالفت مسلمانوں نے ہی کی تھی جس پر منورحسن نے مزید اس پر کوی زور نہیں دیا اور خاموشی اختیار کی

        ویسے کیا آپ نئے نئے ملحد ہوے ہیں؟

        زندہ رود کا بات کرنے کا انداز کچھ اور طرح کا ہے مگر آپ تو بونگیاں نہیں مارنے لگ گئے؟؟؟

        :facepalm:

        SAIT
        Participant
        Offline
        • Professional
        #12
        إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ- الله مغفرت فرمائے
        Shirazi
        Participant
        Offline
        • Professional
        #13
        When he became Ameer JI he was very popular, took 70% of shoora votes but within one term he lost lot of his mojo. Perhaps like Guilty jee he wasn’t running for Ms. Congeniality contest and used to say whatever he believed in w/o any filter. I am not a judge if it was good or bad trait but it didn’t help him.

        RIP

        Bawa
        Participant
        Offline
        • Expert
        #14
        انا للہ وانا الیہ راجعون

        مرحوم طالبان کے زبردست حامی تھے. نواز شریف کے پچھلے دور کے ابتدائی مہینوں میں جب طالبان کی دہشتگردی اپنے عروج پر تھی تو ایک بار ایک ٹی وی پروگرام  میں اینکر نے مولانا صاحب سے طالبان کو دہشتگرد اور طالبان کے ہاتھوں مرنے والے فوجیوں کو شہید کہلوانے کیلیے پورا زور لگا لیا تھا لیکن مولانا صاحب نے نہ تو طالبان کو دہشتگرد کہا تھا اور نہ ہی ان کے ہاتھوں مرنے والے فوجیوں کو شہید مانا تھا بلکہ انہی دنوں میں ایک ٹی وی پروگرام میں تو مولانا صاحب نے کھل کر کہہ دیا تھا کہ پاکستان تحریک طالبان کے لیڈر حکیم اللہ محسود شہید ہیں جبکہ پاکستانی افواج کے وہ جوان جو طالبان کے خلاف لڑتے ہوئے مارے جاتے ہیں، وہ شہید نہیں ہیں. مولانا صاحب کے اس بیان پر فوج کا شدید رد عمل سامنے آیا تھا

        اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، اسے جنت الفردوس میں جگہ دے اور اس کے لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے، آمین

        • This reply was modified 2 years, 11 months ago by Bawa.
        Ghost Protocol
        Participant
        Offline
        • Expert
        #15
        گھوسٹ بھائی! اگر برا نہ منائیں تو اپنے بھائی کے انتقال کی وجہ بھی بتائیں۔ پڑھ کر بہت افسوس ہوا

        عاطف بھائی،
        سوائن فلو کی وبا بھی اس ملک میں آی تھی بمشکل دو تین دن لگے تھے کھانسی سے لے کر آخری ہچکی آنے تک اس کڑیل جوان کو.

        Zaidi
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #16
        انا اللہ وانا علیہ راجعون مولانہ نے میرے چھوٹے بھائی کی نماز جنازہ پڑھائی تھی اور انتہائی پر اثر خطبہ دیا تھا مولانہ کے نظریات پر انکی گرفت ہوتی رہتی ہے مگر انکی شرافت شک و شبہ سے بالا تر تھی
        چار گواہوں والی بات کی سب سے زیادہ مخالفت مسلمانوں نے ہی کی تھی جس پر منورحسن نے مزید اس پر کوی زور نہیں دیا اور خاموشی اختیار کی ویسے کیا آپ نئے نئے ملحد ہوے ہیں؟ زندہ رود کا بات کرنے کا انداز کچھ اور طرح کا ہے مگر آپ تو بونگیاں نہیں مارنے لگ گئے؟؟؟ :facepalm:
        منور حسن صاحب وہ پہلے اسلامی جماعت کے امیر تھے جنہوں نے برملا نظریات مودودی کا پرچار کیا تھا ، مثلا جہاں قاضی حسین جیسے سٹرانگ قسم کے امیر بھی سچ کہنے سے ڈرتے تھے وہاں منور حسن نے کھلم کھلا یہ کہہ دیا کہ اسلام کی خاطر جہاد کرنے والے طالبان شہید اور ان کے خلاف لڑنے والے فوجی مردار انا للہ وانا علیہ راجعون

        آپ انکے نظریات سے اختلاف کرسکتے ہیں ،اور او بوائے ، لوگوں نے کھل کر انکی مخالفت کی اور وہ کچھ بھی ان کی جھولی میں ڈال دیا جس کے وہ روادار نہ تھے ۔ لیکن میں نے انہیں بہت استقامت اور مضبوطی سے اپنے موقف پر قائم پایا ،ھرچند کے ان کے طالبان والے بیان سے میں اب اختلاف کرتا ہوں مگر اُن حالات میں ، فوجی رویوں اور بکنے والے فوجی ٹٹوؤں نے بازار بخارا کا سماں باندھا ہوا تھا ، جہاں گھوڑا ، گدھا ، چنے اور چھولے ایک ہی ھنڈیاں میں انگاروں پر بھونے جاتے رہے ہیں ، اور ان سب کے پیچھے مائیٹی ڈالر کا کمال تھا ، ان حالات میں ،میں منور حسن صاحب کی مکمل حمایت کرتا رہا ہوں ۔ انہیں آپ بہت کچھ کہہ سکتے ہیں مگر وہ نہ تو منافق تھے اور نہ ہی بدعنوان اور نہ ہی انہیں دنیاوی ستائش اور اسکی چمک متاثر کر سکی تھی ۔

        • This reply was modified 2 years, 11 months ago by Zaidi.
        Zaidi
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #17
        عاطف بھائی، سوائن فلو کی وبا بھی اس ملک میں آی تھی بمشکل دو تین دن لگے تھے کھانسی سے لے کر آخری ہچکی آنے تک اس کڑیل جوان کو.

        جس قسم کا پھدو کھاتہ پاکستان کی حکومت نے کھولا ہوا ہے ، اس میں عام آدمی بہت بری طرح پس کے رہ گیا ہے ، اللہ کی بھی بے نیازی دیکھیے ، بہترین اور نیک موتی اٹھا لیے ، اور کچرا اور کوئلہ ( شیخ رشید) واپس دنیا میں بھیج دیا ۔

        Zaidi
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #18
        انا للہ وانا الیہ راجعون مرحوم طالبان کے زبردست حامی تھے. نواز شریف کے پچھلے دور کے ابتدائی مہینوں میں جب طالبان کی دہشتگردی اپنے عروج پر تھی تو ایک بار ایک ٹی وی پروگرام میں اینکر نے مولانا صاحب سے طالبان کو دہشتگرد اور طالبان کے ہاتھوں مرنے والے فوجیوں کو شہید کہلوانے کیلیے پورا زور لگا لیا تھا لیکن مولانا صاحب نے نہ تو طالبان کو دہشتگرد کہا تھا اور نہ ہی ان کے ہاتھوں مرنے والے فوجیوں کو شہید مانا تھا بلکہ انہی دنوں میں ایک ٹی وی پروگرام میں تو مولانا صاحب نے کھل کر کہہ دیا تھا کہ پاکستان تحریک طالبان کے لیڈر حکیم اللہ محسود شہید ہیں جبکہ پاکستانی افواج کے وہ جوان جو طالبان کے خلاف لڑتے ہوئے مارے جاتے ہیں، وہ شہید نہیں ہیں. مولانا صاحب کے اس بیان پر فوج کا شدید رد عمل سامنے آیا تھا اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے، اسے جنت الفردوس میں جگہ دے اور اس کے لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے، آمین

        حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا

        shami11
        Participant
        Offline
        • Expert
        #19
        گھوسٹ بھائی – آپ کے بھائی کا سن کر انتہائی دکھ ہوا ، الله ان پر اپنا خاص رحم فرمائیں ٠ آمین

        عاطف بھائی، سوائن فلو کی وبا بھی اس ملک میں آی تھی بمشکل دو تین دن لگے تھے کھانسی سے لے کر آخری ہچکی آنے تک اس کڑیل جوان کو.
        Zed
        Participant
        Offline
        • Professional
        #20
        چار گواہوں والی بات کی سب سے زیادہ مخالفت مسلمانوں نے ہی کی تھی جس پر منورحسن نے مزید اس پر کوی زور نہیں دیا اور خاموشی اختیار کی ویسے کیا آپ نئے نئے ملحد ہوے ہیں؟ زندہ رود کا بات کرنے کا انداز کچھ اور طرح کا ہے مگر آپ تو بونگیاں نہیں مارنے لگ گئے؟؟؟ :facepalm:

        اچھا واہ بھئی واہ، چودہ سو سال تک مسلمانوں کو ریپ کی سمجھ ہی نہیں آئی اور چودہ سو سال تک کتنی عورتوں کی عزت تار تار ہوئی ہو گی اور کسی کو انصاف نہیں ملا؟ کسی کو انصاف نہیں ملا کیونکہ اسلام میں عورت کو کوئی ذاتی حثیت نہیں ہے وہ مرد کی ملکیت ہے ۔ ایک باپ کی ملکیت سے نکل کر عورت خاوند کی ملکیت بن جاتی ہے ۔

        آج اسلامی قوانین کے رکھوالوں کو مصیبت پڑی ہوئی ہے کے اسلام میں ریپ کی کیا حثیت ہے اور اس کی کیا سزا تجویز کی جائے۔

        ریپ کی اسلام میں کیا حثیت ہوتی ہے، ملاحظہ  کریں۔ یہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابہ کس چیز کی اجازت مانگ رہے ہیں؟ اور کیا جواب دیا گیا؟

        Narrated Ibn Muhairiz:

        I saw Abu Said and asked him about coitus interruptus. Abu Said said, “We went with Allah’s Apostle, in the Ghazwa of Bani Al-Mustaliq and we captured some of the ‘Arabs as captives, and the long separation from our wives was pressing us hard and we wanted to practice coitus interruptus. We asked Allah’s Messenger (ﷺ) (whether it was permissible). He said, “It is better for you not to do so. No soul, (that which Allah has) destined to exist, up to the Day of Resurrection, but will definitely come, into existence.”

        https://sunnah.com/urn/23820

        پلٹن گراؤنڈ میں پتلونیں اتارنے سے پہلے  بھی فوجیوں نے ایک دفعہ پتلونیں اتاری جب انھوں نے بنگالی عورتوں کا ماس ریپ کیا تھا۔ ماس ریپ بانیان اسلام کی سنت تھی جس کو پورا کرنا فوجیوں کا لیے کوئی اچھنبے کی بات نہیں تھی۔

        میں فرنٹ فٹ پر کھیلنے کا عادی ہوں اور زندہ رود ٹیکنیکل پلیر ہے، ضروری نہیں کے سب بلگرز ایک جیسی بلاگنگ کریں ۔

        • This reply was modified 2 years, 11 months ago by Zed.
      Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 104 total)

      You must be logged in to reply to this topic.

      ×
      arrow_upward DanishGardi