Home Forums Siasi Discussion جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس غیرآئینی قرار

Viewing 12 posts - 1 through 12 (of 12 total)
  • Author
    Posts
  • shami11
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    Source

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا، تفصیلی فیصلہ 224 صفحات پر مشتمل ہے۔

    جسٹس قاضی عیسیٰ ریفرنس پر تفصیلی فیصلہ سورۃ النساء کی آیات سے شروع کیا گیا۔

    جسٹس فائز عیسیٰ نے جائیداد، اکاؤنٹس کی تفصیلات جاری کردیں

    جسٹس عمر عطا بندیال نے تفصیلی فیصلہ تحریر کیا، فیصلے میں لکھا گیا کہ آزاد، غیر جانبدار عدلیہ کسی بھی مہذب جمہوری معاشرے کی اقدار میں شامل ہے۔

    جسٹس فیصل عرب اور جسٹس یحیٰ آفریدی نے فیصلے میں الگ الگ نوٹ تحریر کیا ہے

    جسٹس یحیٰ آفریدی نے نوٹ میں لکھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس آئین و قانون کی خلاف ورزی تھی، ریفرنس داخل کرنے کا سارا عمل آئین و قانون کے خلاف تھا۔

    جسٹس یحیٰ آفریدی نے نوٹ میں لکھا کہ صدر آئین کے مطابق صوابدیدی اختیارات کے استعمال میں ناکام رہے۔

    جسٹس فیصل عرب نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا وکلا برادری میں انتہائی احترام ہے ، جب انکے ما لی معاملات پر سوال اٹھا تو انتہائی لازمی تھا کہ وہ اپنے اوپر لگے داغ دھوئیں ۔

    جسٹس فیصل عرب نے فیصلے میں لکھاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اپنی لندن جائیدادوں کو ظاہر کرکے ، واحد طریقہ تھا کہ وہ اس داغ کو دھوئیں۔

    جسٹس فیصل عرب نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ آئین کا آرٹیکل209غیر فعال کیا گیا تو یہ جن لوگوں کے لیے بنایا  گیا ان کے لیےمردہ ہوگیا۔

    جسٹس فیصل عرب نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ قانون کی نظر میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف صدارتی ریفرنس قابل سماعت نہیں ہے۔

    shami11
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2

    صحرائی
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3

    ہومیوپیتھک فیصلہ ہے ، لیکن اگر وکلا کھڑے نہ ہوتے تو فائز عیسیٰ بھی اب گھر بیٹھے ہوتے

    shami11
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #4

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5

    Double standard.

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    تو کیا اب عدالتوں کو آزاد سمجھا جائے ؟؟
    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7
    تو کیا اب عدالتوں کو آزاد سمجھا جائے ؟؟

    حکومت کی کمزوری کا نشان سمجھا جائے

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    حکومت کی کمزوری کا نشان سمجھا جائے

    :lol:

    یعنی حکومت کی مضبوطی کی پہچان یہ ہے کہ عدالت اسکے خلاف فیصلہ دینے کی جرات نہ کر پائے

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #9
    اگر بچے انڈیپینڈنت ہوں تو باپ قصوروار نہیں کیونکہ جسٹس فائز عیسی کے بچے خودمختار ہیں اور بیوی کی پراپرٹی پر جج کو کوی سزا نہیں مل سکتی

    یہی قانون دیگر سیاستدانوں کیلئے بھی ہونا چاہئے ورنہ یہ ادھورا انصاف ہوگا اور اس کا مطلب صرف یہ نکلے گا کہ عدلیہ نے بھی اپنے آپ کو ایک سٹیک ہولڈر بنالیا ہے

    EasyGo
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #10
    :lol: یعنی حکومت کی مضبوطی کی پہچان یہ ہے کہ عدالت اسکے خلاف فیصلہ دینے کی جرات نہ کر پائے

    جب تک تبدیلی نہیں آتی

    تب تک ایسے ہی سمجھا جائے

    Anjaan
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    اگر بچے انڈیپینڈنت ہوں تو باپ قصوروار نہیں کیونکہ جسٹس فائز عیسی کے بچے خودمختار ہیں اور بیوی کی پراپرٹی پر جج کو کوی سزا نہیں مل سکتی یہی قانون دیگر سیاستدانوں کیلئے بھی ہونا چاہئے ورنہ یہ ادھورا انصاف ہوگا اور اس کا مطلب صرف یہ نکلے گا کہ عدلیہ نے بھی اپنے آپ کو ایک سٹیک ہولڈر بنالیا ہے

    An extract from the judgement.

    Why the reference was deemed defective

    i. The President and the PM never gave the needed authorisation to investigate the affairs of Justice Isa. Instead the authorisation of the Law Minister was obtained;

    ii. No notice was issued to Mrs. Isa as required under Section 116(1) of the Income Tax Ordinance prior to the filing of the reference;

    iii. It was assumed that Justice Isa was to be under the obligation to declare the assets of his independent wife and adult children on the basis of an unsettled and disputed interpretation of Section 116(1)(b) of the Ordinance;

    So, when the court says that Justice Isa is not responsible for his independent children and wife, it means that justice Isa is not responsible for declaring the assets owned by his children and wife, it means that because they are independent they are responsible  for their own declaration be it assets, income tax etc.

    To answer your question, it is the same law for politicians and for every law abiding citizen of Pakistan.

    Having said that, questions can be and are asked about the sources with which the independent individuals acquired those assets. And of course the politicians are highlighted.  And if you are implying that Nawaz Sharif and his family have been unfairly treated, you should not forget that question asked all of them have been about the source of funding and not the non-declaration.

    I hope I have explained as expertly as the Chief justice of Pakistan.

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12
    جب تک تبدیلی نہیں آتی تب تک ایسے ہی سمجھا جائے

    پرنتو سمجھنے سے کیا فرق پڑتا ہے ، ایسا ہوتا تو میاں صاحب اس وقت وزیر المومنین نا ہوتے ؟

Viewing 12 posts - 1 through 12 (of 12 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi