Home › Forums › Siasi Video › بیس ارب ڈالر کا کرنٹ اکاوئنٹ ڈیفیسٹ تھا, حکومت اور کیا کرتی؟ سنئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا موقف
- This topic has 29 replies, 7 voices, and was last updated 2 years, 9 months ago by
GeoG. This post has been viewed 1096 times
-
AuthorPosts
-
20 Aug, 2020 at 10:30 am #1
یہاں سے معیشت بہتر ہوگی, تحریک انصاف کا دعوی! ن لیگ کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا موقف دیکھئے #GeoNews #ASKKS pic.twitter.com/oY2o9Lu4I7
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) August 19, 2020
20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاوئنٹ ڈیفیسٹ تھا, حکومت اور کیا کرتی؟ سنئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا موقف #GeoNews #ASKKS pic.twitter.com/gM3ODza9dd
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) August 19, 2020
https://twitter.com/SocialDigitally/status/1296146418646880259
-
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
Muhammad Hafeez.
20 Aug, 2020 at 8:35 pm #3خانزادہ کی جگہ میں ہوتا تو اس کے کپڑے اتار دیتا۔
باقی چیزیں تو ایک طرف جھوٹ بھی بولتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس نو ارب ڈالر تھے۔
جو سات ارب موجود تھے وہ بھی اس لئے کہ کرنٹ لائیبلیٹیز کی بروقت ادائیگی نہی کی تھی۔ ورنہ تو اڑھائی ارب بھی نہ ہوتے۔ کہہ رہا ہے امپورٹ زیادہ تھی کیونکہ ہم نے ساہیوال جیسے پلانٹ لگائے تھے۔ وہیں پکڑ لیتا کہ بتا بیٹا ساہیوال پلانٹ پر کتنی امپورٹ کی اور کتنی ادائیگی کی۔۔۔۔۔صفر۔
دو ہزار سترہ اٹھارہ میں تو کسی بجلی پلانٹ یا مشینری کی ادائیگی نہی ہوئی تو پھر بیس ارب ڈالر کا خسارہ کیوں تھا۔
اگر جعلی گروتھ پراتنا ہی ناز ہے تو یہ کیوں نہی پوچھا کہ ۲۰۱۵ میں ۲۴ ارب ڈالر کے ریزروز ۲۰۱۸ میں آٹھ دس ارب تک کیوں گر گئے۔20 Aug, 2020 at 11:15 pm #4خانزادہ کی جگہ میں ہوتا تو اس کے کپڑے اتار دیتا۔ باقی چیزیں تو ایک طرف جھوٹ بھی بولتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس نو ارب ڈالر تھے۔ جو سات ارب موجود تھے وہ بھی اس لئے کہ کرنٹ لائیبلیٹیز کی بروقت ادائیگی نہی کی تھی۔ ورنہ تو اڑھائی ارب بھی نہ ہوتے۔ کہہ رہا ہے امپورٹ زیادہ تھی کیونکہ ہم نے ساہیوال جیسے پلانٹ لگائے تھے۔ وہیں پکڑ لیتا کہ بتا بیٹا ساہیوال پلانٹ پر کتنی امپورٹ کی اور کتنی ادائیگی کی۔۔۔۔۔صفر۔ دو ہزار سترہ اٹھارہ میں تو کسی بجلی پلانٹ یا مشینری کی ادائیگی نہی ہوئی تو پھر بیس ارب ڈالر کا خسارہ کیوں تھا۔ اگر جعلی گروتھ پراتنا ہی ناز ہے تو یہ کیوں نہی پوچھا کہ ۲۰۱۵ میں ۲۴ ارب ڈالر کے ریزروز ۲۰۱۸ میں آٹھ دس ارب تک کیوں گر گئے۔- mood 2
- mood Ghost Protocol, Bawa react this post
20 Aug, 2020 at 11:23 pm #5خانزادہ کی جگہ میں ہوتا تو اس کے کپڑے اتار دیتا۔ باقی چیزیں تو ایک طرف جھوٹ بھی بولتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس نو ارب ڈالر تھے۔ جو سات ارب موجود تھے وہ بھی اس لئے کہ کرنٹ لائیبلیٹیز کی بروقت ادائیگی نہی کی تھی۔ ورنہ تو اڑھائی ارب بھی نہ ہوتے۔ کہہ رہا ہے امپورٹ زیادہ تھی کیونکہ ہم نے ساہیوال جیسے پلانٹ لگائے تھے۔ وہیں پکڑ لیتا کہ بتا بیٹا ساہیوال پلانٹ پر کتنی امپورٹ کی اور کتنی ادائیگی کی۔۔۔۔۔صفر۔ دو ہزار سترہ اٹھارہ میں تو کسی بجلی پلانٹ یا مشینری کی ادائیگی نہی ہوئی تو پھر بیس ارب ڈالر کا خسارہ کیوں تھا۔ اگر جعلی گروتھ پراتنا ہی ناز ہے تو یہ کیوں نہی پوچھا کہ ۲۰۱۵ میں ۲۴ ارب ڈالر کے ریزروز ۲۰۱۸ میں آٹھ دس ارب تک کیوں گر گئے۔can you provide any link to your claims:
1- that it was just 7 billion and not 9 billion
2 – that an amount of 6.5 billion was not paid on time
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
21 Aug, 2020 at 6:55 am #6can you provide any link to your claims: 1- that it was just 7 billion and not 9 billion 2 – that an amount of 6.5 billion was not paid on timeI apologize after realizing that the figure of 7.165 billion USD is on the day when PTI took over the government and not at the end of Shahid Khaqan Abbasi’s tenure on 31st May. The misunderstanding arose because Khanzada is talking about the situation that the new government faced when they took over the reins while Muftah, on the other hand, is probably talking about the forex situation at the end of his term. For your second question, listen to Asad Umar’s public talk in Karachi, a few days after he left the finance ministry. He clearly states about the unpaid current liabilities and that net reserves are close to 20 days import and no MLN politician refuted the claim. The video is somewhere on youtube and has been posted on the forum in those days.
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
shahidabassi.
- local_florist 1
- local_florist Muhammad Hafeez thanked this post
21 Aug, 2020 at 8:04 am #7I apologize after realizing that the figure of 7.165 billion USD is on the day when PTI took over the government and not at the end of Shahid Khaqan Abbasi’s tenure on 31st May. The misunderstanding arose because Khanzada is talking about the situation that the new government faced when they took over the reins while Muftah, on the other hand, is probably talking about the forex situation at the end of his term. For your second question, listen to Asad Umar’s public talk in Karachi, a few days after he left the finance ministry. He clearly states about the unpaid current liabilities and that net reserves are close to 20 days import and no MLN politician refuted the claim. The video is somewhere on youtube and has been posted on the forum in those days.
Its funny how you like to take the clothes off of your opponents. I guess you won’t be PTI’s if you don’t do that .
-
This reply was modified 2 years, 9 months ago by
Zaidi.
- mood 5
- mood Ghost Protocol, Bawa, Guilty, Muhammad Hafeez, GeoG react this post
21 Aug, 2020 at 8:12 am #8خانزادہ کی جگہ میں ہوتا تو اس کے کپڑے اتار دیتا۔ باقی چیزیں تو ایک طرف جھوٹ بھی بولتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس نو ارب ڈالر تھے۔ جو سات ارب موجود تھے وہ بھی اس لئے کہ کرنٹ لائیبلیٹیز کی بروقت ادائیگی نہی کی تھی۔ ورنہ تو اڑھائی ارب بھی نہ ہوتے۔ کہہ رہا ہے امپورٹ زیادہ تھی کیونکہ ہم نے ساہیوال جیسے پلانٹ لگائے تھے۔ وہیں پکڑ لیتا کہ بتا بیٹا ساہیوال پلانٹ پر کتنی امپورٹ کی اور کتنی ادائیگی کی۔۔۔۔۔صفر۔ دو ہزار سترہ اٹھارہ میں تو کسی بجلی پلانٹ یا مشینری کی ادائیگی نہی ہوئی تو پھر بیس ارب ڈالر کا خسارہ کیوں تھا۔ اگر جعلی گروتھ پراتنا ہی ناز ہے تو یہ کیوں نہی پوچھا کہ ۲۰۱۵ میں ۲۴ ارب ڈالر کے ریزروز ۲۰۱۸ میں آٹھ دس ارب تک کیوں گر گئے۔شاہد بھائی،
معیشت میں ہل چل مچانے کے لئے حکومت تعمیراتی شعبہ کو متحرک کرنا چاہتی ہے کیا آپ نہیں سمجھتے اسطرح ہونے والی بڑھوتری داخلی کھپت میں اضافہ کی وجہ سے ہوگی جسکے لئے حکومت کا درآمدات پر دارومدار بڑھ جائیگا اور تجارتی خسارہ اسی طرح بڑھ جائیگا جیسا کہ نون کے دور میں ہوا تھا؟- thumb_up 2
- thumb_up Bawa, Muhammad Hafeez liked this post
21 Aug, 2020 at 8:36 am #10حفیظ بھائی
مجھے آپ نے کب سے ماہرین منشیات میں شامل کر لیا ہے؟
- mood 2
- mood Muhammad Hafeez, GeoG react this post
21 Aug, 2020 at 11:44 am #11خانزادہ کی جگہ میں ہوتا تو اس کے کپڑے اتار دیتا۔ باقی چیزیں تو ایک طرف جھوٹ بھی بولتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس نو ارب ڈالر تھے۔ جو سات ارب موجود تھے وہ بھی اس لئے کہ کرنٹ لائیبلیٹیز کی بروقت ادائیگی نہی کی تھی۔ ورنہ تو اڑھائی ارب بھی نہ ہوتے۔ کہہ رہا ہے امپورٹ زیادہ تھی کیونکہ ہم نے ساہیوال جیسے پلانٹ لگائے تھے۔ وہیں پکڑ لیتا کہ بتا بیٹا ساہیوال پلانٹ پر کتنی امپورٹ کی اور کتنی ادائیگی کی۔۔۔۔۔صفر۔ دو ہزار سترہ اٹھارہ میں تو کسی بجلی پلانٹ یا مشینری کی ادائیگی نہی ہوئی تو پھر بیس ارب ڈالر کا خسارہ کیوں تھا۔ اگر جعلی گروتھ پراتنا ہی ناز ہے تو یہ کیوں نہی پوچھا کہ ۲۰۱۵ میں ۲۴ ارب ڈالر کے ریزروز ۲۰۱۸ میں آٹھ دس ارب تک کیوں گر گئے۔٣١ مئی کو جب نون لیگ کا آخری دن تھا سٹیٹ بینک میں دس ارب تین سو ملین ڈالر موجود تھے، جبکہ کل ذخائر سولہ ارب ڈالر سے زائد تھے
https://tribune.com.pk/story/1723992/end-pml-ns-term-sbps-reserves-stand-just-10-03b
اگست ٢٠١٨ میں بھی سٹیٹ بینک میں دس ارب ٣٠٠ سو ملین ڈالر موجود تھے، جبکہ کل ذخائر سترہ ارب ڈالر سے زائد تھے
https://nation.com.pk/10-Aug-2018/forex-reserves-stand-at-17b
شاہد بھائی ایسا تو نہ کریں21 Aug, 2020 at 11:54 am #12خانزادہ کی جگہ میں ہوتا تو اس کے کپڑے اتار دیتا۔ باقی چیزیں تو ایک طرف جھوٹ بھی بولتا ہے کہ سٹیٹ بنک کے پاس نو ارب ڈالر تھے۔ جو سات ارب موجود تھے وہ بھی اس لئے کہ کرنٹ لائیبلیٹیز کی بروقت ادائیگی نہی کی تھی۔ ورنہ تو اڑھائی ارب بھی نہ ہوتے۔ کہہ رہا ہے امپورٹ زیادہ تھی کیونکہ ہم نے ساہیوال جیسے پلانٹ لگائے تھے۔ وہیں پکڑ لیتا کہ بتا بیٹا ساہیوال پلانٹ پر کتنی امپورٹ کی اور کتنی ادائیگی کی۔۔۔۔۔صفر۔ دو ہزار سترہ اٹھارہ میں تو کسی بجلی پلانٹ یا مشینری کی ادائیگی نہی ہوئی تو پھر بیس ارب ڈالر کا خسارہ کیوں تھا۔ اگر جعلی گروتھ پراتنا ہی ناز ہے تو یہ کیوں نہی پوچھا کہ ۲۰۱۵ میں ۲۴ ارب ڈالر کے ریزروز ۲۰۱۸ میں آٹھ دس ارب تک کیوں گر گئے۔دو ہزار سترہ اٹھارہ میں صرف سیمنٹ سیکٹر نے اپنی پیداواری صلاحیت میں چھیالیس فیصد کا اضافہ کیا ، ایک پلانٹ ڈی جی سیمنٹ کا تین ارب ڈالر کا تھا ، سٹیل ، شوگر ، ٹیکسٹائل ، لیدر ، آٹو ، الیکٹرانکس ، کون سی انڈسٹری تھی جس نے اپنی پیداواری صلاحیت بہتر نہیں کی یا اپنی پرانی مشینری کی جگہ نئی زیادہ ایفیشینٹ مشینری امپورٹ نہیں کی؟؟
- thumb_up 1
- thumb_up Bawa liked this post
21 Aug, 2020 at 12:26 pm #13I apologize after realizing that the figure of 7.165 billion USD is on the day when PTI took over the government and not at the end of Shahid Khaqan Abbasi’s tenure on 31st May. The misunderstanding arose because Khanzada is talking about the situation that the new government faced when they took over the reins while Muftah, on the other hand, is probably talking about the forex situation at the end of his term. For your second question, listen to Asad Umar’s public talk in Karachi, a few days after he left the finance ministry. He clearly states about the unpaid current liabilities and that net reserves are close to 20 days import and no MLN politician refuted the claim. The video is somewhere on youtube and has been posted on the forum in those days.
اسد عمر جب معیشت کا بیڑہ غرق کرکے نکلا تھا تب واقعی پاکستان کے فارن ریزروز سات ارب ڈالر تھے
21 Aug, 2020 at 12:50 pm #14Dangerous development.PTI Govt added Rs11.35 trillion in public debt during two years, which was more than the total debt the PMLN had taken in five-years. total public debt as of June 30, 2020, increased to Rs36.3 trillion or 87% GDP, 45% up in 2 years https://t.co/yHIgvzhwiW
— shahbaz rana (@81shaz) August 21, 2020
- thumb_up 2
- thumb_up Muhammad Hafeez, GeoG liked this post
21 Aug, 2020 at 1:00 pm #15can you provide any link to your claims: 1- that it was just 7 billion and not 9 billion 2 – that an amount of 6.5 billion was not paid on timeجیو جی بھائی
قید سے رہائی پر خوش آمدید
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up Muhammad Hafeez liked this post
- mood GeoG react this post
21 Aug, 2020 at 5:17 pm #19اور دکھانے کو کچھ نہ ہو گا نا کوئی پاور پروجیکٹ نہ کوئی انڈسٹریل ڈویلپمنٹسی پی ای سی کے تحت پہلا فیز سڑکوں کی تعمیر تھا جبکہ دوسرا انڈسٹریل پارکس کی تعمیر تھا ابھی تک صرف ایک وہ بھی جو نون لیگ مکمل کرکے گئی تھی اور جہاں پہلے سے ساٹھ سے زائد کارخانے کام کررہے تھے اس کا نام تبدیل کرکے افتتاح کیا ، کوئی دوسرا انڈسٹریل پارک شروع تک نہ کرسکے جبکہ سی پی ای سی کے ٹائم فریم کے تحت انہیں دسمبر ٢٠٢٠ میں مکمل ہونا تھا
سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کا آغاز جلد ہوگا، عاصم سلیم باجوہ https://t.co/OfeWVlRQEE pic.twitter.com/HmN7kufIH1
— Dunya News (@DunyaNews) August 20, 2020
21 Aug, 2020 at 6:45 pm #20اس کو کہتے ہے اندھا اعتماد آپ کے یو راک پر اگلے نے معافی مانگ لی ہےاندھی تقلید کی بھونڈی مثال ۔
یارب وہ نہ سمجھیں ہیں ، نہ سمجھیں گے میری بات -
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.