Thread:
بُرے اچھّے
- This topic has 11 replies, 4 voices, and was last updated 1 year, 2 months ago by
Guilty. This post has been viewed 479 times
-
AuthorPosts
-
22 Oct, 2021 at 11:55 am #1
روزمرہ زندگی میں ہمیں بُرے اور اچھّے ، دونوں اقسام کے لوگوں سے واسطہ پڑتا ہے- گھر ہو یا دفتر ، بازار ہو یا مسجد ، پارک ہو یا کھیل کا میدان ہر جگہ برے اور اچھّے لوگ پائے جاتے ہیں
روزمرہ تجربات کی بنا پر میں نے بُروں اور اچھّوں کی چہار بیش قدر اقسام کا مشاہدہ کیا ہے جس کی تفصیل احباب کی خدمت میں پیش ہے١- اے کلاس بُرے
یہ لوگ دراصل اندر سے برے نہیں ہوتے بلکہ درشتگی کا لبادہ اوڑھے ہوتے ہیں- مقصد آپ کی بہتری اور تربیّت ہوتا ہے- ان میں سخت گیر اساتذہ ، انتہائی راست گو لوگ اور بعض اوقات آپ کے اپنے والدین بھی شامل ہو سکتے ہیں
٢- بی کلاس بُرے
یہ بروں کی وہ قسم ہے جنہیں مالی حالات یا ذمہ داریوں نے برا بنا رکھا ہوتا ہے- حالات تبدیل ہوتے ہی یہ اچھے دکھائی دینے لگتے ہیں- ان میں سیکیورٹی سٹاف ، سخت گیر افسر ، چوکیدار ، بس کنڈکٹرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لوگ شامل ہوتے ہیں
٣- سی کلاس برے
یہ وہ برے ہیں جنہیں بچپن سے ہی برا ماحول میّسر آتا ہے اور بڑے ہو کر یہ معاشرے کے منفی کردار بن کر سامنے آتے ہیں- ان میں چور ، ڈاکو ، لٹیرے ، اٹھائی گیرے ، نشئی، اور دیگر مجرمین شامل ہیں- تبلیغ اچھی تربیّت اور کونسلنگ سے انہیں اچھا بنایا جا سکتا ہے
٤- ڈی کلاس برے
یہ بُروں کی وہ بدترین قسم ہے جو تین نسلوں سے بری ہوتی ہے- انہیں دائمی بُرے یا نسلی برے کہا جا سکتا ہے- غرور ، تکبّر ، گمان ان کا طرہِ امتیاز ہوتا ہے اور یہ برے کہلانے میں فخر محسوس کرتے ہیں- ان کے راہِ راست پہ آنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں- اللہ پاک ان کے سائے سے بھی محفوظ رکھّے- امین
اسی طرح اچھوں کی بھی چار اقسام ہیں
ڈی کلاس اچھّے
یہ وہ اچھے لوگ ہیں جن کے دائیں ہاتھ میں پُھول اور بائیں ہاتھ میں خنجر ہوتا ہے- انہیں بدترین اچھّے کہا جا سکتا ہے اور منافقت کے اعلی ترین درجے پہ فائز ہوتے ہیں- ان میں زیادہ تر “رشتہ دار” ہوتے ہیں
کلاس سی اچھّے
انہیں طوطا چشم بھی کہا جاتا ہے- پیشہ ورانہ اخلاق کے حامل ہوتے ہیں اور جب تلک آپ سے کام رہے نہایت اچھے رہتے ہیں- کام نکلتے ہی یوں آنکھیں پھیرتے ہیں گویا آپ کو جانتے بھی نہیں- دوکان دار ، ہوٹل کے بیرے ، بزنس مین ، دفتری بابو اور سیاست دان اچھوں کی اس قبیل سے تعلق رکھتے ہیں
کلاس بی اچھّے
یہ اچھّی نسل سے تعلق رکھنے کی بنا پر اچھّے کہلاتے ہیں- انہیں بھلے مانس بھی کہا جا سکتا ہے اور یہ محض اس لیے اچھے ہوتے ہیں کہ برائی پہ قدرت نہیں رکھتے
کلاس اے اچھّے
یہ وہ لوگ ہیں جو محض اللہ کے ڈر سے اچھے بنے ہوتے ہیں- انہیں یقین ہوتا ہے کہ ایک روز انہیں ایک بڑے دن کا سامنا کرنا ہے اور رب تعالی کے سامنے اپنے اعمال کی جواب دہی کرنی ہے- ضروری نہیں کہ یہ عالم و فاضل یا کسی مدرسے کے مہتمم ہوں ، ایک بائیسویں گریڈ کا افسر بھی اے کلاس اچھّا ہو سکتا ہے اور سڑک کنارے بیٹھا ایک جفت ساز بھی- غرض کہ ہر وہ شخص جو اللہ اور یومِ آخرت پہ ایمان رکھتا ہے اور خدا کے سامنے جواب دہی سے ڈرتا ہے اے کلاس اچھا ہے
بشکریہ …… ظفر اقبال محمّد
22 Oct, 2021 at 9:26 pm #3میں ۔۔۔۔ کلاس اے اچھے ۔۔۔۔۔ والی کیٹگری میں آتا ہوں ۔۔۔۔ اس لیئے فورم کے تمام ممبران کو چا ھیے کہ وہ میرا احترام کیا کریں ۔۔۔۔۔۔تم صرف چ کیٹیگری میں آتے ہو
24 Oct, 2021 at 7:24 pm #8میری باکسری یعنی تمہاری ہمشیرہ ۔ اس پر تو روز حملے کرتا ہوںبا کسری پر تجھے حملے کرنے کی اب کیا ضرورت ۔۔۔۔۔۔ عا بد شیر علی ہے نہ ۔۔۔۔۔ ھر قسم کی با کسری ۔۔۔۔۔ کو سنبھا ل لیتا ہے ۔۔۔۔ ایک دفعہ عا بد شیر علی کو ملاحظہ تو کرا ۔۔۔
شام کے کھا نے پر لے جا ۔۔۔۔ با کسری ۔۔۔ بھی فریش ہوجائے گی اور تو بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔
30 Oct, 2021 at 1:49 pm #9پی ٹی آئی کی ایک باجی نے اپنی قابلیت کے جھنڈے گاڑ دئیےنہ حدیبیہ ملز کا پتہ، نہ جسٹس عظمت شیخ کا پتہ، نہ سیاست کی ا، ب کا پتہ
ٹویٹ کون کرتا ہے؟
وینا ملک ٹویٹر پر جو لکھتی ہیں وہ کس کی سوچ اور کس کے الفاظ ہوتے ہیں،
وینا ملک کی زبانی سنئیے۔ pic.twitter.com/KZVBsHlheu— Dr. Mohammad Farooq Haider اقبال گزیدہ (@DrMohammadFaro4) October 29, 2021
30 Oct, 2021 at 7:19 pm #10پی ٹی آئی کی ایک باجی نے اپنی قابلیت کے جھنڈے گاڑ دئیےیہ واھیات عورت صرف انڈیا بھیجنے کے ہی قا بل ہے ۔۔۔۔۔
30 Oct, 2021 at 8:39 pm #11نہی جا سکتی ، سنا ہے شکتی کپور اس کی چمیاں بہت لیتا تھایہ واھیات عورت صرف انڈیا بھیجنے کے ہی قا بل ہے ۔۔۔۔۔3 Nov, 2021 at 5:37 pm #12نہی جا سکتی ، سنا ہے شکتی کپور اس کی چمیاں بہت لیتا تھاشکتی کپور کو پورا موقع نہیں مل سکا ۔۔۔ تو شکتی کپور نے بھا گتے چور کی لنگوٹی کی طرح ۔۔۔ سرے عام ہی چمیاں لے کر دل پشور کیا ہے ۔۔۔۔
لیکن انڈین فلم انڈ سٹری میں جن لوگوں کے پاس سورس اور موقعے تھے انہوں نے ا س واھیات عورت کی عزت کو بار بار تار تار کیا ہے
اس واھیا ت عورت کو ۔۔۔۔۔ انڈ ین فلم انڈ سٹری کے لوگوں نے جس جس طرح ۔۔۔۔زلت آ میز طریقوں سے الٹا سید ھا کیا ہے
۔۔۔۔۔ اس کی کوئی مثال نہیں ہے ۔۔۔۔۔
-
This reply was modified 1 year, 2 months ago by
Guilty.
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.