Home Forums Siasi Discussion بزدار نے اورنج لائن ٹرین کا افتتاح کر دیا

Viewing 15 posts - 1 through 15 (of 15 total)
  • Author
    Posts
  • shami11
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1
    Source

    وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اورنج لائن ٹرین کا افتتاح کر دیا، لاہور کے شہری کل سے اورنج لائن ٹرین میں سفر کرسکیں گے۔

    اورنج لائن ٹرین صبح ساڑھے 7 بجسے سے رات ساڑھے 8 بجے تک چلائی جائے گی، جس کا یک طرفہ کرایہ 40 روپے رکھا گیا ہے۔

    چین سے آئے ماہرین نے پاکستانی ڈرائیورز کو ٹرین چلانے کی تربیت دی ہے، ٹرین کی صفائی کا کام لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو سونپا گیا ہے، بجلی سے چلنے والی ٹرین کو 8 گرڈ اسٹیشن بجلی مہیا کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق مستقبل میں ٹرین کا آپریشن ٹائم 16 گھنٹے تک بڑھانے کا منصوبہ ہے، ٹرین کے تمام راستوں پر اور ٹرین کے اندر کیمرے نصب ہیں۔

    اورنج لائن ٹرین کا ٹریک 27 اعشاریہ 1 کلومیٹر طویل اور 26 اسٹیشنز پر مشتمل ہے، یہ منصوبہ 5 سال کے عرصے میں مکمل ہوا ہے۔

    shami11
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #2
    شکریہ کس کا ادا کرنا ہے ؟
    Zaidi
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #3
    شکریہ کس کا ادا کرنا ہے ؟

    بونگی خان آف بھنگ نگر ۔

    shami11
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #4
    میرے خیال سے اب زیڈ کو وآپس آنا چاہئیں ، اورینج ٹرین ایک بڑا منصوبہ جس کا افتتاح پی ٹی آئی کی شان ، جناب بزدار صاحب کے ہاتھوں ہوا

    Zed Shirazi

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #5

    :lol: :lol: :lol:

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    احمقوں کے ٹولے کو اب سمجھ آرہا ہے کہ انڈرگراونڈ، اورنج ٹرینز، میٹرو، ٹرامز وغیرہ منصوبے کسی بھی میگا سٹی کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں انکو لگثری میں شمار کرکے اپنے آپ کو جاہلوں میں شمار کروانا ہے۔ لندن میں ایسے کئی سورسز استعمال کرکے عوام کو بروقت اپنی جابز اور کالج یونیسورسٹیز تک جانے کی سہولت دی گئی ہے

    باقی شہباز شریف کی رفتار واقعی بہت تیز تھی سب کو تھکا دیتا تھا مگر خود کھڑے رہ کر نگرانی کرتا تھا لگتا ہے یہ پیچھے سے زرافے کی نسل تھا

    Believer12
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7

    :lol: :lol: :lol:

    یہاں بھی اپوزیشن ہے مگر ہر بات اور ہر پراجیکٹ پر اختلاف راے کرتے ہوے ضرور کچھ نہ کچھ کہنا میں نے کہیں نہیں دیکھا سواے اس احمقو ں کے ٹولے کے

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #8
    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #9
    احمقوں کے ٹولے کو اب سمجھ آرہا ہے کہ انڈرگراونڈ، اورنج ٹرینز، میٹرو، ٹرامز وغیرہ منصوبے کسی بھی میگا سٹی کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں انکو لگثری میں شمار کرکے اپنے آپ کو جاہلوں میں شمار کروانا ہے۔ لندن میں ایسے کئی سورسز استعمال کرکے عوام کو بروقت اپنی جابز اور کالج یونیسورسٹیز تک جانے کی سہولت دی گئی ہے باقی شہباز شریف کی رفتار واقعی بہت تیز تھی سب کو تھکا دیتا تھا مگر خود کھڑے رہ کر نگرانی کرتا تھا لگتا ہے یہ پیچھے سے زرافے کی نسل تھا

    اورنج ٹرین کم ازکم آٹھ یونیورسٹیوںاوردس کالجزکو ٹرانسپورٹ مہیاکرےگی،بہت سی لڑکیاں صرف محفوظ ٹرانسپورٹ نہ ہونےکی وجہ سےتعلیم سےمحروم رہ جاتی ہیں،اسی طرح مالٹاٹرین کاسفرمسافروں کو سانس اورپھیپھڑوں کی بیماریوں سےمحفوظ رکھےگاسڑک پرہونےوالےحادثات بھی کم ہوں گےتوہسپتالوںپربھی بوجھ کم ہوگا

    shahidabassi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #10
    احمقوں کے ٹولے کو اب سمجھ آرہا ہے کہ انڈرگراونڈ، اورنج ٹرینز، میٹرو، ٹرامز وغیرہ منصوبے کسی بھی میگا سٹی کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں انکو لگثری میں شمار کرکے اپنے آپ کو جاہلوں میں شمار کروانا ہے۔ لندن میں ایسے کئی سورسز استعمال کرکے عوام کو بروقت اپنی جابز اور کالج یونیسورسٹیز تک جانے کی سہولت دی گئی ہے باقی شہباز شریف کی رفتار واقعی بہت تیز تھی سب کو تھکا دیتا تھا مگر خود کھڑے رہ کر نگرانی کرتا تھا لگتا ہے یہ پیچھے سے زرافے کی نسل تھا

    بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔
    جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔

    صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔

    • This reply was modified 2 years, 7 months ago by shahidabassi.
    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #11
    بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔ جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔ صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔

    یہ آپریشنل سبسڈی نہیں ہے بلکہ انفراسٹرکچر کھڑا کرنے کیلئے جو قرضہ لیا گیا اس کی قسط بھی اس میں شامل ہے ، کچھ عرصے بعد جب یہ قرضہ ادا ہوجائے گا تو یہ پاکستان کا اثاثہ بن جائے گا ، لیکن اس کے ضمنی فوائد اس خرچے سے زیادہ ہیں

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #12
    بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔ جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔ صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔

    آپ بھی آنکھیں بند کرکے اپنے لیڈران کی یبلیاں سن کر آگے بیان کردیں تو پھر اللہ ہی حافظ ہے . اس پراجیکٹ کی لاگت زیادہ سے زیادہ 200 ارب ہے

    Average household size in Pakistan = 6

    Total population of Lahore = 11.3 million

    Total household in Lahore = 1883333

    Cost of cheapest car in Pakistan = 1.4 million

    Cost of car for every house hold = 2,597,000,000,000 (Rupees two trillion five hundred ninety-seven billion!!)+

    Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    • Professional
    #13
    پھر اتنی گاڑیوں کیلئے سڑکیں ، سڑکوں کی مرمت ، ماحولیاتی آلودگی ، ایکسیڈینٹ میں قیمتی جانوں کا زیاں، ایکسیڈینٹ اور ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کیلئے ہسپتالوں ضرورت ، ان کی تعمیر ، انہیں چالو رکھنے کہنے کیلئے ڈاکٹر نرسز اور دیگر سٹاف کی تنخواہیں ، سڑکوں پر بےپناہ رش کی وجہ سے مریض ہسپتال ، طالب علم تعلیمی ادارے میں ، مزدور کام کی جگہ پر وقت سے نہیں پہنچ سکیں گے ، آپ ریلوے سٹیشن سے ہائی کورٹ تک آدھے گھنٹے میں نہیں پہنچ سکتے تھے لیکن اس کی بدولت صرف پانچ منٹ میں پہنچ سکتے ہیں

    shahidabassi

    Aamir Siddique
    Participant
    Offline
    • Expert
    #14

    :lol: :lol: :lol:

    نمونے کے صرف ن لیگ میں ہی ہو سکتے ہیں ؟

    Atif Qazi
    Participant
    Offline
    • Expert
    #15
    بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔ جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔ صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔

    سر! اگر لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار دے دی جائے تو اول تو آپ کی درامدات جن میں سرفہرست پیٹرول  ہے کی رقم میں خاصا بڑا اضافہ ہوجائے گا جسے آپ لوگ درامدات بند کرکے بڑی مشکل سے قابو میں لائے ہیں ۔ دوسرا یہ کہ ہر خاندان کو گاڑی تو مل جائے گی لیکن اتنے ہی سفر کے ہر خاندان کو پیسے کتنے دینے پڑیں گے کبھی اس پر سوچ لیجئے۔ رش میں اضافہ اور ماحولیاتی آلودگی اس کے علاوہ ہے۔

    ویسے میں سمجھتا تھا آپ سیاست سے دور ہوکر کافی سمجھدار ہوچکے ہوں گے لیکن آپ کی پوسٹ پڑھ کر اندازہ ہوا کہ سیاست سے تو شائید دور ہی ہیں لیکن سیاست پی کے سے دور نہیں جن کا سیاسی مخالفت میں ہر صورت اختلاف کرنا ہی انکے نزدیک کامیابی ہے۔

Viewing 15 posts - 1 through 15 (of 15 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi