Home › Forums › Siasi Discussion › بزدار نے اورنج لائن ٹرین کا افتتاح کر دیا
- This topic has 14 replies, 7 voices, and was last updated 2 years, 7 months ago by
Atif Qazi. This post has been viewed 790 times
-
AuthorPosts
-
25 Oct, 2020 at 2:26 pm #1Source
وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اورنج لائن ٹرین کا افتتاح کر دیا، لاہور کے شہری کل سے اورنج لائن ٹرین میں سفر کرسکیں گے۔
اورنج لائن ٹرین صبح ساڑھے 7 بجسے سے رات ساڑھے 8 بجے تک چلائی جائے گی، جس کا یک طرفہ کرایہ 40 روپے رکھا گیا ہے۔
چین سے آئے ماہرین نے پاکستانی ڈرائیورز کو ٹرین چلانے کی تربیت دی ہے، ٹرین کی صفائی کا کام لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو سونپا گیا ہے، بجلی سے چلنے والی ٹرین کو 8 گرڈ اسٹیشن بجلی مہیا کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مستقبل میں ٹرین کا آپریشن ٹائم 16 گھنٹے تک بڑھانے کا منصوبہ ہے، ٹرین کے تمام راستوں پر اور ٹرین کے اندر کیمرے نصب ہیں۔
اورنج لائن ٹرین کا ٹریک 27 اعشاریہ 1 کلومیٹر طویل اور 26 اسٹیشنز پر مشتمل ہے، یہ منصوبہ 5 سال کے عرصے میں مکمل ہوا ہے۔
- local_florist 3
- local_florist Atif Qazi, Believer12, Muhammad Hafeez thanked this post
25 Oct, 2020 at 2:27 pm #2شکریہ کس کا ادا کرنا ہے ؟- thumb_up 3
- thumb_up Atif Qazi, Believer12, Muhammad Hafeez liked this post
26 Oct, 2020 at 2:48 am #3شکریہ کس کا ادا کرنا ہے ؟بونگی خان آف بھنگ نگر ۔
- mood 5
- mood GeoG, Muhammad Hafeez, shami11, Atif Qazi, Believer12 react this post
26 Oct, 2020 at 9:21 pm #5Muslim league trying to take credit for Orange train as if we don’t know it’s built from our lotted and stolen money. Wonder how many trillion of dollars they must ha e stolen while making it
— Javeria (@javeriahassan22) October 25, 2020
- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up Muhammad Hafeez liked this post
- mood Believer12, Aamir Siddique react this post
27 Oct, 2020 at 4:14 am #6احمقوں کے ٹولے کو اب سمجھ آرہا ہے کہ انڈرگراونڈ، اورنج ٹرینز، میٹرو، ٹرامز وغیرہ منصوبے کسی بھی میگا سٹی کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں انکو لگثری میں شمار کرکے اپنے آپ کو جاہلوں میں شمار کروانا ہے۔ لندن میں ایسے کئی سورسز استعمال کرکے عوام کو بروقت اپنی جابز اور کالج یونیسورسٹیز تک جانے کی سہولت دی گئی ہےباقی شہباز شریف کی رفتار واقعی بہت تیز تھی سب کو تھکا دیتا تھا مگر خود کھڑے رہ کر نگرانی کرتا تھا لگتا ہے یہ پیچھے سے زرافے کی نسل تھا
- thumb_up 2
- thumb_up Muhammad Hafeez, Atif Qazi liked this post
27 Oct, 2020 at 9:52 am #9احمقوں کے ٹولے کو اب سمجھ آرہا ہے کہ انڈرگراونڈ، اورنج ٹرینز، میٹرو، ٹرامز وغیرہ منصوبے کسی بھی میگا سٹی کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں انکو لگثری میں شمار کرکے اپنے آپ کو جاہلوں میں شمار کروانا ہے۔ لندن میں ایسے کئی سورسز استعمال کرکے عوام کو بروقت اپنی جابز اور کالج یونیسورسٹیز تک جانے کی سہولت دی گئی ہے باقی شہباز شریف کی رفتار واقعی بہت تیز تھی سب کو تھکا دیتا تھا مگر خود کھڑے رہ کر نگرانی کرتا تھا لگتا ہے یہ پیچھے سے زرافے کی نسل تھااورنج ٹرین کم ازکم آٹھ یونیورسٹیوںاوردس کالجزکو ٹرانسپورٹ مہیاکرےگی،بہت سی لڑکیاں صرف محفوظ ٹرانسپورٹ نہ ہونےکی وجہ سےتعلیم سےمحروم رہ جاتی ہیں،اسی طرح مالٹاٹرین کاسفرمسافروں کو سانس اورپھیپھڑوں کی بیماریوں سےمحفوظ رکھےگاسڑک پرہونےوالےحادثات بھی کم ہوں گےتوہسپتالوںپربھی بوجھ کم ہوگا
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
28 Oct, 2020 at 12:34 pm #10احمقوں کے ٹولے کو اب سمجھ آرہا ہے کہ انڈرگراونڈ، اورنج ٹرینز، میٹرو، ٹرامز وغیرہ منصوبے کسی بھی میگا سٹی کی بنیادی ضرورت ہوتے ہیں انکو لگثری میں شمار کرکے اپنے آپ کو جاہلوں میں شمار کروانا ہے۔ لندن میں ایسے کئی سورسز استعمال کرکے عوام کو بروقت اپنی جابز اور کالج یونیسورسٹیز تک جانے کی سہولت دی گئی ہے باقی شہباز شریف کی رفتار واقعی بہت تیز تھی سب کو تھکا دیتا تھا مگر خود کھڑے رہ کر نگرانی کرتا تھا لگتا ہے یہ پیچھے سے زرافے کی نسل تھابلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔
جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔
-
This reply was modified 2 years, 7 months ago by
shahidabassi.
- mood 1
- mood Atif Qazi react this post
29 Oct, 2020 at 12:07 pm #11بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔ جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔ صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔یہ آپریشنل سبسڈی نہیں ہے بلکہ انفراسٹرکچر کھڑا کرنے کیلئے جو قرضہ لیا گیا اس کی قسط بھی اس میں شامل ہے ، کچھ عرصے بعد جب یہ قرضہ ادا ہوجائے گا تو یہ پاکستان کا اثاثہ بن جائے گا ، لیکن اس کے ضمنی فوائد اس خرچے سے زیادہ ہیں
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
29 Oct, 2020 at 12:55 pm #12بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔ جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔ صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔آپ بھی آنکھیں بند کرکے اپنے لیڈران کی یبلیاں سن کر آگے بیان کردیں تو پھر اللہ ہی حافظ ہے . اس پراجیکٹ کی لاگت زیادہ سے زیادہ 200 ارب ہے
Average household size in Pakistan = 6
Total population of Lahore = 11.3 million
Total household in Lahore = 1883333
Cost of cheapest car in Pakistan = 1.4 million
Cost of car for every house hold = 2,597,000,000,000 (Rupees two trillion five hundred ninety-seven billion!!)+
- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
29 Oct, 2020 at 1:13 pm #13پھر اتنی گاڑیوں کیلئے سڑکیں ، سڑکوں کی مرمت ، ماحولیاتی آلودگی ، ایکسیڈینٹ میں قیمتی جانوں کا زیاں، ایکسیڈینٹ اور ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کیلئے ہسپتالوں ضرورت ، ان کی تعمیر ، انہیں چالو رکھنے کہنے کیلئے ڈاکٹر نرسز اور دیگر سٹاف کی تنخواہیں ، سڑکوں پر بےپناہ رش کی وجہ سے مریض ہسپتال ، طالب علم تعلیمی ادارے میں ، مزدور کام کی جگہ پر وقت سے نہیں پہنچ سکیں گے ، آپ ریلوے سٹیشن سے ہائی کورٹ تک آدھے گھنٹے میں نہیں پہنچ سکتے تھے لیکن اس کی بدولت صرف پانچ منٹ میں پہنچ سکتے ہیں- thumb_up 1
- thumb_up Atif Qazi liked this post
30 Oct, 2020 at 5:24 pm #15بلکل ہوتے ہیں لیکن حکومتیں ایسے پراجیکٹس بناتی ہیں جو کہ سسٹین ایبل ہوں۔ نا کہ میٹرو اور اورنج لائن کی طرح جہاں حکومت کو سولہ ارب روپئیہ ہر سال اپنی جیب سے دینا پڑے۔ اورنج لائن پر بارہ ارب سبسڈی ہے اور میٹرو پر چار ارب۔ جتنی رقم ان منصوبوں پر خرچ کی گئی ہے اتنی رقم میں حکومت لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار خرید کر مفت دے سکتی تھی۔ ٹرین چلتی تو اچھی لگتی ہے لیکن سولہ ارب بھی بہت پیسہ ہے اور وہ بھی ہر سال۔ صورتِ حال یہ ہے کہ یہاں پی آئی اے اور سٹیل مل کی طرح ایک نیا ناکارہ گھوڑا باندھ دیا گیا ہے ۔سر! اگر لاہور کے ہر خاندان کو ایک کار دے دی جائے تو اول تو آپ کی درامدات جن میں سرفہرست پیٹرول ہے کی رقم میں خاصا بڑا اضافہ ہوجائے گا جسے آپ لوگ درامدات بند کرکے بڑی مشکل سے قابو میں لائے ہیں ۔ دوسرا یہ کہ ہر خاندان کو گاڑی تو مل جائے گی لیکن اتنے ہی سفر کے ہر خاندان کو پیسے کتنے دینے پڑیں گے کبھی اس پر سوچ لیجئے۔ رش میں اضافہ اور ماحولیاتی آلودگی اس کے علاوہ ہے۔
ویسے میں سمجھتا تھا آپ سیاست سے دور ہوکر کافی سمجھدار ہوچکے ہوں گے لیکن آپ کی پوسٹ پڑھ کر اندازہ ہوا کہ سیاست سے تو شائید دور ہی ہیں لیکن سیاست پی کے سے دور نہیں جن کا سیاسی مخالفت میں ہر صورت اختلاف کرنا ہی انکے نزدیک کامیابی ہے۔
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.