Home › Forums › Siasi Discussion › این آر او یا استعفیٰ ؟ دونوں میں ایک تو دینا پڑے گا
- This topic has 13 replies, 5 voices, and was last updated 2 years, 5 months ago by
JMP. This post has been viewed 681 times
-
AuthorPosts
-
12 Dec, 2020 at 3:56 am #1خان صاحب دو سال سے جو رٹ لگا رہے ہیں کہ این آر او نہیں دونگا – اب وقت آ گیا ہے کہ این آر او یا استعفیٰ دونوں میں سے ایک تو دینا پڑے گا – اگر استعفیٰ دیتے ہیں تو این آر او تو خود بخود ہی مل جائے گا کیونکے خان صاحب کے دوبارہ منتخب ہو کر آنے کے کوئی چانس نہیں اور نیب کے طوطے کی جان حکومت وقت کے پاس ہوتی ہے – ہمارے محترم جے ایم پی صاحب نے بہت پہلے ایک بات لکھی تھی جو اتنی خوبصورت تھی کہ سالوں بھد بھی مجھے یاد ہے – وہ تھی کہ اگر کچھ اور لینا ہے تو جو پہلے ہاتھ میں ہے وہ چھوڑو – خان صاحب کو اگر حکومت بچانی ہے تو سیاسی انتقام کا ہنٹر ہاتھ سے چوڑھنا ہو گا – ویسے یہ پہلا این آر او نہیں ہو گا جو خان صاحب نون لیگ کو دیں گے اس سے پہلے وہ طاقت وروں کے کہنے پر نواز شریف کو ملک سے جانے دینے کا این آر او دے چکے ہیں -اپوزیشن جو بھی کر لے جتنے جلسے جلوس کر لے خان صاحب نے استعفیٰ نہیں دینا لیکن اسلام آباد میں اگر گھیراؤ ہوا تو وہ اسی شرط پر ختم ہو گا کہ خان صاحب انتقامی کروائی ترک کر دیں گے اور سینٹ میں اکثریت لے کر بھی ایسی قانون سازی نہیں کریں گے جس کا مقصد اپوزیشن کو کچلنا ہو -یہ گارنٹی طاقت وروں کی مداخلت کے بغیر نہیں مل سکتی اور طاقت وروں کو تو مداخلت کرنی ہی پڑے گی کیونکے سارا دباؤ اگر انہیں پر ڈالا جا رہا ہے تو انہیں حرکت میں تو آنا پڑے گا – مطالبوں میں تو میاں صاحب کی سزائیں محاف کرنے کا بھی مطالبہ ہو گا مگر میرا خیال نہیں ہے یہ مطالبہ مانا جائے گا -ابھی میاں صاحب اور طاقت وروں میں بہت تناؤ ہے یہ مطالبہ باجوہ صاحب کے جانے کے بھد ممکن ہے کبھی مانا جائے – فلحال شہباز شریف ، حمزہ اور زرداری صاحب کو باہر نکال کر ان پر سے کیس ختم ہو سکتے ہیں اور آگے کے لئے انتقامی کاروائی نہ کرنے کی ضمانت دی جا سکتی ہے – جو کافی بڑی بڑی کامیابی ہو گی اور طاقت ور بھی چاہئیں گے کہ مفاہمت کی علامت یہ تینوں باہر ہوں اور میاں صاحب کو بھی ٹھنڈا رکھ سکھیں – آگے کی سیاست میں مجھے خان صاحب پانچ سال پورے کرتے نظر آ رہے ہیں مگر مزید انتقامی کروائی نظر نہیں آ رہی –
@صحرائی
-
This topic was modified 2 years, 6 months ago by
Awan.
- local_florist 2
- local_florist Ghost Protocol, JMP thanked this post
12 Dec, 2020 at 10:01 am #2Awan bhaiWhy do you care about political victimization? It’s part and parcel of developing world politics. IK is a puppet, this is done by Generals. What incentive or pressure Generals have to step back ?
- local_florist 1 thumb_up 1
- local_florist Awan thanked this post
- thumb_up Ghost Protocol liked this post
12 Dec, 2020 at 5:24 pm #4Because he is a Pakistani and feels for his country.You mean to say he has a soft corner for Shahbaz Sharif, another certified boot licker
12 Dec, 2020 at 7:12 pm #5You mean to say he has a soft corner for Shahbaz Sharif, another certified boot lickerI meant what I wrote!
12 Dec, 2020 at 9:11 pm #6– اب وقت آ گیا ہے کہ این آر او یا استعفیٰ دونوں میں سے ایک تو دینا پڑے گا –
کیوں اس وقت میں ایسا کیا ہے جو کہ آگیا ہے؟ اس کی کچھ وضاحت کریں.
قطع نظر اس کے کہ وزیر اعظم کا اختیار یا کہہ لیں کہ اوقات ہے یا نہیں کہ وہ این آر او دے سکتا ہے ، آپ کو کیوں لگتا ہے کہ اس کے پاس یہی دو آپشن بچے ہیں؟ آپ کا باقی کا تجزیہ یا مقالہ آپ کے جوابات کی روشنی میں ہی پرکھا جاسکتا ہے- local_florist 1
- local_florist Awan thanked this post
12 Dec, 2020 at 10:53 pm #7Awan bhai Why do you care about political victimization? It’s part and parcel of developing world politics. IK is a puppet, this is done by Generals. What incentive or pressure Generals have to step back ?شیرازی صاحب سیاسی انتقام ایک حد میں رہ کر الگ بات اور اور ایک بڑے ایجنڈے کے تحت ہونا الگ – جب نوے کی دہائی میں نون لیگ اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے کے خلاف سیاسی انتقام لے رہی تھیں تو اس وقت دوسرے کو مکمل طور پر ختم کرنا مقصد نہیں تھا اور اگر تھا بھی تو فوج ان کے ساتھ اس منصوبے میں شامل نہیں تھی – اب کی بار نون لیگ کو مکمل طور پر ختم کرانے میں فوج انصافی حکومت کے ساتھ ہے بلکے نواز کی نا اہلی کے دن سے پوری کوشش میں ہے – یہ بنگلہ دیش میں خالدہ ضیاء کو سیاسی طور پر ختم کر کے حسینہ واجد کو اکیلی سیاسی طاقت بنانے کا ماڈل اس خطے میں موجود ہے – بات صرف نون لیگ کی ہوتی تو پیپلز پارٹی چپ رہتی مگر آگے کے منصوبے کے لئے پیپلز پارٹی کو بھی ختم کر کے وہاں بھی یہی حکومت لانے کا پلان ہے – اسی لئے پیپلز پارٹی بھی اس اعتجاج میں شامل ہے حالانکے اس کے پاس سندھ کی حکومت ہے اور اس سے زیادہ انہیں کچھ مل نہیں سکتا – یہ تمام اپوزیشن اسی منصوبے کو بھانپ کر میدان میں نکلی ہیں ورنہ سینے پر پتھر رکھ کر خان صاحب کو پانچ سال پورے کرنے ہی دیتیں
- local_florist 1
- local_florist JMP thanked this post
12 Dec, 2020 at 10:59 pm #8کیوں اس وقت میں ایسا کیا ہے جو کہ آگیا ہے؟ اس کی کچھ وضاحت کریں. قطع نظر اس کے کہ وزیر اعظم کا اختیار یا کہہ لیں کہ اوقات ہے یا نہیں کہ وہ این آر او دے سکتا ہے ، آپ کو کیوں لگتا ہے کہ اس کے پاس یہی دو آپشن بچے ہیں؟ آپ کا باقی کا تجزیہ یا مقالہ آپ کے جوابات کی روشنی میں ہی پرکھا جاسکتا ہےگھوسٹ بھائی یہ میں نے اپوزیشن کے موجودہ اعتجاج کے تناظر میں کہی ہے – میری اطلاحات ہیں کہ لاہور کا جلسہ بہت کامیاب ہونے جا رہا ہے اور اس سے طاقتوروں پر کافی دباؤ پڑے گا – آپ کی دوسری بات کہ حکومت کو این آر او کا اختیار تو یہ تمام احتجاج حکومت تو جگانے کے لئے نہیں طاقتوروں کو مخاطب کرنا ہے کہ اس حکومت کی حمایت سے باز آ جائیں – باقی میں نے شیرازی صاحب کی بات کے جواب میں نون لیگ اور پپپلز پارٹی کو مٹانے کے منصوبے کی تفصیل دی ہے اسے پڑھ لیں –
- local_florist 1
- local_florist JMP thanked this post
13 Dec, 2020 at 4:39 am #9Awan sahibمحترم اعوان صاحب
آپکی تحریر کا شکریہ
میرے لئے تجزیہ کرنا ہمیشہ بہت مشکل رہا ہے کیونکہ میں باریکیوں ، پیچیدگیوں سے بہت ہی زیادہ گھبراتا ہوں اور پس پردہ عوامل کو دیکھنے کی صلاحیت سے عاری ہوں
آپکی تحریر سے ایک سوال ذہن میں اٹھتا ہے اور وہ یہ ہے کے اس موجودہ حزب اختلاف کے احتجاج کا مقصد کیا ہے. میں تو ان گیارہ سیاسی جمہوری جماعتوں اور انکے عظیم جمہوریت پسند رہنماؤں کی تقاریر اور بیانات سے یہ یقین کر بیٹھا ہوں کے یہ سب جدوجہد ، قربانیاں اور احتجاج عوام کو جمہوری حقوق دلانے کے لیے ہے مگر آپ نے اس جانب اشارہ کیا ہے کے شاید این آر و بھی مقصود ہے اورعزت مآب وزیر اعظم جناب محترم عمران خان صاحب استعفیٰ کے بجاۓ یہ این آر و دیکر اپنے ووٹوں سے حاصل کئے گئے اقتدار کو اپنی مدت پوری ہونے تک طول دے سکتے ہیں
یہ تو میں نہ سوچا بھی نہ تھا کے موجودہ جمہوری حزب اختلاف این آر و کی طالب ہے اور اس پر راضی ہو سکتی ہے اور باقی سب تو وہ مکا ہے جو اس عوام پر ہر جماعت جدوجہد کے نام پر مارتی آئ ہے
شاید میں آپکی تحریر کو درست طور پر سمجھ نہیں پایا ہوں
13 Dec, 2020 at 4:40 am #10موجودہ حزب اختلاف کی عظیم جمہوری اور عوام پسند اور عوام کا دکھ درد رکھنے والی رہنما محترمہ مریم صاحبہ اور اس دور کے سب سے بہترین سیاست داں محترم نواز شریف صاحب کا کہنا ہے کے مقابلہ بونے وزیر اعظم سے نہیں ہے تو پھر اس بونے کی حکومت کے خاتمہ کا مطالبہ کیوں، اس ساری جدوجہد میں موجودہ حکومت کو کوسنے کی کیا ضرورت ہے. اس موجودہ حکومت کو نا اہل کیوں کہا جا رہا ہے. اس حکومت کی ماہ مارچ سے پہلے چھٹی کیوں مقصود ہے
کبھی کہتے ہیں کے مقابلہ سہولت کاروں اور اس حکومت کو لانے والوں سے ہے تو ان مبینہ لانے والوں کی مدت میں اضافہ میں کیوں مدد کی تھی جمہوریت کی سب سے زیادہ نام لیوا جماعتوں نے. اچھا موقع تھا چھٹی کرنے کا تو مدت خدمت میں اضافہ کو کیوں ووٹ دئیے
کبھی پیپلز پارٹی سے الھجنے کی عادت ہوتی تھی ، کبھی فوج کے جرنیلوں سے، کبھی منصفوں سے اور آجکل جناب عمران خان صاحب سے .اور اکثر یہ الھجنا اس وقت ہوتا ہے جب اپنے اقتدار کو خطرہ ہو یا اقتدار سے باہر ہوں. یہ الھجنا اور جھنجھلانا کیا طبیعت کا لازمی جزو تو نہیں ہے اس بڑی اور جمہوریت کی سب سے زیادہ خدمت کرنے والی جماعت کا اور انکے سرپرست اعلیٰ کا
- thumb_up 1
- thumb_up Ghost Protocol liked this post
13 Dec, 2020 at 5:50 am #11گھوسٹ بھائی یہ میں نے اپوزیشن کے موجودہ اعتجاج کے تناظر میں کہی ہے – میری اطلاحات ہیں کہ لاہور کا جلسہ بہت کامیاب ہونے جا رہا ہے اور اس سے طاقتوروں پر کافی دباؤ پڑے گا – آپ کی دوسری بات کہ حکومت کو این آر او کا اختیار تو یہ تمام احتجاج حکومت تو جگانے کے لئے نہیں طاقتوروں کو مخاطب کرنا ہے کہ اس حکومت کی حمایت سے باز آ جائیں – باقی میں نے شیرازی صاحب کی بات کے جواب میں نون لیگ اور پپپلز پارٹی کو مٹانے کے منصوبے کی تفصیل دی ہے اسے پڑھ لیں –اعوان بھائی،
معزرت مجھے بھی آپ کا مرکزی نکتہ سمجھنے میں دشواری پیش آرہی ہے
تھریڈ کا عنوان آپ نے رکھا ہے کہ
“این آر او یا استعفی؟ ایک تو دینا پڑے گا”
ظاہر سی بات ہے آپ کا اشارہ خان صاحب کی طرف ہے کیوں کہ استعفی تو وہی دے سکتے ہیں اسٹیبلشمنٹ تو استعفی نہیں دے سکتی.
میں نے استفسار کیا کہ کیوں “اب وقت آگیا ہے؟”
تو آپکا ارشاد ہے کیوں کہ اپوزیشن احتجاج کر رہی ہے. کیا اسکا مطلب ہے کہ اگر اپوزیشن احتجاج نہیں کرتی تو وقت نہیں آتا؟ تو اپوزیشن نے ایسے ہی اتنا عرصہ انتظار کیا؟ کیوں میاں صاحب اور مریم صاحبہ نے اتنے عرصے چپ سادھ لی تھی؟ کس لمحے کا انتظار کررہے تھے؟
پھر میں نے پوچھا تھا کہ این آر او یا استعفی ہی کیوں دو آپشن بچے ہیں خان صاحب کے لئے؟ اسکا بھی کویی مدلل جواب نہیں آیا.
شیرازی صاحب کو جواب میں آپ فرمارہے ہیں کہ نون لیگ اور پی پی پی کو ختم کرنے کا منصوبہ ہے؟ اب یہ بلکل ایک نئی بتی ہے ہم سے بہتر کون جانتا ہے کہ جب میاں صاحب کے ادوار میں جب عوام کی منتخب سیاسی قیادتوں کو ختم کرنے کے منصوبوں پر عمل درآمد ہوتا ہے تو پھر انکے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے نون لیگ کی تو چھوٹی انگلی سے بھی خون نہیں نکلا ہے بنگلہ دیش ماڈل کا ذکر بھی غالبا آپ نے نجم سطحی کے حالیہ پروگرام دیکھ کر کیا ہے
آپ فرمارہے ہیں کہاین آر او کے نتیجے
فلحال شہباز شریف ، حمزہ اور زرداری صاحب کو باہر نکال کر ان پر سے کیس ختم ہو سکتے ہیں اور آگے کے لئے انتقامی کاروائی نہ کرنے کی ضمانت دی جا سکتی ہے – جو کافی بڑی بڑی کامیابی ہو گی
معلوم نہیں کہ یہ کامیابی ہو گی یا بد قسمتی کہ کسی این آر او کے نتیجے میں انکے مقدمے ختم ہو سکتے ہیں باعزت طریقہ تو عدالت سے منصفانہ مقدمہ کے نتیجہ میں با عزت بری ہونا ہوتا
مجھے واقعی آپ کا اصل نکتہ سمجھنے میں دشواری ہو رہی ہے کہ آپ کہنا کیا چاہتے ہیں
13 Dec, 2020 at 5:53 am #12یہ تو میں نہ سوچا بھی نہ تھا کے موجودہ جمہوری حزب اختلاف این آر و کی طالب ہے اور اس پر راضی ہو سکتی ہے اور باقی سب تو وہ مکا ہے جو اس عوام پر ہر جماعت جدوجہد کے نام پر مارتی آئ ہے
شاید میں آپکی تحریر کو درست طور پر سمجھ نہیں پایا ہوں
اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پے بجلیاں
- thumb_up 1
- thumb_up JMP liked this post
13 Dec, 2020 at 9:56 am #13موجودہ حزب اختلاف کی عظیم جمہوری اور عوام پسند اور عوام کا دکھ درد رکھنے والی رہنما محترمہ مریم صاحبہ اور اس دور کے سب سے بہترین سیاست داں محترم نواز شریف صاحب کا کہنا ہے کے مقابلہ بونے وزیر اعظم سے نہیں ہے تو پھر اس بونے کی حکومت کے خاتمہ کا مطالبہ کیوں، اس ساری جدوجہد میں موجودہ حکومت کو کوسنے کی کیا ضرورت ہے. اس موجودہ حکومت کو نا اہل کیوں کہا جا رہا ہے. اس حکومت کی ماہ مارچ سے پہلے چھٹی کیوں مقصود ہے
کبھی کہتے ہیں کے مقابلہ سہولت کاروں اور اس حکومت کو لانے والوں سے ہے تو ان مبینہ لانے والوں کی مدت میں اضافہ میں کیوں مدد کی تھی جمہوریت کی سب سے زیادہ نام لیوا جماعتوں نے. اچھا موقع تھا چھٹی کرنے کا تو مدت خدمت میں اضافہ کو کیوں ووٹ دئیے
کبھی پیپلز پارٹی سے الھجنے کی عادت ہوتی تھی ، کبھی فوج کے جرنیلوں سے، کبھی منصفوں سے اور آجکل جناب عمران خان صاحب سے .اور اکثر یہ الھجنا اس وقت ہوتا ہے جب اپنے اقتدار کو خطرہ ہو یا اقتدار سے باہر ہوں. یہ الھجنا اور جھنجھلانا کیا طبیعت کا لازمی جزو تو نہیں ہے اس بڑی اور جمہوریت کی سب سے زیادہ خدمت کرنے والی جماعت کا اور انکے سرپرست اعلیٰ کا
جی جے بھائی آپ درست کہتے ہیں نون لیگ نے کیوں باجوہ کی ایکسٹینشن میں مدد کی یہ ان کے بیانئے کے خلاف ہے – آپ کو اس ڈیل کو سمجھنا ہو گا جو اس وقت ہوئی تھی – باجوہ کو مدد کے بدلے میاں صاحب کو باہر جانے دیا گیا – میاں صاحب سمجھتے ہیں حساب برابر ہوا اب اس فیور کے بدلے ان کے پرانے گناہوں کو محاف نہیں کیا جا سکتا – ان کا خیال ہے ان کی حکومت گرانے اور خان کو لانے کے سامنے یہ فیور محمولی تھی – جہاں تک این آر او کا تحلق ہے تو پہلے بھی لکھا ہے یہ لفظ میں نے غلط چنا ہے اپوزیشن چاہتی ہے ان کے ساتھ جو انتقامی کروائی ہو رہی ہے اس کو ختم کیا جائے اس بارے میں میرا گھوسٹ بھائی کو دیا گیا جواب پڑھ لے بات واضح ہو جائے گی – باقی نون لیگ کوئی اتنی جمہوریت کی چیمپئن نہیں ہے کہ جمہوریت کے لئے قربانیاں دے رہی ہے بلکے حقیقت یہ ہے کہ انہیں اس وقت سوٹ یہی کر رہا ہے – میاں صاحب کافی عرصہ چپ رہے شہباز شریف کو وقت دیا کہ طاقت وروں سے مزاکرات کر کے یہ انتقامی کروائی بند کرواؤ مگر کچھ حاصل نہ ہوا – باقی خان صاحب نے اپنے لئے یہ سب خود چنا ہے – ساری دنیا کہتی رہی “میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا ” کو چھوڑ کر ملک اور ملکی محیشت پر توجو ع دیں مگر انہوں نے کسی کی نہیں سنی اور آج مہنگائی اور بے روزگاری کے دور میں اپوزیشن کے لئے لوگوں کو اکٹھا کرنا کچھ مشکل نہیں ہے – ہمارے ملک میں کسی پارٹی کا کوئی اصول نہیں خان صاحب کو کرپشن مٹانے سے غرض ہوتی تو اداروں میں اصلاحات کر کے کرپشن کم کرنے کی کوشش کرتے مگر وہاں کرپشن بڑھ گئی ہے اور اپنے اردگرد بھی کرپٹ بیٹھا رکھے ہیں اپوزیشن کو بھی جلسوں سے نہ کرونا پھیلنے کے اخلاقی جرم کا ادراق ہے نا محیشت کے خراب ہونے کا – باقی میری حمایت اگر شہباز شریف کے ساتھ ہے تو صرف اس لئے ہے کہ اس وقت پورے ملک میں اس سے بہتر کوئی بھی اس ملک کو نہیں چلا سکتا باقی اصول پسندی گئی تیل لینے –
- local_florist 1
- local_florist JMP thanked this post
13 Dec, 2020 at 8:38 pm #14Awan sahib
محترم اعوان صاحب
یقیناً این آر او کے بارے میں آپ نے ارشاد فرمایا کے وو غلط لفظ تھا اور میں بھی لفظ سے زیادہ مقصد پر آپ سے رہنمائی کا طالب ہوں
١) آپ کے خیال میں موجودہ جدوجہد خاص کا کیا مقصد یا مقاصد ہیں، ہو سکتے ہیں، ہونے چاہیں . ساتھ ساتھ موجودہ جمہوری قوتوں کی عظیم جمہوری قیادت مندرجہ ذیل مقاصد میں سے کس مقصد کا حصول چاہتی ہے
١) جمہوریت کی بالادستی اور جمہوری اور غیر جمہوری طاقتوں کے غیر جمہوری مداخلتوں اور عزائم کا خاتمہ
٢) حکومت وقت کی مبینہ ” انتقامی کاروائیوں” سے چھٹکارا
٣) پنجاب میں اقتدار کا حصول
٤) محترمہ مریم نواز صاحبہ کا وزیراعظم بننا
٥) موجودہ حکومت کی چھٹی اور ایک اصل جمہوری حکومت کا قیام٢) کیا موجودہ جمہوری قوتوں کے جمہوری احتجاج کے پیچھے کسی حد تک ممکنہ طور پر کچھ غیر جمہوری قوتوں کی مداخلت یا ممکنہ حمایت ہو سکتی ہے .
میری نظر میں اس ملک کی سیاست کو جتنا نقصان اس عہد کے سب سے بہترین سیاست داں نے اور پیپلز پارٹی کو زرداری نے پہنچایا ہے اور اب عوام کے درمیان مزید نفاق کو تقویت موجودہ حکومت اور آنے والے دور کی سب سے بہترین سیاست داں محترمہ مریم نواز صاحبہ پہنچا رہی ہیں ، مجھے سیاست کے آنے والے دن کچھ اچھے نہیں لگ رہے . ہاں میں جو کچھ دیکھتا ہوں، سوچا ہوں ، سمجھتا ہوں اس کا ہمیشہ الٹ ہوتا ہے
-
This topic was modified 2 years, 6 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.