Home Forums Financial Guide ایف بی آر نے مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ہدف سے 42 ارب زائد ریونیو حاصل کرلیا؟؟

Viewing 1 post (of 1 total)
  • Author
    Posts
  • Muhammad Hafeez
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1
    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال میں اب تک 593 ارب روپے اکٹھا کیا ہے ، جس میں صرف 1.9 فیصد اضافہ ہوا ہے ، لیکن اگست کے لئے اس کے ذخیرے میں پھر سے منفی نمو ریکارڈ کی گئی ، جس کی وجہ اس کی قیادت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال بتائی جاتی ہے ۔ جولائی کے شروع میں فارغ کئے جانے والی چیئر پرسن کی جگہ ابھی تک کوئی نیا چیئرمین نامزد نہیں کیا جاسکا ، مارکیٹ میں موجود خبروں میں اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کوئی بھی دوسرا شخص ایک جج کی بیوی سے متعلق کیس کا فیصلہ حکومتی منشاء کے مطابق کرنے کو تیار نہیں ، یعنی ذاتی اہداف کے مقابلے میں چاہے معیشت کا تیل نکل جائے پرواہ نہیں ہے

    اگست ٹیکس مشینری کے لئے اچھی خبر نہیں لایا تھا۔ ماہانہ مجموعہ ہدف سے کم رہا اور ٹیکس چوری پر قابو پانے کے لئے ایف بی آر کے دوسرے بڑے اقدام یعنی بڑے ریٹیل اسٹوروں کو الیکٹرانک طور پر متحد کرنے کے کو بھی خاک میں ملا دیا گیا۔

    ایف بی آر کا ایک اور اقدام یعنی کرپٹ لوگوں کو کام پر لینا بھی ٹیکس اہداف کی ناکامی کا سبب بتایا جاتا ہے – چھلے پانچ ہفتوں سے وزیر اعظم عمران خان کے ٹیبل پر دو سمریاں ان کی منظوری کے انتظار میں پڑی ہیں تاکہ بدعنوانی کے الزامات پر گریڈ 20 کے دو افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا جاسکے ، لیکن وہ بدستور کام جاری رکھے ہوۓ ہیں

    ایف بی آر حکام کے مطابق ، مجموعی طور پر ، ایف بی آر نے رواں مالی سال کے جولائی تا اگست کے دوران 593 ارب روپے ٹیکس جمع کیا ، جو گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 11 ارب روپے یا صرف 1.9 فیصد زیادہ تھے۔

    ایف بی آر نے ابتدائی چند مہینوں کے لئے ٹیکس وصولی کا ایک نسبتاً کم ہدف مقرر کیا ہے کیونکہ تب تک معیشت کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی خرابیوں سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔

    پہلے دو ماہ کا ہدف 551 ارب روپے تھا جو ایف بی آر نے جولائی میں زیادہ جمع کرنے کی بدولت 42 ارب روپے زیادہ حاصل کرلیا۔

    ایف بی آر اگست کے ٹیکس وصولی کے ہدف سے 15 ارب روپے سے کم جمع کرسکا ہے۔ اس سے پچھلے مہینے کی رفتار برقرار نہیں رہ سکی اور اگست میں جمع ہونے والی شرح میں منفی 2 فیصد اضافہ ہوا۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق ، پچھلے سال اگست میں 299 ارب روپے کے وصولی کے مقابلہ میں ، ایف بی آر کو رواں سال اگست میں 293 ارب روپے ملے تھے۔

    سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ، اگست 2020 کے لئے 308.4 ارب روپے کے کم ہدف کے مقابلے میں ، ایف بی آر صرف 293.3 ارب روپے ہی جمع کرسکا ہے۔ 308.4 بلین روپے کا ہدف گذشتہ سال اگست میں جمع ہونے والے ٹیکس کے مقابلے میں صرف 9.7 ارب روپے یا 3.24٪ زیادہ تھا۔

    ایف بی آر کی طرف سے ماہانہ ہدف سے کم ٹیکس جمع کئے جانے کی واحد وجہ انکم ٹیکس کی کم کلیکشن بتائی جارہی تھی۔ ایف بی آر کے تقریبا  1،700 ٹیکس دہندگان کے دائرہ اختیار کو تبدیل کرنے کے فیصلے نے بھی منفی کردار ادا کیا۔

    ایف بی آر کو ایک ایسے وقت میں مشکل چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب ریونیو بورڈ کا مستقل چیئرمین نہیں ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے ٢ سال میں پانچ چیئرپرسن کا تقرر کیا ہے اور کہا جاتا ہے کہ وہ چھٹے کی تلاش میں ہیں۔

    Hafeez

Viewing 1 post (of 1 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi