Thread:
الحاد بمقابلہ اسلام
Home › Forums › Islamic Corner › الحاد بمقابلہ اسلام
- This topic has 46 replies, 14 voices, and was last updated 2 years, 11 months ago by
نادان. This post has been viewed 1966 times
-
AuthorPosts
-
18 Jun, 2020 at 6:53 am #1پچھلے کچھ دنوں سے مختلف تھریڈز پر الله اور اسلام زیر بحث ہیں ..جس میں میں خود بھی ایکٹولی حصہ لیتی رہی ہوں ..اور تمام تھریڈز کو باقاعدہ پڑھتی رہی ہوں ..ہر ایک کے نکتہ نظر کو سمجھنے کی کوشش بھی کرتی رہی ہوں ..گو کہ میں عالم دین تو کیا دین کی اصل معنوں میں طالب علم بھی نہیں ..پھر بھی جتنا سمجھا ہے ..اسے ایمانداری سے یہاں کہہ دیا ..اس سے اختلاف بھی کیا جا سکتا ہے اور اتفاق بھی ..
جو مجھے سمجھ آیا ہے کہ اصل مسلہ الحاد اور مذھب کے بیچ نہیں بلکہ معاملہ کوئی اور ہے ..اگر تو ملحد سچے ملحد ہیں تو انہیں ہر مذھب کے خلاف ہونا چاہئے ..لیکن دیکھنے اور پڑھنے میں یہ آیا ہے کہ شروع وہ ہر مذھب کے خلاف کرتے ہیں ..آخر میں مقدمہ صرف الحاد اور اسلام کے بیچ رہ جاتا ہے ..
ایسا میں ان وجوہ کی بنا پر کہہ رہی ہوں جس میں وہ مسلمانوں کا مقابلہ یہودیوں اور عیسائیوں کی ترقی سے کرتے نظر آتے ہیں .انہیں دنیا کے بہترین انسان کہتے دکھائی دیتے ہیں اور مسلمانوں کو دنیا کی بد ترین وحشی قوم گردانتے ہیں ..ایسا سمجھنا ان کا حق ہے ..لیکن کم از کم پھر دیانتداری سے کہیں کہ مسلہ مذھب سے نہیں اسلام سے ہے ..جتنی بھی دلیلیں لاتے ہیں وہ ساری وہ ہوتی ہیں جو ملحد نہیں ، غیر مسلم اسلام کے بارے میں کرتے ہیں ..
کیا تمام سائنسی تحقیقات کرنے والے لا مذھب ہیں ؟کسی عیسائی یا یہودی نے کچھ ایجاد نہیں کیا .؟..ان کا سائنس میں کوئی کنٹریبشن نہیں ؟.مسلمانوں کا میں ذکر نہیں کر رہی ..
کیا سارے ملحد اب تک چاند یا مریخ پر پہنچ چکے ..بستیاں بسا چکے
ایک آپ جیسے ملحد کے سفر کا جائزہ لیتے ہیں
ایک اور وڈیو آج دیکھنے کو ملی ..شاید آپ کی بھی دلچسپی کا موجب ہو
@zindarood
@zed
@unsafe
-
This topic was modified 2 years, 11 months ago by
الشرطہ.
- local_florist 4
- local_florist GeoG, Zed, Athar, Believer12 thanked this post
18 Jun, 2020 at 6:55 am #2ایک تو میں اس چیز سے بڑی تنگ ہوں جو ہر وقت اپنے انسان ہونے کا ثبوت دینا پڑتا ہے- thumb_up 2 mood 4
- thumb_up Zed, Athar liked this post
- mood brethawk, Aamir Siddique, Believer12, Atif Qazi react this post
18 Jun, 2020 at 7:05 am #3یہاں ملحدوں کی طرف سے مسلمانوں کو ایک طعنہ دیا جاتا ہے کہ مسلمان دوسرے مذہب کے پیروکاروں کی بنائی گئی چیزیں استعمال کیوں کرتے ہیں
اس حساب سے تو ملحدوں کو کسی بھی مذھبی فرد کی بنائی گئی کوئی بھی چیز استمال نہیں کرنی چاہیے
جو رول آپ لوگ دوسروں پر استعمال کرتے ہیں وہ خود پر کیوں نہیں
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up brethawk liked this post
- mood Believer12 react this post
18 Jun, 2020 at 7:18 am #4یہاں ملحدوں کی طرف سے مسلمانوں کو ایک طعنہ دیا جاتا ہے کہ مسلمان دوسرے مذہب کے پیروکاروں کی بنائی گئی چیزیں استعمال کیوں کرتے ہیں
اس حساب سے تو ملحدوں کو کسی بھی مذھبی فرد کی بنائی گئی کوئی بھی چیز استمال نہیں کرنی چاہیے
جو رول آپ لوگ دوسروں پر استعمال کرتے ہیں وہ خود پر کیوں نہیں
یہ بچگانہ آرگومنٹ ہے اور کچھ نہیں ..
- thumb_up 1
- thumb_up Believer12 liked this post
18 Jun, 2020 at 7:34 am #5مرے خیال میں مسلمانوں کی یہی سوچ ان کے احساس کمتری کی نشان دہی کرتی ہے کہ وہ یہ سوچتے ہیں کہ ساری دنیا ان کے خلاف ہے ہر کوئی ان پر تنقید کرتا ہے … عیسایوں اور یہودیوں کو کوئی نہیں پوچھتا ہے . یہ سب ملحد اسلام کے خلاف کیوں ہیں بھائی پاکستان میں مسلمان زیادہ آباد ہیں تو ان کے عقیدوں کے بارے میں بات ہو گی نہ… عیسایئوں اور یہودیوں نے تو اپنی الہامی کتابوں کو بدل ڈالا ہے وقت کے تقاضوں کے ساتھ اپ ابھی تک چودہ سو سال پرانی جگہ بیٹھے ہو اور مرے خیال میں مسلمانوں کی ذہنی اور فکری تنزلی کی یہی مثال ہے انہوں نے اپنی کتاب میں تحریف نہیں کی یہودیوں اور عیسایئوں نے کر دی کیوں کہ ان کو معلوم تھا ان کا خدا پرانا ہو گیا ہے اب اس کو جدید کرنے کی ضرورت ہے18 Jun, 2020 at 8:04 am #6نادان JeeHamza Abbasi could be your n-th crush but he was never a atheist. That’s his drama to make people like you fool. Who is the better preacher than the convert?
Your abstraction that atheists here are anti Islam not anti religion is a joke. Islam is no better or worse than any other religion. All religions are set of same senseless fairytales. Islam gets more attention here because of fundoos like you not because atheists specifically target Islam. I ‘d bash class system , Sati, multiple Gods in Hindus if JMP Sahib starts defending all that non sense. There is no difference between fairytales of Muslims, Christians & Jews. All stole folklores and packaged them in a book and called it divine to extract money from zealots like you generation after generation. How can we say one is better than the other? On the contrary I feel fundoos here like to shift debate on Islam vs other religions to have some argument because religion vs no religion clip your wings altogether.
BTW I recall we had these never ending discussions always but you stayed aloof. Perhaps few untimely deaths in your family made you bit more religious. Now you proudly jumped on fundoo bandwagon. I don’t fully understand your circumstances but fasts of Shawal and now these debates? You could have made better choices in life instead of following footsteps of your God Father Hamza Ali Abbasi or maybe this is your strategy to dodge PTI bullets coming your way.
BTW when Christians and Jews are applauded here it’s not religious zealots but mostly we are referring to atheists like us who are born in certain religious households. Bawa Jee graciously coined a term for us.
18 Jun, 2020 at 8:05 am #7مرے خیال میں مسلمانوں کی یہی سوچ ان کے احساس کمتری کی نشان دہی کرتی ہے کہ وہ یہ سوچتے ہیں کہ ساری دنیا ان کے خلاف ہے ہر کوئی ان پر تنقید کرتا ہے … عیسایوں اور یہودیوں کو کوئی نہیں پوچھتا ہے . یہ سب ملحد اسلام کے خلاف کیوں ہیں بھائی پاکستان میں مسلمان زیادہ آباد ہیں تو ان کے عقیدوں کے بارے میں بات ہو گی نہ… عیسایئوں اور یہودیوں نے تو اپنی الہامی کتابوں کو بدل ڈالا ہے وقت کے تقاضوں کے ساتھ اپ ابھی تک چودہ سو سال پرانی جگہ بیٹھے ہو اور مرے خیال میں مسلمانوں کی ذہنی اور فکری تنزلی کی یہی مثال ہے انہوں نے اپنی کتاب میں تحریف نہیں کی یہودیوں اور عیسایئوں نے کر دی کیوں کہ ان کو معلوم تھا ان کا خدا پرانا ہو گیا ہے اب اس کو جدید کرنے کی ضرورت ہےپھر آپ قبول کریں کہ آپ سچے ملحد نہیں ہیں
18 Jun, 2020 at 8:16 am #9نادان Jee Hamza Abbasi could be your n-th crush but he was never a atheist. That’s his drama to make people like you fool. Who is the better preacher than the convert? Your abstraction that atheists here are anti Islam not anti religion is a joke. Islam is no better or worse than any other religion. All religions are set of same senseless fairytales. Islam gets more attention here because of fundoos like you not because atheists specifically target Islam. I ‘d bash class system , Sati, multiple Gods in Hindus if JMP Sahib starts defending all that non sense. There is no difference between fairytales of Muslims, Christians & Jews. All stole folklores and packaged them in a book and called it divine to extract money from zealots like you generation after generation. How can we say one is better than the other? On the contrary I feel fundoos here like to shift debate on Islam vs other religions to have some argument because religion vs no religion clip your wings altogether. BTW I recall we had these never ending discussions always but you stayed aloof. Perhaps few untimely deaths in your family made you bit more religious. Now you proudly jumped on fundoo bandwagon. I don’t fully understand your circumstances but fasts of Shawal and now these debates? You could have made better choices in life instead of following footsteps of your God Father Hamza Ali Abbasi or maybe this is your strategy to dodge PTI bullets coming your way. BTW when Christians and Jews are applauded here it’s not religious zealots but mostly we are referring to atheists like us who are born in certain religious households. Bawa Jee graciously coined a term for us.سیاست پر لکھنا میں نے اس لئے چھوڑا کہ اس کا انجام تلخی پر ہوتا ہے ..بات گالی گلوچ تک پہنچ جائے ..مجھے منظور نہیں ..میں آج بھی عمران کی حامی ہوں .
اب کسی نہ کسی پر تو لکھنا ہے ..تو مذھب پر کیوں نہیں ..اس کا میرے بچھڑنے والوں سے کوئی تعلق نہیں ..میرا پنا رجحان ہے ..ہاں اگر ان تھریڈز پر بھی میرے ساتھ کسی نے بد زبانی کی تو یقینا میں لکھنا بند کر دوں گی .اختلاف جب تک تہذیب کے دائرے میں رہے ..کھل کر اختلاف کیجئے .
لیکن خیالات سے ..ذات سے نہیں ..
نہیں جانتی کہ آپ حمزہ کو پرسنلی جانتے ہیں یا قیاس پر آپ نے ان کے بارے میں اندازہ لگایا ہے ..میں غامدی صاحب کو سنتی ہوں ..پھر یہ تو آپ کو معلوم ہے جو بھی سرچ کریں تو اس سے ریلیتد ویڈیوز آنا شروع ہو جاتی ہیں ..میں حمزہ کی فولوور نہیں ہوں ..ابھی دیکھی تھی ..شئیر کر دی .
اگر آپ مذھب کے خلاف ہیں تو ہر مذھب کے خلاف ہونا چاہئے نا ..یہ نہ دیکھیں کہ سامنے والا مسلمان ہے یا کوئی اور ..لیکن یہاں شروع مذھب کا مذاق اڑاتے ہوئے کرتے ہیں ..پھر وہی اسلام کے خلاف ..ہمیں آپ کے الحاد سے ہر گز ہر گز کوئی مسلہ نہیں ..بس یہ کبھی سمجھ نہیں آیا کہ آپ کو ہم سے کیا شکایت ہے
- thumb_up 1
- thumb_up Athar liked this post
18 Jun, 2020 at 8:17 am #10پھر آپ قبول کریں کہ آپ سچے ملحد نہیں ہیںI dont understand. Sachai only exist religion. I am not a true atheist because i exist in society of religious around me. I pray sometime with muslim and on internet I write against them….
ہم نے حافظ سے بگاڑی ہے نہ شیطاں سے کبھی
دن کو مسجد میں رہے رات کو میخانے میں18 Jun, 2020 at 8:18 am #11میں نے تو اس مسلے پر ایک الگ سے تھریڈ بھی لگایا تھا لیکن مجال ہے جو انتظامیہ کے کان پر جوں بھی رینگی ہو۔ https://danishgardi.pk/forums/topic/%d9%84%d8%a7%da%af-%d8%a7%d9%86-%d9%85%d8%b3%d8%a7%d8%a6%d9%84/#post-229964
انتظامیہ کے سر پر بال نہیں ہیں تو ظاہر ہے جوئیں بھی نہیں ..تو کسی جوں کے رینگنے کا کیا سوال
- mood 2
- mood Zed, Believer12 react this post
18 Jun, 2020 at 8:20 am #12I dont understand. Sachai only exist religion. I am not a true atheist because i exist in society of religious around me. I pray sometime with muslim and on internet I write against them…. ہم نے حافظ سے بگاڑی ہے نہ شیطاں سے کبھی دن کو مسجد میں رہے رات کو میخانے میںآپ نے تو میرے کہنے کے لئے کچھ چھوڑا ہی نہیں
18 Jun, 2020 at 8:37 am #13نادان JeeI am surprised you think politics wasn’t safe but religion is? Is this because somehow you think your political opponents lack decency that your religious opponents won’t. Will try our best to not shatter your expectations.
If religion was personal issue then we wouldn’t have any problem. It’s the political side of it that forces us to nudge you fundoos. Based on these fairytales you have billion plus Christians, Muslims or Hindus. Around those fairytales you developed some do’s and don’ts. Then you enforced it through the barrel of the gun. When we question you innocently ask could you please elaborate your problem?
My problem is why do we need religion? Why it’s not your personal superstition? Why you share it with billions and then enforce it on millions. The political side of it is a problem. We applaud Christians sometimes because at least in letter they say let’s keep religion out of affairs of state. You declare Pakistan secular you will earn some compliments. But instead you proudly declare yourself fundoos and complain why India is not secular enough.
We the atheists have right to question India’s secular credentials not you fundoos who defend religion day in and day out here on Danishgardi and beyond. You fundoos have no right to question Trump’s MAGA, or Modi’s Hinduvta because you don’t speak up on Imran’s dreams of Medina.
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
Shirazi.
- thumb_up 2
- thumb_up Zed, Zinda Rood liked this post
18 Jun, 2020 at 8:43 am #14سیاست پر لکھنا میں نے اس لئے چھوڑا کہ اس کا انجام تلخی پر ہوتا ہے ..بات گالی گلوچ تک پہنچ جائے ..مجھے منظور نہیں ..میں آج بھی عمران کی حامی ہوں . اب کسی نہ کسی پر تو لکھنا ہے ..تو مذھب پر کیوں نہیں ..اس کا میرے بچھڑنے والوں سے کوئی تعلق نہیں ..میرا پنا رجحان ہے ..ہاں اگر ان تھریڈز پر بھی میرے ساتھ کسی نے بد زبانی کی تو یقینا میں لکھنا بند کر دوں گی .اختلاف جب تک تہذیب کے دائرے میں رہے ..کھل کر اختلاف کیجئے . لیکن خیالات سے ..ذات سے نہیں .. نہیں جانتی کہ آپ حمزہ کو پرسنلی جانتے ہیں یا قیاس پر آپ نے ان کے بارے میں اندازہ لگایا ہے ..میں غامدی صاحب کو سنتی ہوں ..پھر یہ تو آپ کو معلوم ہے جو بھی سرچ کریں تو اس سے ریلیتد ویڈیوز آنا شروع ہو جاتی ہیں ..میں حمزہ کی فولوور نہیں ہوں ..ابھی دیکھی تھی ..شئیر کر دی . اگر آپ مذھب کے خلاف ہیں تو ہر مذھب کے خلاف ہونا چاہئے نا ..یہ نہ دیکھیں کہ سامنے والا مسلمان ہے یا کوئی اور ..لیکن یہاں شروع مذھب کا مذاق اڑاتے ہوئے کرتے ہیں ..پھر وہی اسلام کے خلاف ..ہمیں آپ کے الحاد سے ہر گز ہر گز کوئی مسلہ نہیں ..بس یہ کبھی سمجھ نہیں آیا کہ آپ کو ہم سے کیا شکایت ہےیہ انتہائی بچگانا بات ہے کہ ملحد صرف اسلام پر اعتراضات کرتے ہیں۔ اصل میں ملحد، اگناسٹک اور فری تھنکنگ وغیرہ تمام مذاہب کی نفی کرتے ہیں۔ یہ کسی ایک خاص مذہب کے خلاف کوئی تھریک نہیں ہے ۔ یہاں اسلام اس لیے تنقید کا نشانہ بنتا ہے کیونکہ یہ ایک پاکستانی فورم ہے،اور زیادہ تر بلاگرز اسلام کے بارے میں اچھی خاصی معلومات رکھتے ہیں ورنہ اگر کسی کو یہودیت یا ہندومت پر عبور حاصل ہے تو اس پر بھی بات کی جا سکتی ہے۔
اور سب سے بڑی بات کے کسی بھی پاکستانی فورم پر اس قدر آزادی اظہار رائے کی اجازت نہیں جتنی یہاں پر ہے اسلئے میرے جیسے یہاں لکھتے ہیں۔
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
Zed.
- thumb_up 2
- thumb_up Shirazi, Zinda Rood liked this post
18 Jun, 2020 at 12:32 pm #15ذاتی طور پر میں میں اس بات کے حق میں ہوں کہ ہر شخص کو انفرادی حیثیت میں پورا پورا اختیار اور حق ہے کہ وہ کسی بھی قسم کا عقیدہ رکھے اور کسی بھی مذہب کی پیروی کرے۔ چاہے وہ سورج کی پوجا کرے، چاند کی کرے یا کسی خیالی خدا کی، مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ خواہ اس کا عقیدہ کتنا ہی عقل اور منطق کے خلاف ہو، اسے حق ہے کہ وہ عقیدہ رکھے۔ لیکن جو بھی عقیدہ ہو، اس کا دائرہ کار اس شخص کی ذات کی حد تک ہونا چاہیے۔
مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب کوئی شخص اپنے عقیدے کی تابکاری کے اثرات دوسروں کی زندگیوں پر ڈالنا شروع کردیتا ہے۔ عیسائیت اور یہودیت اپنا اپنا تاریک دور گزار چکے ہیں، ایک وقت تھا جب عیسائیت نے جبر کے پنجے پورے یورپ پر گاڑ رکھے تھے۔ پھر عیسائیت کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، لڑائیاں بھی ہوئیں، قتل و غارتگری بھی ہوئی، معاشرے میں اصلاحی تحریکیں بھی چلیں، عیسائیت کو ہدفِ تنقید بنایا گیا اور رفتہ رفتہ لوگوں کو یہ بات سمجھ آگئی کہ معاشرے کی ترقی اور امن کیلئے ضروری ہے کہ مذہب کو فرد کا پرائیویٹ معاملہ قرار دے دیا جائے۔ آج مغرب میں مذہب فرد کا پرائیویٹ معاملہ ہے، کسی ایک کا عقیدہ کسی دوسرے شخص کی زندگی پر اثر انداز نہیں ہوتا، اس لئے وہ مذہب پر بحث بھی تقریباً ختم ہوگئی ہے۔۔ کسی کو اس سے غرض نہیں کہ اس کا پڑوسی کس عقیدے کا حامل ہے، خدا کو مانتا ہے یا نہیں۔
فی زمانہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو اپنے تصورِ اجتماعیت کی وجہ سے معاشرتی زندگی میں مسائل پیدا کررہا ہے۔ اسلام کا اجتماعیت کا نظریہ نہ صرف اختلافِ رائے کو کچلتا ہے، بلکہ ہر فرد کو حق دیتا ہے کہ وہ دوسرے کی زندگی میں دخل دے۔ اسلام میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر (نیکی کا حکم، برائی سے روکنا) کا حکم ہر شخص کو دیا گیا ہے۔ اسلام میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ کہیں برائی کو دیکھو تو اسے ہاتھ سے روکو، ہاتھ سے نہ روک سکو تو زبان سے روکو اور زبان سے بھی نہ روک سکو تو دل میں برا جانو، مگر یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ گنا جائے گا۔ یعنی معاشرے کے ہر فرد کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پورے معاشرے کے لوگوں کی زندگی درہم برہم کرتا پھرے۔۔ فتح مکہ کے بعد جب حضرت محمد مکہ میں داخل ہوئے تو جن لوگوں نے اسلام قبول کیا، ان کو امان دے دی گئی، جنہوں نے اسلام قبول نہیں کیا، ان کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنے گھر بار چھوڑ کر عرب سے نکل جائیں۔ لوگوں نے مجبوراً اپنا گھر بار بچانے کیلئے ، ملک بدر ہونے سے بچنے کیلئے اسلام قبول کرلیا۔ یہی وجہ تھی کہ حضرت محمد کی وفات ہوئی تو بیشتر لوگوں نے اسی وقت اسلام چھوڑ دیا، کیونکہ وہ زبردستی کے مسلمان کئے ہوئے تھے۔ حضرت ابوبکر نے انہیں پھر واپس تلوار کے زور پر مسلمان کیا۔۔
آپ اسلام کی تعلیمات اور تاریخ پڑھیں آپ کو ہر جگہ جبر ہی جبر نظر آئے گا۔ اسلام کے اسی نظریہ جبر کی بدولت آج اسلام کو جہاں جہاں طاقت حاصل ہے، اس نے وہاں وہاں جبر کی فضا قائم کی ہوئی ہے، اقلیتوں کی زبان بند کی ہوئی ہے، ان کی آزادیاں سلب کی ہوئی ہیں، انہیں دوسرے تیسرے درجے کے شہری بنا کر رکھا ہوا ہے۔ کسی اسلامی معاشرے میں اسلام سے اختلاف رکھنے والوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ کیا پاکستان میں کوئی شخص اعلانیہ اسلام چھوڑ کر امن و سکون سے رہ سکتا ہے۔ اسلام کی جابرانہ تعلیمات کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کے آئین میں اسلامی شقیں داخل کرکے بذریعہ جبر لوگوں کی زندگیوں پر اسلام نافذ کیا جاتا ہے۔ ریاستی سطح پر لوگوں کے ایمان کی جانچ کی جاتی ہے۔۔ نادرا کے شناختی کارڈ فارم ، الیکشن فارم سے لے کر بیرون ملک روانگی تک جگہ جگہ فارم بھرتے وقت کلمہ پڑھایا جاتا ہے، خاتم النبین پر یقین کی قسمیں کھلوائی جاتی ہیں، احمدی پرویزی فرقہ جات سے لاتعلقی کے اعلانات کروائے جاتے ہیں، روزوں میں احترام رمضان ایکٹ کے تحت زبردستی رمضان کا احترام کرایا جاتا ہے۔ 295 سی کے تحت ہر کسی کو اختیار دیا گیا ہے کہ جس کو چاہے گستاخِ رسول ڈکلیئر کردے اور اس کی ساری زندگی جیل کی نظر کردے۔ پروفیسر جنید حفیظ جیسا پڑھا لکھا نوجوان اسلام کے جبر کا شکار ہوکر جیل کی کال کوٹھڑی میں پڑا ہے۔ آسیہ بی بی نے اسلامی جبر کا شکار ہوکر اپنی زندگی کا بڑا حصہ موت کی راہ تکتے جیل میں گزار دیا۔ سلمان تاثیر اسلامی شدت پسندی کا شکار ہوکر اپنی زندگی ہار گیا۔
ختمِ نبوت کا عذاب قوم کے گلے میں ایسا پڑا ہے کہ ہر چوتھے دن کوئی نہ کوئی ختم نبوت کے تحفظ کے لئے اٹھ کر کسی نہ کسی کی جان کے درپے ہوا ہوتا ہے۔ اسی ختمِ نبوت کی عفریت نے پاکستان میں احمدیوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ یہ اسلام کے تصورِ اجتماعیت (جس کو میں نظریہ جبریت کہتا ہوں) کی ہی کرامت ہے کہ ریاستی سرپرستی میں ایک اقلیتی طبقے کی آزادی کا گلہ گھونٹا ہوا ہے، صرف اسلئے کہ وہ چودہ سو صدی پہلے گزرے ایک شخص کے ختمِ نبوت کے عقیدے پر یقین نہیں رکھتے۔۔ میں شیرازی صاحب سے متفق ہوں کہ مسلمانوں کو تو حق ہی نہیں کہ وہ انڈیا یا کسی بھی جگہ ہونے والی انسانی حقوق کی خلافِ ورزی پر اعتراض کریں، جبکہ وہ خود گٹے گوڈوں تک اسی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں۔ یہ اسلام کی ہی کرامت ہےکہ آج بھی کئی اسلامی ممالک میں توہین مذہب اور توہین رسالت کی سزا موت ہے۔ اسلام کا سب سے بڑا جرم میری نظر میں یہ ہے کہ اس نے انفرادی سطح پر ہر شخص میں شدت پسندی بھر دی ہے۔ ہر شخص دوسرے کا ایمان ٹٹولتا پھررہا ہے۔۔ لبرل سے لبرل اور ماڈرن سے ماڈرن مسلمان بھی پیغمبر اسلام پر ذرا سی تنقید پر آپے سے باہر ہوکر مرنے مارنے اور پھٹنے پر آمادہ نظر آتا ہے۔ یہاں تک کہ مغربی معاشروں میں بھی مسلمان ان لوگوں کی زندگیوں میں مسائل پیدا کرتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ وہ لوگ ان کی مرضی کے مطابق اپنے ملکوں کے قوانین بنائیں اور ان کی مرضی کے حساب سے اپنی زندگی گزاریں۔ پاکستان جیسے ملکوں سے یہ بھوکے ننگے مغربی ممالک میں کمائی کرنے جاتے ہیں اور جب چند پیسے کمالیتے ہیں تو پھر یہ چاہتے ہیں کہ اب وہ ان کے حساب سے زندگی گزاریں۔
اسلام اور مسلمانوں کے جرائم کی فہرست بہت تفصیل ہے، وقت کی کمی کے باعث اتنا ہی کافی سمجھیے۔۔ اسلام کے اتنے جرائم کے باوجود آپ یہ توقع رکھتی ہیں کہ اسلام پر تنقید نہ کی جائے۔۔ آپ اسلام کو فرد کا پرائیویٹ معاملہ قرار دے دیں، اسلام ہر شخص اپنی ذات تک اور اپنے گھر کے اندر رکھے اور دوسرے کی زندگی میں دخیل نہ ہو، یہ بحث آج ہی ختم ہوجائے گی، کسی کے پاس وقت بھی نہیں ہوگا کہ وہ اسلام پر تنقید کرے۔۔۔
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
Zinda Rood.
18 Jun, 2020 at 2:33 pm #16ایک تو میں اس چیز سے بڑی تنگ ہوں جو ہر وقت اپنے انسان ہونے کا ثبوت دینا پڑتا ہےAtif Qazi
تھریڈ کا ٹاپک الحاد وغیر ہ کی بجاے اگر اسطرح کا بنائیں کیا ملحد صرف ملحد عورت سے شادی کرتا ہے؟ تو پھر دیکھنا موصوف رات تک تھریڈ پر براجمان رہیں گے یوں جیسے بندہ گرمیون کی چھٹیوں گزارنے آیا ہو
- mood 1
- mood نادان react this post
18 Jun, 2020 at 2:52 pm #17ذاتی طور پر میں میں اس بات کے حق میں ہوں کہ ہر شخص کو انفرادی حیثیت میں پورا پورا اختیار اور حق ہے کہ وہ کسی بھی قسم کا عقیدہ رکھے اور کسی بھی مذہب کی پیروی کرے۔ چاہے وہ سورج کی پوجا کرے، چاند کی کرے یا کسی خیالی خدا کی، مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ خواہ اس کا عقیدہ کتنا ہی عقل اور منطق کے خلاف ہو، اسے حق ہے کہ وہ عقیدہ رکھے۔ لیکن جو بھی عقیدہ ہو، اس کا دائرہ کار اس شخص کی ذات کی حد تک ہونا چاہیے۔
مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب کوئی شخص اپنے عقیدے کی تابکاری کے اثرات دوسروں کی زندگیوں پر ڈالنا شروع کردیتا ہے۔ عیسائیت اور یہودیت اپنا اپنا تاریک دور گزار چکے ہیں، ایک وقت تھا جب عیسائیت نے جبر کے پنجے پورے یورپ پر گاڑ رکھے تھے۔ پھر عیسائیت کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، لڑائیاں بھی ہوئیں، قتل و غارتگری بھی ہوئی، معاشرے میں اصلاحی تحریکیں بھی چلیں، عیسائیت کو ہدفِ تنقید بنایا گیا اور رفتہ رفتہ لوگوں کو یہ بات سمجھ آگئی کہ معاشرے کی ترقی اور امن کیلئے ضروری ہے کہ مذہب کو فرد کا پرائیویٹ معاملہ قرار دے دیا جائے۔ آج مغرب میں مذہب فرد کا پرائیویٹ معاملہ ہے، کسی ایک کا عقیدہ کسی دوسرے شخص کی زندگی پر اثر انداز نہیں ہوتا، اس لئے وہ مذہب پر بحث بھی تقریباً ختم ہوگئی ہے۔۔ کسی کو اس سے غرض نہیں کہ اس کا پڑوسی کس عقیدے کا حامل ہے، خدا کو مانتا ہے یا نہیں۔
فی زمانہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو اپنے تصورِ اجتماعیت کی وجہ سے معاشرتی زندگی میں مسائل پیدا کررہا ہے۔ اسلام کا اجتماعیت کا نظریہ نہ صرف اختلافِ رائے کو کچلتا ہے، بلکہ ہر فرد کو حق دیتا ہے کہ وہ دوسرے کی زندگی میں دخل دے۔ اسلام میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر (نیکی کا حکم، برائی سے روکنا) کا حکم ہر شخص کو دیا گیا ہے۔ اسلام میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ کہیں برائی کو دیکھو تو اسے ہاتھ سے روکو، ہاتھ سے نہ روک سکو تو زبان سے روکو اور زبان سے بھی نہ روک سکو تو دل میں برا جانو، مگر یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ گنا جائے گا۔ یعنی معاشرے کے ہر فرد کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پورے معاشرے کے لوگوں کی زندگی درہم برہم کرتا پھرے۔۔ فتح مکہ کے بعد جب حضرت محمد مکہ میں داخل ہوئے تو جن لوگوں نے اسلام قبول کیا، ان کو امان دے دی گئی، جنہوں نے اسلام قبول نہیں کیا، ان کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنے گھر بار چھوڑ کر عرب سے نکل جائیں۔ لوگوں نے مجبوراً اپنا گھر بار بچانے کیلئے ، ملک بدر ہونے سے بچنے کیلئے اسلام قبول کرلیا۔ یہی وجہ تھی کہ حضرت محمد کی وفات ہوئی تو بیشتر لوگوں نے اسی وقت اسلام چھوڑ دیا، کیونکہ وہ زبردستی کے مسلمان کئے ہوئے تھے۔ حضرت ابوبکر نے انہیں پھر واپس تلوار کے زور پر مسلمان کیا۔۔
آپ اسلام کی تعلیمات اور تاریخ پڑھیں آپ کو ہر جگہ جبر ہی جبر نظر آئے گا۔ اسلام کے اسی نظریہ جبر کی بدولت آج اسلام کو جہاں جہاں طاقت حاصل ہے، اس نے وہاں وہاں جبر کی فضا قائم کی ہوئی ہے، اقلیتوں کی زبان بند کی ہوئی ہے، ان کی آزادیاں سلب کی ہوئی ہیں، انہیں دوسرے تیسرے درجے کے شہری بنا کر رکھا ہوا ہے۔ کسی اسلامی معاشرے میں اسلام سے اختلاف رکھنے والوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ کیا پاکستان میں کوئی شخص اعلانیہ اسلام چھوڑ کر امن و سکون سے رہ سکتا ہے۔ اسلام کی جابرانہ تعلیمات کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کے آئین میں اسلامی شقیں داخل کرکے بذریعہ جبر لوگوں کی زندگیوں پر اسلام نافذ کیا جاتا ہے۔ ریاستی سطح پر لوگوں کے ایمان کی جانچ کی جاتی ہے۔۔ نادرا کے شناختی کارڈ فارم ، الیکشن فارم سے لے کر بیرون ملک روانگی تک جگہ جگہ فارم بھرتے وقت کلمہ پڑھایا جاتا ہے، خاتم النبین پر یقین کی قسمیں کھلوائی جاتی ہیں، احمدی پرویزی فرقہ جات سے لاتعلقی کے اعلانات کروائے جاتے ہیں، روزوں میں احترام رمضان ایکٹ کے تحت زبردستی رمضان کا احترام کرایا جاتا ہے۔ 295 سی کے تحت ہر کسی کو اختیار دیا گیا ہے کہ جس کو چاہے گستاخِ رسول ڈکلیئر کردے اور اس کی ساری زندگی جیل کی نظر کردے۔ پروفیسر جنید حفیظ جیسا پڑھا لکھا نوجوان اسلام کے جبر کا شکار ہوکر جیل کی کال کوٹھڑی میں پڑا ہے۔ آسیہ بی بی نے اسلامی جبر کا شکار ہوکر اپنی زندگی کا بڑا حصہ موت کی راہ تکتے جیل میں گزار دیا۔ سلمان تاثیر اسلامی شدت پسندی کا شکار ہوکر اپنی زندگی ہار گیا۔
ختمِ نبوت کا عذاب قوم کے گلے میں ایسا پڑا ہے کہ ہر چوتھے دن کوئی نہ کوئی ختم نبوت کے تحفظ کے لئے اٹھ کر کسی نہ کسی کی جان کے درپے ہوا ہوتا ہے۔ اسی ختمِ نبوت کی عفریت نے پاکستان میں احمدیوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ یہ اسلام کے تصورِ اجتماعیت (جس کو میں نظریہ جبریت کہتا ہوں) کی ہی کرامت ہے کہ ریاستی سرپرستی میں ایک اقلیتی طبقے کی آزادی کا گلہ گھونٹا ہوا ہے، صرف اسلئے کہ وہ چودہ سو صدی پہلے گزرے ایک شخص کے ختمِ نبوت کے عقیدے پر یقین نہیں رکھتے۔۔ میں شیرازی صاحب سے متفق ہوں کہ مسلمانوں کو تو حق ہی نہیں کہ وہ انڈیا یا کسی بھی جگہ ہونے والی انسانی حقوق کی خلافِ ورزی پر اعتراض کریں، جبکہ وہ خود گٹے گوڈوں تک اسی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں۔ یہ اسلام کی ہی کرامت ہےکہ آج بھی کئی اسلامی ممالک میں توہین مذہب اور توہین رسالت کی سزا موت ہے۔ اسلام کا سب سے بڑا جرم میری نظر میں یہ ہے کہ اس نے انفرادی سطح پر ہر شخص میں شدت پسندی بھر دی ہے۔ ہر شخص دوسرے کا ایمان ٹٹولتا پھررہا ہے۔۔ لبرل سے لبرل اور ماڈرن سے ماڈرن مسلمان بھی پیغمبر اسلام پر ذرا سی تنقید پر آپے سے باہر ہوکر مرنے مارنے اور پھٹنے پر آمادہ نظر آتا ہے۔ یہاں تک کہ مغربی معاشروں میں بھی مسلمان ان لوگوں کی زندگیوں میں مسائل پیدا کرتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ وہ لوگ ان کی مرضی کے مطابق اپنے ملکوں کے قوانین بنائیں اور ان کی مرضی کے حساب سے اپنی زندگی گزاریں۔ پاکستان جیسے ملکوں سے یہ بھوکے ننگے مغربی ممالک میں کمائی کرنے جاتے ہیں اور جب چند پیسے کمالیتے ہیں تو پھر یہ چاہتے ہیں کہ اب وہ ان کے حساب سے زندگی گزاریں۔
اسلام اور مسلمانوں کے جرائم کی فہرست بہت تفصیل ہے، وقت کی کمی کے باعث اتنا ہی کافی سمجھیے۔۔ اسلام کے اتنے جرائم کے باوجود آپ یہ توقع رکھتی ہیں کہ اسلام پر تنقید نہ کی جائے۔۔ آپ اسلام کو فرد کا پرائیویٹ معاملہ قرار دے دیں، اسلام ہر شخص اپنی ذات تک اور اپنے گھر کے اندر رکھے اور دوسرے کی زندگی میں دخیل نہ ہو، یہ بحث آج ہی ختم ہوجائے گی، کسی کے پاس وقت بھی نہیں ہوگا کہ وہ اسلام پر تنقید کرے۔۔۔
اسلام میں بھی دیگر مزاہب کی طرح بہت سارے معاملات دراصل علما کی لاعلمی یا جہالت کی وجہ سے غیر اسلامی رواج پا گئے ہیں وقت کے ساتھ ساتھ ان میں کمی آتی جاے گی اور اصل اسلامی تعلیمات رائج پا جائین گی، میرے جیسے بہت سارے مسلمان ان باتوں کے خلاف کھل کر بات کرتے ہیں مثلا توہین رسالت سے بھی بڑا گناہ توہین اللہ تعالی ہے ، اللہ تعالی نے اپنی توہین کرنے والوں کو کبھی قتل نہیں کیا اور نہ ہی ان کا رزق بند کیا ہے بلکہ ان کو مسلمانوں کی نسبت زیادہ ہی دیا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ ایسی سزاوں کا اسلام سے کوی دور کا بھی واسطہ نہیں دراصل یہ سزائیں فرانس کے پادریوں کی طرح ہمارے ملاز نے عوام کو اپنی مٹھی میں رکھنے کیلئے رائج کروای ہیں اس مقصد کیلئے سیاستدان ملاز کے دائین بازو بنتے آے ہیں اور پاکستان میں سب سے پہلے بھٹو نے یہ کام کیا تھا جس کے بعد اب تک ایسا جاری ہے، احمدیوں کا معاملہ بہت ہی فنی ہے ایک مثآل دیتا ہوں میں پارلیمینٹ میں چوہتر کی کاروای ایک ویب سائیٹ پرپڑھ رہا تھا تو پتا چلتا ہے کہ ایک جسٹس منیر تھے جن کی عدالت میں بھی یہ کیس گیا تھا انہوں نے علما سے پوچھا کہ مسلمان کی تعریف کیا ہے افسوس کہ تمام علما اپنی اپنی علیحدہ ڈیفینیشن کے ساتھ آگئے جس پر جسٹس منیر نے یہ تاریخی فقرے لکھے کہ ہر ایک کی الگ الگ تعریف سن کر تو یہ لگتا ہے کہ تم سے ہر ایک دوسرے کی تعریف کی رو سے غیرمسلم ہے، یعنی نبی پاک کی مسلمان کی تعریف کلمہ کو چھوڑ کر سب ملاز نے اپنی تعریفیں بنالیں اسی لئے ذلیل بھی ہوتے پھر رہے ہیں اور اب تو ان کے سرپرست سعودیہ یوے اے ای لیبیا وغیرہ بھی زوال میں آچکے ہیں لہذا حلوے مانڈے بند ہونے کا خطرہ حقیقتا سر اٹھا چکا ہے، سنا ہے کہ اب احمدیوں نے اپنے آپ کو مولوی کے شر سے محفوظ رکھنے کیلئے مولویوں کو منتھلی بھی دیتے ہیں
احمدیوں کا مسئلہ بہت فنی ہے پہلے انہیں غیر مسلم قرار دے دیا گیا اس کے بعد ان سے مطالبہ کیا گیا کہ اب تم اپنے آپ کو غیر ملسم کہو جس کو ماننے سے انکار ہوگیا تو طرح طرح کے حلف نامے وجود میں آگئے جنکی رو سے ہر مسلمان کو اقرار کرنا پڑے گا کہ وہ ختم نبوت پر یقین رکھتا ہے اور دستخط کرنے پڑین گے، دوسرے لفظوں میں مولوی احمد ی دشمنی کا خمیازہ تمام قوم کو بھگتنا پڑتا ہے، حتی کہ حکومتوں کو بھی اگر حلف نامہ میں ایک لفظ پرنٹنگ کی غلطی سے ہی ادھر ادھر ہوجاے تو پوری حکومت فارغ ہوجاتی ہے، نواز حکومت ایسے ہی گئی تھی اور اب عمران حکومت کو فوج کی سپورٹ نہ ہوتی تو مولوی خادم رضوی ایکدن میں انکی ناکہ بندی کروا دیتا، دعائیں دیں باجوہ کو جسنے خادم رضوی کو اوقات میں کیا ورنہ چوں چوں کا مربہ مذہبی فناٹکس کے آگے کہاں ٹھہر سکتا تھا؟
-
This reply was modified 2 years, 11 months ago by
Believer12.
- thumb_up 1
- thumb_up نادان liked this post
18 Jun, 2020 at 3:20 pm #18نادان Jee I am surprised you think politics wasn’t safe but religion is? Is this because somehow you think your political opponents lack decency that your religious opponents won’t. Will try our best to not shatter your expectations. If religion was personal issue then we wouldn’t have any problem. It’s the political side of it that forces us to nudge you fundoos. Based on these fairytales you have billion plus Christians, Muslims or Hindus. Around those fairytales you developed some do’s and don’ts. Then you enforced it through the barrel of the gun. When we question you innocently ask could you please elaborate your problem? My problem is why do we need religion? Why it’s not your personal superstition? Why you share it with billions and then enforce it on millions. The political side of it is a problem. We applaud Christians sometimes because at least in letter they say let’s keep religion out of affairs of state. You declare Pakistan secular you will earn some compliments. But instead you proudly declare yourself fundoos and complain why India is not secular enough. We the atheists have right to question India’s secular credentials not you fundoos who defend religion day in and day out here on Danishgardi and beyond. You fundoos have no right to question Trump’s MAGA, or Modi’s Hinduvta because you don’t speak up on Imran’s dreams of Medina.Please restrain to use word “fundoo” once per comment for better results.
- thumb_up 1 mood 1
- thumb_up نادان liked this post
- mood Believer12 react this post
18 Jun, 2020 at 4:08 pm #20نادان Jee Hamza Abbasi could be your n-th crush but he was never a atheist. That’s his drama to make people like you fool. Who is the better preacher than the convert? Your abstraction that atheists here are anti Islam not anti religion is a joke. Islam is no better or worse than any other religion. All religions are set of same senseless fairytales. Islam gets more attention here because of fundoos like you not because atheists specifically target Islam. I ‘d bash class system , Sati, multiple Gods in Hindus if JMP Sahib starts defending all that non sense. There is no difference between fairytales of Muslims, Christians & Jews. All stole folklores and packaged them in a book and called it divine to extract money from zealots like you generation after generation. How can we say one is better than the other? On the contrary I feel fundoos here like to shift debate on Islam vs other religions to have some argument because religion vs no religion clip your wings altogether. BTW I recall we had these never ending discussions always but you stayed aloof. Perhaps few untimely deaths in your family made you bit more religious. Now you proudly jumped on fundoo bandwagon. I don’t fully understand your circumstances but fasts of Shawal and now these debates? You could have made better choices in life instead of following footsteps of your God Father Hamza Ali Abbasi or maybe this is your strategy to dodge PTI bullets coming your way. BTW when Christians and Jews are applauded here it’s not religious zealots but mostly we are referring to atheists like us who are born in certain religious households. Bawa Jee graciously coined a term for us.Shirazi ji, again personal attacks?
-
This topic was modified 2 years, 11 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.