Home Forums Siasi Discussion افغانستان پر سوال اور نواز شریف کا جواب:کیا ضروری ہے کہ ہم ہر معاملے میں دخل دیں، ہمیں کیوں انھیں بتانا ہے کہ وہ کیا کریں

Viewing 8 posts - 1 through 8 (of 8 total)
  • Author
    Posts
  • حسن داور
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے پاکستان کے عوام، سیاسی جماعتوں، صحافیوں اور تمام مکتبہ فکر کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
    پیر کو لندن میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بننے کے ساتھ ہی اسٹیبلشمنٹ نے ملکی اور سیاسی معاملات میں مداخلت کرنا شروع کردی تھی اور جب تک یہ بند نہیں ہوتی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ فوج کی موجودہ قیادت سے ان کا کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہے وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ سیاست اور حکومت کے معاملات میں مداخلت بند کی جائے، آئین کے دائرے میں سب اداروں کو کام کرنے کی اجازت دی جائے، انتخابات چوری نہ کیے جائیں اور ووٹ کو عزت دی جائے۔
    پچھلے کچھ عرصے سے ان کے پاکستان جانے کے بارے میں افواہیں گردش کر رہی تھیں لیکن نواز شریف نے کہا کہ جب وقت آئے گا تو وہ انشااللہ واپس بھی جائیں گے۔
    جب ان سے افغانستان کے حالات کے بارے میں پوچھا گیا تو سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیا یہ ضروری ہے ہم (پاکستان) ہر معاملے میں دخل دیں۔
    گو پاکستان کی موجودہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہی لیکن بظاہر میاں نواز شریف اس سے متفق نظر نہیں آتے۔ ’ان کا (افغانستان کا) حق نہیں کہ وہ اپنے فیصلے کریں، ہمیں کیوں انھیں بتانا ہے کہ وہ کیا کریں؟
    انھوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا چاہیے کہ افغان صدور حامد کرزئی اور اشرف غنی انڈیا سے تو خوش ہیں لیکن پاکستان سے نالاں۔
    میاں نواز شریف نے کہا کہ انھوں نے سنہ 1999 سے جو بیانیہ اپنایا ہے اس پر قائم ہیں اور اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
    کارگل کی لڑائی اور ڈان لیکس کے تناظر میں بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ انھوں نے کارگل کے خلاف بھی سٹینڈ لیا اور ہم نے شدت پسندی کے بارے میں جن اقدامات کا کہا وہ انھیں اب سب کرنے پڑ رہے ہیں۔
    سابق وزیراعظم نے عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے پر کہا کہ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ کون عدالتوں سے فیصلے کروا رہا تھا۔ ان کے مطابق جھوٹے کیسوں میں ان کو نااہل کروایا گیا اور وہ فیصلے اب واپس ہونے چاہییں۔
    میاں نواز شریف نے مشرقی پاکستان کے الگ ہونے کا الزام بھی اسٹیبلشمنٹ پر لگایا اور کہا کہ مجیب الرحمان کے چھ نکات ملک دشمن نہیں تھے۔ ان کے بقول ہم نے بنگالیوں کو الگ ہونے کے لیے مجبور کیا۔
    سابق وزیراعظم نے ریٹائر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ سمیت ان تمام سے رسیدیں دینے کا مطالبہ کیا جنھوں نے کروڑوں ڈالر کی جائدادیں بنائی ہیں۔
    میاں نواز شریف نے اپنے دور کے بارے میں کہا کہ ملک بہت ترقی کر رہا تھا اور وہ اب جسے لے آئے ہیں اس نے ملک کی ہر شعبے میں تباہی کر دی۔۔ ’سوال یہ ہے انھیں لانے والے کس ایجنڈے کی تکمیل کے لیے انھیں لائے ہیں؟
    میاں نواز شریف نے میڈیا ہر مبینہ قدغنوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ سب کی آواز بند کی جارہی ہے لیکن ’ہم سر نہیں جھکائیں گے۔

    https://www.bbc.com/urdu/pakistan-58547853

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2

    نواز شریف کو کیا معلوم ان کے بابا میاں محمّد صاحب کے فوجی جرنیل کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے وہ خود وزیر عظم … منتخب ہوے تھے .. اور اس وقت فوج کی سیاست میں مداخلت نہ ہوتی تو آج وہ شائد سیاست میں نہ ہوتے تین مرتبہ وزیر عظام بننے کے وقت ان کو یہ بات یاد نہ ای اور اب جب ملک بدر ہو گے ہیں تو یہ بات کرتے ہوے تھوڑی شرم کر کر لیں …

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #3

    نواز شریف کو کیا معلوم ان کے بابا میاں محمّد صاحب کے فوجی جرنیل کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے وہ خود وزیر عظم … منتخب ہوے تھے .. اور اس وقت فوج کی سیاست میں مداخلت نہ ہوتی تو آج وہ شائد سیاست میں نہ ہوتے تین مرتبہ وزیر عظام بننے کے وقت ان کو یہ بات یاد نہ ای اور اب جب ملک بدر ہو گے ہیں تو یہ بات کرتے ہوے تھوڑی شرم کر کر لیں …

    نواز شریف کو سیاست میں بابا کے تعلقات نہیں ۔۔۔۔۔ جرنل جیلا نی اور جنرل ضیاء الحق ۔۔۔۔ کی ضرورت لا ئی تھی ۔۔۔۔

    نوازشریف ملک بدر ہونے سے بہت پہلے سے ۔۔۔۔۔ پا ک فوج کے ۔۔۔ جرنیلوں ۔۔۔۔ کو لا ت مارکر ۔۔۔ ریٹا ئر کرچکا ہے ۔۔۔۔۔

    اور ملک بدر ہونے سے پہلے ۔۔۔۔۔ نوازشریف ۔۔۔ دن کی روشنی میں ۔۔۔۔ فوج ۔۔۔۔ کے گندے کردار پر لعنت ڈال چکا ہے ۔۔۔۔

    نواز شریف ۔۔۔ ا س وقت دنیا کا واحد بہادر ترین انسان ہے ۔۔۔۔ جس ۔۔۔۔ نے طاقتور جرنیلوں کو ریٹا ئر ۔۔۔ ایٹمی فوج کو لعنت  ۔۔۔ اور ۔۔۔ طاقتور ۔۔۔ امریکی صدر ۔۔۔۔ کے فون کو ۔۔ ڈیکلا ئن ۔۔۔ کیا ہے ۔۔

    تاریخ میں ۔۔۔۔ نوازشریف کا نام ۔۔۔۔۔  ایسٹبلشمنٹ  کے خلا ف مزاحمت کی زندہ مثال کے طور پر لکھا جا ئے گا ۔۔۔۔۔۔

    ۔

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4

    موحترم نواز شریف اگر اتنا ٹیپو سلطان ہوتا تو اس وقت جب 1985 کے انتخابات کے بعد ، جنرل ضیاء اور اس کے ساتھ چمچے پیپلز پارٹی کو سیاست سے دور رکھنے اور اس کو کمزور کرنے میں لگے تھے اور پاکستان مسلم لیگ کو ‘بادشاہ کی پارٹی’ بنانے میں غیر سیاسی ہتھکنڈے استعمال کر رہے تھے تو یہ کہتا کہ ایسے دو نمبر لوگوں کے ساتھ میں نہیں چل سکتا … لہٰذا میں ایک نمبر اصولی طریقے سے چلوں گا … اور پھر آج تاریخ خود کو نہ دوہراتی … جو کچھ ضیاء ال حق نے پیپل پارٹی کے ساتھ کیا آج ووہی کچھ نواز شریف مسلم لیگ کے ساتھ نہ ہوتا … اصل بات یہی ہے نواز شریف جیسے چور حکمرانوں کو اگر آرمی ان کی طاقت کے لئے سپورٹ کرتی رہے تو یہ بہت خوش رہتے ہیں لیکن جیسے ہی طاقت چھینی جاتی تو پھر سچی باتیں شروع کر دیتے … اب کیا فائدہ ایسی باتوں کا

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #5

    نواز شریف ، جو 1985 کے انتخابات کے بعد پہلی بار صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ، بعد میں جونیجو کو چھٹکارا دلانے میں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کی ، جنہیں بالآخر 29 مئی 1988 کو جنرل ضیاء نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے وزیراعظم کے عہدے سے ہٹا دیا … نواز شریف اس وقت یہ شعر پڑھتا تو آج منافق بھی نہ لگتا

    اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی.
    جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

    نتیجہ جو بندا خود ہی آرمی مارشل لا کی پیداوار ہے .. .آج یہ کہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے ملکی اور سیاسی معاملات میں مداخلت کرنا شروع کردی تھی اور جب تک یہ بند نہیں ہوتی ملک ترقی نہیں کر سکتا… تو یہ بات اس کو وزیراعلیٰ اور وزیر عظام بننے وقت سوچنی چاہے تھی اور ضیاء کی تعریفوں کے پل باندھنے سے پہلے سوچنی چاہے تھی

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #6
    سن 1985 میں  نوازشریف ۔۔۔۔ کو سیاسی تجربہ اتنا زیادہ نہیں ہوا تھا ۔۔۔۔

    نوازشریف سیا سی طورپر نووارد تھا ۔۔۔۔  فوجی حکمرانوں کی مسلسل سیا سی مدا خلت اور ایسٹبلشمنٹ کو قریب سے دیکھنے کے بعد

    نوازشریف نے ۔۔۔ فوجی مدا خلت ۔۔۔۔ کے خلاف آواز بلند کردی ۔۔۔  اور پچیس تیس  سال سے ۔۔۔ایسٹبلشمنٹ کے خلاف ۔۔۔ آواز اٹھا رھا ہے ۔۔۔

    نوازشریف وقت کا ٹیپو سلطا ن ہے ۔۔۔۔ نوازشریف پا کستان کا وہ سب سے بہادر انسان ہے ۔۔۔ جو اکیلا ۔۔۔۔ ایک مسلحہ ملٹری سے ۔۔۔ نبر آزما ہے ۔۔۔

    ورنہ پا کستا نیوں کی اوقات یہ ہے کہ ۔۔۔۔ ایک طرم پا کستانی ۔۔ ایک ۔۔۔ ڈی ایس پی ۔۔۔۔ سے پنگا لینے سے ڈرتا ہے ۔۔۔

    نوازشزیف ہی وہ بہادر ترین انسان ہے جو ۔۔۔

    چیف آف سٹاف کو بھی ایکسٹینشن سے انکار کرتا ہے ۔۔

    ۔ جو سعودی حکومت کو بھی فوجی بھیجنے سے انکار کرتا ہے

    جو امریکی صدر کے فون کو بھی ڈ یکا لائن کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اس وقت روئے زمین پر کوئی زندہ انسان ۔۔۔۔ نوازشریف سے زیادہ بہادر موجود نہیں ہے ۔۔۔۔ جو ۔۔۔ امریکی صدر کی بات کو ۔۔۔ انکار کرنے کی جرآت رکھتا ہو

    اس لیئے ۔۔۔۔ نوازشریف جیسا بہادر دلیر ۔۔۔۔ وقت ۔۔۔۔ کا ٹیپو سلطان ہے ۔۔۔۔۔

    پورے پا کستان میں ایک بھی انسان ۔۔۔ نوازشریف جتنا بہادراور دلیر نہیں ہے ۔۔۔۔ جو پا ک فوج کے گند پر لعنت ڈالنے کی جرآت رکھتا ہوں ۔۔۔

    پورے پا کستان میں ایک بھی انسان نوازشریف جتنا بہادر اور دلیر نہیں ہے ۔۔۔۔ جو ۔۔۔ دن کی روشنی میں ۔۔۔ عوامی جلسے میں ۔۔۔ سرزمین میں ۔۔۔ پھد و پا ک  فوج ۔۔۔ کو للکار نے کی ھمت رکھتا ہو ۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔

    تاریخ میں ۔۔۔ نوازشریف کا نا م ۔۔  مز احمت ۔۔۔ بہادری جرآت دلیری ۔۔۔۔ کے اعلیٰ ترین ۔۔۔۔ آ ئیکون ۔۔۔۔ کے طور ھمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔۔۔۔۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #7

    نواز شریف کو اس وقت اتنا تجربہ نہیں تھا .. بھائی نواز شریف کیا روٹی کو چوچی کہتا تھا … ١٩٩٩ میں تو تھا .. جب مشرف کو باقی سینئر جرنیلوں کو کراس کر کے اس کو ترقی دی ….. اور پھر اسی کے ہاتھوں اپنی حکومت بھی کھو دی

    Guilty
    Participant
    Offline
    • Expert
    #8
    سن 1985 میں ۔۔۔۔ نوازشریف سیا ست میں نیا تھا  نوازشریف کو فوج کے گھناؤنے کردار کا پتہ نہیں چلا  تھا ۔۔۔۔ جب نوازشریف کو پتہ چلا  ۔۔۔ تو نوازشریف نے فوجی مدا خلت کے خلاف آواز اٹھا ئی ۔۔۔۔

    جرنل مشرف جیسے نا لا ئق بزدل  جرنیل کو ایسٹبلشمنٹ بطور خاص دھشت گردی جنگ کے لیئے تعینا ت کیا تاکہ ۔۔۔ جتنا پھدو جنرل ہوگا ایک فون پر ڈھیر ہوگا ۔۔۔۔

    جنگوں سے ملک کو تبا ہ کرنے والے جرنیلوں کی خصوصیات  ۔۔۔ جرنل  مشرف بزدلی ۔۔۔جرنل ضیا ء ۔۔۔ مز ھبی جنونی ۔۔۔۔۔ جنرل یحیٰی شرابی  پن ۔۔ سے ایسٹبلشمنٹ سیلیکٹ کیا کرتی ہے ۔۔

    جنگوں سے ملک کا بیڑہ غرق کرنے والے جرنیلوں کی سلیکیشن ۔۔۔۔ نوازشریف تو کیا کسی بھی سول انسان کے اختیار میں نہیں رکھی گئی ہے ۔۔۔۔۔۔

    • This reply was modified 1 year, 8 months ago by Guilty.
Viewing 8 posts - 1 through 8 (of 8 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi