Home Forums Hyde Park / گوشہ لفنگاں اعتراف جرم

Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 39 total)
  • Author
    Posts
  • JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #1

    خوش فہمی کے سراب میں آ کر بار بار غلط فہمی کی حدود میں پیشقدمی کرتا چلا گیا
    علمیت کے زعم میں اپنی لاعلمی کو خود پر حاوی کرتا چلا گیا
    ہر قیمت پر جیتنے کی دھن میں اخلاق، تہذیب، اقدار ، اسلوب اور اپنا ہی معیار گراتا چلا گیا
    عقیدت کے بوجھ کو اٹھائے سوچ کی شفافیت کو گنواتا چلا گیا
    اپنی کوتاہیوں ، کمزوریوں اور اعمال کے دفاع میں دوسرے کی کوتاہیوں، کمزوریوں اور اعمال کو سبب بناتا چلا گیا
    اپنی انا کے خول میں خود کو قید کر کے اپنی آزادی کو غلامی کے حوالے کرتا چلا گیا
    اپنی خودساختہ برتری کے خواب میں آنکھیں بند کر کے اپنی اخلاقی برتری کو .لٹاتا چلا گیا
    جب دلیل نہ بن پڑی تو توہین کے نشتر پر نشتر چلاتا گیا
    اپنی غلطی کو ماننے کے بجاۓ مزید غلطیوں پر غلطیاں کرتا چلا گیا
    سچ سننے کا حوصلہ نہ ہونے پر جھوٹ پر جھوٹ بولتا چلا گیا
    بلندی کی جانب دیکھتے ہوے پستی ہی پستی کو اپنی منزل بناتا چلا گیا
    وہ برا اور میں سب سے اچھا کا اپنی ہی آنکھوں میں دھول ڈال کر خود کا نابینا بناتا چلا گے
    کام چوری میں جی لگا کر ہر طرح کی بدعنوانی کا مرتکب ہوتا چلا گیا
    اپنوں میں اچھائی اور دوسروں میں صرف خرابی ڈھونڈھ کر اپنی فضیلت کو کمتر سے کمتر کرتا چلا گیا
    دوسروں کے شرف قبولیت کے حصول کے پیچھے دوڑتے دوڑتے اپنے ہی اصول چھوڑتا چلا گیا

    Mujahid
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2

    سوز نہاں کرشمے دکھایے چلا گیا
    آہوں سے دل میں آگ لگاۓ چلا گیا

    • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Mujahid.
    JMP
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Professional
    #3
    Mujahid sahib

    محترم مجاہد صاحب
    کیسے مزاج ہیں آپ کے

    آپ تو شاعر ہیں یا شاعری سے بہت شغف رکھتے ہیں

    اچھا لگا جان کر

    Mujahid
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4

    Mujahid sahib

    محترم مجاہد صاحب کیسے مزاج ہیں آپ کے

    آپ تو شاعر ہیں یا شاعری سے بہت شغف رکھتے ہیں

    اچھا لگا جان کر

    ضبط فغاں سے اور فزوں ہو گیا سکوت

    لیکن میں اپنا درد چھپاہے چلا گیا

    آداب

    • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Mujahid.
    نادان
    Keymaster
    Offline
      #5
      Mujahid sahib

      محترم مجاہد صاحب کیسے مزاج ہیں آپ کے

      آپ تو شاعر ہیں یا شاعری سے بہت شغف رکھتے ہیں

      اچھا لگا جان کر

      سوچ رہی تھی ..نان سٹاپ مذہبی بحث  چل رہی ہے ..شاید اسی لئے آپ نے سوچا کنارہ کشی کرنے میں ہی بہتری ہے .شکر ہے آپ ائے ..شاید اس یکسانیت سے جان چھوٹ  جائے

      Believer12
      Participant
      Offline
      • Expert
      #6
      آج دنیا میں نفرت ہی نفرت زہر ہی زہر ہے

      کسی کو برتر قوم ہونے کا زعم تو کسی کو معاشی سربلندی پر ناز

      اگر انسان اسی طرح اپنی کمزوریاں بھانپ کر ان سے جان چھڑا لے تو دنیا سے نفرت کا بیوپار کرنے والے کسی اور سیارے پر چلے جائیں گے

      نادان
      Keymaster
      Offline
        #7
        آج دنیا میں نفرت ہی نفرت زہر ہی زہر ہے کسی کو برتر قوم ہونے کا زعم تو کسی کو معاشی سربلندی پر ناز اگر انسان اسی طرح اپنی کمزوریاں بھانپ کر ان سے جان چھڑا لے تو دنیا سے نفرت کا بیوپار کرنے والے کسی اور سیارے پر چلے جائیں گے

        میرا خیال ہے دنیا ہمیشہ سے ایسی ہی ہے ..نیکی بدی ..اچھائی برائی  ہمیشہ سے ساتھ ساتھ ہیں

        اور یہ ہی زندگی ہے ..دنیا ہے

        unsafe
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #8

        “آج ہماری معاشرت میں سب سے بدتمیز لوگ “مذہبی لوگ” ہیں۔
        سب سے جُھوٹے لوگ مذہبی لوگ ہیں”
        اگر کسی مذہبی عالم یا کسی مذہبی سے آپ کا اختلاف ہو جائے تو آپ ہر بد تمیزی ہر بہتان ہر جھوٹ ہر تہمت کے لیے تیار رہیے۔کسی سیکولر لبرل ملحد سے لڑ جاؤ تو توقع رکھو کہ وہ آپ کی عزت پر حملہ نہیں کرے گا آپ کو دلیل سے سمجھاے گا
        لیکن سو مذہبی لوگوں سے بحث ہو جائے تو پچانوے سے یہ یقین رکھنا چاہیے کہ یہ آپ پرسنل ہو جاے گا …. گالیاں دے گا .. آپ کو برے القاب سے پکارے گا …. . اور جہاں بات نہ بن سکے وہاں گھستاخی کے تیر چلے گا اور یہ آپ کی ہر جگہ غیبت کرے گا۔
        اختلاف اور نفرت دو الگ چیزیں ہیں ، اختلاف سے تو معاشرے میں فلسفہ سائنس اور علوم بڑھتا ہے .. اختلاف بری چیز نہیں ہے اختلاف کیلئے آپ کے پاس ٹھوس دلائل اور نفرت کیلئے آپ کا محض غلیظ ہونا کافی ہے ۔۔۔

        • This reply was modified 2 years, 8 months ago by unsafe.
        unsafe
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #9
        برداشت معاشرے کی جان ہوتی ہے، کسی بھی کلچر میں جب برداشت کم ہوجاتی ہے تو علم بحث مکالمہ کم ہو جاتا ہے .. جب علم کم ہوتا تو معاشرے میں درندگی زیادہ ہو جاتا ہے .. اور پھر صرف غلاظت رہ جاتی ہے ….. دنیا کی تاریخ میں مذہب ، روح ، سیاست ہر چیز پر دانشوروں کے مکالمے مجود ہیں … مثال کے طور پر سقراط کے ساتھ علمی بحث میں اس کا لہجہ ، اس کی زبان ، اس کی مٹھاس .. اس کی دلیلیں ہی تھیں جو آج تک اس کو زندہ رکھے ہوے ہیں
        Bawa
        Participant
        Offline
        • Expert
        #10
        جرم، اعتراف اور اعتراف جرم

        کیا جرم واقعی وہ ہوتا ہے جس کا ہم دوسروں کے سامنے کھلے دل سے اعتراف کر لیتے ہیں اور معافی مانگ لیتے ہیں یا اپنے آپ کو سزا کیلیے پیش کر دیتے ہیں؟

        یا جرم وہ ہوتا ہے جس کا ہم کسی خوف اور ڈر کی وجہ سے کبھی دوسروں کے سامنے اعتراف نہیں بلکہ تنہائی میں خود اپنے سامنے اعتراف کرتے ہیں اور آئیندہ کسی جرم سے بچنے کا اپنے آپ سے وعدہ کرتے ہیں؟

        یا کیا جرم وہ ہوتا ہے جس کا ہم دوسروں کے سامنے اعتراف نہیں کرتے ہیں لیکن تنہائی میں اپنے خدا کے سامنے جرم کا اعتراف کر لیتے ہیں، اس جرم کی معافی مانگ لیتے ہیں، ایسا جرم نہ کرنے کی خدا سے توفیق دینے کی دعا اور التجا کرتے ہیں اور دوبارہ ایسا جرم نہ کرنے کا خدا سے وعدہ کرتے ہیں؟

        یا جرم وہ ہوتا ہے جو ہم سے سرزد تو ہو جاتا ہے لیکن ہم معمولی خطا سمجھتے ہوئے اسے جرم تصور نہیں کرتے ہیں اور اس وجہ سے نہ کبھی اس کا دوسروں کے سامنے یا اپنے سامنے اور نہ ہی خدا کے سامنے اس کا اعتراف نہیں کرتے ہیں؟

        یا جرم وہ ہوتا ہے جسے چھپانے کیلیے ہم چھوٹے موٹے جرم کا اعتراف کرکے چھوٹی موٹی سزا پا کر اصل جرم کے اعتراف اور سزا سے بچ نکلتے ہیں؟

        میں جرم کا اعتراف کر کے
        کچھ اور ہے جو چھپا گیا ہوں

        یا جرم وہ ہوتا ہے جو ہم نے کبھی کیا ہی نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی اعتراف جرم کیا ہوتا ہے لیکن اس کی سزا پھر بھی ہمیں سنا دی جاتی ہے. ہم اپنی بیگناہی کی قسمیں کھاتے رہتے ہیں لیکن اپنی بے گناہی میں کوئی ٹھوس ثبوت یا گواہ پیش نہیں کر سکتے ہیں. کچھ جھوٹے الزامات، کچھ جھوٹے گواہان اور کچھ مبہم واقعات کے رونما ہونے کے وقت ہماری موجودگی یا ہماری کسی چیز کی وہاں موجودگی کی وجہ سے ہماری یہ سزا برقرار رہتی ہے. ہم مجبور و لاچار اسے کسی اور جرم کی سزا سمجھ کر بھگت لیتے ہیں. کبھی کبھار سزا دینے والوں کو احساس ہو بھی جاتا ہے کہ ہمیں غلط سزا دی گئی ہے اور وہ سزا معاف بھی کر دیتے ہیں لیکن پھر ان پر انکشاف ہوتا ہے کہ ہم تو اپنے نا کردہ جرم کی سزا بھگت کر خاک بھی ہو چکے ہیں؟

        یا پھر جرم وہ ہے جو اعلی عدالت، اعلی عہدوں اور ملک پر قابض لوگوں سے سر زد ہوتا ہے اور اس کی سزا ہم عام لوگ یا عوام بھگتتے ہیں. وہ جرم کرکے بھی ساری زندگی بے گناہ ہی رہتے ہیں اور وہ اور ان کی نسلیں تک عیش و عشرت کی زندگی گزارتے ہیں اور ہم ان کے جرائم کی سزا پا کر بھی گناہگار تصور کیے جاتے ہیں اور ہماری ساری زندگی یہ سزا کاٹتے گزر جاتی ہے؟

        کسی نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ اعترافِ جرم دراصل اپنے ہونے کا اعتراف ہے۔ جرم ہماری تخلیق نہیں بلکہ جس دور میں ہم جی رہے ہیں، اس میں عام انسان کا جینا ایک جرم ہے۔ اگر عام انسان کا جینا جرم نہ سمجھا جاتا تو اس کا خون نچوڑنے کے باوجود اسے طرح طرح کے مسائل سے دوچار کرکے جینے کی سزا نہ دی جا رہی ہوتی

        زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
        جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں

        Jack Sparrow
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #11

        پاک برتر ذات ایک ہی ہے . میں ہی ظالم کمزور ہوں . اعتراف خود شناسی ہے جو رب سے جوڑے رکھتی ہے

        من عرف نفسہ فقد عرف ربہ

        ہم منفی چارج الیکٹران ہیں اور واحد قوی مرکز کے محتاج ہیں. اس میں عافیت اور دائمی زندگی ہے

        • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Jack Sparrow.
        PML-N
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #12
        ہر انسان سمجھتا ہے کہ وہ صحیح ہے اورجو اختلاف کرے وہ غلط ہے۔
        Guilty
        Participant
        Offline
        • Expert
        #13
        ۔۔۔

        “آج ہماری معاشرت میں سب سے بدتمیز لوگ “مذہبی لوگ” ہیں۔ سب سے جُھوٹے لوگ مذہبی لوگ ہیں” اگر کسی مذہبی عالم یا کسی مذہبی سے آپ کا اختلاف ہو جائے تو آپ ہر بد تمیزی ہر بہتان ہر جھوٹ ہر تہمت کے لیے تیار رہیے۔کسی سیکولر لبرل ملحد سے لڑ جاؤ تو توقع رکھو کہ وہ آپ کی عزت پر حملہ نہیں کرے گا آپ کو دلیل سے سمجھاے گا لیکن سو مذہبی لوگوں سے بحث ہو جائے تو پچانوے سے یہ یقین رکھنا چاہیے کہ یہ آپ پرسنل ہو جاے گا …. گالیاں دے گا .. آپ کو برے القاب سے پکارے گا …. . اور جہاں بات نہ بن سکے وہاں گھستاخی کے تیر چلے گا اور یہ آپ کی ہر جگہ غیبت کرے گا۔ اختلاف اور نفرت دو الگ چیزیں ہیں ، اختلاف سے تو معاشرے میں فلسفہ سائنس اور علوم بڑھتا ہے .. اختلاف بری چیز نہیں ہے اختلاف کیلئے آپ کے پاس ٹھوس دلائل اور نفرت کیلئے آپ کا محض غلیظ ہونا کافی ہے ۔۔۔

        .

        جن کوآپ مذ ھبی بتارھے ہیں ۔۔ وہ مذھبی نہیں ہیں ۔۔۔۔ وہ داڑھیوں کے بھیس میں بھروپیئے ہیں ۔۔۔

        ان کا تعلق ۔۔۔ گاؤں دیہات کے ۔۔ جاھل ۔۔۔ پینڈو ۔۔۔۔۔ طبقے سے ہے ۔۔۔ جو گالیوں ۔۔۔۔ بد معاشیوں کے ماحول میں پروان چڑھے  ہیں ۔۔۔

        یہ تمام نوسرباز ۔۔۔۔ بد کردار  پیشہ ورمولوی ۔۔۔ افواج پا کستان کے ۔۔۔۔ مجا ھدانہ ۔۔۔ لشکرانہ ۔۔۔ طا لبانہ ۔۔۔ کلچر کی پیداوار ہیں ۔۔۔ جو پا ک فوج ۔۔۔ دھا ئیوں سے ۔۔۔ پیدا کررھی ہے ۔

        اور ۔۔۔۔ افواج پا کستان کی مجا ھدانہ طا لبانہ   کوکھ  نے ۔۔ ان جا ھلوں بد معاشوں کو۔۔۔۔ مسا جد کے ممبر عطا کردیئے ہیں ۔۔۔۔

        اگر کوئی شخص ۔۔۔ ان داڑھیوں کے بھروپ میں ۔۔۔ بد کردار  طا لبان زدہ مولویوں ۔۔۔۔ کو ۔۔ مذ ھبی سمجھتا ہے ۔۔۔۔ تو میرے حسا ب ۔۔۔ اس سے بڑا جاھل بھی کوئی نہیں  ۔۔۔۔۔

        میں لعنت بھیجتا ہوں ۔۔۔ افواج پا کستان پر جس نے پا کستان میں ۔۔۔ مجا ھدا نہ ۔۔۔ لشکرانہ ۔۔۔ مولوی کلچر کو فروغ دیا ۔۔۔۔۔

        اور میں لعنت بھیجتا ہوں ان تمام ۔۔ ملحدین پر ۔۔۔ جو ۔۔۔۔ آئی ایس آئی کے پیدا کردہ ۔۔۔ بد کردار ۔۔۔ مولویوں ۔۔۔ کو ۔۔۔ مذ ھبی بتا تے پھرتے ہیں ۔۔۔۔

        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Guilty.
        Guilty
        Participant
        Offline
        • Expert
        #14
        برداشت معاشرے کی جان ہوتی ہے، کسی بھی کلچر میں جب برداشت کم ہوجاتی ہے تو علم بحث مکالمہ کم ہو جاتا ہے .. 

        ۔

        دنیا میں کہیں کوئی معاشرہ بچا ہو تو  پھر معاشرے میں برداشت کے بارے غور کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔

        دنیا میں کونسی جگہ ہے جہاں کوئی معاشرہ موجود ہے ۔۔۔۔۔۔

        EasyGo
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #15
        کئی لوگ اس لئے بھی مجرم سمجھنا شروع ہو جاتے ہیں کہ

        برا نہ سہی

        کچھ اچھا بھی نہیں کرتے یا کر پاتے

        unsafe
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #16
        ۔۔۔ . جن کوآپ مذ ھبی بتارھے ہیں ۔۔ وہ مذھبی نہیں ہیں ۔۔۔۔ وہ داڑھیوں کے بھیس میں بھروپیئے ہیں ۔۔۔ ان کا تعلق ۔۔۔ گاؤں دیہات کے ۔۔ جاھل ۔۔۔ پینڈو ۔۔۔۔۔ طبقے سے ہے ۔۔۔ جو گالیوں ۔۔۔۔ بد معاشیوں کے ماحول میں پروان چڑھے ہیں ۔۔۔ یہ تمام نوسرباز ۔۔۔۔ بد کردار پیشہ ورمولوی ۔۔۔ افواج پا کستان کے ۔۔۔۔ مجا ھدانہ ۔۔۔ لشکرانہ ۔۔۔ طا لبانہ ۔۔۔ کلچر کی پیداوار ہیں ۔۔۔ جو پا ک فوج ۔۔۔ دھا ئیوں سے ۔۔۔ پیدا کررھی ہے ۔ اور ۔۔۔۔ افواج پا کستان کی مجا ھدانہ طا لبانہ کوکھ نے ۔۔ ان جا ھلوں بد معاشوں کو۔۔۔۔ مسا جد کے ممبر عطا کردیئے ہیں ۔۔۔۔ اگر کوئی شخص ۔۔۔ ان داڑھیوں کے بھروپ میں ۔۔۔ بد کردار طا لبان زدہ مولویوں ۔۔۔۔ کو ۔۔ مذ ھبی سمجھتا ہے ۔۔۔۔ تو میرے حسا ب ۔۔۔ اس سے بڑا جاھل بھی کوئی نہیں ۔۔۔۔۔ میں لعنت بھیجتا ہوں ۔۔۔ افواج پا کستان پر جس نے پا کستان میں ۔۔۔ مجا ھدا نہ ۔۔۔ لشکرانہ ۔۔۔ مولوی کلچر کو فروغ دیا ۔۔۔۔۔ اور میں لعنت بھیجتا ہوں ان تمام ۔۔ ملحدین پر ۔۔۔ جو ۔۔۔۔ آئی ایس آئی کے پیدا کردہ ۔۔۔ بد کردار ۔۔۔ مولویوں ۔۔۔ کو ۔۔۔ مذ ھبی بتا تے پھرتے ہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        عقیدے کے اختلاف یا سیاسی مفادات کی بنیاد پر ایک دوسرے کو کافر قرار دینا ان کو گالیاں برے القاب سے پکارنا یہ بتمیزی کرنا یہ انوکھی روش یا نئی روایت نہیں ہے .. اگر آپ اسے فوج کی طرف منسوب کر رہے ہیں تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے.. امت مسلمہ میں یہ اختلاف سرکار دو عالم کی وفات پر ہی شروع ہو گیا … جس کے بعد مسلمان خود ہی ایک دوسرے سے لڑنا شروع ہو گے … پہلے چار خلیفوں کو شہید کر دیا گیا …
        اس کے علاوہ آپ کی توجہ مبارک نہایت اختصار سے قرون اولیٰ کے مسلمان علما و فقہا کے حالات کی طرف دلانا چاہتا ہوں جن کی کتابیں نفرت ، فتووں اور لعنتوں سے بڑی پڑھی ہیں … بریلویوں نے وہابیوں کو کافر قرار دیا تو وہابیوں نے بریولوں .. یہ اسی نظریاتی اور مذھبی اختلاف کی وجہہ سے ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں … اور گالیاں دیتے ہیں… اس میں کسی فوج کا ہاتھ نہیں … فوج کو تو ابھی پچاس سال ہوے ہیں یہ تو عرصہ دراز سے ایسے ہی نفرت کی آگ میں جل رہے ہیں

        دیکھیو معصوم گیلتی پیارے … آدمی جو بوتا ہے ووہی کاٹتا ہے … ہمارے بزرگوں نے ہماری مزبھی کتابوں میں جو کچھ بویا ہے آج ووہی کچھ تم لوگ “ان مذھبیوں” کی سورت میں بغت رہے ہیں .. اگر وہ اپنی کتابوں میں اختلاف کی وجہ سے دلیل سے بات کرتے اور دوسروں کی گردانیں نہ اڑاتے تو آج یہ جاہل لوگ تم میں نہ ہوتے

        BlackSheep
        Participant
        Offline
        • Professional
        #17
        اس کے علاوہ آپ کی توجہ مبارک نہایت اختصار سے قرون اولیٰ کے مسلمان علما و فقہا کے حالات کی طرف دلانا چاہتا ہوں

        :cwl: :cwl: :cwl: ™©

        Guilty
        Participant
        Offline
        • Expert
        #18
        عقیدے کے اختلاف یا سیاسی مفادات کی بنیاد پر ایک دوسرے کو کافر قرار دینا ان کو گالیاں برے القاب سے پکارنا یہ بتمیزی کرنا یہ انوکھی روش یا نئی روایت نہیں ہے .. اگر آپ اسے فوج کی طرف منسوب کر رہے ہیں تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے.. امت مسلمہ میں یہ اختلاف سرکار دو عالم کی وفات پر ہی شروع ہو گیا … جس کے بعد مسلمان خود ہی ایک دوسرے سے لڑنا شروع ہو گے … پہلے چار خلیفوں کو شہید کر دیا گیا … اس کے علاوہ آپ کی توجہ مبارک نہایت اختصار سے قرون اولیٰ کے مسلمان علما و فقہا کے حالات کی طرف دلانا چاہتا ہوں جن کی کتابیں نفرت ، فتووں اور لعنتوں سے بڑی پڑھی ہیں … بریلویوں نے وہابیوں کو کافر قرار دیا تو وہابیوں نے بریولوں .. یہ اسی نظریاتی اور مذھبی اختلاف کی وجہہ سے ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں … اور گالیاں دیتے ہیں… اس میں کسی فوج کا ہاتھ نہیں … فوج کو تو ابھی پچاس سال ہوے ہیں یہ تو عرصہ دراز سے ایسے ہی نفرت کی آگ میں جل رہے ہیں دیکھیو معصوم گیلتی پیارے … آدمی جو بوتا ہے ووہی کاٹتا ہے … ہمارے بزرگوں نے ہماری مزبھی کتابوں میں جو کچھ بویا ہے آج ووہی کچھ تم لوگ “ان مذھبیوں” کی سورت میں بغت رہے ہیں .. اگر وہ اپنی کتابوں میں اختلاف کی وجہ سے دلیل سے بات کرتے اور دوسروں کی گردانیں نہ اڑاتے تو آج یہ جاہل لوگ تم میں نہ ہوتے

        ۔

        آئی ایس آئی کی مجا ھدین طالبان ۔۔۔۔ فیکٹری سے ۔۔۔۔ پہلے ۔۔۔۔ بد معاش  اسلحہ بردار ۔۔۔ مولویوں کا کوئی تصور نہیں تھا ۔۔۔۔

        اسلحہ بردار ۔۔۔۔ طا لبان ۔۔۔ لشکر ۔۔۔ مولوی ۔۔۔۔ خادم  ۔۔۔ ٹائپ  ۔۔۔ غنڈ ے سب ۔۔۔۔ پا ک فوج کی پیداوار ہیں ۔۔۔۔

        مولوی لشکر ۔۔۔ مجا ھدین ۔۔۔ خادم ۔۔۔۔ یہ سب غلاظتیں ۔۔۔ افواج پا کستان کی پیدا کردہ ہیں ۔۔۔۔

        اور یہ سب نوسرباز غنڈے ۔۔۔ لادین ملحد ۔۔۔ ہیں ۔۔۔۔ جنہوں نے  داڑھیوں کے بھروپ بھر رکھے ہیں ۔۔۔۔۔

        اور غلاظتیں پھیلا رھے ہیں ۔۔۔۔۔

        چونکہ ۔۔۔۔ ملحدین ۔۔۔ فوجی غنڈے مولویوں کو مذ ھبی بتار ھے ہیں ۔۔۔۔ لہذا ۔۔۔ فوج اور ملحدین پر ۔۔۔ اکٹھے ہی لعنت بنتی ہے ۔۔۔۔

        میں کافر قرار دینے والی گردان نہیں کررھا ہوں ۔۔۔۔ صرف ۔۔۔۔ جھوٹوں پر لعنت ڈال رھا ہوں ۔۔۔۔

        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        ھمارے اباؤاجداد بہت اچھے تھے ۔۔۔۔ جب تک وہ زندہ تھے ۔۔۔ دنیا میں امن تھا ۔۔۔۔

        آپ اپنے باوردی ۔۔۔ ماڈرن ۔۔۔ اباؤاجدا کی فکر کریں ۔۔۔۔۔ جن کے کرتوں سے ۔۔۔۔ کابل سے یروشلم تک ۔۔۔ گلوب ۔۔۔ پر لاشیں خون کے ۔۔۔ مستقل پرنٹ بن چکے ہیں ۔۔۔۔

        اپنے اباؤاجداد کی فکر کریں ۔۔۔ جو ۔۔۔ دنیا کو ۔۔۔ گولوں ۔۔ دھماکوں ۔۔ حملوں ۔۔۔۔۔  لشکروں ۔۔۔ طا لبانوں ۔۔۔ دھشت گردوں  ۔۔۔ سے چلا رھے ہیں ۔۔۔۔

        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        • This reply was modified 2 years, 8 months ago by Guilty.
        unsafe
        Participant
        Offline
        • Advanced
        #19
        ۔ آئی ایس آئی کی مجا ھدین طالبان ۔۔۔۔ فیکٹری سے ۔۔۔۔ پہلے ۔۔۔۔ بد معاش اسلحہ بردار ۔۔۔ مولویوں کا کوئی تصور نہیں تھا ۔۔۔۔ اسلحہ بردار ۔۔۔۔ طا لبان ۔۔۔ لشکر ۔۔۔ مولوی ۔۔۔۔ خادم ۔۔۔ ٹائپ ۔۔۔ غنڈ ے سب ۔۔۔۔ پا ک فوج کی پیداوار ہیں ۔۔۔۔ مولوی لشکر ۔۔۔ مجا ھدین ۔۔۔ خادم ۔۔۔۔ یہ سب غلاظتیں ۔۔۔ افواج پا کستان کی پیدا کردہ ہیں ۔۔۔۔ اور یہ سب نوسرباز غنڈے ۔۔۔ لادین ملحد ۔۔۔ ہیں ۔۔۔۔ جنہوں نے داڑھیوں کے بھروپ بھر رکھے ہیں ۔۔۔۔۔ اور غلاظتیں پھیلا رھے ہیں ۔۔۔۔۔ چونکہ ۔۔۔۔ ملحدین ۔۔۔ فوجی غنڈے مولویوں کو مذ ھبی بتار ھے ہیں ۔۔۔۔ لہذا ۔۔۔ فوج اور ملحدین پر ۔۔۔ اکٹھے ہی لعنت بنتی ہے ۔۔۔۔ میں کافر قرار دینے والی گردان نہیں کررھا ہوں ۔۔۔۔ صرف ۔۔۔۔ جھوٹوں پر لعنت ڈال رھا ہوں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھمارے اباؤاجداد بہت اچھے تھے ۔۔۔۔ جب تک وہ زندہ تھے ۔۔۔ دنیا میں امن تھا ۔۔۔۔ آپ اپنے باوردی ۔۔۔ ماڈرن ۔۔۔ اباؤاجدا کی فکر کریں ۔۔۔۔۔ جن کے کرتوں سے ۔۔۔۔ کابل سے یروشلم تک ۔۔۔ گلوب ۔۔۔ پر لاشیں خون کے ۔۔۔ مستقل پرنٹ بن چکے ہیں ۔۔۔۔ اپنے اباؤاجداد کی فکر کریں ۔۔۔ جو ۔۔۔ دنیا کو ۔۔۔ گولوں ۔۔ دھماکوں ۔۔ حملوں ۔۔۔۔۔ لشکروں ۔۔۔ طا لبانوں ۔۔۔ دھشت گردوں ۔۔۔ سے چلا رھے ہیں ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        علم الدین آئ ایس آئ کا مجاہد تھا اس کو ضیاء الحق اور جنرل باجوہ کی روح نے تیار کیا تھا … مولوی مذہب کا کوئی قصور نہیں تھا ان فوجیوں نے اس کے ہاتھوں قتل کروادیا۔ علامہ اقبال کی خواب میں ڈائریکٹر آئ ایس ای اے تھے اور ان کو مجبور کیا یہ کہنے پر … “افسوس۔۔ ترکھاناں دا منڈا بازی لے گیا تے اسیں گلاں کردے رہ گئے”۔

        Guilty
        Participant
        Offline
        • Expert
        #20
        علم الدین آئ ایس آئ کا مجاہد تھا اس کو ضیاء الحق اور جنرل باجوہ کی روح نے تیار کیا تھا … مولوی مذہب کا کوئی قصور نہیں تھا ان فوجیوں نے اس کے ہاتھوں قتل کروادیا۔ علامہ اقبال کی خواب میں ڈائریکٹر آئ ایس ای اے تھے اور ان کو مجبور کیا یہ کہنے پر … “افسوس۔۔ ترکھاناں دا منڈا بازی لے گیا تے اسیں گلاں کردے رہ گئے”۔

        ۔

        علم الدین ۔۔۔۔ پستول نیفے میں لگا کر ۔۔۔۔ مسجد کے ممبر پر نہیں بیٹھتا تھا ۔۔۔۔ اور نہ علم الدین ۔۔۔ کی ٹریننگ ۔۔۔ آزاد کشمیر کے کیمپوں میں ہوئی تھی ۔۔۔۔

        نہ علم الدین ۔۔۔ کا اربوں ڈالر ۔۔ کا مہنا ج مدرسہ قائم تھا ۔۔۔۔ نہ علم الدین کو مذ اکرات کے لیے قطر بلا یا جاتا تھا ۔۔۔

        علم الد ین ۔۔۔۔ آج کی مکروہ غلیظ ۔۔۔ فوجوں اور ما فیا  غنڈوں ۔۔۔۔  کی سیا ست کا مہرہ نہیں تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

        ۔۔۔۔۔۔

      Viewing 20 posts - 1 through 20 (of 39 total)

      You must be logged in to reply to this topic.

      ×
      arrow_upward DanishGardi