اس نظریے سے انیسویں صدی سے پہلے کا کوئی مسلمان واقف نہیں تھا … اور کبی کسی نے اسلام کو مکمل ضابطہ حیات نہیں جانا اگر جانا ہوتا تو آج اپ کو بہت سے ایسے مسلمان ملتے جو بلکل اس بات کا ثبوت ہوتے اور سب سے بڑھ کر اس بات کا کوئی ثبوت قران پاک میں نہیں ملتا .. یہ بیسویں صدی کے کچھ لونڈوں جن میں مدودی ہو گیا اور چند دوسرے لونڈے جن کے پاس شگل کے لئے کوئی اور چیز نہیں تھی انہوں نے ایک سمجھے منصوبے کے تحت یہ بات عام کر دی اور مذھب کی بیڑی لوگوں کے پاؤں میں لٹکا دی … …جس کی وجہ سے نیشن سٹیٹ جیسے جدید سیاسی تصور سے ہم آہنگ ہونے کی بجائے ان لوگوں نے سیاسی اسلام ایک شوشہ چھوڑ کر اپنے ملک کو ترقی کی راہ سے دور کر دیا …. اب یہ لوگ اس خیالی پلاؤ اور بے کار بات پر لگ کر اپنے ملک و قوم کی ترقی کی رہ میں ایک دیوار بنے ہوے ہیں … کہ ہم اسلامی نظام لے کر آیئں گے .. اور اگر ان لوگوں سے پوچھو اسلامی نظام کیا ہے آج تک کوئی ایسی ریاست جہاں پہ اسلام نافظ ہوا ہو تو بتاؤ …. تو آگے سے بات گول مول کر دیتے ہیں
-
This topic was modified 2 years, 9 months ago by
الشرطہ.