Home Forums Siasi Discussion احسان الله احسان کا فوج کی قید سے فرار

Viewing 12 posts - 1 through 12 (of 12 total)
  • Author
    Posts
  • Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #1

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #2

    لگتا ہے کرنل رضوان نے احسان اللہ کی ایسی چھترول کی اس کا نام ہے بھول گیا ہے اور لمبی لمبی چھوڑ رہا ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #3

    لگتا ہے کرنل رضوان نے احسان اللہ کی ایسی چھترول کی اس کا نام ہے بھول گیا ہے اور لمبی لمبی چھوڑ رہا ہے

    فوجی بوٹ چاٹنے والوں کی بے شرمی اور ڈھٹائی کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا

    :bigthumb:

    یہ تو فوج کا حال ہے کہ پہلے ایک دہشتگرد کو گھر داماد بنا کر اپنے پاس رکھا اور پھر وہ فوجیوں کے پچھواڑے پر لات مار کر رات کی تاریکی میں فرار ہوگیا

    جو فوج ایک دہشتگرد کی نگرانی نہیں کر سکتی ہے وہ ملک کی سرحدوں کی نگرانی کیا کرے گی؟

    • This reply was modified 2 years, 9 months ago by Bawa.
    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #4
     پھر وہ فوجیوں کے پچھواڑے پر لات مار کر رات کی تاریکی میں فرار ہوگیا جو فوج ایک دہشتگرد کی نگرانی نہیں کر سکتی ہے وہ ملک کی سرحدوں کی نگرانی کیا کرے گی؟

    باندر کیا جانے ادرک کا سواد … یہ پاک فوج کا طریقہ واردات ہے … انہوں نے احسان اللہ کے پچھواڑے میں ٹریکر نسب کیا ہو گا تا کہ اس کے باقی ساتھیوں کا پتا چل سکتے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #5

    باندر کیا جانے ادرک کا سواد … یہ پاک فوج کا طریقہ واردات ہے … انہوں نے احسان اللہ کے پچھواڑے میں ٹریکر نسب کیا ہو گا تا کہ اس کے باقی ساتھیوں کا پتا چل سکتے

    پھر تو بھارت نے بھی جنرل نیازی کی قیادت میں ہتھیار ڈالنے والے پچانوے ہزار بزدلوں کے اندر ٹریکر نسب کیا ہوگا تاکہ ان کے پاکستان واپس جانے پر وہ پاکستانی فوج کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات حاصل کرتی رہے

    چلو ایک بات بتاو

    جب جنرل مانکشا مشرقی پاکستان فتح کرنے کے بعد پاکستان آیا تھا تو اس کے پاؤں میں اپنی پگڑیاں اور ٹوپیاں اتار کر کس رکھی تھیں؟

    ویڈیو گیارہ منٹ پر

    Shirazi
    Participant
    Offline
    • Professional
    #6
    I recall before he escaped the media was saying that per deal he will be able to escape. The online rental car, the door lock and door bell all is BS. This tape is ISI’s yet another attempt to prove they are incompetent not sellouts. Somehow incompetent tag doesn’t bug them. They gladly opted for  that  during Osama episode too
    Ghost Protocol
    Participant
    Offline
    • Expert
    #7
    I recall before he escaped the media was saying that per deal he will be able to escape. The online rental car, the door lock and door bell all is BS. This tape is ISI’s yet another attempt to prove they are incompetent not sellouts. Somehow incompetent tag doesn’t bug them. They gladly opted for that during Osama episode too

    They may be incompetent and sell out both but actually they are constant.

    :bigsmile: :bigsmile: :bigsmile:

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #8
    پھر تو بھارت نے بھی جنرل نیازی کی قیادت میں ہتھیار ڈالنے والے پچانوے ہزار بزدلوں کے اندر ٹریکر نسب کیا ہوگا تاکہ ان کے پاکستان واپس جانے پر وہ پاکستانی فوج کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات حاصل کرتی رہے چلو ایک بات بتاو جب جنرل مانکشا مشرقی پاکستان فتح کرنے کے بعد پاکستان آیا تھا تو اس کے پاؤں میں اپنی پگڑیاں اور ٹوپیاں اتار کر کس رکھی تھیں؟ ویڈیو گیارہ منٹ پر

    باوا تم یہاں بیٹھ کر ٹھنڈے دودھ کو پھونکے مارتے ہو … بنگال میں جب بنگالی نہیں پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے تھے تو فوج کا لڑنا فضول تھا اس لئے ہتھیار ڈال دینا بہترین حکمت عملی تھی .. بجاے اس کے کہ مزید خون خرابہ ہوتا ہے …… یہ پاکستانی فوج کا قابل تحسین عمل تھا جس کو تم جیسے تشدد پسند پٹواری کبھی نہیں سمجھ سکیں گے … جو بنگالیوں کی طرح غدار ہیں اور انڈیا کے ساتھ ملے ہوے ہیں …. تم کیا چاہتے ہو کہ پاکستانی ہتھیار نہیں ڈالتے اور لڑتے رہتے … ذرا اپنی حکمت عملی پہلے بیان کرو … کہ پاکستانی فوج کو اس وقت کیا کرنا چاہے تھے پھر آگے بات کرتے ہیں

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #9

    باوا ذرا اپنی حکمت عملی پہلے بیان کرو … کہ پاکستانی فوج کو اس وقت کیا کرنا چاہے تھے پھر آگے بات کرتے ہیں

    غیر محفوظ فکری بیوہ

    میری حکمت عملی کے مطابق فوج کو ہتھیار ہی نہیں پھینکنے چاہیے تھے بلکہ اپنی پتلونیں بھی اتار کر پھینک دینی چاہیے تھیں

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    unsafe
    Participant
    Offline
    • Advanced
    #10
    غیر محفوظ فکری بیوہ میری حکمت عملی کے مطابق فوج کو ہتھیار ہی نہیں پھینکنے چاہیے تھے بلکہ اپنی پتلونیں بھی اتار کر پھینک دینی چاہیے تھیں :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar: :hilar:

    بس اتنی ہی تھی …. پہلے کوئی اپنا ویژن بناؤ کہ جو بات لکھ رہے اس کو ڈیفنڈ بھی کر لو گے کہ نہیں … بس ادھر ادھر سے باتیں سن کر جو علم بنایا جاتا ہے وہ طنز و مزاح پر ہی ختم ہوتا ہے… بات اتنی سی تھی بھٹو اگر پیچھے ہٹ جاتا تو پانچ سال مشرقی پاکستانی کی حکومت نے لگانے تھے اور پھر دوسری حکومت آ جاتی …. یہ اقتدار چیز ہی ایسی ہے اب نواز پٹواری کو دیکھو اتنا لوٹ کر بھی اس کو پتا نہیں کون سا کیڑا چک مار رہا ہے

    Bawa
    Participant
    Offline
    Thread Starter
    • Expert
    #11

    بس اتنی ہی تھی …. پہلے کوئی اپنا ویژن بناؤ کہ جو بات لکھ رہے اس کو ڈیفنڈ بھی کر لو گے کہ نہیں … بس ادھر ادھر سے باتیں سن کر جو علم بنایا جاتا ہے وہ طنز و مزاح پر ہی ختم ہوتا ہے… بات اتنی سی تھی بھٹو اگر پیچھے ہٹ جاتا تو پانچ سال مشرقی پاکستانی کی حکومت نے لگانے تھے اور پھر دوسری حکومت آ جاتی …. یہ اقتدار چیز ہی ایسی ہے اب نواز پٹواری کو دیکھو اتنا لوٹ کر بھی اس کو پتا نہیں کون سا کیڑا چک مار رہا ہے

    غیر محفوظ فکری بیوہ

    میں یہاں اپنا ویژن بنانے نہیں بلکہ فکری بیواؤں اور ان کی نائکہ کا مجرا دیکھنے آتا ہوں

    :bigsmile: :lol: :hilar:

    حسن داور
    Participant
    Offline
    • Expert
    #12

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور جماعت الاحرار کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے فرار اور اس کے بعد مبینہ آڈیو ٹیب سے متعلق سوال پر تصدیق کردی ہے کہ ایک آپریشن کے دوران احسان اللہ احسان کو استعمال کیا جارہا تھا اور وہ اس دوران فرار ہوگیا۔
    راولپنڈی میں پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے احسان اللہ احسان کی مبینہ آڈیو ٹیپ میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ‘مبینہ آڈیو ٹیپ میں لگائے گئے الزامات کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں، وہ مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
    میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ احسان اللہ احسان کو جتنا عرصہ پاکستان میں رکھا گیا اس دوران اس سے اہم معلومات حاصل کیں اور اس سے فائدہ ہوا۔
    ان کا کہنا تھا کہ ‘احسان اللہ احسان کے فرار ہونے کے ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جارہی ہے۔

    احسان اللہ احسان کی حراست اور فرار کا معاملہ

    خیال رہے کہ 17 اپریل 2017 کو پاک فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا۔
    علاوہ ازیں رواں برس فروری کے آغاز میں ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ احسان اللہ احسان مبینہ طور پر سیکیورٹی فورسز کی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
    بعدازاں 17 فروری کو وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے احسان اللہ احسان کے فرار سے متعلق میڈیا میں چلنے والی خبروں کی تصدیق کی تھی۔
    کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کی فروری میں پہلی مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے 11 جنوری ٢٠٢٠ کو ‘پاکستانی سیکیورٹی اتھارٹیز کی حراست سے’ فرار ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
    انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ترکی میں موجود ہیں جبکہ متعدد ذرائع کا ماننا ہے کہ دہشت گرد گروہ کے سابق ترجمان افغانستان میں ہیں۔
    آڈیو پیغام میں کالعدم تحریک طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے نام سے مشہور لیاقت علی کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستانی سیکیورٹی اداروں کے سامنے 5 فروری 2017 کو ایک معاہدے کے تحت ہتھیار ڈالے تھے۔
    انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ میں نے اپنی طرف سے وعدوں کی پاسداری کی لیکن پاکستانی عہدیداروں پر اس کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو قید میں رکھا گیا۔
    بعدازاں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے احسان اللہ احسان کے مبینہ طور پر ملک سے فرار ہونے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی اور 13 فروری کو شہدائے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور کے لواحقین نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد سے رجوع کیا تھا
    چیف جسٹس کو اپنی درخواست میں سانحے میں شہید ہونے والے 15 طلبہ کے لواحقین نے کہا تھا کہ ‘ہم لواحقین احسان اللہ احسان کے سرکاری تحویل میں تقریباً تین سال گزارنے کے بعد اہلخانہ سمیت مبینہ طور پر فرار ہونے کی خبر سن کر سخت صدمے میں ہیں۔
    درخواست میں کہا گیا تھا کہ سفاک دہشت گرد نے آرمی پبلک اسکول پر حملے کی ذمہ داری قبول کی جس میں 147 طلبہ اور اساتذہ شہید ہوئے۔
    احسان اللہ احسان سے تعلق رکھنے والے ایک اور مبینہ آڈیو ٹیپ حال ہی میں 10 اگست کو منظر عام پر آئی جس کے بارے میں ڈی جی آئی ایس آپی آر نے آج (13 اگست) کی میڈیا بریفنگ میں اس آڈیو ٹیپ میں لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کیا۔
    احسان اللہ احسان سے تعلق رکھنے والے 11 منٹ 30 سیکنڈ پر مبنی مبینہ آڈیو ٹیپ میں انہوں نے فرار ہونے سے متعلق تمام تفصیلات بتائیں تھیں۔
    یاد رہے کہ 2014 میں کالعدم تحریک طالبان میں انتشار کے بعد احسان اللہ احسان جماعت الاحرار کے ترجمان بن گئے تھے جو اس وقت ٹی ٹی پی سے علیحدہ ہونے والا چھوٹا گروپ تھا۔
    اس وقت احسان اللہ احسان کا یہ دعویٰ تھا کہ 70 سے 80 فیصد ٹی ٹی پی کمانڈرز اور جنگجو جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔
    رواں برس فروری میں لاہور کے مال روڈ پر ہونے والے خود کش دھماکے کی ذمہ داری بھی جماعت الاحرار نے قبول کی تھی جس میں 13 افراد ہلاک اور ١٠٠ سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    https://www.dawnnews.tv/news/1139601/

Viewing 12 posts - 1 through 12 (of 12 total)

You must be logged in to reply to this topic.

×
arrow_upward DanishGardi