Home › Forums › Siasi Discussion › آئی جی سندھ واقعہ؛ رینجرز اور آئی ایس آئی کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا
- This topic has 47 replies, 9 voices, and was last updated 2 years, 6 months ago by
Zaidi. This post has been viewed 1854 times
-
AuthorPosts
-
10 Nov, 2020 at 4:42 pm #1آئی ایس پی آر کے مطابق آئی جی سندھ کے تحفظات سے متعلق فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل کرلی گئی ہے جس کے تحت رینجرز اور آئی ایس آئی کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مزار قائد بے حرمتی کے پس منظر میں رونما ہونے والے واقعہ پر آئی جی سندھ کے تحفظات کے حوالے سے فوج کی کورٹ آف انکوائری مکمل کرلی گئی ہے، واقعہ کی انکوائری آرمی چیف کے حکم پر کی گئی اور رپورٹ کے پس منظر میں رینجرز اور سیکٹر ہیڈکوارٹر آئی ایس آئی کراچی کے آفیسرز کو ذمہ داریوں سے ہٹادیا گیا ہے۔
کورٹ آف انکوائری کی تحقیقات کے مطابق 18 اور 19 اکتوبر کی درمیانی شب پاکستان رینجرز سندھ اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز آئی ایس آئی کراچی کے آفیسرز مزار قائد کی بے حرمتی کے نتیجے میں شدید عوامی رد عمل سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف تھے، پاکستان رینجرز اور سیکٹر ہیڈ کوارٹرز آئی ایس آئی کراچی کے آفیسرز پر مزارِ قائد کی بے حرمتی پر قانون کے مطابق بروقت کارروائی کے لیے عوام کا شدید دباؤ تھا۔
رپورٹ کے مطابق ان آفیسرز نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے مد نظر سندھ پولیس کے طرز عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سست روی کا شکار پایا، اس کشیدہ مگر پُر اشتعال صورتحال پر قابو پانے کیلئے ان آفیسرز نے اپنی حیثیت میں جس قدر جذباتی رد عمل کا مظاہرہ کیا، ذمہ دار اور تجربہ کار آفیسرز کے طور پر انہیں ایسی ناپسندیدہ صورتحال سے گریزکرنا چاہیے تھا، جس سے ریاست کے 2 اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔
کورٹ آف انکوائری کی سفارشات کی روشنی میں متعلقہ آفیسرز کو اپنی موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے جب کہ ضابطہ کی خلاف ورزی پر ان آفیسرز کے خلاف کارروائی جی ایچ کیو میں عمل میں لائی جائے گی۔
کیس کا پس منظر؛
کیپٹن(ر) صفدر گرفتاری کا واقعہ؛
گزشتہ مہینے رہنما مسلم لیگ (ن) مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن(ر) صفدر حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کے لیے کراچی پہنچے تھے، جلسے سے قبل لیگی قیادت مزار قائد پر حاضری کے لیے پہنچی جہاں کیپٹن (ر) محمد صفدر نے نعرے بازی شروع کردی تھی اور مزار قائد کے احاطے میں ”ووٹ کو عزت دو“ کے نعرے لگائے۔
واقعہ کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر صبح تک مقدمہ درج نہیں ہوا تو کابینہ اجلاس میں او ایس ڈی بنانے کا معاملہ اٹھاؤں گا۔
واقعہ کے اگلے روز کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو صبح کراچی میں نجی ہوٹل کے کمرے سے گرفتار کرلیا گیا۔ مریم نواز نے اپنی ٹوئٹ سے بتایا تھا کہ کراچی میں پولیس نے ہوٹل میں ہمارے کمرے کا دروازہ توڑ کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کیا۔ انہوں نے ہوٹل کے کمرے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ جب پولیس اہلکار زبردستی اندر گھسے تو وہ کمرے میں موجود تھیں اور سو رہی تھیں۔
آئی جی سندھ اور اعلیٰ افسران کا چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ؛
ذرائع کے مطابق رہنما مسلم لیگ (ن) کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری کے لیے آئی جی سندھ پر دباؤ ڈالا گیا تھا جس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر آئی جی سمیت سندھ پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا، اس سلسلے میں سب سے پہلے ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس کی درخواست سامنے آئی۔ انھوں نے مؤقف اختیار کیا کہ اس معاملے پر دل برداشتہ ہو کر 2 ماہ کی چھٹیوں کے لیے درخواست دے دی ہے۔ سندھ پولیس کے تمام افسران کل کے واقعے کے بعد صدمے میں ہیں، ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتا۔
علاوہ ازیں چھٹی کی درخواست دینے والے افسران میں ڈی آئی جی ویسٹ کراچی عاصم خان، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر ثاقب اسماعیل میمن، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم احمد شیخ، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ قمر الزماں، ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب اور ایس ایس پی انٹیلی جنس توقیر نعیم اور دیگر کے نام بھی شامل تھے۔
آرمی چیف کا نوٹس؛
آئی جی سندھ مشتاق مہر سمیت سندھ پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران کے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد آرمی چیف نے کراچی میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کراچی کو معاملے کی فوری تحقیقات کرنے اور حقائق تک پہنچ کر جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آرمی چیف کا کراچی واقعے پر نوٹس، کور کمانڈر کو تحقیقات کی ہدایت
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے کراچی واقعے کا نوٹس لینے کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران نے تحقیقات ہونے تک چھٹی پر جانے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔
-
This topic was modified 2 years, 7 months ago by
Muhammad Hafeez.
10 Nov, 2020 at 5:14 pm #3Irrespective of the punishment dished out to the miscreants, it is a blatant admission by the ISPR that the Army interferes in the civil matters. Why,why,why.The Media should not report any statements by the Army spokesperson and should boycott their press conferences.
Damn,Damn and Damn
-
This reply was modified 2 years, 7 months ago by
Anjaan.
- thumb_up 1
- thumb_up Muhammad Hafeez liked this post
10 Nov, 2020 at 5:20 pm #4بےخبر آدمی“میں تو اس کو ایک کومڈییی سمجھتا ہوں”
Lol pic.twitter.com/GDP8jxkRxa
— Reema Omer (@reema_omer) November 10, 2020
- mood 2
- mood Ghost Protocol, shami11 react this post
10 Nov, 2020 at 5:23 pm #5عزت اور ذلت اللّٰہ کے ہاتھ میں ہوتی ہے انسانوں کے ہاتھوں میں نہیں آئی جی سندھ کے ساتھ جو ہوا اس پر میں نے صرف ایک ٹوئٹ کی اور کچھ لوگوں نے مجھے غلط قرار دینے کے لئے تمام اخلاقی حدود عبور کر لیں آج وہ سب جھوٹے ثابت ہو گئے ان سب کے لئے میں ہدایت کی دعا کرتا ہوں
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) November 10, 2020
- thumb_up 1
- thumb_up shami11 liked this post
10 Nov, 2020 at 6:23 pm #6حفیظ صاحب، میرا ارادہ تھا کہ اس موضوع پر پورا تھریڈ بناؤں مگر آپ بازی لے گئے ۔ یہ مادر*** کمانڈروں کی ایک اور حکمت عملی ہے جس میں انہوں نے اس گند کا سارا ملبہ نیچے کے آفیسروں کے کھاتے میں ڈال کر اپنی چمڑی بچائ ہے ۔ کیا کسی ذی شعور کو حیرت ہوئ ہے کہ اس قسم کی آئ واش تو ان حرا**وں کا وطیرہ ہے ۔ کیا کوئ ڈاکٹر عبدالقادر کا ٹیلی ویژن پر اعتراف جرم بھول سکتا ہے جب مشرف اور اس کے چور کمانڈروں نے سارا ملبہ ڈاکٹر قادر کے کھاتے میں ڈالا تھا ۔
کیا کوئ ذی شعور ان حرام**ں سے پوچھ سکتا ہے کہ وہ کونسا عوامی دباؤ تھا جس کے پیش نظر آئ ایس آئ کے غنڈوں نے رینجررکمانڈ کے ساتھ مل کر ایک حاضر سروس آئ جی کو گھر سے اغوا کیا ؟
اس واقعے میں ح**می وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کا آفس ،گورنر سندھ کے ساتھ ملوث ہے اور یہ نوکری سے معطلی گنگلوؤں سے مٹی جھاڑنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے سیاسی بونوں میں اتنی جرت نہیں ہوگی کہ اس کھلم کھلا غنڈہ گردی کے خلاف اس میں ملوث اعلی عہدے داران سے نہ صرف استعفا کا مطالبہ کریں بلکہ ان کے خلاف اغوا کا مقدمہ بنائیں اور انہیں سزا دیں ۔ یہ اس طرح کی جعل سازی سے آنکھوں میں دھول جھوکنے والی بات ہے ۔
ہمارے ، کورٹز ،عدالتیں اور جج تو پیدائشی خصی ہیں ، ان سے انصاف کی امید رکھنا ایسے ہی ہے جیسے طوائف سے تہجد کی نماز کی امید لگانا ۔-
This reply was modified 2 years, 7 months ago by
Host. Reason: Abusive words removed
- local_florist 1 thumb_up 2
- local_florist Muhammad Hafeez thanked this post
- thumb_up Athar, shami11 liked this post
10 Nov, 2020 at 6:32 pm #7Irrespective of the punishment dished out to the miscreants, it is a blatant admission by the ISPR that the Army interferes in the civil matters. Why,why,why. The Media should not report any statements by the Army spokesperson and should boycott their press conferences. Damn,Damn and DamnYou are too naive my friend . Either you don’t know much about the Pakistani politics or you have not been in the country for long. It is evident that the army is not only involved with interfere in civilian matters but also involved with setting up king parties and the members of the national assembly. It is not the question of if the army is involved in politics or not but the real question is how to stop it from getting involved in civilian matters.
-
This reply was modified 2 years, 7 months ago by
Zaidi.
- thumb_up 2
- thumb_up Ghost Protocol, shami11 liked this post
10 Nov, 2020 at 7:49 pm #8مزار قائد پر فاطمہ جناح کے حق میں نعرے لگانے سے فوج کے جذبات مجروع ہوئے اور مورال ڈاؤن ہواڈی جے آئی ایس پی آر
- mood 3
- mood Ghost Protocol, Muhammad Hafeez, shami11 react this post
10 Nov, 2020 at 8:05 pm #9مزار قائد پر فاطمہ جناح کے حق میں نعرے لگانے سے فوج کے جذبات مجروع ہوئے اور مورال ڈاؤن ہوا ڈی جے آئی ایس پی آرCongratulations on your Promotion!
10 Nov, 2020 at 9:23 pm #10“That’s one small step for Bajwa, one giant leap for democracy.”
جب آپ ویلن ہوتے ہوئے ہیرو بننے کی کوشش کرتے ہیں اور آخری میں گھر اور گھاٹ دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں. آج سے پہلے باجوہ کو کم سے کم جوتیوں کی بلا مشروط حمایت حاصل تھی ، یہ عمل کرکے باجوہ نے سنگینوں کی نوک کے سہارے کھڑی ڈفرز کی انا و رعونت کو نا قابل معافی نقصان اور ٹھیس پہنچائی ہے
میاں نواز شریف نے اس انکوائری رپورٹ کو مسترد کرکے جنرل باجوہ کی خیر سگالی کو کوڑیوں کے مول کردیا ہے جسکا نتیجہ فوجی حلقوں میں باجوہ کی سبکی اور میاں صاحب کے خلاف انتقام پر مبنی مزید اقدامات کی صورت میں سامنے آسکتا ہے اور غصہ میں لئے گئے اقدامات کے نتیجہ میں غلطیوں کی کامیڈی آف ایرر کے جاری رہنے کا امکان ہے فلم حد سے زیادہ دلچسپ ہو رہی ہے- thumb_up 3 mood 1
- thumb_up Zaidi, Muhammad Hafeez, Athar liked this post
- mood shami11 react this post
11 Nov, 2020 at 3:42 am #11صرف ہٹا دیا گیا؟؟ یہ تو ناپسندیدہ نظروں سے دیکھا گیا جیسی واردات ہے Atif Qazi Athar نادان shahidabassi Qarar Shirazi Bawa barca Believer12 Sohraabپوری خبر شئیر کریں …ان کے خلاف اب محکمانہ کاروائی ہو گی ..کیا انہیں سیدھا پھانسی دے دیتے ..جنھیں ملنی چائے ..وہ تو آزاد پھر رہے ہیں
- thumb_up 1 mood 2
- thumb_up Aamir Siddique liked this post
- mood Muhammad Hafeez, shami11 react this post
11 Nov, 2020 at 4:09 am #12کراچی واقعے کی انکوائری رپورٹ اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ خود کو بچانے کے لئے جونیئر افسران کو قربان کرنے کی یہ روش قابلِ مذمت ہے۔ رپورٹ ریجیکٹڈ!
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) November 10, 2020
11 Nov, 2020 at 6:51 am #14اس فریبی لوٹے نے یہ نہیں لکھا کہ درخواست گزار پوٹی بوقت واقعہ وقوع پر موجود نہیں تھا اور جعلی مقدمے میں جان سے مارنے کی جھوٹی دھمکی ڈال کر رپورٹ کو قابل درست اندازی پولیس بنانے کی مکروہ کوشش کی گئ تھی جو جھوٹی ثابت ہوئ ۔ یہ جھوٹا بھی پھوجی بوٹوں میں خوشبو لگا کر سونگھتا ہے ۔
- thumb_up 2
- thumb_up Muhammad Hafeez, shami11 liked this post
11 Nov, 2020 at 6:52 am #15مزار قائد پر فاطمہ جناح کے حق میں نعرے لگانے سے فوج کے جذبات مجروع ہوئے اور مورال ڈاؤن ہوا ڈی جے آئی ایس پی آردراصل ان کے روحانی باپ یحیا خان نے قبر میں انگڑائ لینے کے بعد مادرملت زندہ باد کے نعروں کو سنا تو اپنے موجودہ چیلوں کو لعنت وملامت اور کوسنے کے بعد ھدایات دیں کہ ایسے نعرے لگنے کے بعد ان کے پڑوسی ایوب خان کی دردناک چیخیں قبر میں بھی انہیں چین نہیں لینے دیتیں لہذا ان کے مورثی اپنا حق ادا کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ قائد کے نام پر ہونے والی مادر ملت زندہ باد کے نعروں کو لبوں سے نکلنے سے بیشتر ہی دبادیا جائے ۔ بہت شدید عوامی ردعمل دیکھنے کو ملتا ہے ۔ ہر نعرے پر فرشتہ دس کوڑے ایوبی چوتڑوں پر لگادیتا ہے ۔
- mood 2
- mood Jack Sparrow, Muhammad Hafeez react this post
11 Nov, 2020 at 6:55 am #16“That’s one small step for Bajwa, one giant leap for democracy.” جب آپ ویلن ہوتے ہوئے ہیرو بننے کی کوشش کرتے ہیں اور آخری میں گھر اور گھاٹ دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں. آج سے پہلے باجوہ کو کم سے کم جوتیوں کی بلا مشروط حمایت حاصل تھی ، یہ عمل کرکے باجوہ نے سنگینوں کی نوک کے سہارے کھڑی ڈفرز کی انا و رعونت کو نا قابل معافی نقصان اور ٹھیس پہنچائی ہے میاں نواز شریف نے اس انکوائری رپورٹ کو مسترد کرکے جنرل باجوہ کی خیر سگالی کو کوڑیوں کے مول کردیا ہے جسکا نتیجہ فوجی حلقوں میں باجوہ کی سبکی اور میاں صاحب کے خلاف انتقام پر مبنی مزید اقدامات کی صورت میں سامنے آسکتا ہے اور غصہ میں لئے گئے اقدامات کے نتیجہ میں غلطیوں کی کامیڈی آف ایرر کے جاری رہنے کا امکان ہے فلم حد سے زیادہ دلچسپ ہو رہی ہے
یہ تیرگی ہی میرے گھر کا کیوں مقدر ہو
میں تیرے شہر کے سارے دیے بجھادونگا۔11 Nov, 2020 at 10:18 am #17پوری خبر شئیر کریں …ان کے خلاف اب محکمانہ کاروائی ہو گی ..کیا انہیں سیدھا پھانسی دے دیتے ..جنھیں ملنی چائے ..وہ تو آزاد پھر رہے ہیںکراچی واقعے کی انکوائری رپورٹ اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ خود کو بچانے کے لئے جونیئر افسران کو قربان کرنے کی یہ روش قابلِ مذمت ہے۔ رپورٹ ریجیکٹڈ!
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) November 10, 2020
11 Nov, 2020 at 10:26 am #18پوری خبر شئیر کریں …ان کے خلاف اب محکمانہ کاروائی ہو گی ..کیا انہیں سیدھا پھانسی دے دیتے ..جنھیں ملنی چائے ..وہ تو آزاد پھر رہے ہیںیہ انکوائری ہونے میں دو ہفتے سے زائد وقت چاہیے تھا کہ آئی جی سندھ کو کس نے اغوا کیا؟؟ یہ تو اگلے گھنٹے ہی معلوم کیا جاسکتا تھا ، جب معلوم ہوگیا تو دو ہفتے بعد تو سزا دے کر سامنے آنا چاہیے تھا ، ملٹری کورٹ سویلینز کو تو سزا دینے لئے اتنا وقت نہیں لیتی
اس فریبی لوٹے نے یہ نہیں لکھا کہ درخواست گزار پوٹی بوقت واقعہ وقوع پر موجود نہیں تھا اور جعلی مقدمے میں جان سے مارنے کی جھوٹی دھمکی ڈال کر رپورٹ کو قابل درست اندازی پولیس بنانے کی مکروہ کوشش کی گئ تھی جو جھوٹی ثابت ہوئ ۔ یہ جھوٹا بھی پھوجی بوٹوں میں خوشبو لگا کر سونگھتا ہے ۔
مزار قید پر نعرے بازی اتنا بڑا جرم نہیں تھا ، جتنا بنا دیا گیا ، قانون کے مطابق اس کیس میں چند سو کا جرمانہ کرکے مقدمہ خارج کیا جاسکتا تھا ، اگر مجرم عدالت میں اقرار جرم کرلیتا ہے اور معافی مانگ لیتا ہے تو یہ بھی نہیں ہوتا بلکہ وارننگ دے کر چھوڑ دیا جاتا ہے ، دو سال کی سزا تب دی جاتی ہے جب مجرم اپنی بات پر اڑا رہتا ہے اور آئیندہ بھی ایسا ہی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، یہ قابل ضمانت جرم تھا پولیس ایسے کیسز میں عموماً گرفتاری نہیں کرتی کہ اگلے ہی گھنٹے میں عدالت سے ضمانت ہوجاتی ہے ، اسی لئے پی ٹی آئی نے بھی اس میں “قتل کی دھمکی” کی اضافی دفعات لگوا کر اسے جاندار بنانے کی کوشش کی ، پولیس ایسے کسی ثبوت کے ریکارڈ پر نہ ہونے کی وجہ سے یہ لگانے سے انکاری تھی، اسی انکار ا وجہ سے جذبات بھڑک اٹھے
-
This reply was modified 2 years, 6 months ago by
Muhammad Hafeez.
- thumb_up 1
- thumb_up Zaidi liked this post
11 Nov, 2020 at 10:42 am #19اس فریبی لوٹے نے یہ نہیں لکھا کہ درخواست گزار پوٹی بوقت واقعہ وقوع پر موجود نہیں تھا اور جعلی مقدمے میں جان سے مارنے کی جھوٹی دھمکی ڈال کر رپورٹ کو قابل درست اندازی پولیس بنانے کی مکروہ کوشش کی گئ تھی جو جھوٹی ثابت ہوئ ۔ یہ جھوٹا بھی پھوجی بوٹوں میں خوشبو لگا کر سونگھتا ہے ۔
جب مادر ملت کو غدار کہا گیا تھا تب یحییٰ خان بھی تو “نوجوان جذباتی آفیسر” ہوا کرتے ہوں گے؟؟
- thumb_up 1
- thumb_up Zaidi liked this post
11 Nov, 2020 at 12:35 pm #20یہ جو دانشور پالشئیے مالشئیے ہمیں یہ بتایا کرتے ہیں کہ چونکہ سیاست دان کرپٹ ہیں تو اس لیے فوج کو مداخلت کرنا پڑتی ہے وہ اپنی تصحیح کرلیں یہ مداخلت جذبات کا نتیجہ ہوتی ہے
:پ
— اُمِ فاروق (@humairaajmal697) November 11, 2020
-
This topic was modified 2 years, 7 months ago by
-
AuthorPosts
You must be logged in to reply to this topic.