shami11
Participant
Offline
  • Expert
#11
انسانی ٹوپی ہو یا مسلمانی ٹوپی – مجھے نہی لگتا کے انٹرنیشنل پریشر کچھ کر رہا ہے ، برما نے آج یو این کی ایڈ روہنگیا مسلم کے لئے بلاک کر دی ہے ، بنگلہ دیش نے اور ریفوجی لینے سے انکار کر دیا ہے ، انٹرنیشنل میڈیا میں روز نیوز لگ رہی ہے ، اب تو پوپ نے بھی روہنگیا مسلمانوں کو اپنا بھائی قرار دے دیا ہے ، ترکی نے بھی دوسرے مسلمان ممالک کو شرم دلانے کی کوشش کی ہے ، دیکھیں کب کان میں جو رینگتی ہے

اس مسلہ کو “اسلامی” کی ٹوپی سے زیادہ “انسانی” ٹوپی پہنانے کی ضرورت ہے اگر دنیا سے اس معاملہ میں کسی خیر کی توقع رکھنی ہے اس معاملہ کی جڑ میں جاکر بھی دیکھیں تو بنیاد رنگ نسل مذھب زبان کی بنیاد پر اکثریت کا اقلیت گروہ سے معاندانہ رویہ نظر آتا ہے ظلم کی ایسی داستانیں وہاں رقم ہورہیں ہیں کہ یقین ہی نہیں آتا کہ ہم لوگ بھی اسی سیارے کی مخلوق ہیں جہاں خطہ میانمار پایا جاتا ہے جس قسم کا انسانی المیہ وہاں جنم لے رہا ہے تو سب کا فرض ہے کہ اپنی اپنی حکومتوں پر زور ڈال کر ایسا بین الاقوامی پریشر گروپ بنوایا جائے جو اس دیرینہ مسلہ جس کی جڑیں کم سے کم دو صدیوں پر مشتمل ہیں کو مستقل بنیادوں پر ھل کر سکے
×
arrow_upward DanishGardi