shami11
Participant
Offline
Thread Starter
  • Expert
#9

جناب یہ صرف نادرا کے دفتر میں ہی نہی بلکے کسی بھی محکمے میں چلے جائیں آپ کو یہی صورتحال ملے گی ، یہی حل پاکستان کے بیرون ملک ایمبسیوں کا ہے – کس کو نہی پتا کے وہا ں کیا ہو رہا ہے – افسر شاہی ہیں ، من ہے تو کام کریں گے ورنہ ان سے پوچھے گا کون ؟ حکومت کا ان پر کنٹرول نہی ، اپوزیشن ان ایشوز کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہیں – کوئی ایسا محکمہ آپ کے ذہن میں ہو تو پلیز شیر کیجیے گا جو عوام کی خدمت میں مصروف ہے

نادرا آفسز میں عوام سے ناروا سلوک کی متعدد شکایات تھیں،پیپلز پارٹی نے اسی ماہ اس بارے پریس کانفرنس کی ہے ، چوہدری نثار نے تسلیم بھی کیا کہ یہ واقعی زیادتی ہے تب تک تو درست ہے http://daily.urdupoint.com/livenews/2016-10-11/news-744721.html لیکن جب کوئی خاتون رپورٹر حالات کا جائزہ لینے پہنچے تو اس کو گالیاں دینی دھکے دینے پہلے کیمرہ مین کو تھپڑ مارنا اور اگر نہ مانے اور اپنے کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنانے والے اہلکار کا چہرہ اور نیم پلیٹ ریکارڈ کا حصہ بنانے پر بزد رہے تے سیدھا تھپڑ ہی جڑ دیں اور بعد میں سیاں کارڈ کھیل کر بری الذمہ بھی ہوں جائیں

  • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
×
arrow_upward DanishGardi