muhammad moazzam niaz
Participant
Offline
  • Member
#17
آپ کے سوال میں ہی جواب بھی ہے۔ ان پچاس لاکھ یا اس سے بھی زائد ملاوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے مگر ان کے مدرسوں میں تو بچوں سے زیادتیاں ہورہی ہیں۔ عمران خان کی ناکامی یہی ہے کہ وہ جانتے بوجھتے ان مدرسوں کے اندر بچوں کی غیر قانونی رہائش پر پابندی نہیں لگا رہا کہیں ملا ناراض نہ ہوجائیں۔ یہ کیسا روشن خیال جاہل ہے کہ دوسرے فوج کے پٹھو حکمران ایک مذہبی وزیر بناتے تھے مگر اس نے دو بناے ہوے ہیں ان مولویوں یا مساجد سے اسلام کا درس نہیں تفرقے اور انتشار کا سبق دیا جاتا ہے، اپنے فالوورز چاہے جو مرضی کریں ان کو سپورٹ کیا جاتا ہے۔ اور کبھی کبھی طاقت کا اظہار کرنے یا دھاک بٹھانے کیلئے کسی غریب عیسای خاکروب یا ہندو کو پکڑ کر توہین اسلام کے جرم میں ماردیا جاتا ہے جب مجمع ایک بندے کو ڈنڈوں سے مار رہا ہوتا ہے اور مرنے کے بعد اس کی لاش کو رسی ڈال کر بازاروں میں گھسیٹ رہا ہوتا ہے تو مولوی کے دیگر مخالفین کا موتر ویسے ہی خطا ہوجاتا ہے اور اگلے دن ہی وہ مولوی کی قدمبوسی کیلئے پنہچ جاتے ہیں ان تمام باتوں میں اسلام کہاں ہے؟ پاکستان پر شیطان کی حکومت ہے اور اس کے پیروکار کمزور طبقوں کو ظلم کرتے ہوے مار رہے ہیں

مدرسے مجبوری ہیں۔ یہ فری کھانا اور رہا ش اور روزگار کا سسٹم ہے۔ حکومت کے وسائل کی کمی کی وجہ سے

×
arrow_upward DanishGardi