unsafe
Participant
Offline
  • Advanced
#34

اطہر صاحب .. اپ نے پہلے کہا ایسی عورت کے ساتھ تعلقات کیسے قائم رکھ سکتا ہوں جو راہ چلتی “کتیا کی طرح”ہو جس کو کوئی بھی کتا ٹانگوں میں دبا لے… پھر آپ نے دوسری پوسٹ میں کہا میں کچھ عرصہ سعودیہ میں رہا وہاں میرے کلیگز وغیرہ حرام کاری کرتے تھے ایک مرتبہ مجھے بھی دعوت گناہ دی گئی تو میں نے کہا یار یہ سب ٹھیک نہیں اور انہیں بھی منع کیا ایسا نہ کرو

بات یہ ہے کہ اگر کچھ معاشرے کے افراد کھلے ڈکن والی بوتلیں پسند کرتے ہیں اور ان کے پاس یہ سہولیت میسر نہیں کہ وہ بند ڈکن والی بوتل کھولیں تو وہ کیا کریں … اور آپ کو ان کی یہ بات نہیں پسند تو پھر آپ اپنی مرضی مولوی بن کر ان پر نہ تھونپیں کیوں کہ انسان اپنی فطرت سے نہیں لڑ سکتا … اگر وہ ایسی چیز سے اپنی بھوک مٹا رہے ہیں جو جائز ہے اور ان کے لئے ہی بنی تو اس کے روکنے مزید نقصان یہ ہوں گے پھر وہ بچوں، مرغیوں اور جانوروں سے اپنی بھوک مٹانا شروع کر دیں گا …

انسانوں اور جانوروں میں بہت فرق ہے .. انسان کو جب کوئی چیز میسر نہیں آتی تو وہ گندگی کے ڈھیر سے کھانا شروع کر دیتا ہے …. وہ جانور بن جاتا ہے ….

×
arrow_upward DanishGardi