unsafe
Participant
Offline
  • Advanced
#24
بات اس حوالے سے ہو رہی ہے جو ملالہ نے کی ..یعنی یقینا محض روم میٹ کے طور پر ساتھ رہنے کی بات نہیں ہو رہی ..جیسے کہ آپ کی دوسری پوسٹوں سے تاثر ملتا ہے ہم جس دنیا میں رہتے ہیں ..اور جس کی دنیا میں رہتے ہیں ..میں خود کو اس سے باہر نہیں کر سکتی ..اس لئے میرے جواب میں مذہب کا حوالہ تو ضرور آئے گا ..اور جس مشرقی معاشرے کی پیداوار ہوں اس کی بھی گہری چھاپ ہے مجھ پر . جب آپ کسی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں ..اور زندگی بھر ساتھ رہنے کا فیصلہ کرتے ہیں ..تو اس فیصلے کو میرے نزدیک قانونی حیثیت لازمی دینی چاہئے ..ورنہ یہ محض اپنی ذمہ داریوں سے بھاگنے کا بہانہ ہے ..جہاں تک میرا خیال ہے ..آپ ملک سے باہر رہتے ہیں ..اور آپ نے بھی شادی کو محض کاغذ کا ٹکڑا سمجھنے والوں کا حال بھی دیکھا ہوگا ..شادی محض جسمانی ضروریات پوری کرنے کا نام نہیں ..یہ ایک فیملی ابتدا کرنے کا نام ہے جس میں مرکزی حیثیت بچوں کو حاصل ہوتی ہے ..انسانی بچہ جانور کا بچہ نہیں ہے جو پیدا ہوتے ہی لمحوں میں اپنے پاؤں پر کھڑا بھی ہو جاتا ہے اور اپنی بھوک مٹانے کا انتظام بھی کر لیتا ہے ..انسانی بچے کو اس مقام تک پہنچنے کے لئے کئی برس لگ جاتے ہیں ..بچے کی ضروریات محض خوراک تک محدود نہیں ہوتیں ..اس کی تربیت اور تعلیم میں والدین کی زندگی لگ جاتی ہے ..یوں تو آپ کہہ سکتے ہیں کے طلاقیں بھی تو ہوتی ہیں ..ٹوٹے گھروں کے بچوں کی کیا نفسیات ہوتی ہے ..اس کے ان کی زندگی پر کتنے دور رس اثرات پڑتے ہیں .آپ بخوبی واقف ہونے ..بچے کو گھر میں ماں اور باپ دونوں چاہئیں ہوتے ہیں ..یہ نہیں کہ دل بھر گیا تو سامان سمیٹا اور کپل اپنے اپنے رستے پر چل دیئے ..ایک دفعہ آپ شادی کے بندھن میں بندھ جاتے ہیں تو آسانی سے ختم نہیں کرتے ..سمجھوتے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں ..ایسے میں معاشرے اور فیملی کا بھی ایک دباؤ رہتا ہے ..جو آپ کو اس بات پر آمادہ کرتا ہے کہ رشتے نبھائیں جائیں یہاں عام مشاہدہ ہے ..ایک عورت رنگ برنگے بچے لئے پھر رہی ہوتی ہے ..جو اس کے مختلف بوائے فرینڈ سے ملے ہوتے ہیں ..باپ تو پتلی گلی سے نکل لیتے ہے ..ماں اکیلے سنگل مدر کے طور پر انہیں پال رہی ہوتی ہے ..ماں ایسی چیز ہے کہ وہ اولاد چھوڑ نہیں سکتی ..میں ایسی ماؤں کی باتیں بھی سنتی ہوں ..کیا تکلیف دہ زندگی گزار رہی ہوتی ہیں .. اب آخر میں میں مذھب کا تڑکا بھی لگا دیتی ہوں ..میرے مذھب میں یہ بڑے گناہوں میں سے ایک ہے ..اس لئے ایسی کسی بھی بات کو سپورٹ نہیں کر سکتی ..اگر ساتھ رہنا ہی ہے تو باقاعدہ شادی کرنے میں کیا حرج ہے ویسے نیند میں ہوں اور تھکن بھی ہے ..اس لئے معلوم نہیں جو لکھا ہے اس میں کتنا ربط ہے

مادام . آپ کی اطلاح کے لئے عرض ہے پالتو جانوروں میں حدود قیود ہوتے ہیں . اور ایک چرواہا ساتھ ہوتا ہے جو ان کو ہانکتا ہے اور ان کی میٹنگ کا بندو بندست کرتا ہے بلکل جیسے انسانوں میں مولوی پادری کرتا ہے . انسانوں اور جانوروں کے مجودہ میٹنگ نظام میں بہت مماثلت رکھتا ہے .. البتہ اگر آپ کی مراد جنگلی جانور ہیں تو ان میں پالتو جانوروں سے زیادہ حدود و قیود ہوتی ہیں … مثال کے طور پر جنگلی بھینسا لے لیں … جب ان کی میٹنگ اور نئی نسل کا تعین کرنا ہوتا ہے تو ایسے نہیں ہوتا مولوی نے اجازت دے دی تو ایک غریب جو بچے پیدا کرنے کے قابل بھی نہیں ان کی تربیت اور پروش نہیں کر سکتا اس کی شادی کر دی ….جانوروں میں باقاعدہ مقابلہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ تقاقت ور ہوتا ہے اس کوزمنداری دی جاتی ہے ….انسانوں کو بس بہتر تعلیم اور شعور کی ضرورت ہے …. ان کو جانوروں کی طرح ہانکوواننے والے قانون قاعدوں کی ضرورت ہے …. ایسے میں جو لوگ صرف جنسی تعلق کی حد تک تعلقات رکھنا چاہتے ہیں ان کو بچے پیدا کرنے کی ذمداری نہیں دینی چاہے …
آپ انسانوں کو تعلیم اور شعور دینے کی بجاے ان کو مزید جانور بنانے کی کوشش میں ہیں . جو کہ نہات ہی افسوس بات ہے

×
arrow_upward DanishGardi