Believer12
Participant
Offline
  • Expert
#9
ہمارے ہاں جو ثقافتی رقص ہیں وہ کافی حد تک اب بھی بہت خوبصورت انداز میں پیش کیے جاتے ہیں اسکے علاوہ کلاسیکی بھی بہت نفیس لگتا مگر آج کل جو رقص پاکستان اور انڈیا کے فلموں میں مقبول ہوتا جا رہا ہے اس تو ایسا تاثرآتا ہے کہ جیسے رقص کا فن اپنی آخری سانسیں گن رہا ہو اس میں مغربی انداز کو شامل کر کہ بالکل اس چیز کہ اصل حالت کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے جوکہ کم ازکم ہماری تہذیب اور ثقافت سے تو میل نہیں کھاتا اور جہاں بات ہے رقص کو اعضاء کی شاعری کہا جانے کا تو رقاص رقص کے دوران اپنی حرکات و چہرے کےانداز سے موسیقی یا گیت کو ایک داستان کی طرح خوبصورتی سے بیان کرنے کا جو فن جانتے ہیں اسی سے دیکھنے والوں کی دلچسپی بڑھتی ہے ۔۔۔ انڈیا کی یہ اداکارا رقص کے دوران اپنی حرکات و سکنات کی وجہ سے مجھے بہت پسند ہے :)

اتفاق سے جو انڈین اداکارہ آپ کو پسند ہے اس کا نام مادھوری ڈکشٹ ہے جو انکی نمبر ون کلاسیکی رقاصہ تھی اور اداکاری میں بھی لاجواب تھی، انڈین ہدایتکار تو کہتے ہیں کہ مادھوری کی جگہ آج تک کوی دوسری ہیروئین نہیں لے سکی

×
arrow_upward DanishGardi