Ghost Protocol
Participant
Offline
  • Expert
#8
Ghost Protocol sahib

محترم گھوسٹ پروٹوکول صاحب

بجا ارشاد فرمایا

میں تو منافق ہوں . ” تب ” کی بات میں کیوں کروں گا. میں تو آواز اس وقت ہی اٹھاؤں گا جب مجھ “کافر” پر ظلم ہو .

البتہ جو منافق نہیں وہ بہتر بتا سکتے ہیں کے “تب ” اور “اب” میں کیوں فرق رکھا

اور جو نہ “تب ” بولے نہ “اب ” بولے ان کے پاس بھی کوئی بہترین دلیل ضرور ہوگی

جے بھیا،
جو اب بول رہے ہیں وہ  تب نہیں بولے تھے
جنوہں نے تب نہیں بولا اور اب بھی نہیں بول رہے ہیں وہ اس وقت تک نہیں بولیں گے جب تک بات اب والوں کی طرح انکی گردن تک نہیں پہنچے گی
پھر تب اور اب والے مل کر تماشہ دیکھیں گے

میں آج زد پہ اگر ہوں تو خوش گمان نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں

×
arrow_upward DanishGardi