آغاز جوانی میں ہم ذرا جھوم کے چلتے ہیں
Home › Forums › Siasi Discussion › آغاز جوانی میں ہم ذرا جھوم کے چلتے ہیں › آغاز جوانی میں ہم ذرا جھوم کے چلتے ہیں

- Advanced
- Threads: 14
- Posts: 735
- Total Posts: 749
- Join Date:
30 May, 2020 - Location: دل کی بستی
Re: آغاز جوانی میں ہم ذرا جھوم کے چلتے ہیں
ھندوستان کی تقسیم پر صحرا میں جیسے گدھ کسی جانور کے مرنے کا اتنظار کر رہے ہوتے ہیں ایسے ہی تقسیم کے بعد اس تقسیم کے حامی ٹوٹ پڑے .. اور تاریخ نے سب سے زیادہ انہی کو ذلیل کیا … بنگالی سب سے زیادہ تقسیم کے حامی تھے لاکھوں کی تعداد میں مرے اور بعد میں بھی ذلیل ہوے … سندھیوں کی حالت اب یہ ہے کہ دو لیڈر ہلاک ہو چکے ہیں ان کے بچے اب ذلیل ہو رہے ہیں پنجابی لاکھوں مارے گئے۔ پٹھان طالبان بنا دئے گئے، مہاجروں کی تہذیب اور سیاست سب غنڈوں کی نظر ھو گئی۔ مذھبی گروپوں میں احمدی اور شیعہ جو تقسیم کے سخت حامی تھے .. آج ان کو سب کافر کہتے ہیں …
انسیف صاحب ، جن لوگوں نے پیچھے رہ کے جو ام چوپ لیے اس کا ذکر بھی کرتے جائیں کہ اس کے بغیر یہ کہانی مکمل نہیں ہوتی ۔ شاید بھارت میں اکثیریت کے ھاتھوں سے اقلیت پر ہونے والے روزمرہ کے تشدد کی وہ وڈیو آپ کی نظر سے نہیں گزرنا چاہتیں جہاں صرف مذھب کی ظاہرانہ شناخت کے نتیجے میں انسانیت سوز سلوک کیا جاتا ہے ۔ لہذا یہ مرض مذھبی نہیں علاقائ ہے اور دونوں جانب سے کوئ فرق نہیں ہے ۔