BlackSheep
Participant
Offline
  • Professional
#24
آپ کس ملک میں پاے جاتے ہیں؟
:yapping:

ملکہ کے دَیس میں۔۔۔۔۔

۔

۔

خیر مجھے آپ کی تحریر پڑھ کر شبہ ہوا کہ آپ نے ایک دفعہ پھر بورس جانسن کو وضو کروادیا ہے کیونکہ آپ کی تحریر میں فکشن(اور مذہبی تبلیغ) سے کچھ زیادہ ہی مدد لی گئی ہے۔۔۔۔۔

شک میرا وہاں سے شروع ہوا جب آپ نے لکھا۔۔۔۔۔

وہ ایک بہت بڑا خوبصورت تاریخی پارک ہے جسے ملکہ برطانیہ نے اس وقت کے وائسراے لارڈ ماونٹ بیٹن کو برصغیر سے واپسی پر انعام میں دیا تھا

کیونکہ لارڈ لوئیس ماؤنٹ بیٹن کا دور بطور گورنر جنرل انڈیا تو جون انیس سو اڑتالیس میں ہی ختم ہوگیا تھا جبکہ حالیہ ملکہ برطانیہ انیس سو باون میں ملکہ بنی تھی تو آخر کیسے ماؤنٹ بیٹن کو برصغیر سے واپسی پر ملکہ کی طرف سے انعام میں مورڈن ہال پارک مل سکتا تھا۔۔۔۔۔

خیر کچھ نئے حقائق یہ ہیں جن کی مدد سے آپ اپنی تحریر کی قطع برید کرسکتے ہیں۔۔۔۔۔

مورڈن ہال پارک کا برصغیر کے آخری وائسرائے لارڈ لوئیس ماؤنٹ بیٹن سے کوئی ملکیتی تعلق نہیں ہے۔۔۔۔۔

مورڈن ہال پارک آپ کی رہائشی کونسل یا کسی اور کونسل کی ملکیت نہیں ہے بلکہ نیشنل ٹرسٹ کی ملکیت ہے۔۔۔۔۔

مورڈن ہال پارک کا آخری انفرادی مالک گِلیئٹ ہَیٹ فیلڈ تھا جس کی وصیت کے مطابق اُس کے مرنے کے بعد یہ پارک نیشنل ٹرسٹ کو عطیہ ہوا تھا۔۔۔۔۔ اور یہ انیس سو اکتالیس میں ہی ہوگیا تھا تب تو لارڈ ماؤنٹ بَیٹن کے وائسرائے آف انڈیا بننے میں بھی چھ سال باقی تھے۔۔۔۔۔

۔

۔

مجھے ایک اور شبہ ہے کہ آپ نے مورڈن ہال پارک پر یہ فکشن صرف ڈاکٹر عبدالسلام کو کسی نہ کسی طرح اپنی تحریر میں فٹ کرنے کیلئے تخلیق کیا تھا۔۔۔۔۔ ڈاکٹر صاحب کو تحریر میں لانے کا کچھ اور طریقہ ہی سوچ لیتے، کیا ضروری تھا کہ جھوٹ بولا جائے۔۔۔۔۔

کل بیت الفتح مسجد جا کر اپنے کافی سارے جھوٹ پر گڑگڑا کر معافی طلب کریں۔۔۔۔۔

:facepalm: ;-) :facepalm: ™©

  • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
×
arrow_upward DanishGardi