Believer12
Participant
Offline
Thread Starter
  • Expert
#32
ہماری فوج کا مزاج بھی یہاں لکھنے والوں سے مختلف نہی ہے۔ لکھنے والے بھی ان سے اپنے چائس کی مداخلت پر خوش اور ناپسند قسم کی مداخلت پر ناراض ہوتے ہیں اور فوج بھی اپنی پسند ہی سے مداخلت کرتی ہے۔ فوج کی مداخلت کے خلاف عمومی بیانیہ بھی کچھ کچھ موجودہ حکومت کے احتساب جیسا ہے یعنی سلیکٹوو۔ نواز شریف اور دخترِ شریفاں ایک سال ڈیل کی کوشش کرتی رہی تو اس مداخلت پر کسی کو اعتراض نہ ہوا، ۲۰۱۳ اور اس سے پہلے کے سارے الیکشنز میں ان کی مداخلت بھی درگزر۔ دخترِ شریفاں ان ہی سے درخواست کرتی ہے کہ سلیکٹڈ کو ہٹا دے تو ہم فوج سے بات کریں گے یہ جائز کہ سب کے منہ بند۔ لیکن صرف ۲۰۱۸ کا الیکشن مسئلہ بن گیا۔ میرا خیال ہے سلیکٹڈ احتساب ہی کی طرح یہ فوجی مداخلت کے خلاف واویلا بھی لاحاصل سیاسی حربہ ہی ہے۔

ان سب سیاستدانوں پر چار حرف بھیجیں یہ بتائیں کہ جب فوجی ملکی نظام سنبھال کر دنیا بھر سے آپ جیسے لائق فائق لوگوں کی ٹیم اکٹھا کرکے سیٹ اپ ترتیب دے دیتے ہیں جمہوری حکومت کے پانچ سالوں کی بجاے انہیں ٹائم بھی دوگنا مل جاتا ہے، مشرف اور ضیا کو گیارہ گیارہ برابر سال ملے مگر اتنی محنت کے بعد کیا وجہ ہے کہ جب یہی ڈکٹیٹر ملک کو ترقی کی معراج پر پنہچا دیتے ہیں تو ایکدن گڈ باے کہتے ہوے خزانے کی چابیاں کسی کرپٹ سیاستدان کے حوالے کرکے کہتے ہیں ہم تو راہی پیار کے پھر ملیں گے چلتے چلتے ؟؟

  • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
×
arrow_upward DanishGardi