ہمارے ایم پی اے تھے جب نوازشریف کا طوطی بولتا تھا تب وہ ن لیگ کے صوبای وزیر تھے جس سے آپ ان کی اہمیت کا اندازہ کرسکتے ہیں، جب ن لیگ کا زور ہوتا ہے تو ممبران اسمبلی کی وقعت بعض اوقات کونسلر جتنی بھی نہیں ہوتی۔ خیر ان ممبر اسمبلی نے مشرف کے دور میں ق لیگ جائین کرلی تھی۔ ان کی پرائیویٹ نشست میں جو بات ہوی وہ آنکھیں کھول دیتی ہے کسطرح ان ممبران کو کنگز پارٹی میں شمولیت کیلئے حکم آتا ہے، انہوں نے کہا کہ انہیں رات نو بجے ایک جگہ بلوایا گیا بہت عزت کے ساتھ بریگیڈئیر لیول کے افسر نے ایک فائل ان کو تھماتے ہوے کہا کہ اسے پڑھ لیں پھر ایک درخواست کرنی ہے، ایم پی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے فائل پکڑی تو سخت سردی کے باوجود ان کی جرابیں تک پسینے سے بھیگ گئیں تھیں، فائل میں ایک بینک لون کے پیپرز تھے جو ان کی بیٹی نے لیا تھا۔ اگرچہ وہ قرضہ واپس کرچکے تھے پھر بھی انہوں نے بحث کرنا مناسب نہ سمجھا اور درخواست قبول کرتے ہوے واپس آگئے
درخواست یہی تھی کہ چوہدریوں کی پارٹی کو جائین کرکے اسی پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں