Zaidi
Participant
Offline
  • Advanced
#17
قصور خان صاحب کا ہے مگر اکیلے خان صاحب کا ہی نہیں پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا بھی ہے – جب بھی اکٹھے ہو کر اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جانے کا وقت آیا تو یہ پیچھے ہٹ گئے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل گئے – نواز صاحب کا کالا کوٹ پہن کر پیپلز پارٹی کے خلاف جانا غلط تھا یہ کوئی کرپشن کیس نہیں تھا اسٹیبلشمنٹ کی سازش تھی – اسی طرح پچھلی حکومت میں زرداری صاحب اسٹبلشمنٹ سے مل گئے نون کی بلوچستان اسمبلی سے چھٹی سے لے کر سینیٹ پھر مزید پولیٹیکل انجینیرنگ سے خان صاحب کو لانے میں وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملے اور بدلے میں سندھ میں دو تہائی اکثریت لی – خان صاحب تو اس کھیل کے براہ راست بینی فشری تھے – اب خان صاحب اقتدار میں ہیں اور فوج کے اتنے فرمابردار ہیں کہ کوئی اس سے پہلے اتنا نہیں رہا – قصور عوام کا اتنا ضرور ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد یافتہ پارٹی کو ووٹ بھی دیتے ہیں – یہ چڑھتے سورج کی پوجا والا محاملہ ہے میں کسی اور کو کیا کیوں میرے اپنے بڑے بھائی نے جب دیکھا انصافی حکومت آ رہی ہے تو اپنا دھڑا لے کر ان سے مل گئے مگر موقف میں جان ضرور ہے کہ ہم نا بھی ملیں تو جیتنا انہوں نے ہی ہے تو ہم علاقے کے کام کیسے کروائیں گے – یہ انفرادی سوچ کی عکاسی ہے – یوں عوام سے لے کر ساری پارٹیوں کا ہے -ایک بار اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑے ہو کر کامیابی کی دیر ہے یہ ٹرینڈ ختم ہو جائے گا – اگر اسٹیبلشمنٹ خان حکومت گرا کر اگر اسٹیبلشمنٹ سے ملے بغیر الیکشن میں جائے تو یہ ان کی جمہوریت میں اصل خد مت ہو گی – اس وقت جو حالات ہیں اسٹیبلشمنٹ پچھلے الیکشن سے تین گنا زور لگا کر بھی خان صاحب کو جیتا نہیں پائے گی اور یہاں سے اصل جمہوریت کی بحالی کا سفر شروع ہو گا – Bawa Atif Qazi Zaidi

اعوان صاحب، پاکستان کا باشعور طبقہ یہ بات اچھی طرح سے جان چکا ہے کہ آئین کی موجودہ شکل فوجیوں نے اپنے مقام خاص سے اتنی دفعہ پونچھی ہے کہ اب یہ باعث سعادت نہیں رہا ۔ آج بھی اپنے دور کے شریف پیرزادہ ، نسیم فروغ کی شکل میں فوجیوں نے مہارت کے ساتھ حکمرانی طبقے میں شامل کیے ہوئے ہیں ، ویسے قابل رشک ہے یہ بے غیرت لوٹا نسیم فروغ بھی کہ جب بھی فوجیوں نے چاہا اسے وزیر سے مشیر اور پھر وکیل سے وزیر بنادیا اور یہ بے عصمت شخص بھی رات بھر فوجی بیرکوں میں خدمت گزاری کے بعد ہر صبح سوٹ پہن کر ایک باعزت ، بے ضمیرے کی اداکاری کرتا رہتا ہے ۔ ہر سوال کے جواب میں ” یہ آپ نے بہت اچھا سوال پوچھا” کی بے توقیرانہ منافقت ٹپکاتا پھرتا ہے ۔ پاکستان میں جب تک ایسے بے شرم ، مردہ ضمیر اور آسودہ غلام جو اپنے آپ کو پڑھا لکھا بھی تصور کرتے ہیں ، موجود رہیں گے ، فوجیوں کو اپنی بادشاہت کبھی بھی خطرے میں محسوس نہ ہوگی ، اس طرح کے حرام الدھر اس ملک میں کثرت سے پائے جاتے ہیں ۔
ملک کے سمجھ دار اور باشعور لوگوں کو مل بیٹھ کر اس دستور میں ڈراسٹک قسم کی ترمیمات لانی پڑیں گی جس سے نہ صرف ملٹری انڈسٹرل کمپلیکس کو اسکی حدود میں دھکیلا جائے بلکہ عدلیہ اور فیوڈزم کے آگے بھی حصار کھینچا جائے اورایسے عملی اقدام کیے جائیں جس سے لوگوں کو فوری ریلیف ملے ۔

×
arrow_upward DanishGardi