JMP
Participant
Offline
Thread Starter
  • Professional
#28
ہر لکھنے والے کی زندگی میں یہ وقت آتا رہتا ہے جب چاہنے کے باوجود بھی کچھ لکھا نہ جاسکے، اہل قلم اسے قلمی بانجھ پن کا نام دیتے ہیں۔ میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے اسی کیفیت سے گذر رہا ہوں۔ نہ کچھ پڑھنے کو دل چاہتا ہے نہ لکھنے کو۔ بسا اوقات فورم پر کوئی تحریر یا جواب دیکھ کر دل چاہتا بھی ہے کہ آج گھر جاکر اس کا جواب ضرور لکھنا ہے لیکن لیپ ٹاپ کھولتے ہی ذہن پر دھند کے جالے سے بن جاتے ہیں، گھنٹوں فورم کھولے دیکھتا رہتا ہوں لیکن ایک لفظ نہیں لکھ پاتا۔ ہوسکتا ہے شائید دوسرے دوست بھی ایسی ہی کیفیات سے گذر رہے ہوں اس لئے شرکت نہیں کرپاتے۔ البتہ ایسے دوست جو کسی اور فورم پر لکھتے ہوں اور یہاں نہ لکھتے ہوں وہ ضرور زیادتی کرتے ہیں کہ اپنی موجودگی کا احساس تک نہیں دلاتے۔ میرے یہاں نہ لکھنے کی ایک وجہ اور بھی ہے میری اس کوشش کے باوجود کہ لوگ مجھے عام ممبر سمجھیں، ایسا نہیں ہوپایا۔ جب میں کسی چیز پر کمنٹ کردوں تو اسے فورم کی پالیسی سمجھا جاتا ہے۔ مختلف متنازعہ معاملات پر میں اسی لئے اپنی رائے کو روک کر رکھتا ہوں کہ اس فورم کا تشخص کسی مخصوص سوچ کے زیر اثر نظر نہ آنے لگے۔ جیسے تمام دوست جانتے ہیں میں پچھلے فورم پر ایک مولوی مخالف بلاگر جانا جاتا تھا اور میرے دلائل بھی کافی بھاری بھرکم ہوتے تھے لیکن یہاں میں اُن خیالات کا اظہار نہیں کرسکتا کیونکہ فورا” اس فورم پر ملحدین کے ہاتھوں استعمال ہونے کا ٹھپہ لگا دیا جاتا ہے یا پھر انتظامیہ کا مذہب بیزار ہونے کا تاثر اجاگر کیا جاتا ہے۔ آپ تمام دوست اس مسلے کی شدت کا اندازہ بھی نہیں کرسکتے جس کا مجھے یہاں سامنا رہتا ہے۔ گمنام رہ کر سوشل میڈیا پر کچھ بھی لکھا جاسکتا ہے لیکن جب آپ کی شخصیت گمنام نہ رہے تو آپ کو بہت محتاط رہنا پڑتا ہے۔ محتاط رہنے کا میں یہ مطلب ہرگز نہیں نکال سکتا کہ حدیثیں لکھنا شروع کر دوں یا اللہ اور رسول کا نام اپنے مفاد کیلئے استعمال کرنا شروع کردوں، یہ میری طبیعت کے خلاف ہے اسلئے میں کچھ نہ لکھنا زیادہ پسند کرتا ہوں بہ نسبت متنازعہ بننے کے۔ اس کے علاوہ جیسا کہ انجان نے لکھا ہے کہ جب یہاں چہل پہل ہوا کرتی تھی تب بھی میں زیادہ ایکٹیو نہیں تھا تو اسی بات سے اس ویرانی میں میرا کردار نہ ہونے کے برابر تسلیم کیا جانا چاہیئے، کیونکہ میں تو کبھی ایکٹیو رہا ہی نہیں تو پھر اس ویرانی میں میں میرا کوئی کردار بھی نہیں۔ رہی بات ناراض دوستوں کو منانے کی تو فورم بناتے وقت ایک فیصلہ کیا تھا کہ یہاں آوازوں کو بند کرنے کا کھیل نہیں کھیلا جائے گا اور اس اصول کے سامنے کسی قسم کا پریشر بھی نہیں لیا جائے گا۔ میں جانتا ہوں کہ میں فورم پر نورانی ماحول بنا کر ٹریفک اکٹھا کرسکتا ہوں، ملحدین کو بین کرکے اپنے ناراض دوستوں کو خوش کرسکتا ہوں لیکن پھر خود کو منہ کیا دکھاوں گا کہ مجھ میں پریشر برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں، مجھ میں انصاف کرنے کی اہلیت نہیں۔ اسلئے اس اصول کے سامنے میں اپنی شخصیت قربان نہیں کرسکتا۔ جہاں تک فورم کی ٹریفک کا تعلق ہے تو ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم نے بہت بار کہا کہ اس فورم کو باقاعدہ ان کے حوالے کردیا جائے تاکہ وہ اسے ن لیگ کیلئے استعمال کریں کیونکہ یہ فورم اب اتنا پرانا ہوچکا ہے کہ اس کی ویلیو کسی نئے بنائے گئے فورم سے زیادہ ہے۔ بلکہ یہاں لکھنے والے بلاگر بھی ان کیلئے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ لیکن یہاں پھر میرے اصول آڑے آتے ہیں کہ میں اتنی محنت سے بنایا ہوا فورم کسی سیاسی پارٹی کے حوالے کیسے کرسکتا ہوں اور وہ بھی ایسی سیاسی پارٹی جسے خود آج تک جمہوریت کے معنی معلوم نہیں ہوسکے۔ بس ایک بار اگر ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم کو یہاں دعوت دے دی جائے تو نہ یہاں ٹریفک کا مسلہ رہے گا نہ ہی ویرانی کا۔ اس لئے انجان جیسے جن منچلوں کو یہاں کی ویرانی کھائے جارہی ہے وہ حوصلہ رکھیں۔ یہاں ٹریفک خود بخود بڑھ جائے گی۔ نئے سال میں ہم کچھ ایسے قدم اٹھا رہے ہیں کہ فورم پر لکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو۔۔

مصحفی ہم تو یہ سمجھے تھے کہ ہوگا کوئی زخم
تیرےدل میں تو بہت کام رفو کا نکلا

  • This reply was modified 54 years, 4 months ago by .
×
arrow_upward DanishGardi