unsafe
Participant
Offline
Thread Starter
  • Advanced
#7

بلیور صاحب آپ تفسیر بے شک کریں پر اس میں ڈالڈا نہ ڈالیں … جو بات لکھی ہے اس کے قریب قریب کریں تو بھی بات بنتی ہے آپ ہاتھی ہے کھڑا ہے اس کو بندر بنا کر پیش کرو تو یہ بات تو غلط ہو گی … ویسے آپ کی انفارمشن کے لئے عرض ہے … جس سے ثابت ہوتا ہے کہ کائنات انسان کے لئے نہیں بنائی گئی آپ دلیل سے اپنی الہامی کتاب سے مجھے جھوٹا ثابت کر سکتے ہیں ….

روشنی ایک سیکنڈ میں لگ بھگ تین لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتی ہے۔ تین لاکھ کلومیٹر کو 3600 سے ضرب دینے سے جواب آتا ہے 1،080،000،000 کلومیٹر۔ یہ ہے روشنی کا ایک گھنٹے میں طے کردہ فاصلہ۔ ایک دن میں چوبیس گھنٹے ہوتے ہیں یعنی اوپر حاصل کردہ نمبر کو 24 سے ضرب دینے سے روشنی کا ایک دن میں طے کردہ فاصلہ حاصل ہوگا، جو کہ 25،920،000،000 کلومیٹر ہے۔ اب اس حاصل ہونے والے نمبر کو 365 سے ضرب دینے سے ہمیں روشنی کا ایک سال میں طے کردہ فاصلہ حاصل ہوگا۔ اسی فاصلے کو ایک لائیٹ ائیر کہا جاتا ہے۔ یعنی روشنی ایک سال میں جتنا فاصلہ طے کرتی ہے اسے ایک نوری سال کہا جاتا ہے اور اس کی ویلیو 9،460،800،000،000 کلومیٹر ہے۔
دنیا کے لحاظ سے یہ فاصلہ بہت بڑا ہے, بہت ہی بڑا ہے۔ پوری دنیا کے اردگرد ایک چکر لگائیں تو طے کردہ فاصلہ کچھ 40،000 کلومیٹر تک ہوگا۔
لیکن کائنات کی جسامت کے لحاظ سے ایک نوری سال کے فاصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ مثال کے طور سورج کے بعد زمین کا قریب ترین ستارہ پروکیسما سینٹوری ہے۔ اور یہ سورج سے 4 نوری سال سے بھی زیادہ فاصلے پر موجود ہے۔ 4.244 نوری سال۔ یعنی 9،460،800،000،000 کلومیٹر کو مزید 4.244 سے ضرب دینی پڑے گی۔

×
arrow_upward DanishGardi