Believer12
Participant
Offline
  • Expert
#6

شاہد بھائی اگر آپ آیتوں پر غور کر تو زمین جمع کے صغیہ میں استعمال نہیں ہوئی … جس کا مطلب ہے ہماری زمین پر مجود جانداروں کی بات ہو رہی ہے …. جہاں تک پہلی آیت کا تعلق ہے

اور اسی کی نشانیوں میں سے ہے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور ان جانوروں کا جو اس نے ان میں پھیلا رکھے ہیں اور وہ جب چاہے ان کے جمع کرلینے پر قادر ہے

اس میں آیت میں آسمانوں کے ساتھ صرف ایک زمین کا ذکر ہے زمینوں کا ذکر نہیں ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ زمین پر مجود مخلوق کی بات ہو رہی کیوں کہ آسمانوں میں یا خلا میں تو کوئی جاندار مخلوق زندہ نہیں رہ سکتی .. یہ اس وقت کی مشہور سائنس تھی کہ سات آسمان مجود ہیں … یہ بات ایک اور آیت میں بھی بیان ہوئی ہے اے کہ ہم نے قریب کے آسمان کو ستاروں سے زنیت تھی … جب کے آج سب کو معلوم ہو گیا آسمان نامی کوئی چیز مجود نہیں ہر طرف پھیلی ہوئی خلا ہے ….

تفسیر بھی آپ ہی نے کرنی ہے تو پھر کچھ نہیں ہوسکتا قرآن کو آپ الہامی کتاب نہیں مانتے تو اس بات پر بحث ہی نہیں بنتی بقول آپ کے یہ ایک انسانی ہاتھ سے لکھی گئی کتاب ہے

ہم چونکہ قرآن کو ایک الہامی کتاب مانتے ہیں لہذا اس کی تفسیر بھی ہم ہی کر سکتے ہیں نہ کہ آپ

×
arrow_upward DanishGardi