Muhammad Hafeez
Participant
Offline
Thread Starter
  • Professional
#3
پاکستانی خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جس میں چند پوائینٹ یہ ہونے چاہئیں پاکستان اوآی سی کی ممبرشپ چھوڑ دے تاکہ اس کے ہم خیال ممالک بھی ایسا کرنے پر سوچیں بلکہ جب مودی جیسے غلیظ کو یو اے ای کا سب سے بڑا ایوارڈ دیا جارہا تھا تب مناسب ترین وقت تھا پاکستان اسلام آباد میں ایک نیا علاقای تجارتی اور دفاعی اتحاد تشکیل دے جس میں مسلمان ممالک کے علاوہ دوست غیر مسلم ممالک بھی شامل ہوں انڈیا نے اپنی سرحد سے نوے میل پاکستان کے اندر گھس کر سیاچن پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ پاکستانی جرنیل اب بزنس اور مال بڑھانے کے چکر میں پڑ چکے ہیں ان سے درخواست ہے کہ تھوڑی ہمت کریں پاکستان مندرجہ ذیل اقدامات فوری کرے سعودیہ یا امریکہ سے بات کرنی ہو تو برابری کی سطح پر کرے یعنی ہمارا وزیر خارجہ ان کے وزیرخارجہ سے ہی بات کرے او آی سی ایک مردہ گھوڑا ہے پاکستان اس سے علیحدگی اختیار کرے سعودیہ اور یو اے ای میں زیادہ تر پاکستانی ال الیگل ہیں جن کی انکم بہت تھوڑی ہے بہتر ہوگا کہ وہ واپس آجائیں مگر اصل نقصان فوج کا ہے جس کی وجہ سے ابھی تک ہم سعودیہ کے ساتھ جڑے ہوے ہیں اس بات کا انتظار کیا جاے کہ سعودیہ کیا کرتا ہے ہمیں خود کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں اگر سعودی ان کو نکل جانے کا کہتے ہیں تو پھر نکلنا شروع ہوجائیں تاکہ انہیں پتا چلے کہ پاکستان سیریس ہے

عرب ملکوں نے اپنے لئے دوسری تنظیمیں بنائی ہوئی ہیں ، جن میں اوپیک اور عرب لیگ سرفہرست ہے ، وہ او آئی سی سے زیادہ وقعت رکھتی ہیں اور دنیا ان تنظیموں کے فیصلوں پر زیادہ توجہ رکھتی ہے، انہیں بھی اپنا پیغام دنیا کو پہنچانے کیلئے او آئی سی کی زیادہ ضرورت نہیں ہے لیکن او آئی سی کی چوہدراہٹ سے ان کے سی وی کا وزن بڑھ جاتا ہے اس لئے وہ اسے چھوڑنا بھی نہیں چاہتے دوسرا مقصد شائد یہ ہوسکتا ہے کہ عجمی مسلمان ملک ایک نیا بلاک نہ بنالیں جن کی مشترکہ خارجہ پالیسی ہو اور دنیا ارب ملکوں کے مقابلے میں انہیں بھی اہمیت دیں ، اسی لئے ترکی ، پاکستان اور ملائشیا کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی کوشش کو سب سے کمزور لنک کو ڈرا کر سبوتأژ کردیا

×
arrow_upward DanishGardi