نادان
Participant
Offline
  • Expert
#14

کاسا نوا ،اے تاجدار خوبصورتی

کہتے ہیں ظلم کی حد ہوتی ہے اور اس حد سے جب پار ہوتا ہے تو مہذب قوم کی برداشت بھی ختم ہو جاتی حی … پولسیہ کا گھٹنا صرف جارج فلائڈ کی گردن پر نہیں تھا بلکہ آپ سمیت دنیا کے اکثر ممالک میں روزانہ لوگوں کی گردن پر ظلم،بھوک،بربریت،انتہاپسندی،قوم پرستی یا سیکورٹی کے نام پر رکھا گیا تھا …

ایسی صورتحال میں صرف ایک واقعے سے امریکہ کی عوام نے جس مزاحمت کا مظاہرہ کیا اور ایک کرپٹ محکمے کے خلاف اکھٹے ہو گے یہ انتہائی خوش آئند بات ہے … آپ کی اس واقعہ سے مذھبی واقعات جس کا کوئی سر ہے نہ پیر اس کو جسٹیفائی کرنے پر اکیس توپوں کی سلامی …. پس ثابت ہوا جو قومیں مذھب کو اپنے اوپر سوار کر لیتی ہیں بس ان کے سارے جذبات مذھب سے لگ جاتے ہیں اور معاشرے میں پھیلتی ہوے ظلم ، غربت ، مظلوم و محکوم محنت کش طبقے سے حمایت کرنے کی بجاے وہ فضول چیزوں پر لوگوں کو پھینٹی لگاتے رہتے ہیں ….

بات برداشت اور عدم برداشت کی ہو رہی ہے ..محض مذھب کی نہیں ..

×
arrow_upward DanishGardi