casanova
Participant
Offline
  • Advanced
#39

کرونا

سنو خدا تمھارے بندے مر رہے ہیں تمھارے تمام گھروں کو تالے لگے ہیں تم سے پیار کرنے کے تمام ہی دعوےدار تمھارے پاس آنے کے خوف سے کانپ رہے ہیں ان کی ساری نظریں سائنس پہ ٹکی ہیں اور تمھارے معجزے گھوڑے پہ اڑ رہے ہیں سنو خدا تمھارے بندے مر رہے ہیں دوران امتحان تو کوئی ممتحن نییں ستاتا مانگنے پہ پانی بھی پلاتا ہے اور اضافی شیٹ بھی دھاگے میں پروتا ہے تم کرونا سے مر کے آنیوالوں سے کیا پوچھو گے نماز پڑھی مسجد بند تھی حج کیا کعبہ بند تھا زکوٰة دی دفتر بند تھا جہاد کیا بارڈر بند تھا اور توحید ہاں زندگی تو ایک ہی ہے مگر حساب ۔۔۔۔حساب بھی تو ضروری ہے وہی حساب تو تمھیں خدا بناتا ہے اچھا چھوٹے بچوں سے کیا پوچھو گے ہچکیاں لیتے ہوئے مجھے یاد کیا تسبیح سے مناجات سے پنگھوڑے کو آباد کیا یا قلقاریاں ختم ضرورت کا انکار کرتی تھیں تمھارے ہر سوال کا جواب دنیا کی ہر زبان صرف اس سکوت سے دیگی جس کا شور تمھارے کانوں کے پردے تمھارے تخت کو لگائے گا خود تمھارا وجود تم سے دور چلا جائیگا جب کوئی کافر سائنسدان یوریکا چلائے گا اور کرونا ماضی کے جھروکوں میں چلا جائے گا سنو خدا تمھارے بندے مر رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیارے زیڈ! آجکل آپکے قلم سے نکلنے والے پُورنےدیکھ کر مشہور ناول نگار تھامس  ہارڈی اور مشہور محقق جوش پانی پوری کی یاد آنے لگتی ہے۔۔۔۔۔

:serious:

×
arrow_upward DanishGardi