Bawa
Participant
Offline
  • Expert
#129
باوا صاحب دوبارہ پڑھ لیں ، یہ آئینی ترمیم نہیں تھی ، ایک قانون تھا

گلاب خان جی

کہاں لکھا ہے کہ یہ آئینی ترمیم نہیں تھی؟ صاف تو لکھا ہے کہ

انتخابی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کی گئی تھی، جس کے تحت کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے

چلیں ایک اور ریفرنس دیتا ہوں

گزشتہ سال جولائی 2017ء میں پاناما کیس میں نااہلی کے بعد نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کا عہدہ بھی چھوڑنا پڑا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کی گئی تھی، جس کے تحت کوئی بھی نااہل شخص سیاسی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے اس آئینی ترمیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا تھا

http://www.dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/429782_1

×
arrow_upward DanishGardi