shahidabassi
Participant
Offline
  • Expert
#215
میں نے یہ نہیں کہا مجھے یہ ماڈل پسند ہے بلکے یہ کہا ہے اس ماڈل پر اسحاق ڈار ، انڈیا اور بہت سے ملک چل رہے ہیں – میں بھی ذاتی طور پر سمجھتا ہوں تھوڑے کم قرضے لینے چاہہے تھے – جی ڈی پی چھ کی بجائے پانچ تک چلی جاتی ڈالر ایک سو سات سے اس وقت ایک سو بیس تک چلا جاتا – لیکن ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا تقابلی جائزے میں کس نے کتنا قرض واپس کیا آخر کو دنیا میں ہر چیز ریلیٹو ہے – نون لیگ نے تینتیس ارب کے پرانے قرض واپس کئے جب کہ تحریک انصاف نے سینتیس ارب ڈالر واپس کرنے ہیں یہ اعداد و شمار وزیر ریوینیو حماد اظہر (جو لاہور سے ہمارا ایم این اے بھی ہے ) نے اسمبلی فلور پر پیش کئے – ہنگامہ سا ہے کیوں برپا ان سے اپ نے صرف تین ارب ڈالر زیادہ واپس کرنے ہیں اور غالبا اتنے نون نے پیپلز پارٹی سے زیادہ واپس کئے ہونگے – آپ نے مثبت مھا شی اشاریے دکھا کر دنیا سے سرمایہ کاری کھینچنی تھی اب آپ کی تین فیصد سے کم جی ڈی پی ، آٹھ ارب سے کم ذخائر ، پٹی ہوئی اسٹاک مارکیٹ اور بے ہنگھم ڈالر دیکھ کر کون یہاں سرمایہ لگائے گا – چالیس روپے، روپیہ گرا کر اگر ایکسپورٹ پانچ دس فیصد بڑھ بھی گئی تو اس کی قیمت عوام کو اتنی چکانی پڑے گی عوام کی مزید چیخیں نکل جاییں گی – میں نے یہی لکھا ہے کہ کیا کیا جائے جس پر چل کر ملک چل سکے – حل پر گفتگو کریں مسائل سب کو معلوم ہیں – جہاں تک آپ کے سوال کا جواب ہے تو اگر آپ کے مہا شی اعشاریے ویسے ہی مثبت رہتے تو سب آپ کو قرضہ دیتے – نون نے ہر سال مجموہی آمدنی پچھلے سال سے بیس فیصد زیادہ کی اور پانچ سال میں اسے ڈبل کر دیا – انصافی حکومت ہر سال بیس کی بجائے چالیس فیصد اضافہ کر کے اسے چار گنا کرتی تو آنے والے وقتوں میں صرف پرانے قرض کے لئے قرض لینا ہونا بجٹ خسارہ آپ کی قومی آمدنی سے پورا ہو جاتا –

شاوشے اعوان بھائی۔

×
arrow_upward DanishGardi