Bawa
Participant
Offline
  • Expert
#9
میری ذاتی نظر میں جس کو کردار کہا جارہا ہے …اصل میں اس طاقت کی طرف اشارہ ہے جوکہ ایک سیاستدان عوام کی نظروں میں کماتا ہے جس کی بنا پر عوام اس لیڈر کے دفاع کے لیے میدان میں نکل آ سکتے ہیں …بد قسمتی سے پاکستان میں تو کیا دنیا میں بھی ایسا کوئی لیڈر کم ہی ملے گا …فوج کی طاقت سے نمٹنا ہے تو الطاف حسین جیسا سیاستدان چاہیے …کوئی اسے مافیا ڈان کہتا ہے تو کوئی کلٹ لیڈر …تاہم ایسا بھی وقت تھا کہ کراچی میں بھائی کی مرضی کے بغیر پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا تھے …بھائی کی گھنٹوں لمبی تقریر ہر چینل پر لائیو نشر ہوتی تھی اور کسی چنیل کو چوں بھی کرنے کی اجازت نہ تھی …ایک کال پر پورا کراچی بند ہوجاتا تھا …یہ ہوتی ہے طاقت نواز شریف کی گرفتاری پر لاہور فیصل آباد ..پنڈی مکمل بند ہوجاتا تو کسی کی کیا مجال کہ اسے جیل میں رکھ سکتا …زرداری کی گرفتاری پر اندررون سندھ بھی خاموش ہے سیاسی کھسرے فوج کا کیا مقابلہ کریں گے

قرار جی

کاروباری طبقہ کبھی بھی ہڑتال، اعتجاج یا گھیراؤ اور آگ لگاؤ پسند نہیں کرتا ہے۔ اگر ہر دوسرے دن کراچی الطاف حسین کی ایک کال پر بند ہوتا تھا تو وہ الطاف حسین کے احترام میں نہیں بلکہ اسکی بدمعاشی کے خوف کی وجہ سے بند ہوتا تھا۔ اسی بدمعاشی کو آپ نے طاقت کا نام دیا ہے جس کا کسی سیاست دان کے کردار کی عظمت سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ جب الطاف حسین کا واسطہ اپنے سے بڑے فوجی وردی پوش بدمعاشوں سے پڑا تو اسے ملک چھوڑ کر لندن پناہ لینا پڑی

اگر لاہور، پنڈی اور فیصل آباد میں نواز شریف کی گرفتاری پر اعتجاج نہیں ہوا ہے تو میں سمجھ سکتا ہوں کہ اسکی وجہ کیا ہے؟ نواز شریف کا حامی اور ووٹر کاروباری اور مڈل کلاس طبقہ ہے جو اسے ووٹ تو دے سکتا ہے لیکن اسکی خاطر نہ تو اپنے کاروبار کا نقصان کر سکتا ہے اور نہ سڑکوں پر آکر جلاؤ گھیراؤ کر سکتا ہے اور نہ بیوقوفوں کی طرح مار کھا سکتا ہے۔ اگر آپ نواز شریف کی حمایت میں باہر نہ نکلنے پر اسکے حامیوں کو سیاسی کھسرے کہتے ہیں تو بھٹو کے حامیوں کو کیا کہیں گے جو نہ تو فوج کی طرف سے بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹنے پر باہر نکلے تھے اور نہ ہی اسے پھانسی کے پھندے پر لٹکانے پر کہیں نظر آئے تھے؟

اسکے علاوہ پاکستان قومی اتحاد نے کئی ماہ تک پورے ملک کو مفلوج کئے رکھا تھا۔ کیا آپ اسے الطاف حسین کی طاقت کی طرح پاکستان قومی اتحاد کی کہیں گے؟ یہ طاقت اسوقت کہاں چلی گئی تھی جب فوج نے اقتدار سنبھال لیا تھا؟

کیا آپ اس سے انکار کر سکتے ہیں کہ جدید اسلحے کی طاقت اور اسے استعمال کرنے کی مہارت کا نام ہی طاقت ہے اور اسی طاقت کے بل بوتے پر ہمیشہ طاقتوروں نے دنیا پر راج کیا ہے اور اب بھی وہی طاقتور دنیا میں ہر جگہ راج کر رہے ہیں۔ آجکل اسلحے کی طاقت کے ساتھ پیسے کی طاقت کو بھی بنیادی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ اگر کسی کے پاس جدید اسلحہ، اسے چلانے کی مہارت اور پیسے کی طاقت ہے تو اسے کوئی زیر نہیں کر سکتا ہے۔ جس کے پاس یہ طاقت نہیں ہے وہ کردار کی عظمت کو طاقت سمجھ کر خوابوں کی دنیا میں فاتح عالم بنتا رہے

  • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
×
arrow_upward DanishGardi