اَتھرا
Participant
Offline
  • Advanced
#8
پاکستانی جمہوریت اور صحافت لٹریری شاونزم کے احساس میں “می ٹو” کے بینر تلے اپنی ناسٹلجئین چُدوائی کو کیش کروا رہی ہیں۔۔۔کیا ستم ظریفی ہے کہ مشرف جیسا آمر تو صحافت کی آبلہ پائی پر مرہم رکھتے ہوئے اسےآزاد فضاؤں میں صوتی اثرات بکھیرنے کے قابل بناتا ہے اور جمہوریت کے برانڈڈ”ڈڈّو” سرکاری ٹی وی پر اپنے تھوبڑے کے سوا کسی مخالف بیانئیے کی پرچھائی تک دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتے۔۔

یہ کیا لفظ ہے حضرت؟

باقی جو آپ نے کہا ہے وہ ایک اور طرح کا سچ ہے ایسا سچ  جو آج کل کی سرمایہ داری کے بمبو پر اٹھائے گئے جمہوری تمبو کے اندر سے سارا ابال نکال لیتا ہے

×
arrow_upward DanishGardi