Ghost Protocol
Participant
Offline
  • Expert
#25
اس پوسٹ پر مجھے دو تین کمنٹ کرنے ہیں ایک: یہ ایک پھر پور پوسٹ ہے جس نے ایک پیچیدہ اور غیر مرئی نکتے کو بڑی سبک روی سے نمٹایا ہے دو: عقیدتیں پالنا انسانی مجبوری/وظیفہ/وصف ہے لیکن دیکھنا یہ چاہیے جس عقیدت کا وہ اسیر ہے یا ہونے جا رہا ہے وہ کس نہج کی ہے ذات اور آفاق کے درمیان انسان کہیں بھی گر سکتا ہے، جس قدر آفاقیت کی طرف ہو گا، اثر پذیری اتنی ہی زیادہ ہو گی تیں: اس فورم کے ایک زائر کی حیثیت سے یہ مشاہدہ تھا کہ ایم کیو ایم اور الطاف کا ذکر آتے ہی جی پی صاحب ساری چوکڑی بھول کر کیسے کھِّلر جاتے تھے/ہیں، اس تھریڈ کی وجہ بننے والا نکتہ/موضوع اس بات کا ایک چھوٹا سا ثبوت ہے

ایک بات اور عرض کردوں کہ ان صفحات اور انہی جیسے صفحات پر میں نے سندھ شہری عوام کا مقدمہ بھرپور انداز سے پیش کیا ہے اور اپنے تئیں ملک کے دیگر علاقوں خصوصا پنجاب کے بلاگرز کو معاملات کا وہ رخ دکھانے کی کوشش کی ہے جس سے میرے خیال میں یا تو وہ واقف نہیں ہوتے یا بوجوہ نظر انداز کرتے ہیں
آپ نے اپنی آمد کے ابتدا میں مخصوس کمنٹس دئے تھے جس سے آپ کے رجحان کا واضح طور پر مجھے اندازہ ہوگیا تھا جس پر مجھے کویی اعتراض نہیں ہے سواے اس کے کہ مجھے اس سے اختلاف ہے میں نہیں چاہتا آپ جیسی شخصیت کے ساتھ بڑی تصویر کے ادنی پہلو پر سطحی گفتگو کی جائے آپ کو اگر دلائل اور حقائق کے ساتھ تعمیراتی مکالمہ کی آرزو ہو تو مجھے اس پر کویی اعتراض نہیں ہے
شرط تو نہیں مگر آرزو ضرور ہے کہ اگر مکالمہ کا سوچیں تو ذہن اور دل کو کھلا رکھنے کی کوشش ضرور کریں

×
arrow_upward DanishGardi