Ghost Protocol
Participant
Offline
  • Expert
#33
 لیکن رشتے کی نوعیت کیا صرف جنسی تسکین اور بقا پر ہی ہے یا کوئی اور جذبہ کوئی اور ضرورت بھی لا شعور میں ہوتی ہے یا ہو سکتی ہے؟ کسی سے بات کرنے کی ضرورت/خواہش یا تکمیلَ ذات کی تلاش وغیرہ کا بھی کچھ حصہ ہو سکتا ہے؟

اتھرا صاحب،
گفتگو چونکہ کثرت ازواج یا ایک پارٹنر کے تناظر میں ہورہی تھی تو اسی پس منظر میں نکتہ نگاہ بیان کیا تھا بے شک سماجی میل ملاپ انسانوں کی ضروریات میں سے ہے انسانوں کو ایک معاشرتی جانور بھی اسی تناظر میں کہا جاتا ہے بلکہ جدید تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کررہی ہے کہ صحت مند اور طویل عمری میں ایک عامل سماجی میل ملاپ کا ہونا بھی ہے

آپ نے خواتین کے ساتھ کچھ زیادتی نہیں کر دی ان کی ضرورت کو صرف تحفظ کے کھاتے میں ڈال کر؟

جی میں نے “بھی” کا لفظ استعمال کیا تھا جسکا مطلب ہے جنسی تسکین کے ساتھ ساتھ معاشی اور معاشرتی تحفظ بھی حاصل ہوتا ہے

میرے خیال میں تو حسد و رشک کا محرک محرومی ہوتی یا پھر احساسَ ملکیت، آپ کیا کہتے ہیں میرا نہیں خیال کہ یہ صرف موقع ملنے کی بات ہے، مشاہدہ یہ بتاتا ہے کہ ایک اچھی خاصی تعداد موقع نہ بھی ملے تو ڈھونڈ لیتی ہے جب اپ کشادہ دلی کی بات درمیاں میں لاتے ہیں تو میرا خیال ہے آپ اس کو صرف مردانگی یا طاقت سے جوڑ دیتے ہیں جنسی بیماریاں پھیلنے کی ایک وجہ شائد یہ بھی ہو کہ جنسی تسکین کا حصول ایک حیوانی جبلت ہے اور جب موقع میسر ا گیا تو پھر کفر کرنے کیلئے شعور کی ہمراہی ضروری ہوتی ہے جبکہ ٹانگوں کے درمیان جو گھوڑا یا گھوڑی ہے وہ چاہتے ہیں کہ کبھی کبھی ہمیں تنہا بھی چھوڑ دے

جی بے شک احساس محرومی، احساس عدم تحفظ حسد اور رشک کی بنیاد ہوتی ہے مجھے اس بات میں شک ہے کہ اگر کسی مرد و خاتون کو مکمل طور پر بھی احساس تحفظ حاصل ہو اس کے باوجود اس میں حسد اور رشک اس معاملہ میں پیدا نہیں ہوگا-
جنسی بیماریوں کے حوالے سے آپ نے میرے نکتہ کو مزید مستحکم کیا ہے کہ ایک جبلی ضرورت کو پورا کرتے ہوے انسان بیمار کیوں ہوجاتا ہے؟

  • This reply was modified 54 years, 3 months ago by .
×
arrow_upward DanishGardi