Bawa
Participant
Offline
  • Expert
#46
الیکشن کے موقع پر لوگوں کا ایک پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں جانا کوئی نئی بات نہیں ہے، ایسا ہر الیکشن کے موقع پر ہوتا ہے. مسلم لیگ نون چھوڑنے والوں میں ستر فیصد وہ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ہیں جو پنجاب سے قومی اسمبلی کی سات سیٹیں ختم ہو جانے کی وجہ سے اپنے حلقوں سے محروم ہو گئے ہیں یا وہ لوگ ہیں جنھیں پارٹی کی طرف سے الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے کا پختہ یقین تھا

بہت ہی کم لوگ ایسے ہیں جو واقعی مسلم لیگ نون کے لوگ تھے اور وہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے پارٹی چھوڑ کر گئے ہیں. آج مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ممبران پارلیمنٹ کی حاضری نے ثابت کر دیا ہے کہ اسٹبلشمنٹ، جوڈیشری اور نیب اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود مسلم لیگ نون کو کوئی بڑا نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں

سیاست میں کسی کے ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں آنے جانے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا ہے. ضروری نہیں ہے کہ جو شخص کوئی پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں جاتا ہے وہ اپنا ووٹ بنک بھی ساتھ لے جاتا ہے. پارٹیاں بدلنے والا شخص عوام کی نظروں میں اپنی عزت کھو بیٹھتا ہے

ایک شخص اپنی پارٹی سے اپنی جگہ چھوڑتا ہے تو دس لوگ اسکی جگہ لینے کو انتظار میں کھڑے ہوتے ہیں. یہ بھی ضروری نہیں ہوتا ہے کہ اپنی جگہ چھوڑ کر جانے والے شخص دوسری پارٹی میں ویسی ہی جگہ مل جائے اور پارٹی کے کارکن اسے ویسے ہی عزت دیں جو اسکی اپنی پہلی پارٹی میں ہوتی ہے کیونکہ کسی کو اسکی جگہ سے اٹھا کر زبردستی بیٹھنے کا رد عمل بھی زبردست ہوتا ہے

ابھی ٹکٹوں کی تقسیم کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد وہ وقت بھی آئے گا جب ٹکٹ حاصل نہ کر سکنے والے اکثر امید وار اسی پارٹی کی مخالفت میں کھڑے ہونگے

ان تمام مراحل کے بعد حتمی فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہوگا کہ وہ کسے ووٹ دیتے ہیں؟

×
arrow_upward DanishGardi